حافظ عمران الہی
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 09، 2013
- پیغامات
- 2,100
- ری ایکشن اسکور
- 1,460
- پوائنٹ
- 344
محترم عمران بھائی آپ نے تکاسل کے بارے لکھا تھا تو میں نے ت سستی اور کاہلی کے بارے اپنی سوچ لکھی دوسرا آپ نے امام احمد بن حنبل کا قول لکھا تھا کہ وہ صرف شرک ہے تو میں نے لکھا کہ گستاخ رسول کی آپ بھی اس قول میں سے تخصیص کریں گے تیسرا کسی نے لاالہ الا اللہ سے اور فقط توحید سے جنت جانے والی احادیث کو نے نمازی کے کافر نہ ہونے کی دلیل بنایا تھا تو میں نے وہی گستاخ رسول والی مثال لکھی کہ جس بنیاد پر اس میں ہم توحید والے گستاخ رسول کی تخصیص کرتے ہیں تو نماز میں بھی ہو سکتی ہے اور اسکی مثال میں نے صحابہ سے دی ہے کہ انھوں نے منکرین زکوۃ کے معاملہ میں توحید ہونے کے باوجود اور ان ساری احادیث کا پتہ ہونے کے باوجود کافر کا معاملہ کیا اسلئے یہ تجویز دی کہ ان دلائل کو نکال دیں اور باقی دلائل ٹھیک ہیں ان پر بحث ہو سکتی ہے میرا تو یہ معاملہ تھا مگر محترم عمران بھائی کو غیر متعلقہ لگا اس پر معافی چاہتا ہوں کیانکہ میرا اتنا تجربہ نہیں اسلیے معذرت قبول فرمائیں
دوسرا حذیفہ رضی اللہ عنہ والی دلیل کی تفصیل مجھے پتہ نہیں مگر پھر بھی میرے ناقص علم کے مطابق یہ ایک صحابی کا قول ہے جس کو قران و سنت کے دلائل کی تحت دیکھنا ہو گا جیسے سماع موتی وغیرہ پر-
ارسلان بھائی کا شکریہ - ان کے اس نکتےکی ابھی تک سمجھ نہیں آ سکی کہ سستی کی حد کیا ہے امید ہے باقی بھائی علم میں اضافہ کریں گے اسی حد کے واضح نہ ہونے کی وجہ سے ابھی تکفیر میں معمولی سا شک ہے اللہ ہدایت دے
باقی ارسلان بھائی شیخ عثیمین کے فتوی کو لکھ دیں تاکہ اسکو سمجھا جا سکے
دوسرا حذیفہ رضی اللہ عنہ والی دلیل کی تفصیل مجھے پتہ نہیں مگر پھر بھی میرے ناقص علم کے مطابق یہ ایک صحابی کا قول ہے جس کو قران و سنت کے دلائل کی تحت دیکھنا ہو گا جیسے سماع موتی وغیرہ پر
اسی لیے تو میں آپ سے کہتا ہوں کہ آپ ان چیزوں کے بارے پختہ علم نہیں رکھتے ہو حضرت حزیفہ والی روایت مرفوع حدیث کے حکم میں ہے اتنی بڑی بات صحابی خود سے نہیں کہہ سکتا اور یہ دلیل میں اس لیے پیش کی تھی کہ آپ کہتے تھے کہ صحابہ کا موقف بے نماز کے کا فر ہونے کا ہے لیکن یہ صحابی آپ وہ موقف نہین رکھتے جو آپ بیا ن کرتے ہو