• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تارکین رفع الیدین کے تمام شبہات کا ایک تاریخی اوردندان شکن جواب۔

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
السلام علیکم
چلیں بھائی صاحب ایسا کریں آپ یہ ہی بتادیں کہ عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ نے کل کون کون سی تکبیر کو شامل کرکے فرمایا تھا ؟
اور یہ بھی بتادیجئے "تسمیع" کا رفع الیدین بھی حضرت عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ فرماتے تھے ۔
شکریہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم بھائی! موضوع یہ چل رہا تھا کہ
امام ابو حنیفہ﷫ نے امام عبد اللہ بن مبارک﷫ کے رفع الیدین پر ’عقلی اعتراض‘ کرتے ہوئے فرمایا کہ تم رفع الیدین کر رہے تھے کیا تم اڑنا چاہتے تھے؟ تو انہوں نے الزامی عقلی جواب دیا کہ اگر آپ تکبیر تحریمہ پر رفع الیدین کرکے اڑنا چاہتے تھے تو پھر میں بھی دیگر تکبیروں پر رفع الیدین کر کے اڑنا چاہتا تھا، جس پر امام صاحب﷫ لا جواب ہوگئے، امام وکیع﷫ نے امام عبد اللہ بن مبارک کے اس جواب کی بڑی تحسین فرمائی۔
اب آپ نے ایک نئی بحث شروع کی کہ کیا سیدنا عبد اللہ بن مبارک﷫ ہر تکبیر پر رفع الیدین کرتے تھے وغیرہ وغیرہ؟
گویا اس واقعے سے امام عبد اللہ بن مبارک﷫ نے امام صاحب﷫ کو جو الزامی جواب دیا تھا، جس پر امام صاحب لا جواب ہوگئے تھے، آپ کے پاس بھی اس کا کوئی جواب نہیں؟ یہی وجہ ہے کہ آپ نے غیر متعلّق سوال کر دیا، یا آپ اس قسم کے اعتراضات کرکے اس واقعے کو ہی غلط ثابت کرنا چاہ رہے ہیں؟ میرے بھائی! اگر آپ لوگ کے پاس اپنے مسلک کے خلاف چیزوں کا علمی جواب نہیں تو خاموشی بہتر ہوتی ہے نہ کہ اس کی تاویل یا اعتراضات کرکے ردّ کرنے کی کوشش کی جائے۔ یہ تو پھر ایک واقعہ ہے، افسوس تو یہ ہے کہ ’صحیح احادیث مبارکہ‘ کے متعلّق بھی آپ لوگوں کا یہی وطیرہ ہے جو ایک مسلمان کے شایانِ شان نہیں۔ اللہ تعالیٰ ہماری اصلاح فرمائیں!
آپ نے اعتراض کیا ہے کہ سیدنا عبد اللہ بن مبارک ہر تکبیر پر رفع الیدین کرتے تھے تو گویا وہ ایک رکعت میں سات جگہ رفع الیدین کرتے تھے، تو یہ تو آپ کا ’احتمالی‘ دعویٰ ہے جو آپ نے اپنے امام صاحب﷫ کے عبد اللہ بن مبارک﷫ پر اعتراض سے (غلط طور پر) سمجھا ہے، اب یہ آپ کا فرض بنتا ہے کہ آپ اپنے دعوے کو ثابت کریں، اپنے اعتراض کی وضاحت تو آپ کی ہی ذمہ داری ہے نہ کہ کسی اور کی؟
پہلے بھی عرض کیا تھا کہ اگر بالفرض سیدنا عبد اللہ بن مبارک سے سات جگہ رفع الیدین ثابت بھی ہوجائے (جو ثابت نہیں ہے) تب بھی ایک تو ان کا جواب ایسا مسکت ہے، کہ امام ابو حنیفہ﷫ لا جواب ہوگئے، ثانیا: ہمارا دعویٰ تو کتاب وسنت پر عمل کرنے کا ہے، نہ کہ سیدنا عبد اللہ بن مبارک کی تقلید کا، البتہ آپ لوگ بغیر دلائل کے ائمہ کی بات پر عمل کرنا لازمی سمجھتے ہیں تو اس کا جواب بھی آپ کو ہی دینا ہے۔
میرے بھائی! میں نے تقریباً یہی تمام باتیں پچھلی پوسٹ میں بھی کی تھی، جن کا غور کرنے اور جواب دینے کی بجائے آپ نے پھر وہی اعتراض کر دیا۔ اب براہِ مہربانی ان پر غور کیجئے گا۔
اللهم أرنا الحق حقا وارزقنا اتباعه وأرنا الباطل باطلا وارزقنا اجتنابه ولا تجعله ملتبسا علينا فنضل واجعلنا للمتقين إماما
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم بھائی! موضوع یہ چل رہا تھا کہ
امام ابو حنیفہ﷫ نے امام عبد اللہ بن مبارک﷫ کے رفع الیدین پر ’عقلی اعتراض‘ کرتے ہوئے فرمایا کہ تم رفع الیدین کر رہے تھے کیا تم اڑنا چاہتے تھے؟ تو انہوں نے الزامی عقلی جواب دیا کہ اگر آپ تکبیر تحریمہ پر رفع الیدین کرکے اڑنا چاہتے تھے تو پھر میں بھی دیگر تکبیروں پر رفع الیدین کر کے اڑنا چاہتا تھا، جس پر امام صاحب﷫ لا جواب ہوگئے، امام وکیع﷫ نے امام عبد اللہ بن مبارک کے اس جواب کی بڑی تحسین فرمائی۔​


السلام علیکم جناب انس نضر صاحب
بلکل موضوع یہی ھے جو اوپر آپ نے لکھا ھے اور میرے پچلے مراسلات میں بھی اسی موضوع کے عین مطابق ہی سوالات تھے جن میں سے کسی کا بھی تسلی بخش جواب نہیں دیا گیا ۔ناہی یہ بتایا گیا ھے اب تک کہ آپ اہلحدیث دو رکعت میں کتنی جگہ رفع یدین کرتے ہیں اور ابن مبارک رحمہ اللہ کتنی جگہ رفع الیدین کرتے تھے ؟
لیکن آپ بھائیوں کا زور صرف اسی بات پر چل رہا ھے کہ ابوحنیفہ رحمہ اللہ " لاجواب" ھوگئے ۔ اور میں دیکھ رہا ھوں صرف اسی تھریڈ میں ہی نہیں بلکہ تقریباً ہر تھریڈ میں امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ اور حنفیوں کے بارے میں کافی سخت بلکہ بغض بھرے الفاظ کا اشاروں کنایوں اور کہیں صاف صاف اظہار کیا جارہا ھے ۔
عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ کے الفاظ آپ کے سامنے پیش کرتا ھوں جو انہوں نے امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ تعالٰی علیہ کی شان میں ادا کئے تھے۔
لولا ان اللہ قد ادرکنی بابی حنیفۃ و سفیان لکنت بدعا
محمد بن احمد بن عثمان الزہبی شافعی۔مناقب الامام ابی حنیفہ ص ١٨
"اگر اللہ تعالٰی نے مجھے ابوحنیفہ رحمہ اللہ اور سفیان سوری رحمہ اللہ سے نہ ملایا ہوتا تو میں بدعتی ہوتا "
جس شخصیت یعنی ابن مبارک رحمہ اللہ کے جواب کو بنیاد بنا کر آپ لوگ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی ذات کو کم علم اور لاجواب دکھارہے ہیں ان کے بارے میں ابن مبارک رحمہ اللہ کا فرمان بھی پڑھ لیں اور امام ذہبی رحمہ اللہ “تزکرۃ الحفاظ“ میں حضرت امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کا تزکرہ ان القابات کے ساتھ کرتے ہیں ۔
“ابو حنیفۃ الامام الاعظم فقیہ العراق ۔۔۔ وکان اماما ، ورعالما عاملا متعبد اکبیرالشان“
عماد الدین بن کثیر الشافعی، البدایۃ و النہایۃ ص107،ج10
“ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالٰی علیہ امام اعظم اور عراق کے فقیہ ہیں ۔۔۔۔ وہ امام ، پرہیزگار،عالم باعمل،انتہائی عبادت گزار، اور بڑی شان والے تھے۔“


اب آپ نے ایک نئی بحث شروع کی کہ کیا سیدنا عبد اللہ بن مبارک﷫ ہر تکبیر پر رفع الیدین کرتے تھے وغیرہ وغیرہ؟

عن ابن عمر رضی اللہ عنہ مرفوعاً کان يرفع يديہ فی کل خفض ورفع ورکوع وسجود وقیام وقعود بين السجدتين .... الخ
(شرح مشکل الاثار لطحاوی ج ۲ ص ۰۲ رقم الحديث ۴۲، وسندہ صحيح علی شرط البخاری و مسلم، بیان الوہم لابن القطان ج۵ ص ۳۱۶ وقال صحيح، طرح التثريب للعراقی ج۱ ص۱۶۲)
حضرت سىدنا ابن عمرسے مرفوعاً مروی ہے کہ آپ ﷺ ہر اونچ نىچ اور رکوع و سجود، قیام وقعود بىن السجدتىن رفع الىدىن کرتے تھے۔

اب مجھے آپ یہ بتادیں ہر ہر اونچ نیچ رکوع اور سجود میں رفع الیدین کرنے کی یہ حدیث کیا بتاتی ھے ؟

میرے بھائی! اگر آپ لوگ کے پاس اپنے مسلک کے خلاف چیزوں کا علمی جواب نہیں تو خاموشی بہتر ہوتی ہے نہ کہ اس کی تاویل یا اعتراضات کرکے ردّ کرنے کی کوشش کی جائے۔ یہ تو پھر ایک واقعہ ہے، افسوس تو یہ ہے کہ ’صحیح احادیث مبارکہ‘ کے متعلّق بھی آپ لوگوں کا یہی وطیرہ ہے جو ایک مسلمان کے شایانِ شان نہیں۔ اللہ تعالیٰ ہماری اصلاح فرمائیں!
بلکل درست فرمایا آپ نے کہ "اللہ تعالٰی آپ کی اصلاح فرمائے"۔اور اوپر ایک صحیح حدیث پیش کی ھے اس کے بارے میں اپنا عمل بتادیجئے گا ۔




اگر بالفرض سیدنا عبد اللہ بن مبارک سے سات جگہ رفع الیدین ثابت بھی ہوجائے (جو ثابت نہیں ہے) تب بھی ایک تو ان کا جواب ایسا مسکت ہے، کہ امام ابو حنیفہ﷫ لا جواب ہوگئے، ثانیا: ہمارا دعویٰ تو کتاب وسنت پر عمل کرنے کا ہے، نہ کہ سیدنا عبد اللہ بن مبارک کی تقلید کا،
حضور یہی تو عرض کیا تھا کہ کہ جیسا آپ لوگوں نے تھریڈ بنایا ھے اس سے تو دورکعت میں تیرا جگہ رفع الیدین ثابت ھوتی ھے ۔ لیکن پھر بعد میں ہلچل مچی تو بیہقی کی روایت پیش کی گئی جسے پہلے بھی پیش کیا جاسکتا تھا ،لیکن جلدی میں شاید ویسا نہیں کیا گیا ۔ بحرحال ۔۔اگر ثابت نہیں تو میں آپ کی بات مان لیتا ھوں "ضد" نہیں کرتا ۔۔ ٹھیک؟
لیکن یہ " لاجواب ھوگئے" کس حدیث میں آتا ھے ؟؟؟
اور اگر آپ ابن مبارک رحمہ اللہ کی تقلید نہیں کرتے بھائی صاحب تو یہ بتادیں کہ ابن مبارک رحمہ اللہ کس کی تقلید فرماتے تھے؟


البتہ آپ لوگ بغیر دلائل کے ائمہ کی بات پر عمل کرنا لازمی سمجھتے ہیں تو اس کا جواب بھی آپ کو ہی دینا ہے۔
یہ آپ سے کس نے کہہ دیا کہ ہم بغیر دلیل کے ائمہ کی بات پر عمل کرتے ہیں ؟ مانگتے نہیں صرف ، وہ بھی اس یقین پر کہ جس مسئلے پر عمل کیا جارہا ھے وہ بغیر دلیل کے نہیں ۔

جناب عالی انس نضر صاحب فقہ حنفی سب سے پہلے کتاب اللہ پھر سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور پھر اجماع صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمٰعین اور آخر میں اگر ان دلائل میں حل نہ ملے تو پھر انہیں دلائل میں سے کسی پر قیاس کرکے یا امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے “ اجتہاد“ کے بعد مدون کی گئی پہلی فقہ ھے ۔

ویسے میں نے آج تک کسی غیر مقلد کو سوائے اہل سنت والجماعت حنفی کے کسی اور امام یعنی امام مالک رحمہ اللہ ، امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ ، امام شافعی رحمہ اللہ پر یا ان کے مقلدین پر برستے ھوئے نہیں دیکھا اور ناں ہی سنا ۔ ؟؟ کیا کہیں گے آپ اس بارے میں ؟ اگر آپ یہ کہیں کہ ہم اہلحدیث تمام مقلدین کو برا سمجھتے ہیں یا گمراہ سمجھتے ہیں تو جناب ایسا نہیں ھوتا ۔ ایک پرانے شناسا بزرگ ہیں وہ کہا کرتے ہیں کہ الکمونیا میں تو ایسا نہیں ھوتا ۔ اور غیر مقلدیت میں‌بھی میں نے کم از کم ایسا نہیں دیکھا کہ کسی غیر مقلد نے کوئی کتاب لکھی ھو شافعی حنبلی مالکیوں کے خلاف اور ان کے اماموں کو “ لاجواب “ لکھا ھو ۔ بلکہ ۔۔۔۔۔۔ بس فلحال اتنا کافی ھے ۔ ٹھیک

اب آپ سے گزارش ھے کہ امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کا اجتہاد کا اصول ملاحظہ فرمالیں آسان اور عام فہم الفاظ میں ۔


میں (شرعی احکام میں) اللہ کی کتاب پر عمل کرتا ہوں جب وہ احکام مجھے کتاب الٰہی میں مل جائیں، اور جو احکام مجھے قرآن میں نہیں ملتے تو پھر سنت رسول اللّٰہ اور ان صحیح آثار پر عمل کرتا ہوں جو ثقہ راویوں سے منقول ہوکر ثقہ راویوں میں پھیل چکے ہیں، اوراگر کتاب الٰہی اورحدیث نبوی (دونوں) میں نہیں پاتا تو آپ صلى الله عليه وسلم کے صحابہ کے اقوال میں سے جسے چاہتا ہوں لے لیتا ہوں اور جسے چاہتاہوں چھوڑ دیتا ہوں(البتہ حضرات صحابہ کے قول سے باہر نہیں جاتا کہ) سارے صحابہ کے قول کو چھوڑ کر دوسرے کے قول کو اختیار کرلوں۰

اور جب نوبت ابراہیم نخعی، عامر،شعبی، محمد بن سیرین، حسن بصری، عطاء اور سعید بن مسیب (رحمہم اللہ) وغیرہ متعدد حضرات تابعین کے نام شمار کئے) تک پہنچتی ہے تو ان حضرات نے اجتہاد کیا لہٰذا مجھے بھی حق ہے کہ ان حضرات کی طرح اجتہاد کروں۔ یعنی ان حضرات کے اقوال پر عمل کرنے کی پابندی نہیں کرتا بلکہ ان ائمہ مجتہدین کی طرح خدائے ذوالمنن کی بخشی ہوئی اجتہادی صلاحیتوں کو کام میں لاتا ہوں اور اپنے فکر واجتہاد سے پیش آمدہ مسائل کو حل کرتا ہوں۔
ابوبکر احمد بن علی الخطیب البغدادی،تاریخ البغداد ج١٣
،ص٣٦٨


شکریہ والسلام
 
شمولیت
اپریل 03، 2011
پیغامات
101
ری ایکشن اسکور
661
پوائنٹ
0
اجتہاد

ہند میں حکمت دین کوئی کہاں سے سیکھے..
نہ کہیں لذت کردار نہ افکار عمیق

حلقہء شوق میں وہ جراءت اندیشہ کہاں
آہ محکومی و تقلید و زوال تحقیق..

خود بدلتے نہیں قرآن کو بدل دیتے ھیں..
ہوئے کس درجہ فقیہان حرم بے توفیق..

ان غلاموں کا یہ مسلک ہے کہ ناقص ہے کتاب.
کہ سکھاتی نہیں مومن کو غلامی کے طریق.
کتاب: ضرب کلیم: علامہ اقبال​
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
{اجتہاد}

ہند میں حکمت دین کوئی کہاں سے سیکھے..
نہ کہیں لذت کردار نہ افکار عمیق..
حلقہء شوق میں وہ جراءت اندیشہ کہاں
آہ محکومی و تقلید و زوال تحقیق..
خود بدلتے نہیں قرآن کو بدل دیتے ھیں..
ہوئے کس درجہ فقیہان حرم بے توفیق..
ان غلاموں کا یہ مسلک ہے کہ ناقص ہے کتاب.
کہ سکھاتی نہیں مومن کو غلامی کے طریق.

کتاب: ضرب کلیم
: علامہ اقبال
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ الْمَکِّيُّ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي قَيْسٍ مَوْلَی عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا حَکَمَ الْحَاکِمُ فَاجْتَهَدَ ثُمَّ أَصَابَ فَلَهُ أَجْرَانِ وَإِذَا حَکَمَ فَاجْتَهَدَ ثُمَّ أَخْطَأَ فَلَهُ أَجْرٌ قَالَ فَحَدَّثْتُ بِهَذَا الْحَدِيثِ أَبَا بَکْرِ بْنَ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ فَقَالَ هَکَذَا حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَقَالَ عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُطَّلِبِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ

عبداللہ بن یزید، حیوۃ، یزید بن عبداللہ بن الہاد، محمدبن ابراہیم بن حارث، بسربن سعید، ابوقیس عمرو بن عاص کے آزاد کردہ غلام حضرت عمروبن عاص سے روایت کرتے ہیں انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جب حاکم کسی بات کا فیصلہ کرے اور اس میں اجتہاد سے کام لے اور صحیح ہو تو اس کے لئے دو اجر ہیں اور اگر حکم دے اور اس اجتہاد سے کام لے اور غلط ہو تو اس کو ایک ثواب ملے گا، یزیدبن عبداللہ کا بیان ہے کہ میں نے یہ حدیث ابوبکر بن عمرو، بن حزم سے بیان کی تو انہوں نے کہا کہ ابوسلمہ بن عبدالرحمن نے بواسطہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اسی طرح بیان کی ہے اور عبدالعزیز بن مطلب نے عبداللہ بن ابی بکر سے انہوں نے ابوسلمہ سے انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی کی مثل نقل کیا ہے۔
صحیح بخاری
کتاب الاعتصام بالکتاب والسنۃ
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
سہج بھائی ایک بات کی شروع سے مجھے سمجھ نہیں آرہی،کہ آپ مقلد ہیں یا متبع۔؟
نوٹ
میں نے یہاں مقلد کی ضد متبع اس وجہ سے بتائی ہے کہ مقلد کی ضد ہے ہی متبع۔ورنہ آپ لوگ تو مقلد کی ضد غیر مقلد بتاتے ہیں۔جو کہ سراسر لاعلمی کے اوپر دلالت کرتا ہے۔آسمان کی ضد زمین ہے،پانی کی ضد آگ ہے،جنت کی ضد جہنم ہے۔کیا ٹھیک ہے یا غلط؟
تو کیا اب آپ یہ کہیں گے کہ آسمان کی ضد درخت،پانی کی ضدپٹرول اور جنت کی ضد عرش ہے؟
برائے مہربانی میری گزارش ہے کہ پہلے تو آپ ضد کو صحیح استعمال کریں،اگر آپ اپنے آپ کو مقلد کہتے ہیں تو جو تقلید نہیں کرتے ان کو آپ متبع کہا کریں۔امید ہے کہ آئندہ آپ ایسا ہی کیا کریں گے۔ان شاءاللہ
بات موضوع سے دور نکل گئی،اصل بات یہ ہے ایک طرف سے آپ اپنے آپ کو مقلد کہتے ہیں اور دوسری طرف سے آپ خوداحادیث بھی پیش کرتے ہیں اور استدلال بھی کرتے ہیں،بھائی یا تو آپ اپنے آپ کو مقلد کہنا بند کردیں یا یہ کریں کہ ہر اعتراض اور سوال پر امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا قول پیش کریں۔اور جب آپ سے پوچھا جائے کہ اس قول کی دلیل کیا ہے تو آپ یہ کہیں کہ اس کی دلیل امام صاحب کی پاس تھی لیکن امام صاحب نے پیش نہیں کی تو ہم کیوں پیش کریں۔ہم تو امام صاحب کے مقلد ہیں۔
اس کی مثال تو اس طرح دی جاسکتی ہے کہ ایک بیٹا کہتا ہے کہ ابو مجھے آپ سے بہت محبت ہے ابو کہتا ہے بیٹا پانی لے کر آؤ۔بیٹا یہ کام تو مجھ سےنہیں ہوسکتا لیکن مجھے آپ سے بہت محبت ہے۔
آپ کا بھی حال کچھ اس کا بنا ہوا ہے۔بھائی ایک کشتی پر پاؤں رکھوں۔اگر دو پر رکھوں گے تو دریا میں گرجاؤ گے۔
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
سہج بھائی ایک بات کی شروع سے مجھے سمجھ نہیں آرہی،کہ آپ مقلد ہیں یا متبع۔؟
بات موضوع سے دور نکل گئی،اصل بات یہ ہے ایک طرف سے آپ اپنے آپ کو مقلد کہتے ہیں اور دوسری طرف سے آپ خوداحادیث بھی پیش کرتے ہیں اور استدلال بھی کرتے ہیں،بھائی یا تو آپ اپنے آپ کو مقلد کہنا بند کردیں یا یہ کریں کہ ہر اعتراض اور سوال پر امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا قول پیش کریں۔اور جب آپ سے پوچھا جائے کہ اس قول کی دلیل کیا ہے تو آپ یہ کہیں کہ اس کی دلیل امام صاحب کی پاس تھی لیکن امام صاحب نے پیش نہیں کی تو ہم کیوں پیش کریں۔ہم تو امام صاحب کے مقلد ہیں۔
آپ کا بھی حال کچھ اس کا بنا ہوا ہے۔بھائی ایک کشتی پر پاؤں رکھوں۔اگر دو پر رکھوں گے تو دریا میں گرجاؤ گے۔
السلام علیکم مسٹر گڈ مسلم
موضوع سے دور نانکلئیے مسٹر گڈ مسلم
ایسی باتیں کریں گے مسٹر تو پھر اگر میں نے بھی ایسے ہی لکھنا شروع کردیا یا آپ کو غیر مقلدیت اور متبع کا فرق دکھانا شروع کردیا تو واقعی بات بہت دور تک چلی جائے گی اسلئے مسٹر گڈ مسلم کنٹرول یور سیلف۔ اور الحمدللہ میں ایک ہی کشتی کا سوار ھوں یعنی اہل سنت والجماعت حنفی (دیوبند) ، غیر مقلدین کی طرح کبھی کسی کشتی میں اور کبھی کسی کی کشتی میں سوار نہیں ۔ نمونے بھی آپ کو دکھاسکتا ھوں مسٹر گڈ مسلم ۔ فلحال لیکن نہیں دکھاؤں گا ۔ اسلئیے مجھے مجبور کرنے کی کوشش ڈو ناٹ۔
او کے مسٹر گڈ مسلم ۔ انڈرسٹینڈ ؟

تھینکس



اس موضوع سے متعلق مزید بحث ذیل کے تھریڈ میں ملاحظہ فرمائیں(انتظامیہ)





۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top