• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تحقیق حدیث

شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
277
پوائنٹ
71
اس بات پر سب متفق ہیں کہ متعہ شروع میں جائز تھا اختلاف اس کے منسوخ حرام ہونے میں ہے
یہ بات بھی معروف ہے کہ تمام مسائل ہر صحابی کو معلوم نہ تھے
ابو بکر رضی اللہ عنہ کا دور مرتدین سے قتال میں گزر گیا تھا بھی مختصر جبکہ عمر رضی اللہ عنہ کے دور ایک لمبے عرصے پر محیط بھی تھا اور پرسکون بھی
عمر رضی اللہ عنہ نے جو منع کیا تو وہ ان احادیث مرفوعہ کی بنیاد پر کیا تھا جو مشھور ہیں نہ کہ اپنی مرضٰ سے
صحابی کا یہ کہنا کہ عمر نے منع کر دیا ان کے اپنے علم کے مطابق تھا کہ ھم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے نہیں سنا ہمیں عمر رضی اللہ عنہ نے منع کیا ہے
جب کسی کو شرعی مسئلہ کا علم نہ ہو اور وہ کوئی کام کر لے تو شرعا اس پر کوئی قد غن نہیں ہے
متعہ کی حرمت اور اس کی رذالت پر احادیث کتب شیعہ میں بھی ملتی ہیں
جابر رضی اللہ عنہ تو یہ بھی کہ رہے ہیں ہمیں حج تمتع سے بھی منع کیا عمر نے پھر ہم نے وہ بھی نہیں کیا
کیا واقعتا صحابہ حج تمتع نہیں کرتے تھے ؟؟؟
یہ آخری دو سطریں اس بات کی دلیل ہیں کہ راوی صرف اپنے علم کی بات کر رہے ہیں
 
Top