• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تدریس سبق نمبر 1 (گرائمر ابتدائیہ 1)

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
بہت اعلیٰ، ماشاء اللہ
چیزیں سمجھ میں آرہی ہیں الحمدُ للہ، گذارش یہ ہے کہ مثالوں کا استعمال ذرا زیادہ کریں ان سے قواعد کا سمجھنا اور آسان ہوجائے گا۔ ان شاء اللہ
مثال کے طور پر یہ اسباق پڑھتے ہوئے میں نے قرآن کے عبارت پر غور کرنا شروع کیا تو ایک مثال میں نے سمجھی وہ عرض کرتا ہوں اگر غلط ہو تو اصلاح فرمادیں۔ جزاک اللہ خیر

ختم اللہُ علیٰ قُلُوبِہُم
اس میں ختم فعل ہے، کیونکہ اس کا مطلب "مہر لگانا" کے ہیں
اللہ اسم ہے اور فاعِل ہے کیونکہ اس کے آخر میں پیش ( ُ ) ہے
علیٰ حرف ہے کیونکہ اس کا اکیلے کا معانی "پر" ہوگا جسے سمجھنے کے لیے کسی اور لفظ کی ضرورت ہے
اور قلوب پر تو زیر ہے تو یہ مفعول کیسے ہوا؟

اور اب کے آپ کے سوال کا جواب۔۔۔
پانی مادہ ہے اور چُلو سانچہ (صیغہ)
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
بہت اعلیٰ، ماشاء اللہ
چیزیں سمجھ میں آرہی ہیں الحمدُ للہ، گذارش یہ ہے کہ مثالوں کا استعمال ذرا زیادہ کریں ان سے قواعد کا سمجھنا اور آسان ہوجائے گا۔ ان شاء اللہ
مثال کے طور پر یہ اسباق پڑھتے ہوئے میں نے قرآن کے عبارت پر غور کرنا شروع کیا تو ایک مثال میں نے سمجھی وہ عرض کرتا ہوں اگر غلط ہو تو اصلاح فرمادیں۔ جزاک اللہ خیر

ختم اللہُ علیٰ قُلُوبِہُم
اس میں ختم فعل ہے، کیونکہ اس کا مطلب "مہر لگانا" کے ہیں
اللہ اسم ہے اور فاعِل ہے کیونکہ اس کے آخر میں پیش ( ُ ) ہے
علیٰ حرف ہے کیونکہ اس کا اکیلے کا معانی "پر" ہوگا جسے سمجھنے کے لیے کسی اور لفظ کی ضرورت ہے


اور قلوب پر تو زیر ہے تو یہ مفعول کیسے ہوا؟



اور اب کے آپ کے سوال کا جواب۔۔۔
پانی مادہ ہے اور چُلو سانچہ (صیغہ)

جزاک اللہ خیرا۔۔۔بھائی آپ کی مثال سے متفق ہوں، مگر مجھے لگتا ہے کہ قلوبھم کے معنی ’’ ان کے دل ‘‘ کے ہیں۔جبکہ واحد حرف قلب ہوتا ہے جس پر زبر آئے گا، تو وہ مفعول ہوا۔ عبدہ بھائی غلط ہے تو اصلاح فرما دیں۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
مجھے بھی سمجھ آ رہی ہے۔الحمدللہ

5-چلو بھر پانی میں ڈوب مرو (مادہ اور سانچہ آپ بتائیں)
پانی مادہ ہے اور چلو بھر سانچہ یعنی صیغہ ہے۔
کیونکہ پانی یعنی مادہ جس سانچے میں ڈالا گیا وہ سانچہ چلو بھر ہے۔
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جزاک اللہ خیرا
5-چلو بھر پانی میں ڈوب مرو (مادہ اور سانچہ آپ بتائیں)
پانی مادہ ہے اور چلو صیغہ ہے۔۔
امثال کے ساتھ ساتھ زیادہ سوالات پوچھیں جائیں تو مزیددلچسپی کے ساتھ ساتھ دہرائی بھی ہو گی۔۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
جزاک اللہ خیرا۔۔۔بھائی آپ کی مثال سے متفق ہوں، مگر مجھے لگتا ہے کہ قلوبھم کے معنی ’’ ان کے دل ‘‘ کے ہیں۔جبکہ واحد حرف قلب ہوتا ہے جس پر زبر آئے گا، تو وہ مفعول ہوا۔ عبدہ بھائی غلط ہے تو اصلاح فرما دیں۔
جزاک اللہ خیرا
اصل میں میری کوشش ہے کہ مبتدی کو ساتھ لے کر چلا جائے اور ان مثالیں کی کوشش ہونی چایئے جن کے بارے پہلے پڑھایا جا چکا ہو پس ابھی چونکہ علی کے بارے اور زیر والے حرف کے بارے نہیں پڑھایا گیا تو اوپر محترم ابو عبد اللہ بھائی کی مثال پر بحث نہیں کرتے تاکہ مکس نہ ہو جائے آپ کو تو سمجھ آ جائے گی مگر باقی بھائیوں کو بوجھ محسوس ہو گا پس میرے خیال میں جو چیز سبق میں پڑھائی گئی ہے صرف اسی پر سوال و جواب ہو تو آسان ہو گا البتہ اس طرح کی باتوں کے لئے میں آج ہی ایک عمومی تدریس کا دھاگہ بنا دیتا ہوں جو سب اسباق میں کامن چلتا رہے گا اور کوئی بھی بھائی وہاں اس طرح کے سوال کر سکتا ہے محترم ابو عبدالله بھائی عمومی تدریس دھاگہ یہاں ہے

امثال کے ساتھ ساتھ زیادہ سوالات پوچھیں جائیں تو مزیددلچسپی کے ساتھ ساتھ دہرائی بھی ہو گی۔۔
جی محترمہ بہنا میرا یہی پروگرام ہے ک ہر سبق کی تدریس میں قرآن و حدیث کی ہی مثالیں آپ لوگوں سے ساتھ ساتھ پوچھی جائیں- انشاء اللہ یہاں پر بھی آپ کو مثالیں دے کر آپ سے پوچھوں گا وہ ایسی مثالیں ہوں گی جن کا جواب آپ اوپر پڑھائی سے ہی دے سکیں گی ابھی تھوڑا سوال و جواب کر لیں تاکہ سبق واضح ہو جائے
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
جزاک اللہ خیرا۔۔۔بھائی آپ کی مثال سے متفق ہوں، مگر مجھے لگتا ہے کہ قلوبھم کے معنی ’’ ان کے دل ‘‘ کے ہیں۔جبکہ واحد حرف قلب ہوتا ہے جس پر زبر آئے گا، تو وہ مفعول ہوا۔ عبدہ بھائی غلط ہے تو اصلاح فرما دیں۔
میرے خیال سےقلوبھم کے معنی ’’انکے دل‘‘ نہیں ہے۔ بلکہ اسکے معنی صرف ’’دل‘‘ جمع میں ہے۔ اور یہ صیغہ طے کرے گا کہ اس دل کے ساتھ ’’انکے‘‘ لگنا چاہیے یا ’’ہمارے‘‘ یا ’’تمہارے‘‘

عبدہ بھائی کیا فرماتے ہیں اس طالب علم کے خیال پر؟
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
میرے خیال سےقلوبھم کے معنی ’’انکے دل‘‘ نہیں ہے۔ بلکہ اسکے معنی صرف ’’دل‘‘ جمع میں ہے۔ اور یہ صیغہ طے کرے گا کہ اس دل کے ساتھ ’’انکے‘‘ لگنا چاہیے یا ’’ہمارے‘‘ یا ’’تمہارے‘‘

عبدہ بھائی کیا فرماتے ہیں اس طالب علم کے خیال پر؟
محترم بھائی اللہ تعالی آپ کو جزائے خیر دے میں اصل میں چاہتا ہوں کہ جنا سبق پڑھایا گیا ہے اس دھاگہ میں اسی مناسبت سے جواب دوں ورنہ لوگوں کے ذہن کنفیوز ہو جائیں گے جیسے یہاں میں بتاؤں گا کہ قلوبھم کا معنی انکے دل کس طرح ہے تو اسکے لئے مجھے کئی نئی بحثیں چھیڑنی پڑیں گی مثلا اضافت کی اور ضمیروں کی بحث-اب کچھ ساتھی تو اس بحث کو جانتے ہوں گے مگر دوسرے اسکو نہیں جانتے ہوں گے جس سے انکی سبق سے توجہ ہٹ سکتی ہے
پس اس قسم کی بحث منع نہیں ہے مگر اسکے لئے میں نے ایک عمومی تدریس کا دھاگہ بنا دیا ہے پس آپ یہ سوال وہاں کر لیں تو بہتر ہو جائے گا میں وہاں جواب دے دوں گا
عمومی تدریس کے دھاگہ کا لنک
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
میرے خیال سےقلوبھم کے معنی ’’انکے دل‘‘ نہیں ہے۔ بلکہ اسکے معنی صرف ’’دل‘‘ جمع میں ہے۔ اور یہ صیغہ طے کرے گا کہ اس دل کے ساتھ ’’انکے‘‘ لگنا چاہیے یا ’’ہمارے‘‘ یا ’’تمہارے‘‘
عبدہ بھائی کیا فرماتے ہیں اس طالب علم کے خیال پر؟

اسی مثال کو بار بار مختلف لوگوں کے پوچھنے پر میں نے سوچا کہ اس کو ہی لے کر ایسی وضاحت کر دی جائے کہ جس کا تعلق ہماری اوپر پڑھائی کے ساتھ بھی قائم رہے اور اس مثال کی وضٓحت بھی ہو جائے چنانچہ کوشش کرتا ہوں

پہلی بات کہ صیغہ کا تعلق صرف کے ساتھ ہے جس کو ہم نے پہلے مرحلے میں پڑھا ہے اور وہ ایک لفظ کے سانچے کو کہتے ہیں مگر یہاں دو الفاظ ہیں ایک قلوب اور دوسرا ھم-
پس جب ان دونوں کو اکٹھا پڑھیں گے تو وہ نحو کے علم کے تحت آئے گا یعنی مرکب اضافی کی بحث میں جو آگےآئے گی

اب ان دونوں کو علیحدہ علیحدہ دیکھتے ہیں

پہلا لفظ قلوب
قلوب کو اکیلا دیکھیں تو وہاں ایک سانچہ یا صیغہ موجود ہے جو فعول کا سانچہ ہے یہ سانچہ کچھ خاص الفاظ کی جمع بنانے کے کام آتا ہے یعنی ان الفاظ کی جب بھی جمع بنانی ہو تو پھر یہ سانچہ یا صیغہ استعمال ہوتا ہے
جیسے اوپر ہم نے دو سانچوں (فاعل اور مفعول) کا ذکر کیا تھا اور ان میں مختلف مادے ڈال کر الفاظ بنائے تھے بالکل اسی طرح فعول کے سانچے میں بھی مادے ڈال کر جمع بنائی جا سکتی ہے مثلا

1-قلب کی جمع قلوب
2-حرف کی جمع حروف
3-نجم کی جمع نجوم
4-قبر کی جمع قبور
5-قرن کی جمع قرون (فما بال القرون الاولی)
6-امر کی جمع امور
7-شیخ کی جمع شیوخ

ان ساری مثالوں میں سانچہ فعول کا ہی استعمال ہوا ہے مگر مادہ تبدیل ہوتا رہا ہے

دوسرا لفظ ھم
جب ہم اسکو اکیلا لیتے ہیں تو یہ ایسا لفظ ہے جو مختلف سانچوں میں نہیں پھرتا بلکہ فکس رہتا ہے پس اس پر ہم صرف کا اطلاق نہیں کر سکتے جیسے میں نے اوپر وضآحت کی تھی کہ

یہاں یہ بات بھی بتاتا چلوں کہ کچھ چیزیں تو مختلف سانچوں میں پھر سکتی ہیں مثلا مٹی کو اینٹ کے سانچے میں ڈالنے سے وہ اینٹ بن جائے گی مگر پتھر کو اینٹ کے سانچے میں ڈالنے سے وہ نہیں بدلے گا
اسی طرح عربی کے تمام مادے مختلف سانچوں میں نہیں پھرتے پس علم الصرف میں ہم صرف انکو پڑھیں گے جن میں پھرنے کی صلاحیت ہوتی ہے
پس ھم پتھر کی طرح مختلف سانچوں میں نہیں پھر سکتا پس ہم اسکو صرف میں نہیں پڑھیں گے

مگر سوال یہ ہے کہ پھر کیا اس پر پہلے مرحلے کا اطلاق نہیں ہو گا یعنی ہم اسکا اکیلا ترجمہ کیسے کریں گے
 
Top