• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تدریس سبق نمبر 1 (گرائمر ابتدائیہ 1)

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
مثال کے طور پر یہ اسباق پڑھتے ہوئے میں نے قرآن کے عبارت پر غور کرنا شروع کیا تو ایک مثال میں نے سمجھی وہ عرض کرتا ہوں اگر غلط ہو تو اصلاح فرمادیں۔ جزاک اللہ خیر
ختم اللہُ علیٰ قُلُوبِہُم
اس میں ختم فعل ہے، کیونکہ اس کا مطلب "مہر لگانا" کے ہیں
اللہ اسم ہے اور فاعِل ہے کیونکہ اس کے آخر میں پیش ( ُ ) ہے
علیٰ حرف ہے کیونکہ اس کا اکیلے کا معانی "پر" ہوگا جسے سمجھنے کے لیے کسی اور لفظ کی ضرورت ہے
اور قلوب پر تو زیر ہے تو یہ مفعول کیسے ہوا؟
محترم بھائی میں نے اوپر جو داود کی انگلش اور عربی کی مثال بتائی ہے تو اس میں یہ کہیں نہیں کہا گیا کہ ہر جملہ میں مفعول لازمی آئے گا بس یہ بتایا تھا کہ اگر مفعول ہو گا تو اس پر عموما زبر ہو گی البتہ کبھی زبر نہیں بھی ہوتی جیسا کہ اوپر معرب اور مبنی کی بحث میں بتایا ہے
اور کبھی یہ بھی ہوتا ہے کہ مفعول ہی نہ ہو جیسے انگلش میں مندرجہ ذیل جملوں میں مفعول نہیں ہے
He sits یا He sat یا He enters یا He entered​
چنانچہ ہمارے اگلے یعنی دوسرے سبق میں کچھ اس پر بھی بحث ہو گی کہ کہاں مفعول ہوتا ہے اور کہاں نہیں ہوتا
 

خنساء

رکن
شمولیت
مارچ 14، 2014
پیغامات
194
ری ایکشن اسکور
96
پوائنٹ
45
وعلیکم اسلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
انکل آپ نے ماشاء اللہ بہت تفصیل سے بتایا ہے پر جو مجھے سمجھ نہیں آئی وہ میں نے سوچاہے کہ اپنی آپی سمجھ لوں گی آپی نے مجھے سمجھادیا ہے تو مجھے الحمد اللہ ساری سمجھ آگئی ہے ۔یہ آپ نے بہت اچھا کیا ہے کہ ایک ہفتے میں صرف ایک سبق ہو گا۔
عربی گرائمر
صرف،نحو،لغۃ،تجویداور کتابت لیکن عام طور پر علم الصرف اور علم النحو ہی عربی گرائمر میں پڑھائی جاتی ہیں
علم الصرف:اس میں الفاظ کا علیحدہ علیحدہ تر جمہ کرتے ہیں اور مادے کو سانچے میں بھرتے ہیں یعنی یہ ٹینسز کا علم ہے۔
اس میں ایک مادہ اور سانچہ ہوتا ہے۔ہم نے ابھی دو سانچے پڑھے ہیں۔فاعل اور مفعول
فاعل:زبر،ا زائدہ ،زیر اور پھر چوتھا حرف۔
نَاصِر
قَاتِل
مفعول:م زائدہ پر زبر،ساکن،پیش،و زائدہ ساکن اور پھر آخری حرف۔
مَنصُور
مَقتُول
علم النحو:اس میں الفاظ میں ربط پیدا کرتے ہیں اورکلمہ کے آخری حرف کی حالت کا پتہ چلتا ہے۔
فاعل کے آخر پر پیش اور مفعول کے آخری حرف پر زبر آتی ہے۔
انکل جو مجھے سمجھ آئے اس کامیں اسی طرح خلاصہ لکھ دیا کروں؟؟؟

5-چلو بھر پانی میں ڈوب مرو (مادہ اور سانچہ آپ بتائیں)​
پانی مادہ ہے اور چلوبھر سانچہ ہے
 

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
جزاک اللہ خیرا
اصل میں میری کوشش ہے کہ مبتدی کو ساتھ لے کر چلا جائے اور ان مثالیں کی کوشش ہونی چایئے جن کے بارے پہلے پڑھایا جا چکا ہو پس ابھی چونکہ علی کے بارے اور زیر والے حرف کے بارے نہیں پڑھایا گیا تو اوپر محترم ابو عبد اللہ بھائی کی مثال پر بحث نہیں کرتے تاکہ مکس نہ ہو جائے
جزاک اللہ خیر
استاد محترم میں بھی ایک مبتدی ہی ہوں لیکن سبق پڑھنے کے بعد تلاوت کے دوران سبق کے حوالے سے یہ ایک بات ذہن میں آگئی تھی سوچا پوچھ لوں۔
بنیادی طور پر میرا یہی پوائنٹ تھا کہ مثالیں زیادہ سے زیادہ ہوں۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
علم الصرف:اس میں الفاظ کا علیحدہ علیحدہ تر جمہ کرتے ہیں اور مادے کو سانچے میں بھرتے ہیں یعنی یہ ٹینسز کا علم ہے۔
ماشاءاللہ بیٹا زبردست اللہ آپکو اس طرح دلچسپی لینے پر اجر دے اور اپنی کوششوں میں کامیاب کرے امین
اوپر محترم شاکر بھائی نے اسی طرح کہا تھا کہ ٹینسز سے مراد علم الصرف ہے تو میں نے اسکی پوسٹ نمبر 9 میں کچھ وضاحت کی ہے آپ اسکو بھی تھوڑا پڑھ لیں
صرف میں اسم اور فعل دونوں کے سانچے بنائے جاتے ہیں جبکہ انگلش میں ٹینسز کا تعلق عموما زمانہ کے ساتھ ہوتا ہے پس انگلش میں جو فعل کی مختلف forms یعنی سانچے آتے ہیں وہ علم الصرف میں فعل کے سانچوں سے ملتے تو ہیں مگر وہ صرف فعل کے ہوتے ہیں مثلا first form, second form, third form, present participle
اسم کے بھی سانچے انگلش میں پڑھے جاتے ہیں مگر اسکو ٹینسز نہیں کہتے جیسے adjective (عربی میں عموما اسم صفت) کی تین حالتیں یا adverb (عربی میں عموما تمیز) کی تین حالتیں وغیرہ- میں کوشش کروں گا کہ زیادہ سے زیادہ باتیں رٹا کی بجائے سمجھا کر پڑھاؤں

اس میں ایک مادہ اور سانچہ ہوتا ہے۔ہم نے ابھی دو سانچے پڑھے ہیں۔فاعل اور مفعول
اوپر پوسٹ نمبر 20 میں ایک اور سانچہ فعول کا بھی سمجھایا ہے اسکو بھی دیکھ لیں ابھی آگے میں کچھ اور بھی مثالیں دوں گا انکو بھی پڑھ لینا ہے

علم النحو:اس میں الفاظ میں ربط پیدا کرتے ہیں اورکلمہ کے آخری حرف کی حالت کا پتہ چلتا ہے۔
ربط پیدا کرنے کے لئے جو قواعد استعمال ہوتے ہیں انکو پڑھا جاتا ہے اور ان قواعد کا تعلق عموما کلمہ کے آخری حرف کی حالت سے ہوتا ہے

انکل جو مجھے سمجھ آئے اس کامیں اسی طرح خلاصہ لکھ دیا کروں؟؟؟
جی بیٹا ضرور

پانی مادہ ہے اور چلوبھر سانچہ ہے
چلو سانچہ ہے بھر سے مراد بھرا ہوا یہ میں نے مزاحا لوگوں کو ٹینشن سے نکالنے کے لیے لکھا تھا اصل مثالیں آگے لکھوں گا
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
جزاک اللہ خیرا
عبدہ بھائی! ان کلاسس کی ایک عدد پی ڈی ایف بھی ساتھ بناتے جایا کریں اور لاسٹ میں لگا دیا کریں تاکہ کوئی پرنٹ نکال کر پڑھنا چاہے تو پڑھ لے۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
ایک مثال لکھ رہا ہوں تمام ساتھیوں سے گزارش ہے کہ ابھی تک پڑھے گئے سبق تک ہی رہتے ہوئے اسکی جتنی وضاحت ہو سکتی ہے کریں جزاکم اللہ خیرا
ضَرَبَ قَاتِلاََ مَقْتُولُُ
پہلے مرحلہ میں آپ نے صرف میں جو صیغے پڑھے ہیں ان کو لیتے ہوئے اوپر ٹیبل کا استعمال کرتے ہوئے متعلقہ الفاظ کا اکیلا ترجمہ کریں
پھر اسی طرح دوسرے مرحلہ میں آپ نے جو اصول پڑھے ہیں انکو استعمال کرتے ہوئے ان الفاظ کو ملا کر ترجمہ کریں
نوٹ: ضَرَبَ کا معنی مارا (beat والا مارا ہے، killed والا مارا نہیں ہے)
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
جزاک اللہ خیرا
عبدہ بھائی! ان کلاسس کی ایک عدد پی ڈی ایف بھی ساتھ بناتے جایا کریں اور لاسٹ میں لگا دیا کریں تاکہ کوئی پرنٹ نکال کر پڑھنا چاہے تو پڑھ لے۔
محترم بھائی مجھے یہ کام نہیں آتا کہ کیسے کریں گے اور کیسے لگائیں گے اگر ہو سکے تو آپ کر دیا کریں جزاک اللہ خیرا
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
محترم بھائی مجھے یہ کام نہیں آتا کہ کیسے کریں گے اور کیسے لگائیں گے اگر ہو سکے تو آپ کر دیا کریں جزاک اللہ خیرا
جی ان شاءاللہ
لیکن مجھے معلوم نہیں کہ آپ نئی کلاس کب پوسٹ کرتے ہیں۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
ایک مثال لکھ رہا ہوں تمام ساتھیوں سے گزارش ہے کہ ابھی تک پڑھے گئے سبق تک ہی رہتے ہوئے اسکی جتنی وضاحت ہو سکتی ہے کریں جزاکم اللہ خیرا
ضَرَبَ قَاتِلاََ مَقْتُولُُ
پہلے مرحلہ میں آپ نے صرف میں جو صیغے پڑھے ہیں ان کو لیتے ہوئے اوپر ٹیبل کا استعمال کرتے ہوئے متعلقہ الفاظ کا اکیلا ترجمہ کریں
پھر اسی طرح دوسرے مرحلہ میں آپ نے جو اصول پڑھے ہیں انکو استعمال کرتے ہوئے ان الفاظ کو ملا کر ترجمہ کریں
نوٹ: ضَرَبَ کا معنی مارا (beat والا مارا ہے، killed والا مارا نہیں ہے)

قاتلا -قتل ـکرنے والا مطلب فاعل
مقتول ـ قتل ـکیا جانے والا مطلب مفعول
اب بھائی جب پیش کو دیکھا جائے تو فاعل مقتول ہونا چاہیئے اور زبر کے تحت مفعول قاتلا ہونا چاہیئے؟
پلیز اس کی وضاحت کر دیں۔کیا پہلا مرحلہ میں نے درست سمجھا ہے؟
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
پلیز اس کی وضاحت کر دیں۔کیا پہلا مرحلہ میں نے درست سمجھا ہے؟
جزاک اللہ بہن
وضاحت بعد میں ابھی باقی بھائیوں کو بھی دیکھنے دیں
 
Top