Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
سورۃ زُمر
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. یہ کتاب اللہ کی طرف سے نازل کی گئی ہے جو غالب حکمت والا ہے
۲. بے شک ہم نے یہ کتاب ٹھیک طور پر آپ کی طرف نازل کی ہے پس تو خالص اللہ ہی کی فرمانبرداری مدِ نظر رکھ کر اسی کی عبادت کر
۳. خبردار! خالص فرمانبرداری اللہ ہی کے لیے ہے جنہوں نے اس کے سوا اور کارساز بنا لیے ہیں ہم ان کی عبادت نہیں کرتے مگر اس لیے کہ وہ ہمیں اللہ سے قریب کر دیں بے شک اللہ ان کے درمیان ان باتوں میں فیصلہ کرے گا جن میں وہ اختلاف کرتے تھے بے شک اللہ اسے ہدایت نہیں کرتا جو جھوٹا نا شکرگزار ہو
۴. اگر اللہ چاہتا کہ کسی کو فرزند بنائے تو اپنی مخلوقات میں سے جسے چاہتا چن لیتا وہ پاک ہے وہ اللہ ایک بڑا غالب ہے
۵. اس نے آسمانوں اور زمین کو حکمت سے پیدا کیا وہ رات کو دن پر لپیٹ دیتا ہے اور دن کو رات پر لپیٹ دیتا ہے اور اس نے سورج اور چاند کو تابع کر دیا ہے ہر ایک وقت مقرر تک چل رہا ہے خبردار! وہی غالب بخشنے والا ہے
۶. اس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا پھر اس نے اس سے اس کی بیوی بنائی اور تمہارے لیے آٹھ نر اور مادہ چار پایوں کے پیدا کیے وہ تمہیں تمہاری ماؤں کے پیٹوں میں ایک کیفیت کے بعد دوسری کیفیت پر تین اندھیروں میں بناتا ہے یہی اللہ تمہارا رب ہے اسی کی بادشاہی ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں پس تم کہاں پھرے جا رہے ہو
۷. اگر تم انکار کرو تو بے شک اللہ تم سے بے نیاز ہے اور وہ اپنے بندوں کے لیے کفر کو پسند نہیں کرتا اور اگر تم شکر کرو تو وہ اسے تمہارے لیے پسند کرتا ہے اور کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا پھر اپنے رب ہی کی طرف تمہیں لوٹ کر جانا ہے سو وہ تمہیں بتا دے گا جو کچھ تم کرتے رہے ہو بے شک وہ سینوں کے بھید جاننے والا ہے
۸. اور جب انسان کو تکلیف پہنچتی ہے تو اپنے رب کو اس کی طرف رجوع کر کے پکارتا ہے پھر جب وہ اسے کوئی نعمت اپنی طرف سے عطا کرتا ہے تو جس کے لیے پہلے پکارتا تھا اسے بھول جاتا ہے اور اس کے لیے شریک بناتا ہے تاکہ اس کی راہ سے گمراہ کرے کہہ دو اپنے کفر میں تھوڑی مدت فائدہ اٹھا لے بے شک تو دوزخیوں میں سے ہے
۹. کیا کافر بہتر ہے ) یا وہ جو رات کے اوقات میں سجدہ اور قیام کی حالت میں عبادت کر رہا ہو آخرت سے ڈر رہا ہو اور اپنے رب کی رحمت کی امید کر رہا ہو کہہ دو کیا علم والے اور بے علم برابر ہو سکتے ہیں سمجھتے وہی ہیں جو عقل والے ہیں
۱۰. کہہ دو اے میرے بندو جو ایمان لائے ہو اپنے رب سے ڈرو ان کے لیے جنھوں نے اس دنیا میں نیکی کی ہے اچھا بدلہ ہے اور اللہ کی زمین کشادہ ہے بے شک صبر کرنے والوں کو ان کا اجر بے حساب دیا جائے گا
۱۱. کہہ دو مجھے حکم ہوا ہے کہ میں اللہ کی اس طرح عبادت کروں کہ عبادت کو اس کے لیے خاص رکھوں
۱۲. اور مجھے یہ بھی حکم ہوا ہے کہ میں سب سے پہلا فرمانبردار بنوں
۱۳. کہہ دو میں بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں اگر اپنے رب کی نافرمانی کروں
۱۴. کہہ دو میں خالص اللہ ہی کی اطاعت کرتے ہوئے اس کی عبادت کر تا ہوں
۱۵. پھر تم اس کے سوا جس کی چاہو عبادت کرو کہہ دو خسارہ اٹھانے والے وہ ہیں جنہوں نے اپنے جان اور اپنے گھر والوں کو قیامت کے روز خسارہ میں ڈال دیا یاد رکھو! یہ صریح خسارہ ہے
۱۶. ان کے اوپر بھی آگ کے سائبان ہوں گے اور ان کے نیچے بھی سائبان ہوں گے یہی بات ہے جس کا ا للہ اپنے بندوں کو خوف دلاتا ہے کہ اے میرے بندو! مجھ سے ڈرتے رہو
۱۷. اور جو لوگ شیطانوں کو پوجنے سے بچتے رہے اور اللہ کی طرف رجوع ہوئے ان کے لیے خوشخبری ہے پس میرے بندوں کو خوشخبری دے دو
۱۸. جو توجہ سے بات کو سنتے ہیں پھر اچھی بات کی پیروی کرتے ہیں یہی ہیں جنہیں اللہ نے ہدایت کی ہے اور یہی عقل والے ہیں
۱۹. پس کیا جسے عذاب کا حکم ہو چکا ہے (نجات والے کے برابر ہے ) کیا آپ اسے چھوڑ سکتے ہیں جو آگ میں ہے
۲۰. لیکن جو لوگ اپنے رب سے ڈرتے رہے ان کے لیے بالا خانے ہیں جن کے اوپر اور بالا خانے بنے ہوئے ہیں ان کے نیچے نہریں چلتی ہوں گی یہ اللہ کا وعدہ ہے اور اللہ اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا
۲۱. کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ ہی آسمان سے پانی اتارتا ہے پھر اسے چشمے بنا کر زمین میں چلا دیتا ہے پھر اس کے ذریعے سے کھیتی مختلف رنگوں کی اگاتا ہے پھر خوب ابھرتی ہے پھر آپ اسے زرد شدہ دیکھتے ہیں پھر اسے ریزہ ریزہ کر دیتا ہے بے شک اس میں عقل مندوں کے لیے عبرت ہے
۲۲. بھلا جس کا سینہ اللہ نے دین اسلام کے لئے کھول دیا ہے سو وہ اپنے رب کی طرف سے روشنی میں ہے سوجن لوگوں کے دل اللہ کے ذکر سے متاثر نہیں ہوتے ان کے لیے بڑی خرابی ہے یہ لوگ کھلی گمراہی میں ہیں
۲۳. اللہ ہی نے بہترین کلام نال کیا ہے یعنی کتاب باہم ملتی جلتی ہے (اس کی آیات) دہرائی جاتی ہیں جس سے خدا ترس لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں پھر ان کی کھالیں نرم ہو جاتی ہیں اور دل یاد الٰہی کی طرف راغب ہوتے ہیں یہی اللہ کی ہدایت ہے اس کے ذریعے سے جسے چاہے راہ پر لے آتا ہے اور جسے اللہ گمراہ کر دے اسے راہ پر لانے والا کوئی نہیں
۲۴. بھلا جو شخص اپنے منہ کو قیامت کے دن برے عذاب کی سپر بنائے گا اور ایسے ظالموں کو حکم ہو گا جو کچھ تم کیا کرتے تھے اس کا مزہ چکھو
۲۵. ان سے پہلے لوگوں نے بھی جھٹلایا تھا پھر ان پر اس طرح عذاب آیا کہ ان کو خبر بھی نہ ہوئی
۲۶. پھر اللہ نے ان کو دنیا ہی کی زندگی میں رسوائی کا مزہ چکھایا اور آخرت کا عذاب تو اور بھی زیادہ ہے کاش وہ جانتے
۲۷. اور ہم نے لوگوں کے لیے اس قرآن میں ہر قسم کی مثال بیان کر دی ہے تاکہ وہ نصیحت پکڑیں
۲۸. وہ عربی زبان کا بے عیب قرآن ہے تاکہ یہ لوگ ڈریں
۲۹. اللہ نے ایک مثال بیان کی ہے ایک غلام ہے جس میں کئی ضدی شریک ہیں اور ایک غلام سالم ایک ہی شخص کا ہے کیا دونوں کی حالت برابر ہے سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے مگر ان میں سے اکثر نہیں سمجھتے
۳۰. بے شک آپ کو بھی مرنا ہے اور ان کو بھی مرنا ہے
۳۱. پھر بے شک تم قیامت کے دن اپنے رب کے ہاں آپس میں جھگڑو گے
۳۲. پھر اس سے کون زیادہ ظالم ہے جس نے اللہ پر جھوٹ بولا اور سچی بات کو جھٹلایا جب اس کے پاس آئی کیا دوزخ میں کافروں کا ٹھکانا نہیں ہے
۳۳. اور جو سچی بات لایا اور جس نے اس کی تصدیق کی وہی پرہیزگار ہیں
۳۴. ان کے لیے جو کچھ وہ چاہیں گے ان کے رب کے پاس موجود ہو گا نیکو کاروں کا یہی بدلہ ہے
۳۵. تاکہ اللہ ان سے وہ برائیاں دور کر دے جو انہوں نے کی تھیں اور اللہ ان کو ان کا اجر دے ان نیک کاموں کے بدلہ میں جو وہ کیا کرتے تھے
۳۶. کیا اللہ اپنے بندے کو کافی نہیں اور وہ آپ کو ان لوگوں سے ڈراتے ہیں جو اس کے سوا ہیں اور جسے اللہ گمراہ کر دے تو اسے راہ پر لانے والا کوئی نہیں
۳۷. اور جسے اللہ راہ پر لے آئے تو اسے کوئی گمراہ کرنے والا نہیں کیا اللہ غالب بدلہ لینے والا نہیں ہے
۳۸. اور اگر آپ ان سے پوچھیں آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا ہے تو وہ ضرور کہیں گے اللہ نے کہہ دو بھلا دیکھو تو سہی جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو اگر اللہ مجھے تکلیف دینا چاہے تو کیا وہ اس کی تکلیف کو دور کر سکتے ہیں یا وہ مجھ پر مہربانی کرنا چاہے تو کیا وہ اس مہربانی کو روک سکتے ہیں کہہ دو مجھے اللہ کافی ہے توکل کرنے والے اسی پر توکل کیا کرتے ہیں
۳۹. کہہ دو اے میری قوم تم اپنی جگہ پر کام کیے جاؤ میں بھی کر رہا ہوں پھر تمہیں معلوم ہو جائے گا
۴۰. کہ کس پر عذاب آتا ہے جو اسے رسوا کر دے اور کس پر دائمی عذاب اترتا ہے
۴۱. بے شک ہم نے آپ پر یہ کتاب سچی لوگوں کے لیے اتاری ہے پھر جو راہ پر آیا سو اپنے لیے اور جو گمراہ ہوا سو وہ گمراہ ہوتا ہے اپنے برے کو اور آپ ان کے ذمہ دار نہیں ہیں
۴۲. اللہ ہی جانوں کو ان کی موت کے وقت قبض کرتا ہے اور ان جانوں کو بھی جن کی موت ان کے سونے کے وقت نہیں آئی پھر ان جانوں کو روک لیتا ہے جن پر موت کا حکم فرما چکا ہے اور باقی جانوں کو ایک میعاد معین تک بھیج دیتا ہے بے شک اس میں ان لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو غور کرتے ہیں
۴۳. کیا انہوں نے اللہ کے سوا اور حمایتی بنا رکھے ہیں کہہ دو کیا اگر چہ وہ کچھ بھی اختیار نہ رکھتے ہوں اور نہ عقل رکھتے ہوں
۴۴. کہہ دو ہر طرح کی حمایت اللہ ہی کے اختیار میں ہے آسمانوں اور زمین میں اسی کی حکومت ہے پھر اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے
۴۵. اور جب ایک اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے تو لوگ آخرت پر یقین نہیں رکھتے ان کے دل نفرت کرتے ہیں اور جب اس کے سوا اوروں کا ذکر کیا جاتا ہے تو فوراً خوش ہو جاتے ہیں
۴۶. کہہ دو اے اللہ آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے ہر چھپی اور کھلی بات کے جاننے والے تو ہی اپنے بندوں میں فیصلہ کرے گا اس بات میں جس میں وہ اختلاف کر رہے ہیں
۴۷. اور اگر ظالموں کے پاس جو کچھ زمین میں ہے سب ہو اور اسی قدر اس کے ساتھ اور بھی ہو تو قیامت کے بڑے عذاب کے معاوضہ میں دے کر چھوٹنا چاہیں گے اور اللہ کی طرف سے انہیں وہ پیش آئے گا کہ جس کا انہیں گمان بھی نہ تھا
۴۸. اور برے کاموں کی برائی ان پر ظاہر ہو جائے گی اور ان کو وہ عذاب کہ جس پر ہنسی کیا کرتے تھے پکڑ لے گا
۴۹. پھر جب آدمی پر کوئی مصیبت آتی ہے تو ہمیں پکارتا ہے پھر جب ہم اسے اپنی نعمت عطا کرتے ہیں تو کہتا ہے یہ تو مجھے میری عقل سے ملی ہے بلکہ یہ نعمت آزمائش ہے ولیکن ان میں سے اکثر نہیں جانتے
۵۰. بے شک یہی بات وہ لوگ کہہ چکے ہیں جو ان سے پہلے تھے پس ان کے نہ کام آیا جو کچھ وہ کماتے رہے
۵۱. پھر ان پر ان کے اعمال کی برائی آ پڑی اور ان میں سے جو لوگ ظلم کر رہے ہیں عنقریب ان کو بھی برے نتائج ان برے عملوں کے پہنچیں گے اور وہ عاجز کرنے والے نہیں ہیں
۵۲. اور کیا انہیں معلوم نہیں کہ اللہ ہی روزی کشادہ کر تا ہے جس کی چاہے اور تنگ کرتا ہے بے شک اس میں ان لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو ایمان رکھتے ہیں
۵۳. کہہ دو اے میرے بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا ہے اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو بے شک اللہ سب گناہ بخش دے گا بے شک وہ بخشنے والا رحم والا ہے
۵۴. اور اپنے رب کی طرف رجوع کرو اور اس کا حکم مانو اس سے پہلے کہ تم پر عذاب آئے پھر تمہیں مدد بھی نہ مل سکے گی
۵۵. اور ان اچھی باتوں کی پیروی کرو جو تمہارے رب کی طرف سے نازل کی گئی ہیں اس سے پہلے کہ تم پر ناگہاں عذاب آ جائے اور تمہیں خبر بھی نہ ہو
۵۶. کہیں کوئی نفس کہنے لگے ہائے افسوس اس پر جو میں نے اللہ کے حق میں کوتاہی کی اور میں تو ہنسی ہی کرتا رہ گیا
۵۷. یا کہنے لگے اگر اللہ مجھے ہدایت کرتا تو میں پرہیزگاروں میں ہوتا
۵۸. یا کہنے لگے جس وقت عذاب کو دیکھے گا کہ کاش مجھے میسر ہو واپس لوٹنا تو میں نیکو کاروں میں سے ہو جاؤں
۵۹. ہاں تیرے پاس میری آیتیں آ چکی تھیں سو تو نے انہیں جھٹلایا اور تو نے تکبر کیا اور تو منکروں میں سے تھا
۶۰. اور قیامت کے دن آپ ان لوگوں کو دیکھیں گے جو اللہ پر جھوٹے الزام لگاتے ہیں کہ ان کے منہ سیاہ ہوں گے کیا دوزخ میں تکبر کرنے والوں کا ٹھکانہ نہیں ہے
۶۱. اور اللہ ان لوگوں کو کامیابی کے ساتھ نجات دے گا جو (شرک و کفر سے ) بچتے تھے انہیں تکلیف نہیں پہنچے گی اور نہ وہ غمگین ہوں گے
۶۲. اللہ ہی ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے اور وہی ہر چیز کا نگہبان ہے
۶۳. آسمانوں اور زمین کی کنجیاں اسی کے ہاتھ میں ہیں اور جو اللہ کی آیتوں کے منکر ہوئے وہی نقصان اٹھانے والے ہیں
۶۴. کہہ دو اے جاہلو کیا مجھے اللہ کے سوا اور کی عبادت کرنے کا حکم دیتے ہو
۶۵. اور بے شک آپ کی طرف اور ان کی طرف وحی کیا جا چکا ہے جو آپ سے پہلے ہو گزرے ہیں کہ اگر تم نے شرک کیا تو ضرور تمہارے عمل برباد ہو جائیں گے اور تم نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو گے
۶۶. بلکہ اللہ ہی کی عبادت کرو اور جس کے شکر گزار رہو
۶۷. اور انھوں نے اللہ کی قدر نہیں کی جیسا کہ اس کی قدر کرنے کا حق ہے اور یہ زمین قیامت کے دن سب اسی کی مٹھی میں ہو گی اور آسمان اس کے داہنے ہاتھ میں لپٹے ہوئے ہوں گے وہ پاک اور برتر ہے اس سے جو وہ شریک ٹھیراتے ہیں
۶۸. اور صور پھونکا جائے گا تو بے ہوش ہو جائے گا جو کوئی آسمانوں اور جو کوئی زمین میں ہے مگر جسے اللہ چاہے پھر وہ دوسری دفعہ صور پھونکا جائے گا تو یکایک وہ کھڑے دیکھ رہے ہوں گے
۶۹. اور زمین اپنے رب کے نور سے چمک اٹھے گی اور کتاب رکھ دی جاوے گی اور نبی اور گواہ لائے جاویں گے اور ان میں انصاف سے فیصلہ کیا جاوے گا اور ان پر ظلم نہ کیا جائے گا
۷۰. اور ہر شخص کو جو کچھ اس نے کیا تھا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور وہ خوب جانتا ہے جو کچھ وہ کر رہے ہیں
۷۱. اور جو کافر ہیں دوزخ کی طرف گروہ گروہ ہانکے جائیں گے یہاں تک کہ جب اس کے پاس آئیں گے تو اس کے دروازے کھول دیے جائیں گے اور ان سے اس کے داروغہ کہیں گے کیا تمہارے پاس تم ہی میں سے رسول نہیں آئے تھے جو تمہیں تمہارے رب کی آیتیں پڑھ کر سناتے تھے اور آج کے دن کے پیش آنے سے تمہیں ڈراتے تھے کہیں گے ہاں لیکن عذاب کا حکم (علم ازلی میں) منکروں پر ہو چکا تھا
۷۲. کہا جائے گا دوزخ کے دروازوں میں داخل ہو جاؤ اس میں سدا رہو گے پس وہ تکبر کرنے والوں کے لیے کیسا برا ٹھکانہ ہے
۷۳. اور وہ لوگ جو اپنے رب سے ڈرتے رہے جنت کی طرف گرو ہ گروہ لے جانے جائیں گے یہاں تک کہ جب وہ اس کے پا پہنچ جائیں گے اور اس کے دروازے کھلے ہوئے ہوں گے اور ان سے اس کے داروغہ کہیں گے تم پر سلام ہو تم اچھے لوگ ہو اس میں ہمیشہ کے لیے داخل ہو جاؤ
۷۴. اور وہ کہیں گے اللہ کا شکر ہے جس نے ہم سے اپنا وعدہ سچا کیا اور ہمیں اس زمین کا وارث کر دیا کہ ہم جنت میں جہاں چاہیں رہیں پھر کیا خوب بدلہ ہے عمل کرنے والوں کا
۷۵. اور آپ فرشتوں کو حلقہ باندھے ہوئے عرش کے گرد دیکھیں گے اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح پڑھ رہے ہیں اور درمیان انصاف سے فیصلہ کیا جائے گا اور سب کہیں گے سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے جو سارے جہانوں کا رب ہے
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. یہ کتاب اللہ کی طرف سے نازل کی گئی ہے جو غالب حکمت والا ہے
۲. بے شک ہم نے یہ کتاب ٹھیک طور پر آپ کی طرف نازل کی ہے پس تو خالص اللہ ہی کی فرمانبرداری مدِ نظر رکھ کر اسی کی عبادت کر
۳. خبردار! خالص فرمانبرداری اللہ ہی کے لیے ہے جنہوں نے اس کے سوا اور کارساز بنا لیے ہیں ہم ان کی عبادت نہیں کرتے مگر اس لیے کہ وہ ہمیں اللہ سے قریب کر دیں بے شک اللہ ان کے درمیان ان باتوں میں فیصلہ کرے گا جن میں وہ اختلاف کرتے تھے بے شک اللہ اسے ہدایت نہیں کرتا جو جھوٹا نا شکرگزار ہو
۴. اگر اللہ چاہتا کہ کسی کو فرزند بنائے تو اپنی مخلوقات میں سے جسے چاہتا چن لیتا وہ پاک ہے وہ اللہ ایک بڑا غالب ہے
۵. اس نے آسمانوں اور زمین کو حکمت سے پیدا کیا وہ رات کو دن پر لپیٹ دیتا ہے اور دن کو رات پر لپیٹ دیتا ہے اور اس نے سورج اور چاند کو تابع کر دیا ہے ہر ایک وقت مقرر تک چل رہا ہے خبردار! وہی غالب بخشنے والا ہے
۶. اس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا پھر اس نے اس سے اس کی بیوی بنائی اور تمہارے لیے آٹھ نر اور مادہ چار پایوں کے پیدا کیے وہ تمہیں تمہاری ماؤں کے پیٹوں میں ایک کیفیت کے بعد دوسری کیفیت پر تین اندھیروں میں بناتا ہے یہی اللہ تمہارا رب ہے اسی کی بادشاہی ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں پس تم کہاں پھرے جا رہے ہو
۷. اگر تم انکار کرو تو بے شک اللہ تم سے بے نیاز ہے اور وہ اپنے بندوں کے لیے کفر کو پسند نہیں کرتا اور اگر تم شکر کرو تو وہ اسے تمہارے لیے پسند کرتا ہے اور کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا پھر اپنے رب ہی کی طرف تمہیں لوٹ کر جانا ہے سو وہ تمہیں بتا دے گا جو کچھ تم کرتے رہے ہو بے شک وہ سینوں کے بھید جاننے والا ہے
۸. اور جب انسان کو تکلیف پہنچتی ہے تو اپنے رب کو اس کی طرف رجوع کر کے پکارتا ہے پھر جب وہ اسے کوئی نعمت اپنی طرف سے عطا کرتا ہے تو جس کے لیے پہلے پکارتا تھا اسے بھول جاتا ہے اور اس کے لیے شریک بناتا ہے تاکہ اس کی راہ سے گمراہ کرے کہہ دو اپنے کفر میں تھوڑی مدت فائدہ اٹھا لے بے شک تو دوزخیوں میں سے ہے
۹. کیا کافر بہتر ہے ) یا وہ جو رات کے اوقات میں سجدہ اور قیام کی حالت میں عبادت کر رہا ہو آخرت سے ڈر رہا ہو اور اپنے رب کی رحمت کی امید کر رہا ہو کہہ دو کیا علم والے اور بے علم برابر ہو سکتے ہیں سمجھتے وہی ہیں جو عقل والے ہیں
۱۰. کہہ دو اے میرے بندو جو ایمان لائے ہو اپنے رب سے ڈرو ان کے لیے جنھوں نے اس دنیا میں نیکی کی ہے اچھا بدلہ ہے اور اللہ کی زمین کشادہ ہے بے شک صبر کرنے والوں کو ان کا اجر بے حساب دیا جائے گا
۱۱. کہہ دو مجھے حکم ہوا ہے کہ میں اللہ کی اس طرح عبادت کروں کہ عبادت کو اس کے لیے خاص رکھوں
۱۲. اور مجھے یہ بھی حکم ہوا ہے کہ میں سب سے پہلا فرمانبردار بنوں
۱۳. کہہ دو میں بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں اگر اپنے رب کی نافرمانی کروں
۱۴. کہہ دو میں خالص اللہ ہی کی اطاعت کرتے ہوئے اس کی عبادت کر تا ہوں
۱۵. پھر تم اس کے سوا جس کی چاہو عبادت کرو کہہ دو خسارہ اٹھانے والے وہ ہیں جنہوں نے اپنے جان اور اپنے گھر والوں کو قیامت کے روز خسارہ میں ڈال دیا یاد رکھو! یہ صریح خسارہ ہے
۱۶. ان کے اوپر بھی آگ کے سائبان ہوں گے اور ان کے نیچے بھی سائبان ہوں گے یہی بات ہے جس کا ا للہ اپنے بندوں کو خوف دلاتا ہے کہ اے میرے بندو! مجھ سے ڈرتے رہو
۱۷. اور جو لوگ شیطانوں کو پوجنے سے بچتے رہے اور اللہ کی طرف رجوع ہوئے ان کے لیے خوشخبری ہے پس میرے بندوں کو خوشخبری دے دو
۱۸. جو توجہ سے بات کو سنتے ہیں پھر اچھی بات کی پیروی کرتے ہیں یہی ہیں جنہیں اللہ نے ہدایت کی ہے اور یہی عقل والے ہیں
۱۹. پس کیا جسے عذاب کا حکم ہو چکا ہے (نجات والے کے برابر ہے ) کیا آپ اسے چھوڑ سکتے ہیں جو آگ میں ہے
۲۰. لیکن جو لوگ اپنے رب سے ڈرتے رہے ان کے لیے بالا خانے ہیں جن کے اوپر اور بالا خانے بنے ہوئے ہیں ان کے نیچے نہریں چلتی ہوں گی یہ اللہ کا وعدہ ہے اور اللہ اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا
۲۱. کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ ہی آسمان سے پانی اتارتا ہے پھر اسے چشمے بنا کر زمین میں چلا دیتا ہے پھر اس کے ذریعے سے کھیتی مختلف رنگوں کی اگاتا ہے پھر خوب ابھرتی ہے پھر آپ اسے زرد شدہ دیکھتے ہیں پھر اسے ریزہ ریزہ کر دیتا ہے بے شک اس میں عقل مندوں کے لیے عبرت ہے
۲۲. بھلا جس کا سینہ اللہ نے دین اسلام کے لئے کھول دیا ہے سو وہ اپنے رب کی طرف سے روشنی میں ہے سوجن لوگوں کے دل اللہ کے ذکر سے متاثر نہیں ہوتے ان کے لیے بڑی خرابی ہے یہ لوگ کھلی گمراہی میں ہیں
۲۳. اللہ ہی نے بہترین کلام نال کیا ہے یعنی کتاب باہم ملتی جلتی ہے (اس کی آیات) دہرائی جاتی ہیں جس سے خدا ترس لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں پھر ان کی کھالیں نرم ہو جاتی ہیں اور دل یاد الٰہی کی طرف راغب ہوتے ہیں یہی اللہ کی ہدایت ہے اس کے ذریعے سے جسے چاہے راہ پر لے آتا ہے اور جسے اللہ گمراہ کر دے اسے راہ پر لانے والا کوئی نہیں
۲۴. بھلا جو شخص اپنے منہ کو قیامت کے دن برے عذاب کی سپر بنائے گا اور ایسے ظالموں کو حکم ہو گا جو کچھ تم کیا کرتے تھے اس کا مزہ چکھو
۲۵. ان سے پہلے لوگوں نے بھی جھٹلایا تھا پھر ان پر اس طرح عذاب آیا کہ ان کو خبر بھی نہ ہوئی
۲۶. پھر اللہ نے ان کو دنیا ہی کی زندگی میں رسوائی کا مزہ چکھایا اور آخرت کا عذاب تو اور بھی زیادہ ہے کاش وہ جانتے
۲۷. اور ہم نے لوگوں کے لیے اس قرآن میں ہر قسم کی مثال بیان کر دی ہے تاکہ وہ نصیحت پکڑیں
۲۸. وہ عربی زبان کا بے عیب قرآن ہے تاکہ یہ لوگ ڈریں
۲۹. اللہ نے ایک مثال بیان کی ہے ایک غلام ہے جس میں کئی ضدی شریک ہیں اور ایک غلام سالم ایک ہی شخص کا ہے کیا دونوں کی حالت برابر ہے سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے مگر ان میں سے اکثر نہیں سمجھتے
۳۰. بے شک آپ کو بھی مرنا ہے اور ان کو بھی مرنا ہے
۳۱. پھر بے شک تم قیامت کے دن اپنے رب کے ہاں آپس میں جھگڑو گے
۳۲. پھر اس سے کون زیادہ ظالم ہے جس نے اللہ پر جھوٹ بولا اور سچی بات کو جھٹلایا جب اس کے پاس آئی کیا دوزخ میں کافروں کا ٹھکانا نہیں ہے
۳۳. اور جو سچی بات لایا اور جس نے اس کی تصدیق کی وہی پرہیزگار ہیں
۳۴. ان کے لیے جو کچھ وہ چاہیں گے ان کے رب کے پاس موجود ہو گا نیکو کاروں کا یہی بدلہ ہے
۳۵. تاکہ اللہ ان سے وہ برائیاں دور کر دے جو انہوں نے کی تھیں اور اللہ ان کو ان کا اجر دے ان نیک کاموں کے بدلہ میں جو وہ کیا کرتے تھے
۳۶. کیا اللہ اپنے بندے کو کافی نہیں اور وہ آپ کو ان لوگوں سے ڈراتے ہیں جو اس کے سوا ہیں اور جسے اللہ گمراہ کر دے تو اسے راہ پر لانے والا کوئی نہیں
۳۷. اور جسے اللہ راہ پر لے آئے تو اسے کوئی گمراہ کرنے والا نہیں کیا اللہ غالب بدلہ لینے والا نہیں ہے
۳۸. اور اگر آپ ان سے پوچھیں آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا ہے تو وہ ضرور کہیں گے اللہ نے کہہ دو بھلا دیکھو تو سہی جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو اگر اللہ مجھے تکلیف دینا چاہے تو کیا وہ اس کی تکلیف کو دور کر سکتے ہیں یا وہ مجھ پر مہربانی کرنا چاہے تو کیا وہ اس مہربانی کو روک سکتے ہیں کہہ دو مجھے اللہ کافی ہے توکل کرنے والے اسی پر توکل کیا کرتے ہیں
۳۹. کہہ دو اے میری قوم تم اپنی جگہ پر کام کیے جاؤ میں بھی کر رہا ہوں پھر تمہیں معلوم ہو جائے گا
۴۰. کہ کس پر عذاب آتا ہے جو اسے رسوا کر دے اور کس پر دائمی عذاب اترتا ہے
۴۱. بے شک ہم نے آپ پر یہ کتاب سچی لوگوں کے لیے اتاری ہے پھر جو راہ پر آیا سو اپنے لیے اور جو گمراہ ہوا سو وہ گمراہ ہوتا ہے اپنے برے کو اور آپ ان کے ذمہ دار نہیں ہیں
۴۲. اللہ ہی جانوں کو ان کی موت کے وقت قبض کرتا ہے اور ان جانوں کو بھی جن کی موت ان کے سونے کے وقت نہیں آئی پھر ان جانوں کو روک لیتا ہے جن پر موت کا حکم فرما چکا ہے اور باقی جانوں کو ایک میعاد معین تک بھیج دیتا ہے بے شک اس میں ان لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو غور کرتے ہیں
۴۳. کیا انہوں نے اللہ کے سوا اور حمایتی بنا رکھے ہیں کہہ دو کیا اگر چہ وہ کچھ بھی اختیار نہ رکھتے ہوں اور نہ عقل رکھتے ہوں
۴۴. کہہ دو ہر طرح کی حمایت اللہ ہی کے اختیار میں ہے آسمانوں اور زمین میں اسی کی حکومت ہے پھر اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے
۴۵. اور جب ایک اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے تو لوگ آخرت پر یقین نہیں رکھتے ان کے دل نفرت کرتے ہیں اور جب اس کے سوا اوروں کا ذکر کیا جاتا ہے تو فوراً خوش ہو جاتے ہیں
۴۶. کہہ دو اے اللہ آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے ہر چھپی اور کھلی بات کے جاننے والے تو ہی اپنے بندوں میں فیصلہ کرے گا اس بات میں جس میں وہ اختلاف کر رہے ہیں
۴۷. اور اگر ظالموں کے پاس جو کچھ زمین میں ہے سب ہو اور اسی قدر اس کے ساتھ اور بھی ہو تو قیامت کے بڑے عذاب کے معاوضہ میں دے کر چھوٹنا چاہیں گے اور اللہ کی طرف سے انہیں وہ پیش آئے گا کہ جس کا انہیں گمان بھی نہ تھا
۴۸. اور برے کاموں کی برائی ان پر ظاہر ہو جائے گی اور ان کو وہ عذاب کہ جس پر ہنسی کیا کرتے تھے پکڑ لے گا
۴۹. پھر جب آدمی پر کوئی مصیبت آتی ہے تو ہمیں پکارتا ہے پھر جب ہم اسے اپنی نعمت عطا کرتے ہیں تو کہتا ہے یہ تو مجھے میری عقل سے ملی ہے بلکہ یہ نعمت آزمائش ہے ولیکن ان میں سے اکثر نہیں جانتے
۵۰. بے شک یہی بات وہ لوگ کہہ چکے ہیں جو ان سے پہلے تھے پس ان کے نہ کام آیا جو کچھ وہ کماتے رہے
۵۱. پھر ان پر ان کے اعمال کی برائی آ پڑی اور ان میں سے جو لوگ ظلم کر رہے ہیں عنقریب ان کو بھی برے نتائج ان برے عملوں کے پہنچیں گے اور وہ عاجز کرنے والے نہیں ہیں
۵۲. اور کیا انہیں معلوم نہیں کہ اللہ ہی روزی کشادہ کر تا ہے جس کی چاہے اور تنگ کرتا ہے بے شک اس میں ان لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو ایمان رکھتے ہیں
۵۳. کہہ دو اے میرے بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا ہے اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو بے شک اللہ سب گناہ بخش دے گا بے شک وہ بخشنے والا رحم والا ہے
۵۴. اور اپنے رب کی طرف رجوع کرو اور اس کا حکم مانو اس سے پہلے کہ تم پر عذاب آئے پھر تمہیں مدد بھی نہ مل سکے گی
۵۵. اور ان اچھی باتوں کی پیروی کرو جو تمہارے رب کی طرف سے نازل کی گئی ہیں اس سے پہلے کہ تم پر ناگہاں عذاب آ جائے اور تمہیں خبر بھی نہ ہو
۵۶. کہیں کوئی نفس کہنے لگے ہائے افسوس اس پر جو میں نے اللہ کے حق میں کوتاہی کی اور میں تو ہنسی ہی کرتا رہ گیا
۵۷. یا کہنے لگے اگر اللہ مجھے ہدایت کرتا تو میں پرہیزگاروں میں ہوتا
۵۸. یا کہنے لگے جس وقت عذاب کو دیکھے گا کہ کاش مجھے میسر ہو واپس لوٹنا تو میں نیکو کاروں میں سے ہو جاؤں
۵۹. ہاں تیرے پاس میری آیتیں آ چکی تھیں سو تو نے انہیں جھٹلایا اور تو نے تکبر کیا اور تو منکروں میں سے تھا
۶۰. اور قیامت کے دن آپ ان لوگوں کو دیکھیں گے جو اللہ پر جھوٹے الزام لگاتے ہیں کہ ان کے منہ سیاہ ہوں گے کیا دوزخ میں تکبر کرنے والوں کا ٹھکانہ نہیں ہے
۶۱. اور اللہ ان لوگوں کو کامیابی کے ساتھ نجات دے گا جو (شرک و کفر سے ) بچتے تھے انہیں تکلیف نہیں پہنچے گی اور نہ وہ غمگین ہوں گے
۶۲. اللہ ہی ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے اور وہی ہر چیز کا نگہبان ہے
۶۳. آسمانوں اور زمین کی کنجیاں اسی کے ہاتھ میں ہیں اور جو اللہ کی آیتوں کے منکر ہوئے وہی نقصان اٹھانے والے ہیں
۶۴. کہہ دو اے جاہلو کیا مجھے اللہ کے سوا اور کی عبادت کرنے کا حکم دیتے ہو
۶۵. اور بے شک آپ کی طرف اور ان کی طرف وحی کیا جا چکا ہے جو آپ سے پہلے ہو گزرے ہیں کہ اگر تم نے شرک کیا تو ضرور تمہارے عمل برباد ہو جائیں گے اور تم نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو گے
۶۶. بلکہ اللہ ہی کی عبادت کرو اور جس کے شکر گزار رہو
۶۷. اور انھوں نے اللہ کی قدر نہیں کی جیسا کہ اس کی قدر کرنے کا حق ہے اور یہ زمین قیامت کے دن سب اسی کی مٹھی میں ہو گی اور آسمان اس کے داہنے ہاتھ میں لپٹے ہوئے ہوں گے وہ پاک اور برتر ہے اس سے جو وہ شریک ٹھیراتے ہیں
۶۸. اور صور پھونکا جائے گا تو بے ہوش ہو جائے گا جو کوئی آسمانوں اور جو کوئی زمین میں ہے مگر جسے اللہ چاہے پھر وہ دوسری دفعہ صور پھونکا جائے گا تو یکایک وہ کھڑے دیکھ رہے ہوں گے
۶۹. اور زمین اپنے رب کے نور سے چمک اٹھے گی اور کتاب رکھ دی جاوے گی اور نبی اور گواہ لائے جاویں گے اور ان میں انصاف سے فیصلہ کیا جاوے گا اور ان پر ظلم نہ کیا جائے گا
۷۰. اور ہر شخص کو جو کچھ اس نے کیا تھا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور وہ خوب جانتا ہے جو کچھ وہ کر رہے ہیں
۷۱. اور جو کافر ہیں دوزخ کی طرف گروہ گروہ ہانکے جائیں گے یہاں تک کہ جب اس کے پاس آئیں گے تو اس کے دروازے کھول دیے جائیں گے اور ان سے اس کے داروغہ کہیں گے کیا تمہارے پاس تم ہی میں سے رسول نہیں آئے تھے جو تمہیں تمہارے رب کی آیتیں پڑھ کر سناتے تھے اور آج کے دن کے پیش آنے سے تمہیں ڈراتے تھے کہیں گے ہاں لیکن عذاب کا حکم (علم ازلی میں) منکروں پر ہو چکا تھا
۷۲. کہا جائے گا دوزخ کے دروازوں میں داخل ہو جاؤ اس میں سدا رہو گے پس وہ تکبر کرنے والوں کے لیے کیسا برا ٹھکانہ ہے
۷۳. اور وہ لوگ جو اپنے رب سے ڈرتے رہے جنت کی طرف گرو ہ گروہ لے جانے جائیں گے یہاں تک کہ جب وہ اس کے پا پہنچ جائیں گے اور اس کے دروازے کھلے ہوئے ہوں گے اور ان سے اس کے داروغہ کہیں گے تم پر سلام ہو تم اچھے لوگ ہو اس میں ہمیشہ کے لیے داخل ہو جاؤ
۷۴. اور وہ کہیں گے اللہ کا شکر ہے جس نے ہم سے اپنا وعدہ سچا کیا اور ہمیں اس زمین کا وارث کر دیا کہ ہم جنت میں جہاں چاہیں رہیں پھر کیا خوب بدلہ ہے عمل کرنے والوں کا
۷۵. اور آپ فرشتوں کو حلقہ باندھے ہوئے عرش کے گرد دیکھیں گے اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح پڑھ رہے ہیں اور درمیان انصاف سے فیصلہ کیا جائے گا اور سب کہیں گے سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے جو سارے جہانوں کا رب ہے