• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ترجمہ قرآنِ کریم - مترجم: احمد علی لاہوری

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ زُمر
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. یہ کتاب اللہ کی طرف سے نازل کی گئی ہے جو غالب حکمت والا ہے
۲. بے شک ہم نے یہ کتاب ٹھیک طور پر آپ کی طرف نازل کی ہے پس تو خالص اللہ ہی کی فرمانبرداری مدِ نظر رکھ کر اسی کی عبادت کر
۳. خبردار! خالص فرمانبرداری اللہ ہی کے لیے ہے جنہوں نے اس کے سوا اور کارساز بنا لیے ہیں ہم ان کی عبادت نہیں کرتے مگر اس لیے کہ وہ ہمیں اللہ سے قریب کر دیں بے شک اللہ ان کے درمیان ان باتوں میں فیصلہ کرے گا جن میں وہ اختلاف کرتے تھے بے شک اللہ اسے ہدایت نہیں کرتا جو جھوٹا نا شکرگزار ہو
۴. اگر اللہ چاہتا کہ کسی کو فرزند بنائے تو اپنی مخلوقات میں سے جسے چاہتا چن لیتا وہ پاک ہے وہ اللہ ایک بڑا غالب ہے
۵. اس نے آسمانوں اور زمین کو حکمت سے پیدا کیا وہ رات کو دن پر لپیٹ دیتا ہے اور دن کو رات پر لپیٹ دیتا ہے اور اس نے سورج اور چاند کو تابع کر دیا ہے ہر ایک وقت مقرر تک چل رہا ہے خبردار! وہی غالب بخشنے والا ہے
۶. اس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا پھر اس نے اس سے اس کی بیوی بنائی اور تمہارے لیے آٹھ نر اور مادہ چار پایوں کے پیدا کیے وہ تمہیں تمہاری ماؤں کے پیٹوں میں ایک کیفیت کے بعد دوسری کیفیت پر تین اندھیروں میں بناتا ہے یہی اللہ تمہارا رب ہے اسی کی بادشاہی ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں پس تم کہاں پھرے جا رہے ہو
۷. اگر تم انکار کرو تو بے شک اللہ تم سے بے نیاز ہے اور وہ اپنے بندوں کے لیے کفر کو پسند نہیں کرتا اور اگر تم شکر کرو تو وہ اسے تمہارے لیے پسند کرتا ہے اور کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا پھر اپنے رب ہی کی طرف تمہیں لوٹ کر جانا ہے سو وہ تمہیں بتا دے گا جو کچھ تم کرتے رہے ہو بے شک وہ سینوں کے بھید جاننے والا ہے
۸. اور جب انسان کو تکلیف پہنچتی ہے تو اپنے رب کو اس کی طرف رجوع کر کے پکارتا ہے پھر جب وہ اسے کوئی نعمت اپنی طرف سے عطا کرتا ہے تو جس کے لیے پہلے پکارتا تھا اسے بھول جاتا ہے اور اس کے لیے شریک بناتا ہے تاکہ اس کی راہ سے گمراہ کرے کہہ دو اپنے کفر میں تھوڑی مدت فائدہ اٹھا لے بے شک تو دوزخیوں میں سے ہے
۹. کیا کافر بہتر ہے ) یا وہ جو رات کے اوقات میں سجدہ اور قیام کی حالت میں عبادت کر رہا ہو آخرت سے ڈر رہا ہو اور اپنے رب کی رحمت کی امید کر رہا ہو کہہ دو کیا علم والے اور بے علم برابر ہو سکتے ہیں سمجھتے وہی ہیں جو عقل والے ہیں
۱۰. کہہ دو اے میرے بندو جو ایمان لائے ہو اپنے رب سے ڈرو ان کے لیے جنھوں نے اس دنیا میں نیکی کی ہے اچھا بدلہ ہے اور اللہ کی زمین کشادہ ہے بے شک صبر کرنے والوں کو ان کا اجر بے حساب دیا جائے گا
۱۱. کہہ دو مجھے حکم ہوا ہے کہ میں اللہ کی اس طرح عبادت کروں کہ عبادت کو اس کے لیے خاص رکھوں
۱۲. اور مجھے یہ بھی حکم ہوا ہے کہ میں سب سے پہلا فرمانبردار بنوں
۱۳. کہہ دو میں بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں اگر اپنے رب کی نافرمانی کروں
۱۴. کہہ دو میں خالص اللہ ہی کی اطاعت کرتے ہوئے اس کی عبادت کر تا ہوں
۱۵. پھر تم اس کے سوا جس کی چاہو عبادت کرو کہہ دو خسارہ اٹھانے والے وہ ہیں جنہوں نے اپنے جان اور اپنے گھر والوں کو قیامت کے روز خسارہ میں ڈال دیا یاد رکھو! یہ صریح خسارہ ہے
۱۶. ان کے اوپر بھی آگ کے سائبان ہوں گے اور ان کے نیچے بھی سائبان ہوں گے یہی بات ہے جس کا ا للہ اپنے بندوں کو خوف دلاتا ہے کہ اے میرے بندو! مجھ سے ڈرتے رہو
۱۷. اور جو لوگ شیطانوں کو پوجنے سے بچتے رہے اور اللہ کی طرف رجوع ہوئے ان کے لیے خوشخبری ہے پس میرے بندوں کو خوشخبری دے دو
۱۸. جو توجہ سے بات کو سنتے ہیں پھر اچھی بات کی پیروی کرتے ہیں یہی ہیں جنہیں اللہ نے ہدایت کی ہے اور یہی عقل والے ہیں
۱۹. پس کیا جسے عذاب کا حکم ہو چکا ہے (نجات والے کے برابر ہے ) کیا آپ اسے چھوڑ سکتے ہیں جو آگ میں ہے
۲۰. لیکن جو لوگ اپنے رب سے ڈرتے رہے ان کے لیے بالا خانے ہیں جن کے اوپر اور بالا خانے بنے ہوئے ہیں ان کے نیچے نہریں چلتی ہوں گی یہ اللہ کا وعدہ ہے اور اللہ اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا
۲۱. کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ اللہ ہی آسمان سے پانی اتارتا ہے پھر اسے چشمے بنا کر زمین میں چلا دیتا ہے پھر اس کے ذریعے سے کھیتی مختلف رنگوں کی اگاتا ہے پھر خوب ابھرتی ہے پھر آپ اسے زرد شدہ دیکھتے ہیں پھر اسے ریزہ ریزہ کر دیتا ہے بے شک اس میں عقل مندوں کے لیے عبرت ہے
۲۲. بھلا جس کا سینہ اللہ نے دین اسلام کے لئے کھول دیا ہے سو وہ اپنے رب کی طرف سے روشنی میں ہے سوجن لوگوں کے دل اللہ کے ذکر سے متاثر نہیں ہوتے ان کے لیے بڑی خرابی ہے یہ لوگ کھلی گمراہی میں ہیں
۲۳. اللہ ہی نے بہترین کلام نال کیا ہے یعنی کتاب باہم ملتی جلتی ہے (اس کی آیات) دہرائی جاتی ہیں جس سے خدا ترس لوگوں کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں پھر ان کی کھالیں نرم ہو جاتی ہیں اور دل یاد الٰہی کی طرف راغب ہوتے ہیں یہی اللہ کی ہدایت ہے اس کے ذریعے سے جسے چاہے راہ پر لے آتا ہے اور جسے اللہ گمراہ کر دے اسے راہ پر لانے والا کوئی نہیں
۲۴. بھلا جو شخص اپنے منہ کو قیامت کے دن برے عذاب کی سپر بنائے گا اور ایسے ظالموں کو حکم ہو گا جو کچھ تم کیا کرتے تھے اس کا مزہ چکھو
۲۵. ان سے پہلے لوگوں نے بھی جھٹلایا تھا پھر ان پر اس طرح عذاب آیا کہ ان کو خبر بھی نہ ہوئی
۲۶. پھر اللہ نے ان کو دنیا ہی کی زندگی میں رسوائی کا مزہ چکھایا اور آخرت کا عذاب تو اور بھی زیادہ ہے کاش وہ جانتے
۲۷. اور ہم نے لوگوں کے لیے اس قرآن میں ہر قسم کی مثال بیان کر دی ہے تاکہ وہ نصیحت پکڑیں
۲۸. وہ عربی زبان کا بے عیب قرآن ہے تاکہ یہ لوگ ڈریں
۲۹. اللہ نے ایک مثال بیان کی ہے ایک غلام ہے جس میں کئی ضدی شریک ہیں اور ایک غلام سالم ایک ہی شخص کا ہے کیا دونوں کی حالت برابر ہے سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے مگر ان میں سے اکثر نہیں سمجھتے
۳۰. بے شک آپ کو بھی مرنا ہے اور ان کو بھی مرنا ہے
۳۱. پھر بے شک تم قیامت کے دن اپنے رب کے ہاں آپس میں جھگڑو گے
۳۲. پھر اس سے کون زیادہ ظالم ہے جس نے اللہ پر جھوٹ بولا اور سچی بات کو جھٹلایا جب اس کے پاس آئی کیا دوزخ میں کافروں کا ٹھکانا نہیں ہے
۳۳. اور جو سچی بات لایا اور جس نے اس کی تصدیق کی وہی پرہیزگار ہیں
۳۴. ان کے لیے جو کچھ وہ چاہیں گے ان کے رب کے پاس موجود ہو گا نیکو کاروں کا یہی بدلہ ہے
۳۵. تاکہ اللہ ان سے وہ برائیاں دور کر دے جو انہوں نے کی تھیں اور اللہ ان کو ان کا اجر دے ان نیک کاموں کے بدلہ میں جو وہ کیا کرتے تھے
۳۶. کیا اللہ اپنے بندے کو کافی نہیں اور وہ آپ کو ان لوگوں سے ڈراتے ہیں جو اس کے سوا ہیں اور جسے اللہ گمراہ کر دے تو اسے راہ پر لانے والا کوئی نہیں
۳۷. اور جسے اللہ راہ پر لے آئے تو اسے کوئی گمراہ کرنے والا نہیں کیا اللہ غالب بدلہ لینے والا نہیں ہے
۳۸. اور اگر آپ ان سے پوچھیں آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا ہے تو وہ ضرور کہیں گے اللہ نے کہہ دو بھلا دیکھو تو سہی جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو اگر اللہ مجھے تکلیف دینا چاہے تو کیا وہ اس کی تکلیف کو دور کر سکتے ہیں یا وہ مجھ پر مہربانی کرنا چاہے تو کیا وہ اس مہربانی کو روک سکتے ہیں کہہ دو مجھے اللہ کافی ہے توکل کرنے والے اسی پر توکل کیا کرتے ہیں
۳۹. کہہ دو اے میری قوم تم اپنی جگہ پر کام کیے جاؤ میں بھی کر رہا ہوں پھر تمہیں معلوم ہو جائے گا
۴۰. کہ کس پر عذاب آتا ہے جو اسے رسوا کر دے اور کس پر دائمی عذاب اترتا ہے
۴۱. بے شک ہم نے آپ پر یہ کتاب سچی لوگوں کے لیے اتاری ہے پھر جو راہ پر آیا سو اپنے لیے اور جو گمراہ ہوا سو وہ گمراہ ہوتا ہے اپنے برے کو اور آپ ان کے ذمہ دار نہیں ہیں
۴۲. اللہ ہی جانوں کو ان کی موت کے وقت قبض کرتا ہے اور ان جانوں کو بھی جن کی موت ان کے سونے کے وقت نہیں آئی پھر ان جانوں کو روک لیتا ہے جن پر موت کا حکم فرما چکا ہے اور باقی جانوں کو ایک میعاد معین تک بھیج دیتا ہے بے شک اس میں ان لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو غور کرتے ہیں
۴۳. کیا انہوں نے اللہ کے سوا اور حمایتی بنا رکھے ہیں کہہ دو کیا اگر چہ وہ کچھ بھی اختیار نہ رکھتے ہوں اور نہ عقل رکھتے ہوں
۴۴. کہہ دو ہر طرح کی حمایت اللہ ہی کے اختیار میں ہے آسمانوں اور زمین میں اسی کی حکومت ہے پھر اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے
۴۵. اور جب ایک اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے تو لوگ آخرت پر یقین نہیں رکھتے ان کے دل نفرت کرتے ہیں اور جب اس کے سوا اوروں کا ذکر کیا جاتا ہے تو فوراً خوش ہو جاتے ہیں
۴۶. کہہ دو اے اللہ آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے ہر چھپی اور کھلی بات کے جاننے والے تو ہی اپنے بندوں میں فیصلہ کرے گا اس بات میں جس میں وہ اختلاف کر رہے ہیں
۴۷. اور اگر ظالموں کے پاس جو کچھ زمین میں ہے سب ہو اور اسی قدر اس کے ساتھ اور بھی ہو تو قیامت کے بڑے عذاب کے معاوضہ میں دے کر چھوٹنا چاہیں گے اور اللہ کی طرف سے انہیں وہ پیش آئے گا کہ جس کا انہیں گمان بھی نہ تھا
۴۸. اور برے کاموں کی برائی ان پر ظاہر ہو جائے گی اور ان کو وہ عذاب کہ جس پر ہنسی کیا کرتے تھے پکڑ لے گا
۴۹. پھر جب آدمی پر کوئی مصیبت آتی ہے تو ہمیں پکارتا ہے پھر جب ہم اسے اپنی نعمت عطا کرتے ہیں تو کہتا ہے یہ تو مجھے میری عقل سے ملی ہے بلکہ یہ نعمت آزمائش ہے ولیکن ان میں سے اکثر نہیں جانتے
۵۰. بے شک یہی بات وہ لوگ کہہ چکے ہیں جو ان سے پہلے تھے پس ان کے نہ کام آیا جو کچھ وہ کماتے رہے
۵۱. پھر ان پر ان کے اعمال کی برائی آ پڑی اور ان میں سے جو لوگ ظلم کر رہے ہیں عنقریب ان کو بھی برے نتائج ان برے عملوں کے پہنچیں گے اور وہ عاجز کرنے والے نہیں ہیں
۵۲. اور کیا انہیں معلوم نہیں کہ اللہ ہی روزی کشادہ کر تا ہے جس کی چاہے اور تنگ کرتا ہے بے شک اس میں ان لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو ایمان رکھتے ہیں
۵۳. کہہ دو اے میرے بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا ہے اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو بے شک اللہ سب گناہ بخش دے گا بے شک وہ بخشنے والا رحم والا ہے
۵۴. اور اپنے رب کی طرف رجوع کرو اور اس کا حکم مانو اس سے پہلے کہ تم پر عذاب آئے پھر تمہیں مدد بھی نہ مل سکے گی
۵۵. اور ان اچھی باتوں کی پیروی کرو جو تمہارے رب کی طرف سے نازل کی گئی ہیں اس سے پہلے کہ تم پر ناگہاں عذاب آ جائے اور تمہیں خبر بھی نہ ہو
۵۶. کہیں کوئی نفس کہنے لگے ہائے افسوس اس پر جو میں نے اللہ کے حق میں کوتاہی کی اور میں تو ہنسی ہی کرتا رہ گیا
۵۷. یا کہنے لگے اگر اللہ مجھے ہدایت کرتا تو میں پرہیزگاروں میں ہوتا
۵۸. یا کہنے لگے جس وقت عذاب کو دیکھے گا کہ کاش مجھے میسر ہو واپس لوٹنا تو میں نیکو کاروں میں سے ہو جاؤں
۵۹. ہاں تیرے پاس میری آیتیں آ چکی تھیں سو تو نے انہیں جھٹلایا اور تو نے تکبر کیا اور تو منکروں میں سے تھا
۶۰. اور قیامت کے دن آپ ان لوگوں کو دیکھیں گے جو اللہ پر جھوٹے الزام لگاتے ہیں کہ ان کے منہ سیاہ ہوں گے کیا دوزخ میں تکبر کرنے والوں کا ٹھکانہ نہیں ہے
۶۱. اور اللہ ان لوگوں کو کامیابی کے ساتھ نجات دے گا جو (شرک و کفر سے ) بچتے تھے انہیں تکلیف نہیں پہنچے گی اور نہ وہ غمگین ہوں گے
۶۲. اللہ ہی ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے اور وہی ہر چیز کا نگہبان ہے
۶۳. آسمانوں اور زمین کی کنجیاں اسی کے ہاتھ میں ہیں اور جو اللہ کی آیتوں کے منکر ہوئے وہی نقصان اٹھانے والے ہیں
۶۴. کہہ دو اے جاہلو کیا مجھے اللہ کے سوا اور کی عبادت کرنے کا حکم دیتے ہو
۶۵. اور بے شک آپ کی طرف اور ان کی طرف وحی کیا جا چکا ہے جو آپ سے پہلے ہو گزرے ہیں کہ اگر تم نے شرک کیا تو ضرور تمہارے عمل برباد ہو جائیں گے اور تم نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو گے
۶۶. بلکہ اللہ ہی کی عبادت کرو اور جس کے شکر گزار رہو
۶۷. اور انھوں نے اللہ کی قدر نہیں کی جیسا کہ اس کی قدر کرنے کا حق ہے اور یہ زمین قیامت کے دن سب اسی کی مٹھی میں ہو گی اور آسمان اس کے داہنے ہاتھ میں لپٹے ہوئے ہوں گے وہ پاک اور برتر ہے اس سے جو وہ شریک ٹھیراتے ہیں
۶۸. اور صور پھونکا جائے گا تو بے ہوش ہو جائے گا جو کوئی آسمانوں اور جو کوئی زمین میں ہے مگر جسے اللہ چاہے پھر وہ دوسری دفعہ صور پھونکا جائے گا تو یکایک وہ کھڑے دیکھ رہے ہوں گے
۶۹. اور زمین اپنے رب کے نور سے چمک اٹھے گی اور کتاب رکھ دی جاوے گی اور نبی اور گواہ لائے جاویں گے اور ان میں انصاف سے فیصلہ کیا جاوے گا اور ان پر ظلم نہ کیا جائے گا
۷۰. اور ہر شخص کو جو کچھ اس نے کیا تھا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور وہ خوب جانتا ہے جو کچھ وہ کر رہے ہیں
۷۱. اور جو کافر ہیں دوزخ کی طرف گروہ گروہ ہانکے جائیں گے یہاں تک کہ جب اس کے پاس آئیں گے تو اس کے دروازے کھول دیے جائیں گے اور ان سے اس کے داروغہ کہیں گے کیا تمہارے پاس تم ہی میں سے رسول نہیں آئے تھے جو تمہیں تمہارے رب کی آیتیں پڑھ کر سناتے تھے اور آج کے دن کے پیش آنے سے تمہیں ڈراتے تھے کہیں گے ہاں لیکن عذاب کا حکم (علم ازلی میں) منکروں پر ہو چکا تھا
۷۲. کہا جائے گا دوزخ کے دروازوں میں داخل ہو جاؤ اس میں سدا رہو گے پس وہ تکبر کرنے والوں کے لیے کیسا برا ٹھکانہ ہے
۷۳. اور وہ لوگ جو اپنے رب سے ڈرتے رہے جنت کی طرف گرو ہ گروہ لے جانے جائیں گے یہاں تک کہ جب وہ اس کے پا پہنچ جائیں گے اور اس کے دروازے کھلے ہوئے ہوں گے اور ان سے اس کے داروغہ کہیں گے تم پر سلام ہو تم اچھے لوگ ہو اس میں ہمیشہ کے لیے داخل ہو جاؤ
۷۴. اور وہ کہیں گے اللہ کا شکر ہے جس نے ہم سے اپنا وعدہ سچا کیا اور ہمیں اس زمین کا وارث کر دیا کہ ہم جنت میں جہاں چاہیں رہیں پھر کیا خوب بدلہ ہے عمل کرنے والوں کا
۷۵. اور آپ فرشتوں کو حلقہ باندھے ہوئے عرش کے گرد دیکھیں گے اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح پڑھ رہے ہیں اور درمیان انصاف سے فیصلہ کیا جائے گا اور سب کہیں گے سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے جو سارے جہانوں کا رب ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ مؤمن
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. حم
۲. یہ کتاب اللہ کی طرف سے نازل ہوئی ہے جو غالب ہر چیز کا جاننے والا ہے
۳. گناہ بخشنے والا اور توبہ قبول کرنے والا سخت عذاب دینے والا قدرت والا ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے
۴. اللہ کی آیتوں میں نہیں جھگڑتے مگر وہ لوگ جو کافر ہیں پس ان کا شہروں میں چلنا پھرنا آپ کو دھوکا نہ دے
۵. ان سے پہلے قوم نوح اور ان کے بعد اور فرقے بھی جھٹلا چکے ہیں اور ہر ایک امت نے اپنے رسول کو پکڑنے کا ارادہ کیا اور غلط باتوں کے ساتھ بحث کرتے رہے تاکہ اس سے دین حق کو مٹا دیں پھر ہم نے انھیں پکڑ لیا پھر کیسی سزا ہوئی
۶. اور اسی طرح منکروں پر اللہ کا کلام پورا ہوا کہ وہ دوزخی ہیں
۷. جو (فرشتے ) عرش کو اٹھائے ہوئے ہیں اور جو اس کے گرد ہیں وہ اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے رہتے ہیں اور اس پر ایمان لاتے ہیں اور ایمانداروں کے لیے بخشش مانگتے ہیں کہ اے ہمارے رب تیری رحمت اور تیرا علم سب پر حاوی ہے پھر جن لوگوں نے توبہ کی ہے اور تیرے راستے پر چلتے ہیں انہیں بخش دے اور انہیں دوزخ کے عذاب سے بچا لے
۸. اے ہمارے رب اور انہیں بہشتوں میں داخل کر جو ہمیشہ رہیں گی جن کا تو نے ان سے وعدہ کیا ہے اور ان کو جو ان کے باپ دادوں اور ان کی بیویوں اور ان کی اولاد میں سے نیک ہیں بے شک تو غالب حکمت والا ہے
۹. اور انہیں برائیوں سے بچا اور جس کو تو اس دن برائیوں سے بچائے گا سو اس پر تو نے رحم کر دیا اور یہ بڑی کامیابی ہے
۱۰. بے شک جو لوگ کافر ہیں انہیں پکار کر کہا جائے گا جیسی تمہیں (اس وقت) اپنے سے نفرت ہے اس سے بڑھ کر اللہ کو (تم سے ) نفرت تھی جبکہ تم ایمان کی طرف بلائے جاتے تھے پھر نہیں مانا کرتے تھے
۱۱. وہ کہیں گے اے ہمارے رب تو نے ہمیں دو بار موت دی اور تو نے ہمیں دوبارہ زندہ کیا پس ہم نے اپنے گناہوں کا اقرار کر لیا پس کیا نکلنے کی بھی کوئی راہ ہے
۱۲. یہ عذاب اس لیے ہے کہ جب تم اکیلے اللہ کی طرف بلایا جاتا تھا تو انکار کرتے تھے اور جب اس کے ساتھ شریک کیا جاتا تھا تو مان لیتے تھے سو یہ فیصلہ اللہ کا ہے جو عالیشان بڑے رتبے والا ہے
۱۳. وہی ہے جو تمہیں اپنی نشانیاں دکھاتا ہے اور تمہارے لیے آسمان سے رزق نازل کرتا ہے اور سمجھتا وہی ہے جو (اللہ کی طرف) رجوع کرتا ہے
۱۴. پس اللہ کو پکارو اس کے لیے عبادت کو خالص کرتے ہوئے اگر چہ کافر برا منائیں
۱۵. وہ اونچے درجوں والا عرش کا مالک ہے اپنے حکم سے اپنے بندوں میں سے جس کے پاس چاہتا ہے وحی بھیجتا ہے تاکہ وہ ملاقات (قیامت) کے دن سے ڈرائے
۱۶. جس دن وہ سب نکل کھڑے ہوں گے اللہ پر ان کی کوئی بات چھپی نہ رہے گی آج کس کی حکومت ہے اللہ ہی کی جو ایک ہے بڑا غالب
۱۷. آج کے دن ہر شخص اپنے کیے کا بدلہ پائے گا آج کچھ ظلم نہ ہو گا بے شک اللہ جلد حساب لینے والا ہے
۱۸. اور انہیں قریب آنے والی( مصیبت) کے دن سے ڈرا جب کہ غم کے مارے کلیجے منہ کو آ رہے ہوں گے ظالموں کا کوئی حمایتی نہیں ہو گا اور نہ کوئی سفارشی جس کی بات مانی جائے
۱۹. وہ آنکھوں کی خیانت اور دل کے بھید جانتا ہے
۲۰. اور اللہ ہی انصاف کے ساتھ فیصلہ کرے گا اور جنہیں وہ اس کے سوا پکارتے ہیں وہ کچھ بھی فیصلہ نہیں کر سکتے بیشک اللہ ہی سب کچھ سننے والا دیکھنے والا ہے
۲۱. کیا انہوں نے زمین میں سیر نہیں کی کہ وہ دیکھتے ان لوگوں کا انجام کیسا تھا جو ان سے پہلے ہو گزرے ہیں وہ قوت میں ان سے بڑھ کر تھے اور زمین میں آثار کے اعتبار سے بھی پھر اللہ نے انہیں ان کے گناہوں کے سبب سے پکڑ لیا اور ان کے لیے اللہ سے کوئی بچانے والا نہ تھا
۲۲. یہ اس لیے کہ ان کے پاس ان کے رسول روشن دلیلیں لے کر آتے تھے تو وہ انکار کرتے تھے پس انہیں اللہ نے پکڑ لیا بے شک وہ بڑا قوت والا سخت عذاب دینے والا ہے
۲۳. اور ہم نے موسیٰ کو اپنے معجزات اور واضح دلیل دے کر بھیجا تھا
۲۴. فرعون اور ہامان اور قارون کی طرف تو وہ کہنے لگے بڑا جھوٹا جادوگر ہے
۲۵. پس جب وہ ان کے پاس ہماری طرف سے سچا دین لائے تو کہنے لگے ان لوگوں کے بیٹوں کو قتل کر دو جو موسیٰ پر ایمان لائے ہیں اور ان کی عورتوں کو زندہ رہنے دو اور کافروں کے داؤ تو محض غلط ہوا کرتے ہیں
۲۶. اور فرعون نے کہا مجھے چھوڑ دو میں موسیٰ کو قتل کر دوں اور وہ اپنے رب کو پکارے میں ڈرتا ہوں کہ وہ تمہارے دین کو بدل ڈالے گا یا یہ کہ زمین میں فساد پھیلائے گا
۲۷. اور موسیٰ نے کہا میں تو اپنی اور تمہارے رب کی پناہ لے چکا ہوں ہر ایک متکبّر سے جو حساب کے دن پر یقین نہیں رکھتا
۲۸. اور فرعون کی قوم میں سے ایک ایمان دار آدمی نے کہا جو اپنا ایمان چھپاتا تھا کیا تم ایسے آدمی کو قتل کرتے ہو جو یہ کہتا ہے کہ میرا رب اللہ ہے اور وہ تمہارے پاس وہ روشن دلیلیں تمہارے رب کی طرف سے لایا ہے اور اگر وہ جھوٹا ہے تو اسی پر اس کے جھوٹ کا وبال ہے اور اگر وہ سچا ہے تو تمہیں کچھ نہ کچھ وہ (عذاب) جس کا وہ تم سے وعدہ کرتا ہے پہنچے گا اور اللہ اس کو راہ پر نہیں لاتا جو حد سے بڑھنے والا بڑا جھوٹا ہے
۲۹. اے میری قوم آج تو تمہاری حکومت ہے تم ملک میں غالب ہو ہماری کون مدد کرے گا اگر ہم پر اللہ کا عذاب آگیا فرعون نے کہا میں تو تمہیں وہی سوجھاتا ہوں جو مجھے سوجھی ہے اور میں تمہیں سیدھا ہی راستہ بتاتا ہوں
۳۰. اور اس شخص نے کہا جو ایمان لایا تھا کہ اے میری قوم مجھے تو تمہاری نسبت (پہلی) امتوں جیسے دن کا اندیشہ ہو رہا ہے
۳۱. جیسا کہ قوم نوح اور عاد اور ثمود اور ان سے پچھلوں کا حال ہوا اور اللہ تو بندوں پر کچھ بھی ظلم نہیں کرنا چاہتا
۳۲. اور اے میری قوم مجھے تم پر چیخ و پکار (قیامت) کے دن کا اندیشہ ہے
۳۳. جس دن تم پیٹھ پھیر کر بھاگو گے اللہ سے تمہیں کوئی بچانے والا نہیں ہو گا اور جسے اللہ گمراہ کر دے پھر اسے کوئی راہ بتانے والا نہیں
۳۴. اور تمہارے پاس یوسف بھی اس سے پہلے واضح دلیلیں لے کر آ چکا پس تم ہمیشہ اس سے شک میں رہے جو وہ تمہارے پاس لایا یہاں تک کہ جب وہ فوت ہو گیا تو تم نے کہا کہ اللہ اس کے بعد کوئی رسول ہر گز نہیں بھیجے گا اسی طرح اللہ گمراہ کرتا ہے اس کو جو حد سے بڑھنے والا شک کرنے والا ہے
۳۵. جو لوگ اللہ کی آیتوں میں کسی دلیل کے سوا جو ان کے پاس پہنچی ہو جھگڑتے ہیں اللہ اور ایمان والوں کے نزدیک (یہ) بڑی نازیبا بات ہے اللہ ہر ایک متکبّر سرکش کے دل پر اسی طرح مہر کر دیا کرتا ہے
۳۶. اور فرعون نے کہا اے ہامان میرے لیے ایک محل بنا تاکہ میں راستوں پر پہنچوں
۳۷. یعنی آسمان کے راستوں پر پھر موسیٰ کے خدا کی طرف جھانک کر دیکھوں اور میں تو اسے جھوٹا خیال کرتا ہوں اور اسی طرح فرعون کو اس کا برا عمل اچھا معلوم ہوا اور وہ راستہ سے روکا گیا تھا اور فرعون کی ہر تدبیر غارت ہی گئی
۳۸. اور اس شخص نے کہا جو ایمان لایا تھا اے میری قوم تم میری پیروی کرو میں تمہیں نیکی کی راہ بتاؤں گا
۳۹. اے میری قوم دنیا کی زندگی بس (چند روزہ) فائدے ہیں اور آخرت کا گھر ہی ٹھہرنے کی جگہ ہے
۴۰. جس نے برا کام کیا تو اتنی ہی سزا پائے گا اور جس نے نیک کام کیا خواہ وہ مرد ہو یا عورت اور وہ ایماندار بھی ہو سو وہ جنت میں داخل ہوں گے جہاں انہیں بے حساب روزی ملے گی
۴۱. اور اے میری قوم کیا بات ہے میں تو تمہیں نجات کی طرف بلاتا ہوں اور تم مجھے دوزخ کی طرف بلاتے ہو
۴۲. تم مجھے اس بات کی طرف بلاتے ہو کہ میں اللہ کا منکر ہو جاؤں اور اس کے ساتھ اسے شریک کروں جسے میں جانتا بھی نہیں اور میں تمہیں غالب بخشنے والے کی طرف بلاتا ہوں
۴۳. بے شک تم مجھے جس کی طرف بلاتے ہو وہ نہ دنیا میں بلانے کے قابل ہے اور نہ آخرت میں اور بے شک ہمیں اللہ کی طرف لوٹ کر جانا ہے اور بے شک حد سے بڑھنے والے ہی دوزخی ہیں
۴۴. پھر تم میری بات کو یاد کرو گے اور میں اپنا معاملہ اللہ کے سپرد کرتا ہوں بے شک اللہ بندوں کو دیکھ رہا ہے
۴۵. پھر اللہ نے اسے تو ان کے فریبوں کی برائی سے بچایا اور خود فرعونیوں پر سخت عذاب آ پڑا
۴۶. وہ صبح اور شام آگ کے سامنے لائے جاتے ہیں اور جس دن قیامت قائم ہو گی (حکم ہو گا) فرعونیوں کو سخت عذاب میں لے جاؤ
۴۷. اور جب دوزخی آپس میں جھگڑیں گے پھر کمزور سرکشوں سے کہیں گے کہ ہم تمہارے پیرو تھے پھر کیا تم ہم سے کچھ بھی آگ دور کر سکتے ہو
۴۸. سرکش کہیں گے ہم تم سبھی اس میں پڑے ہوئے ہیں بے شک اللہ اپنے بندوں میں فیصلہ کر چکا ہے
۴۹. اور دوزخی جہنم کے داروغہ سے کہیں گے کہ تم اپنے رب سے عرض کرو کہ وہ ہم سے کسی روز تو عذاب ہلکا کر دیا کرے
۵۰. وہ کہیں گے کیا تمہارے پاس تمہارے رسول نشانیاں لے کر نہ آئے تھے کہیں گے ہاں (آئے تھے ) کہیں گے پس پکارو اور کافروں کا پکارنا محض بے سود ہو گا
۵۱. ہم اپنے رسولوں اور ایمانداروں کے دنیا کی زندگی میں بھی مددگار ہیں اور اس دن جب کہ گواہ کھڑے ہوں گے
۵۲. جس دن ظالموں کو ان کا عذر کرنا کچھ بھی نفع نہ دے گا اور ان پر پھٹکار پڑے گی اور ان کے لیے برا گھر ہو گا
۵۳. اور ہم نے موسیٰ کو ہدایت دی تھی اور ہم نے بنی اسرائیل کو کتاب کا وارث کر دیا تھا
۵۴. جو عقلمندوں کے لیے ہدایت اور نصیحت تھی
۵۵. پس صبر کر بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے اور اپنے گناہ کی معافی مانگ اور شام اور صبح اپنے رب کی حمد کے ساتھ پاکی بیان کر
۵۶. بے شک جو لوگ اللہ کی آیتوں میں بغیر اس کے کہ ان کے پاس کوئی دلیل آئی ہو جھگڑتے ہیں اور کچھ نہیں بس ان کے دل میں بڑائی ہے کہ وہ اس تک کبھی پہنچنے والے نہیں سو اللہ سے پناہ مانگو کیوں کہ وہ سننے والا دیکھنے والا ہے
۵۷. البتہ آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنا آدمیوں کے پیدا کرنے کی نسبت بڑا کام ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے
۵۸. اور اندھا اور دیکھنے والا برابر نہیں اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کئے وہ اور بدکار برابر نہیں تم بہت ہی کم سمجھتے ہو
۵۹. بے شک قیامت آنے والی ہے اس میں کوئی شک نہیں لیکن اکثر لوگ یقین نہیں کرتے
۶۰. اور تمہارے رب نے فرمایا ہے مجھے پکارو میں تمہاری دعا قبول کروں گا بے شک جو لوگ میری عبادت سے سرکشی کرتے ہیں عنقریب وہ ذلیل ہو کر دوزخ میں داخل ہوں گے
۶۱. اللہ ہی ہے جس نے تمہارے لیے رات بنائی تاکہ اس میں آرام کرو اور دن کو ہر چیز دکھانے والا بنایا بے شک اللہ لوگوں پر بڑے فضل والا ہے لیکن اکثر لوگ شکر نہیں کرتے
۶۲. یہی اللہ تمہارا رب ہے ہر چیز کا پیدا کرنے والا اس کے سوا کوئی معبود نہیں پھر کہاں الٹے جا رہے ہو
۶۳. اسی طرح وہ لوگ بھی الٹے چلا کرتے تھے جو اللہ کی نشانیوں کا انکار کیا کرتے تھے
۶۴. اللہ ہی ہے جس نے تمہارے لیے زمین کو آرام گاہ بنایا اور آسمان کو چھت اور تمہاری صورتیں بنائیں اور پاکیزہ چیزوں سے تمہیں رزق دیا وہی اللہ تمہارا پالنے والا ہے پس سارے جہان کا پالنے والا اللہ با برکت ہے
۶۵. وہی ہمیشہ زندہ ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں پس اسی کو پکارو خاص اسی کی بندگی کرتے ہوئے سب تعریف اللہ کے لیے ہے جو سارے جہان کا پالنے والا ہے
۶۶. کہہ دو مجھے تو ان چیزوں کی عبادت سے منع کیا گیا ہے جن کو تم اللہ کے سوا پکارتے ہو جب کہ میرے رب کی طرف سے میرے پاس کھلی کھلی نشانیاں آ چکی ہیں اور مجھے یہ حکم دیا گیا ہے کہ میں رب العالمین کے سامنے سر جھکاؤں
۶۷. وہی ہے جس نے تمہیں مٹی سے پھر نطفے سے پھر خون بستہ سے پیدا کیا پھر وہ تمہیں بچہ بنا کر نکالتا ہے پھر باقی رکھتا ہے تاکہ تم اپنی جو انی کو پہنچو پھر یہاں تک کہ تم بوڑھے ہو جاتے ہو کچھ تم میں اس سے پہلے مر جاتے ہیں (بعض کو زندہ رکھتا ہے اور تاکہ تم وقت مقررہ تک پہنچو اور تاکہ تم سمجھو
۶۸. وہی ہے جو زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے پس جب وہ کسی امر کیا فیصلہ کر لیتا ہے تو صرف اس سے یہی کہتا ہے کو ہو جا تو وہ ہو جاتا ہے
۶۹. کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو اللہ کی آیتوں میں جھگڑتے ہیں وہ کہاں پھرے چلے جا رہے ہیں
۷۰. وہ لوگ جنہوں نے کتاب کو اور جو کچھ ہم نے رسولوں کو دے کر بھیجا تھا سب کو جھٹلا دیا پس انہیں معلوم ہو جائے گا
۷۱. جب کہ طوق اور زنجیریں ان کے گلے میں ڈال کر گھسیٹے جائیں گے
۷۲. کھولتے پانی میں پھر آگ میں جھونکے جائیں گے
۷۳. پھر ان سے کہا جائے گا کہاں ہیں جنھیں تم شریک بتاتے تھے
۷۴. اللہ کے سوا وہ کہیں گے ہم سے وہ کھوئے گئے بلکہ ہم تو اس سے پہلے کسی چیز کو بھی نہیں پکارتے تھے اسی طرح اللہ کافروں کو گمراہ کرتا ہے
۷۵. یہ عذاب تمہیں اس لیے ہوا کہ تم ملک میں ناحق خوشیاں مناتے تھے اور اس لیے بھی کہ تم اترایا کرتے تھے
۷۶. جہنم کے دروازوں میں ہمیشہ رہنے کے لیے داخل ہو جاؤ پھر تکبر کرنے والوں کا کیا ہی برا ٹھکانہ ہے
۷۷. پھر صبر کر بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے پھر جس (عذاب) کا ہم ان سے وعدہ کر رہے ہیں کچھ تھوڑا سا اگر ہم آپ کو دکھا دیں یا ہم آپ کو وفات دے دیں تو ہماری طرف ہی سب لوٹائے جائیں گے
۷۸. اور ہم نے آپ سے پہلے کئی رسول بھیجے تھے بعض ان میں سے وہ ہیں جن کا حال ہم نے آپ پر بیان کر دیا اور بعض وہ ہیں کہ ہم نے آپ پر انکا حال بیان نہیں کیا اور کسی رسول سے یہ نہ ہو سکا کہ کوئی معجزہ اذنِ الٰہی کے سوا ظاہر کر سکے پھر جس وقت اللہ کا حکم آئے گا ٹھیک فیصلہ ہو جائے گا اور اس وقت باطل پرست نقصان اٹھائیں گے
۷۹. اللہ ہی ہے جس نے تمہارے لیے چوپائے بنائے تاکہ تم ان میں سے بعض پر سوار ہو اور بعض کو تم کھاتے ہو
۸۰. اور تمہارے لیے ان میں بہت سے فوائد ہیں اور تاکہ تم ان پر سوار ہو کر اپنی حاجت کو پہنچو جو تمہارے سینوں میں ہے اور ان پر اور نیز کشتیوں پر تم سوار کیے جاتے ہو
۸۱. اور وہ تمہیں اپنی نشانیاں دکھاتا ہے پس تم اللہ کی کون کون سی نشانیوں کا انکار کرو گے
۸۲. پس کیا انہوں نے ملک میں چل پھر کر نہیں دیکھا کہ جو لوگ ان سے پہلے ہو گزرے ہیں ان کا کیا انجام ہوا وہ لوگ ان سے زیادہ تھے اور قوت اور نشانوں میں (بھی) جو کہ زمین پر چھوڑ گئے ہیں بڑھے ہوئے تھے پس ان کے نہ کام آیا جو کچھ وہ کماتے تھے
۸۳. پس جب ان کے رسول ان کے پاس کھلی دلیلیں لائے تو وہ اپنے علم و دانش پر اترانے لگے اور جس پر وہ ہنسی کرتے تھے وہ ان پر الٹ پڑا
۸۴. پھر جب انہوں نے ہمارا عذاب آتے دیکھا تو کہنے لگے کہ ہم اللہ پر ایمان لائے جو ایک ہے اور ہم نے ان چیزوں کا انکار کیا جنہیں ہم اس کا شریک ٹھیراتے تھے
۸۵. پس انہیں ان کے ایمان نے نفع نہ دیا جب انہوں نے ہمارا عذاب دیکھ لیا یہ سنت الٰہی ہے جو اس کے بندوں میں گزر چکی ہے اور اس وقت کافر خسارہ میں رہ گئے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ حٰمٓ السجدۃ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. حم
۲. یہ کتاب) بڑے مہربان نہایت رحم والے کی طرف سے نازل ہوئی ہے
۳. کہ جس کی آیتیں عربی زبان میں علم والوں کے لیے واضح ہیں
۴. خوشخبری دینے والی ڈرانے والی ہے پھر ان میں سے اکثر نے تو منہ ہی پھیر لیا پھر وہ سنتے بھی نہیں
۵. اور کہتے ہیں ہمارے دل اس بات سے کہ جس کی طرف تو ہمیں بلاتا ہے پردوں میں ہیں اور ہمارے کانوں میں بوجھ ہے اور ہمارے اور آپ کے درمیان پردہ پڑا ہوا ہے پھر آپ اپنا کام کیے جائیں ہم بھی اپنا کام کر رہے ہیں
۶. آپ ان سے کہہ دیں کہ میں بھی تم جیسا ایک آدمی ہوں میری طرف یہی حکم آتا ہے کہ تمہارا معبود ایک ہی ہے پھر اس کی طرف سیدھے چلے جاؤ اور اس سے معافی مانگو اور مشرکوں کے لیے ہلاکت ہے
۷. جو زکوٰۃ نہیں دیتے اور وہ آخرت کے بھی منکر ہیں
۸. بے شک جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک کام بھی کیے ان کے لیے بے انتہا اجر ہے
۹. کہہ دو کیا تم اس کا انکار کرتے ہو جس نے دو دن میں زمین بنائی اور تم اس کے لیے شریک ٹھیراتے ہو وہی سب جہانوں کا پروردگار ہے
۱۰. اور اس نے زمین میں اوپر سے پہاڑ رکھے اور اس میں برکت دی اور چار دن میں اس کی غذاؤں کا اندازہ کیا (یہ جو اب) پوچھنے والوں کے لیے پورا ہے
۱۱. پھر وہ آسمان کی طرف متوجہ ہوا اور وہ دھواں تھا پس اس کو اور زمین کو فرمایا کہ خوشی سے آؤ یا جبر سے دونوں نے کہا ہم خوشی سے آئے ہیں
۱۲. پھر انہیں دو دن میں سات آسمان بنا دیا اور اس نے ہر ایک آسمان میں اس کا کام القا کیا اور ہم نے پہلے آسمان کو چراغوں سے زینت دی اور حفاظت کے لیے بھی یہ زبردست ہر چیز کے جاننے والے کا اندازہ ہے
۱۳. پس اگر وہ نہ مانیں تو کہہ دو میں تمہیں کڑک سے ڈراتا ہوں جیسا کہ قوم عاد اور ثمود پر کڑک آئی تھی
۱۴. جب ان کے پاس رسول آئے ان کے سامنے سے اور ان کے پیچھے سے کہ سوائے اللہ کے کسی کی عبادت نہ کرو تو کہنے لگے کہ اگر ہمارا رب چاہتا تو فرشتے نازل کر دیتا پس ہم تو اس چیز سے جو تم دے کر بھیجے گئے ہو منکر ہیں
۱۵. پس قوم عاد نے زمین میں ناحق تکبر کیا اور کہا ہم سے طاقت میں کون زیادہ ہے کیا انہوں نے دیکھا نہیں کہ اللہ جس نے انہیں پیدا کیا ہے وہ ان سے طاقت میں کہیں بڑھ کر ہے وہ ہماری آیتوں کا انکار کرتے رہے
۱۶. پس ہم نے ان پر منحوس دنوں میں تیز آندھی بھیجی تاکہ ہم انہیں ذلت کے عذاب کا مزہ دنیا کی زندگی میں چکھا دیں اور آخرت کا عذاب تو اور بھی ذلت کا ہے اور ان کی مدد نہ کی جائے گی
۱۷. اور وہ جو قوم ثمود تھی ہم نے انہیں ہدایت کی سو انہوں نے گمراہی کو بمقابلہ ہدایت کے پسند کیا پھر انہیں کڑاکے کے ذلیل کرنے والے عذاب نے آ لیا ان کے اعمال کے سبب سے
۱۸. اور جو لوگ ایمان لائے اور ڈرتے رہتے تھے ہم نے انہیں بچا لیا
۱۹. اور جس دن اللہ کے دشمن دوزخ کی طرف ہانکیں جائیں گے تو وہ روک لیے جائیں گے
۲۰. یہاں تک کہ جب وہ اس کے پاس آ پہنچیں گے تو ان پر ان کے کان اور ان کی آنکھیں اور ان کی کھالیں گواہی دیں گی جو کچھ وہ کیا کرتے تھے
۲۱. وہ اپنی کھالوں سے کہیں گے کہ تم نے ہمارے خلاف کیوں گواہی دی وہ کہیں گے کہ ہمیں اللہ نے گویائی دی جس نے ہر چیز کو گویائی بخشی ہے اور اسی نے پہلی مرتبہ تمہیں پیدا کیا اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ گے
۲۲. اور تم اپنے کانوں اور آنکھوں اور چمڑوں کی اپنے اوپر گواہی دینے سے پردہ نہ کرتے تھے لیکن تم نے یہ گمان کیا تھا جو کچھ تم کرتے ہو اس میں سے بہت سی چیزوں کو اللہ نہیں جانتا
۲۳. اور تمہارے اسی خیال نے جو تم نے اپنے رب کے حق میں کیا تھا تمہیں برباد کیا پھر تم نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو گئے
۲۴. پس اگر وہ صبر کریں تو بھی ان کا ٹھکانہ آگ ہی ہے اور اگر وہ معافی چاہیں گے تو انہیں معافی نہیں دی جائے گی
۲۵. اور ہم نے ان کے لیے کچھ ہمنشین مقرر کر دیئے پس انہوں نے ان کو وہ (برے کام) اچھے کر دکھائے جو پہلے کر چکے تھے اور جو پیچھے کریں گے اور ان پر حکم الٰہی ثابت ہو چکا تھا پہلی امتوں کے ضمن میں جو ان سے پہلے جنوں اور انسانوں میں سے گزر چکی تھیں بے شک وہ نقصان اٹھانے والے تھے
۲۶. اور کافروں نے کہا کہ تم اس قرآن کو نہ سنو اور اس میں غل مچاؤ تاکہ تم غالب ہو جاؤ
۲۷. پس ہم ضرور کافروں کو سخت عذاب کا مزہ چکھائیں گے اور ہم ان کے بدترین اعمال کا بدلہ دیں گے جو وہ کیا کرتے تھے
۲۸. اللہ کے دشمنوں کی یہی سزا آگ ہی ہے ان کے لیے اس میں ہمیشہ رہنے کا گھر ہے اس کا بدلہ جو ہماری آیتوں کا انکار کیا کرتے تھے
۲۹. اور کافر کہیں گے اے ہمارے رب ہمیں وہ لوگ دکھا جنہوں نے ہمیں گمراہ کیا تھا جنّوں اور انسانوں میں سے ہم انہیں اپنے قدموں کے نیچے ڈال دیں تاکہ وہ بہت ذلیل ہوں
۳۰. بے شک جنہوں نے کہا تھا کہ ہمارا رب اللہ ہے پھر اس پر قائم رہے ان پر فرشتے اتریں گے کہ تم خوف نہ کرو اور نہ غم کرو اور جنت میں خوش رہو جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا
۳۱. ہم تمہارے دنیا میں بھی دوست تھے اور آخرت میں بھی اور بہشت میں تمہارے لیے ہر چیز موجود ہے جس کو تمہارا دل چاہے اور تم جو وہاں مانگو گے ملے گا
۳۲. بخشنے والے نہایت رحم والے کی طرف سے مہمانی ہے
۳۳. اور اس سے بہتر کس کی بات ہے جس نے لوگوں کو اللہ کی طرف بلایا اور خود بھی اچھے کام کیے اور کہا بے شک میں بھی فرمانبرداروں میں سے ہوں
۳۴. اور نیکی اور بدی برابر نہیں ہو تی (برائی کا) دفعیہ اس بات سے کیجیئے جو اچھی ہو پھر ناگہاں وہ شخص جو تیرے اور اس کے درمیان دشمنی تھی ایسا ہو گا گویا کہ وہ مخلص دوست ہے
۳۵. اور یہ بات نہیں دی جاتی مگر انہیں جو صابر ہوتے ہیں اور یہ بات نہیں دی جاتی مگر اس کو جو بڑا بخت والا ہے
۳۶. اور اگر آپ کو شیطان سے کوئی وسوسہ آنے لگے تو اللہ کی پناہ مانگیئے بے شک وہی سب کچھ سننے والا جاننے والا ہے
۳۷. اور اس کی نشانیوں میں سے رات اور دن اور سورج اور چاند ہیں سورج کو سجدہ نہ کرو اور نہ چاند کو اور اس اللہ کو سجدہ کرو جس نے انہیں پیدا کیا ہے اگر تم اسی کی عبادت کرتے ہو
۳۸. پھر اگر وہ تکبر کریں تو وہ لوگ جو آپ کے رب کے پاس ہیں رات دن اس کی تسبیح کرتے ہیں اور تھکتے نہیں
۳۹. اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ تو زمین کو دبی ہوئی دیکھتا ہے پھر جب ہم اس پر پانی برساتے ہیں تو ابھرتی ہے اور پھولتی ہے بے شک جس نے اسے زندہ کیا وہی مردوں کو زندہ کرے گا بے شک وہی ہر چیز پر قادر ہے
۴۰. بے شک جو لوگ ہماری آیتوں میں کجروی کرتے ہیں وہ ہم سے چھپے نہیں رہتے کیا وہ شخص جو آگ میں ڈالا جائے گا بہتر ہے یا وہ جو قیامت کے دن امن سے آئے گا جو چاہو کرو جو کچھ تم کرتے ہو وہ دیکھ رہا ہے
۴۱. بے شک وہ لوگ جنہوں نے نصیحت سے انکار کیا جب کہ وہ ان کے پاس آئی اور تحقیق وہ البتہ عزت والی کتاب ہے
۴۲. جس میں نہ آگے اور نہ پیچھے سے غلطی کا دخل ہے حکمت والے تعریف کیے ہوئے کی طرف سے نازل کی گئی ہے
۴۳. آپ سے وہی بات کہی جاتی ہے جو آپ سے پہلے رسولوں سے کہی گئی تھی بے شک آپ کا رب بخشنے والا اور دردناک عذاب دینے والا بھی ہے
۴۴. اور اگر ہم اسے عجمی زبان کا قرآن بنا دیتے تو کہتے کہ اس کی آیتیں صاف صاف بیان کیوں نہیں کی گئیں کیا عجمی کتاب اور عربی رسول کہہ دو یہ ایمان داروں کے لیے ہدایت اور شفا ہے اور جو لوگ ایمان نہیں لاتے ان کے کان بہرے ہیں اور وہ قرآن ان کے حق میں نابینائی ہے وہ لوگ (گو یا کہ) دور جگہ سے پکارے جا رہے ہیں
۴۵. اور ہم نے موسیٰ کو کتاب دی تھی پھر اس میں اختلاف کیا گیا اور اگر آپ کے رب کی طرف سے ایک بات صادر نہ ہو چکی ہوتی تو ان کا فیصلہ ہی ہو چکا ہوتا اور انہیں تو قرآن میں قوی شک ہے
۴۶. جو کوئی نیک کام کرتا ہے تو اپنے لیے اور برائی کرتا ہے تو اپنے سر پر اور آپ کا رب تو بندوں پر کچھ بھی ظلم نہیں کرتا
۴۷. قیامت کی خبر کا اسی کی طرف حوالہ دیا جاتا ہے اور کوئی پھل اپنے غلافوں سے نہیں نکلتا اور نہ کوئی مادہ حاملہ ہوتی ہے اور نہ وضع حمل کرتی ہے مگر اس کے علم سے اور جس دن انہیں پکارے گا کہ میرے شریک کہاں ہیں کہیں گے ہم نے آپ سے عرض کر دیا کہ ہم میں سے کسی کو بھی خبر نہیں
۴۸. اور ان سے وہ کھوئے جائیں گے جنہیں اس سے پہلے پکارتے تھے اور یقین کر لیں گے کہ انہیں کسی طرح بھی چھٹکارا نہیں
۴۹. انسان بھلائی مانگنے سے نہیں تھکتا اور اگر اسے کوئی تکلیف پہنچ جائے تو مایوس اور نا امید ہو جاتا ہے
۵۰. اور اگر ہم اسے اس مصیبت کے بعد جو اس پر آئی تھی اپنی رحمت کا مزہ چکھاتے ہیں تو کہتا ہے یہ میرا حق تھا اور میں نہیں خیال کرتا کہ قیامت قائم ہو گی اور اگر میں اپنے رب کے پاس گیا بھی تو بے شک میرے لیے اس کے ہاں بھلائی ہی ہو گی ہم کافروں کو ضرور بتائیں گے جو کچھ وہ کرتے رہے اور ہم ضرور انہیں سخت عذاب چکھائیں گے
۵۱. اور جب ہم نے انسان پر انعام کیا تو اس نے منہ پھیر لیا اور کنارہ کش ہو گیا اور جب اس کو تکلیف پہنچی تو لمبی چوڑی دعا کرنے لگا
۵۲. کہہ دو بھلا دیکھو تو سہی اگر یہ قرآن اللہ کی طرف سے ہو پھر تم اس کا انکار کر بیٹھے تو ایسے پرلے درجہ کے ضدی سے کون زیادہ گمراہ ہو گا
۵۳. عنقریب ہم اپنی نشانیاں انہیں دنیا میں دکھائیں گے اور خود ان کے نفس میں یہاں تک کہ ان پر واضح ہو جائے گا کہ وہی حق ہے کیا ان کے رب کی یہ بات کافی نہیں کہ وہ ہر چیز کو دیکھ رہا ہے
۵۴. خبردار انہیں اپنے رب کے پاس حاضر ہونے میں شک ہے خبردار بے شک وہ ہر چیز کو گھیرے ہوئے ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ شوریٰ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. حم
۲. عسق
۳. اسی طرح سے اللہ زبردست حکمت والا آپ کی طرف وحی کرتا ہے اور ان کی طرف بھی (کرتا تھا) جو آپ سے پہلے تھے
۴. اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اور وہ بلند مرتبہ بزرگی والا ہے
۵. قریب ہے کہ آسمان اوپر سے پھٹ جائیں اور سب فرشتے اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے ہیں اور ان کے لیے جو زمین میں ہیں مغفرت مانگتے ہیں خبردار بے شک اللہ ہی بخشنے والا نہایت رحم والا ہے
۶. اور وہ لوگ جنہوں نے اس کے سوا اور کارساز بنا رکھے ہیں اللہ ان کا حال دیکھ رہا ہے اور آپ ان کے ذمہ دار نہیں ہیں
۷. اور اسی طرح ہم نے آپ پر عربی زبان میں قرآن نازل کیا تاکہ آپ مکہ والوں اور اس کے آس پاس والوں کو ڈرائیں اور قیامت کے دن سے بھی ڈرائیں جس میں کوئی شبہ نہیں (اس روز) ایک جماعت جنت میں اور ایک جماعت جہنم میں ہو گی
۸. اور اگر اللہ چاہتا تو ان سب کو ایک ہی جماعت کر دیتا لیکن اللہ جسے چاہتا ہے اپنی رحمت میں داخل کرتا ہے اور ظالموں کا نہ کوئی دوست ہے اور نہ کوئی مددگار
۹. کیا انہوں نے اس کے سوا اور بھی مددگار بنا رکھے ہیں پھر اللہ ہی مددگار ہے اور وہی مردوں کو زندہ کرے گا اور وہ ہر چیز پر قادر ہے
۱۰. اور جس بات میں بھی تم اختلاف کرتے ہو سو اس کا فیصلہ اللہ کے سپرد ہے وہی اللہ میرا رب ہے اسی پر میرا بھروسہ ہے اور اس کی طرف میں رجوع کرتا ہوں
۱۱. وہ آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا ہے اسی نے تمہاری جنس سے تمہارے جوڑے بنائے اور چار پایوں کے بھی جوڑے بنائے تمہیں زمین میں پھیلاتا ہے کوئی چیز اس کی مثل نہیں اور وہ سننے والا دیکھنے والا ہے
۱۲. اس کے ہاتھ میں آسمانوں اور زمین کی کنجیاں ہیں روزی کشادہ کرتا ہے جس کی چاہے اور تنگ کر دیتا ہے بے شک وہ ہر چیز کو جاننے والا ہے
۱۳. تمہارے لیے وہی دین مقرر کیا جس کا نوح کو حکم دیا تھا اور اسی راستہ کی ہم نے آپ کی طرف وحی کی ہے اور اسی کا ہم نے ابراہیم اور موسیٰ اور عیسیٰ کو حکم دیا تھا کہ اسی دین پر قائم رہو اور اس میں پھوٹ نہ ڈالنا جس چیز کی طرف آپ مشرکوں کو بلاتے ہیں وہ ان پر گراں گزرتی ہے اللہ جسے چاہے اپنی طرف کھینچ لیتا ہے اور جو اس کی طرف رجوع کرتا ہے اسے راہ دکھاتا ہے
۱۴. اور اہلِ کتاب جو جدا جدا فرقے ہوئے تو علم آنے کے بعد اپنی باہمی ضد سے ہوئے اور اگر تیرے رب کی طرف سے ایک وقت مقرر (قیامت) تک کا وعدہ نہ ہوتا تو ان میں فیصلہ ہو گیا ہوتا اور جو ان کے بعد کتاب کے وارث بنائے گئے ہیں (زمانۂ نبوی کے اہل کتاب) وہ اس (دین) کی نسبت حیرت انگیز شک میں ہیں
۱۵. تو آپ اسی دین کی طرف بلائیے اور قائم رہیئے جیسا آپ کو حکم دیا گیا ہے اور ان کی خواہشوں پر نہ چلیئے اور کہہ دو کہ میں اس پر یقین لایا ہوں جو اللہ نے کتاب نازل کی ہے اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں تمہارے درمیان انصاف کروں اللہ ہی ہمارا اور تمہارا پروردگار ہے ہمارے لیے ہمارے اعمال ہیں اور تمہارے لیے تمہارے اعمال اور تمہارے درمیان کوئی جھگڑا نہیں اللہ ہم سب کو جمع کر لے گا اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے
۱۶. اور جو لوگ اللہ(کے دین) کے بارے میں جھگڑتے ہیں بعد اس کے کہ وہ مان لیا گیا ان لوگوں کی حجّت ان کے رب کے ہاں باطل ہے اور ان پر غضب ہے اور ان کے لیے سخت عذاب ہے
۱۷. اللہ ہی ہے جس نے سچی کتاب اور ترازو نازل کی اور آپ کو کیا معلوم شاید قیامت قریب ہو
۱۸. اس کی جلدی تو وہی کرتے ہیں جو اس پر ایمان نہیں رکھتے اور جو ایمان رکھتے ہیں وہ اس سے ڈر رہے ہیں اور جانتے ہیں کہ وہ برحق ہے خبردار بے شک جو لوگ قیامت کے بارہ میں جھگڑا کرتے ہیں وہ پرلے درجے کی گمراہی میں ہیں
۱۹. اللہ اپنے بندوں پر بڑا مہربان ہے جسے (جس قدر) چاہے روزی دیتا ہے اور وہ بڑا طاقتور زبردست ہے
۲۰. جو کوئی آخرت کی کھیتی کا طالب ہو ہم اس کے لیے اس کھیتی میں برکت دیں گے اور جو دنیا کی کھیتی کا طالب ہو اسے (بقدر مناسب) دنیا میں دیں گے اور آخرت میں اس کا کچھ حصہ نہیں ہو گا
۲۱. کیا ان کے اور شریک ہیں جنہوں نے ان کے لیے دین کا وہ طریقہ نکالا ہے جس کی اللہ نے اجازت نہیں دی اور اگر فیصلہ کا وعدہ نہ ہوا ہوتا تو ان کا دنیا ہی میں فیصلہ ہو گیا ہو تا اور بے شک ظالموں کے لیے دردناک عذاب ہے
۲۲. آپ ظالموں کو (قیامت کے دن) دیکھیں گے کہ اپنے اعمال (کے وبال) سے ڈر رہے ہوں گے اور ان پر پڑنے والا اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے وہ بہشت کے باغوں میں ہوں گے انہیں جو چاہیں گے اپنے رب کے ہاں سے ملے گا یہی وہ بڑا فضل ہے
۲۳. یہی وہ (فضل) جس کی اللہ اپنے بندوں کو خوشخبری دے دیتا ہے جو ایمان لائے اور نیک کام کیے کہہ دو میں تم سے اس پر کوئی اجرت نہیں مانگتا بجز رشتہ داری کی محبت کے اور جو نیکی کمائے گا تو ہم اس میں اس کے لیے بھلائی زیادہ کر دیں گے بے شک اللہ بخشنے والا قدردان ہے
۲۴. کیا وہ کہتے ہیں کہ آپ نے اللہ پر جھوٹ باندھا ہے پس اگر اللہ چاہے تو آپ کے دل پر مُہر کر دے اور اللہ باطل کو مٹا دیتا ہے اور سچ کو اپنی کلام سے ثابت کر دیتا ہے بے شک وہ سینوں کے بھید خوب جانتا ہے
۲۵. اور وہی ہے جو اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے اور ان کے گناہ معاف کر دیتا ہے اور جانتا ہے جو تم کرتے ہو
۲۶. اور ان کی دعا قبول کرتا ہے جو ایمان لائے اور نیک کام کیے اور انہیں اپنے فضل سے زیادہ دیتا ہے اور کافروں کے لیے سخت عذاب ہے
۲۷. اور اگر اللہ اپنے بندوں کی روزی کشادہ کر دے تو زمین پر سرکشی کرنے لگیں لیکن وہ ایک اندازے سے اتارتا ہے جتنی چاہتا ہے بے شک وہ اپنے بندوں سے خوب خبردار دیکھنے والا ہے
۲۸. اور وہی ہے جو نا امید ہو جانے کے بعد مینہ برساتا ہے اور اپنی رحمت کو پھیلاتا ہے اور وہی کارساز احمد کے لائق ہے
۲۹. اور اس کی نشانیوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ آسمانوں اور زمین کو بنایا اور اس پر ہر قسم کے چلنے والے جانور پھیلائے اور وہ جب چاہے گا ان کے جمع کرنے پر قادر ہے
۳۰. اور تم پر جو مصیبت آتی ہے تو وہ تمہارے ہی ہاتھوں کے کیے ہوئے کاموں سے آتی ہے اور وہ بہت سے گناہ معاف کر دیتا ہے
۳۱. اور تم زمین میں عاجز کرنے والے نہیں اور سوائے اللہ کے نہ کوئی تمہارا کارساز ہے اور نہ کوئی مددگار
۳۲. اور اس کی نشانیوں میں سے سمندر میں پہاڑوں جیسے جہاز ہیں
۳۳. اگر وہ چاہے تو ہوا کو ٹھیرا دے پس وہ اس کی سطح پر کھڑ ے رہ جائیں بے شک اس میں ہر صبر کرنے والے شکر گزار کے لیے نشانیاں ہیں
۳۴. یا ان کے برے اعمال کے سبب سے انہیں تباہ کر دے اور بہتوں کو معاف بھی کر دیتا ہے
۳۵. اور جان لیں وہ جو ہماری آیتوں میں جھگڑتے ہیں کہ ان کے لیے پناہ کی کوئی جگہ نہیں
۳۶. پھر جو کچھ تمہیں دیا گیا ہے وہ دنیا کی زندگی کا سامان ہے اور جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ بہتر اور سدا رہنے والا ہے یہ ان کے لیے ہے جو ایمان لائے اور اپنے رب پر توکل کرتے ہیں
۳۷. اور وہ جو بڑے بڑے گناہوں اور بے حیائی سے بچتے ہیں اور جب غصہ ہوتے ہیں تو معاف کر دیتے ہیں
۳۸. اور وہ جو اپنے رب کا حکم مانتے ہیں اور نماز ادا کرتے ہیں اور ان کا کام باہمی مشورے سے ہوتا ہے اور ہمارے دیے ہوئے میں سے کچھ دیا بھی کرتے ہیں
۳۹. اور وہ لوگ جب ان پر ظلم ہوتا ہے تو بدلہ لیتے ہیں
۴۰. اور برائی کا بدلہ ویسی ہی برائی ہے پس جس نے معاف کر دیا اور صلح کر لی تو اس کا اجر اللہ کے ذمہ ہے بے شک وہ ظالموں کو پسند نہیں کرتا
۴۱. اور جو کوئی ظلم اٹھانے کے بعد بدلہ لے تو ان پر کوئی الزام نہیں
۴۲. الزام تو ان پر ہے جو لوگوں پر ظلم کرتے ہیں اور ملک میں ناحق سرکشی کرتے ہیں یہی ہیں جن کے لیے دردناک عذاب ہے
۴۳. اور البتہ جس نے صبر کیا اور معاف کر دیا بے شک یہ بڑی ہمت کا کام ہے
۴۴. اور جسے اللہ گمراہ کر دے سو اس کے بعد اس کا کوئی کارساز نہیں اور ظالموں کو دیکھیں گے جب وہ عذاب دیکھیں گے تو کہیں گے کیا واپس جانے کا بھی کوئی راستہ ہے
۴۵. اور آپ انہیں دیکھیں گے کہ وہ دوزخ کے سامنے لائے جائیں گے ایسے حال میں ذلت کے مارے جھکے ہوئے ہوں گے چھپی نگاہ سے دیکھ رہے ہوں گے اور وہ لوگ کہیں گے جو ایمان لائے تھے بے شک خسارہ اٹھانے والے وہی لوگ ہیں جنہوں نے اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو قیامت کے دن خسارہ میں رکھا خبردار بے شک ظالم ہی ہمیشہ عذاب میں ہوں گے
۴۶. اور ان کا اللہ کے سوا کوئی بھی حمایتی نہ ہو گا کہ ان کو بچائے اور جسے اللہ گمراہ کرے اس کے لیے کوئی بھی راستہ نہیں
۴۷. اس سے پہلے اپنے رب کا حکم مان لو کہ وہ دن آ جائے جو اللہ کی طرف سے ٹلنے والا نہیں اس دن تمہارے لیے کوئی جائے پناہ نہیں ہو گی اور نہ تم انکار کر سکو گے
۴۸. پھر بھی اگر نہ مانیں تو ہم نے آپ کو ان پر محافظ بنا کر نہیں بھیجا ہے آپ پر تو صرف پہنچا دینا ہے اور جب ہم انسان کو اپنی کوئی رحمت چکھاتے ہیں تو اس سے خوش ہو جاتا ہے اور اگر اس پر اس کے اعمال سے اس سے کوئی مصیبت پڑ جاتی ہے تو انسان بڑا ہی ناشکرا ہے
۴۹. آسمانوں اور زمین میں اللہ ہی کی بادشاہی ہے جو چاہتا ہے پیدا کر تا ہے جسے چاہتا ہے لڑکیاں عطا کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے لڑکے بخشتا ہے
۵۰. یا لڑکے اور لڑکیاں ملا کر دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے بانجھ کر دیتا ہے بے شک وہ خبردار قدرت والا ہے
۵۱. اور کسی انسان کا حق نہیں کہ اس سے اللہ کلام کر لے مگر بذریعہ وحی یا پردے کے پیچھے سے یا کوئی فرشتہ بھیج دے کہ وہ اس کے حکم سے القا کر لے جو چاہے بے شک وہ بڑا عالیشان حکمت والا ہے
۵۲. اور اسی طرح ہم نے آپ کی طرف اپنا حکم سے قرآن نازل کیا آپ نہیں جانتے تھے کہ کتاب کیا ہے اور ایمان کیا ہے اور لیکن ہم نے قرآن کو ایسا نور بنایا ہے کہ ہم اس کے ذریعہ سے ہم اپنے بندوں سے جسے چاہتے ہیں ہدایت کرتے ہیں اور بے شک آپ سیدھا راستہ بتاتے ہیں
۵۳. اس اللہ کا راستہ جس کے قبضہ میں آسمانوں اور زمین کی سب چیزیں ہیں خبردار اللہ ہی کی طرف سب کام رجوع کرتے ہیں
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ زخرف
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. حم
۲. روشن کتاب کی قسم ہے
۳. ہم نے اسے عربی زبان میں قرآن بنایا ہے تاکہ تم سمجھو
۴. اور یہ کتاب لوح محفوظ میں ہمارے نزدیک بلند مرتبہ حکمت والی ہے
۵. کیا تمہارے سمجھانے سے ہم اس لیے منہ پھیر لیں گے کہ تم بیہودہ لوگ ہو
۶. اور پہلے لوگوں میں بھی ہم نے بہت سے نبی بھیجے ہیں
۷. اور ان کے پاس ایسا کوئی نبی نہ آتا تھا کہ جس سے وہ ٹھٹھا نہ کرتے تھے
۸. پھر ہم نے ان میں بڑے زور والوں کو ہلاک کر دیا اور پہلوں کی مثال گزر چکی ہے
۹. اور اگر آپ ان سے پوچھیں کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا ہے تو ضرور کہیں گے کہ انہیں اس بڑے زبردست جاننے والے نے پیدا کیا ہے
۱۰. وہ جس نے زمین کو تمہارا بچھونا بنایا اور تمہارے لیے اس میں راستے بنائے تاکہ تم راہ پاؤ
۱۱. اور وہ جس نے آسمان سے اندازے کے ساتھ پانی اتارا پھر ہم نے اس سے مردہ بستی کو زندہ کیا تم بھی اس طرح ( قبروں سے ) نکالے جاؤ گے
۱۲. اور وہ جس نے ہر قسم کے جوڑے بنائے اور تمہارے لیے وہ کشتیاں اور چار پائے بنائے جن پر تم سوار ہوتے ہو
۱۳. تاکہ ان کی پیٹھ پر چڑھ کر اپنے رب کا احسان یاد کرو جب کہ تم ان پر خوب بیٹھ جاؤ اور کہو وہ ذات پاک ہے جس نے ہمارے لیے اسے مطیع کر دیا اور ہم اسے قابو میں لانے والے نہ تھے
۱۴. اور بے شک ہم اپنے رب کی طرف لوٹنے والے ہیں
۱۵. اور لوگوں نے اس کے بندوں کو اس کی اولاد بنا دیا بے شک انسان صریح ناشکرا ہے
۱۶. کیا اس نے اپنی مخلوقات میں سے بیٹیاں لے لیں اور تمہیں بیٹے چن کر دیئے
۱۷. اور جب ان میں سے کسی کو اس چیز کی خوشخبری دی جائے جسے رحمان کے لیے ٹھیراتا ہے تو اس کا منہ سیاہ ہو جاتا ہے اور و ہ دل میں کڑھتا رہتا ہے
۱۸. کیا اس کے لیے وہ ہے جو زیور میں پلتی ہے اور وہ جھگڑتے میں بات نہیں کر سکتی
۱۹. اور فرشتوں کو جو رحمان کے بندے ہیں عورتیں فرض کر لیا کیا انھوں نے پیدا ہوتے دیکھا ہے ان کی گواہی لکھی جائے گی اور ان سے پوچھا جائے گا
۲۰. اور کہتے ہیں اگر رحمان چاہتا تو ہم انہیں نہ پوجتے انہیں اس کی کچھ خبر نہیں وہ محض اٹکل دوڑاتے ہیں
۲۱. کیا ہم نے انہیں اس سے پہلے کوئی کتاب دی ہے کہ یہ اس پر قائم ہیں
۲۲. بلکہ وہ کہتے ہیں کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک طریقہ پر پایا ہے اور انہیں کے ہم پیرو ہیں
۲۳. اور اسی طرح ہم نے آپ سے پہلے کسی گاؤں میں بھی کوئی ڈرانے والا بھیجا تو وہاں کے دولت مندوں نے (یہی) کہا کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک طریقہ پر پایا اور ہم انہیں کے پیرو ہیں
۲۴. رسول نے کہا اگر چہ میں تمہارے پاس اس سے بھی بہتر طریقہ لاؤں جس پر تم نے اپنے باپ دادا کو پایا انہوں نے کہا جو کچھ تو لایا ہے ہم اس کے منکر ہیں
۲۵. پھر ہم نے ان سے بدلہ لیا پھر دیکھ جھٹلانے والوں کا انجام کیا ہوا
۲۶. اور جب ابراہیم نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے کہا کہ بے شک میں ان سے بیزار ہوں جن کی تم عبادت کرتے ہو
۲۷. سوائے اس ذات کے جس نے تجھے پیدا کیا سو بے شک وہی تجھے راہ دکھائے گا
۲۸. اور یہی بات اپنی اولاد میں پیچھے چھوڑ گیا تاکہ وہ رجوع کریں
۲۹. بلکہ میں نے ان کو اور ان کے باپ دادا کو خوب سامان دیا یہاں تک کہ ان کے پاس سچا قرآن اور صاف صاف بتانے والا رسول آیا
۳۰. اور جب ان کے پاس سچا قرآن پہنچا تو کہا کہ یہ تو جادو ہے اور ہم اسے نہیں مانتے
۳۱. اور کہا کیوں یہ قرآن ان دو بستیوں کے کسی سردار پر نازل نہیں کیا گیا
۳۲. کیا وہ آپ کے رب کی رحمت تقسیم کرتے ہیں ان کی روزی تو ہم نے ان کے درمیان دنیا کی زندگی میں تقسیم کی ہے اور ہم نے بعض کے بعض پر درجے بلند کیے تاکہ ایک دوسرے کو محکوم بنا کر رکھے اور آپ کے رب کی رحمت اس سے کہیں بہتر ہے جو وہ جمع کرتے ہیں
۳۳. اور اگر یہ نہ ہوتا کہ سب لوگ ایک طریقہ کے ہو جائیں گے (کافر) تو جو اللہ کے منکر ہیں انکے گھروں کی چھت اور ان پر چڑھنے کی سیڑھیاں چاندی کی کر دیتے
۳۴. اور ان کے گھروں کے دروازے اور تخت بھی چاندی کے کر دیتے جن پر وہ تکیہ لگا کر بیٹھتے ہیں
۳۵. اور سونے کے بھی اور یہ سب کچھ دنیا کی زندگی کا سامان ہے اور آخرت آپ کے رب کے ہاں پرہیزگاروں کے لیے ہے
۳۶. اور جو اللہ کی یاد سے غافل ہوتا ہے تو ہم اس پر ایک شیطان متعین کر تے ہیں پھر وہ اس کا ساتھی رہتا ہے
۳۷. اور شیاطین آدمیوں کو راستے سے روکتے ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ ہم راہِ راست پر ہیں
۳۸. یہاں تک کہ جب وہ ہمارے پاس آئے گا تو کہے گا اے کاش میرے اور تیرے درمیان مشرق اور مغرب کی دوری ہوتی پس کیسا برا ساتھی ہے
۳۹. اور آج تمہیں یہ بات ہر گز نفع نہ دے گی چونکہ تم نے ظلہم کیا تھا بے شک تم عذاب میں شریک ہو
۴۰. پس کیا آپ بہروں کو سنا سکتے ہیں یا اندھوں کو راہ دکھا سکتے ہیں اور انہیں جو صریح گمراہی میں ہیں
۴۱. پس اگر ہم آپ کو (دنیا سے ) اٹھا لیں تو بھی ہم ان سے بدلہ لیں گے
۴۲. یا اگر ہم آپ کو وہ دکھا بھی دیں جس کا ہم نے ان سے وعدہ کیا ہے تو ہم ان پر قادر ہیں
۴۳. پھر آپ مضبوطی سے پکڑیں اسے جو آپ کی طرف وحی کیا گیا ہے بے شک آپ سیدھے راستہ پر ہیں
۴۴. اور بے شک وہ (قرآن) آپ کے لیے اور آپ کی قوم کے لیے ایک نصیحت ہے اور تم سب سے ا سکی باز پرس ہو گی
۴۵. اور آپ ان سب پیغمبروں سے جنہیں ہم نے آپ سے پہلے بھیجا ہے پوچھ لیجیئے کیا ہم نے رحمان کے سوا دوسرے معبود ٹھیرا لئے تھے کہ انکی عبادت کی جائے
۴۶. اور ہم نے موسیٰ کو اپنی نشانیاں دے کر فرعون اور اس کے امرائے دربار کی طرف بھیجا تھا سو اس نے کہا کہ میں پروردگار عالم کا رسول ہوں
۴۷. پس جب وہ ان کے پاس ہماری نشانیاں لایا تو وہ اس کی ہنسی اڑانے لگے
۴۸. اور ہم ان کو جو کوئی نشانی دکھاتے تھے تو ایک دوسرے سے بڑھ کر ہوتی تھی اور ہم نے انہیں عذاب میں پکڑا تاکہ وہ باز آ جائیں
۴۹. اور انہوں نے کہا اے جادوگر اپنے رب سے ہمارے لیے اس عہد سے جو تجھ سے اس نے کیا ہے دعا کر ہم ضرور راہ پر آ جائیں گے
۵۰. پھر جب ہم ان سے عذاب ہٹا لیتے تو اسی وقت عہد کو توڑ دیتے
۵۱. اور فرعون نے اپنی قوم میں منادی کر کے کہہ دیا اے میری قوم کیا میرے لیے مصر کی بادشاہت نہیں اور کیا یہ نہریں میرے (محل کے ) نیچے سے نہیں بہہ رہی ہیں پھر کیا تم نہیں دیکھتے
۵۲. کیا میں اس سے بہتر نہیں ہوں جو ذلیل ہے اور صاف صاف بات بھی نہیں کر سکتا
۵۳. پھر اس کے لیے سونے کے کنگن کیوں نہیں اتارے گئے یا اس کے ہمراہ فرشتے پرے باندھے ہوئے آئے ہوتے
۵۴. پس اس نے اپنی قوم کو احمق بنا دیا پھر اس کے کہنے میں آ گئے کیوں کہ وہ بدکار لوگ تھے
۵۵. پس جب انہوں نے ہمیں غصہ دلا دیا تو ہم نے ان سے بدلہ لیا ہم نے ان سب کو غرق کر دیا
۵۶. پھر ہم نے انہیں گئے گزرے اور پیچھے آنے والوں کے لیے کہاوت بنا دیا
۵۷. اور جب ابن مریم کی مثال بیان کی گئی تو اسی وقت آپ کی قوم کے لوگ اس سے کھلکھلا کر ہنسنے لگے
۵۸. اور کہا کیا ہمارے معبود بہتر ہیں یا وہ یہ ذکر صرف آپ سے جھگڑنے کے لیے کرتے ہیں بلکہ وہ تو جھگڑالو ہی ہیں
۵۹. وہ تو ہمارا ایک بندہ ہے جس پر ہم نے انعام کیا اور اسے بنی اسرائیل کے لیے نمونہ بنا دیا تھا
۶۰. اور اگر ہم چاہیں تم میں سے فرشتے پیدا کریں جو زمین میں تمہاری جگہ رہیں
۶۱. اور البتہ عیسیٰ قیامت کی ایک نشانی ہے پس تم اس میں شبہ نہ کرو اور میری تابعداری کرو یہی سیدھا راستہ ہے
۶۲. اور تمہیں شیطان نہ روکنے پائیں کیوں کہ وہ تمہارا صریح دشمن ہے
۶۳. اور جب عیسیٰ واضح دلیلیں لے کر آیا تھا تو اس نے کہا تھا کہ میں تمہارے پاس دانائی کی باتیں لایا ہوں اور تاکہ تم پر بعض وہ باتیں واضح کر دوں جن میں تم اختلاف کرتے تھے پس اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو
۶۴. بے شک اللہ ہی میرا اور تمہارا پروردگار ہے پس اسی کی عبادت کرو وہی سیدھا راستہ ہے
۶۵. پھر لوگ ایک دوسرے سے مختلف ہو گئے پس جنہوں نے ظلم کیا ان کے لیے دردناک دن کے عذاب سے تباہی ہے
۶۶. کیا وہ قیامت کے ہی منتظر ہیں کہ ان پر یکایک آ جائے اور ان کو خبر بھی نہ ہو
۶۷. اس دن دوست بھی آپس میں دشمن ہو جائیں گے مگر پرہیز گار لوگ
۶۸. کہا جائے گا) اے میرے بندو تم پر آج نہ کوئی خوف ہے اور نہ تم غمگین ہو گے
۶۹. جو لوگ ہماری آیتوں پر ایمان لائے اور فرمانبردار تھے
۷۰. تم اور تمہاری بیویاں خوشیاں کرتے ہوئے جنت میں داخل ہو جاؤ
۷۱. ان کے سامنے سونے کے پیالے پیش کیے جائیں گے اور آبخورے بھی اور وہاں جس چیز کو دل چاہے گا اور جس سے آنکھیں خوش ہوں گی موجود ہو گی اور تم اس میں ہمیشہ رہو گے
۷۲. اور یہی وہ جنت ہے جس کے تم وارث بنائے گئے ہو ان اعمال کے بدلے میں جو تم کرتے تھے
۷۳. تمہارے لیے وہاں بہت سے میوے ہیں جن میں سے کھایا کرو گے
۷۴. بے شک گناہگار عذاب دوزخ ہی میں ہمیشہ رہیں گے
۷۵. ان سے ہلکا نہ کیا جائے گا اور وہ اسی میں مایوس پڑے رہیں گے
۷۶. اور ہم نے تو ان پر ظلم نہیں کیا لیکن وہ خود ہی ظالم تھے
۷۷. اور وہ پکاریں گے اے مالک تیرا پروردگار ہمارا کام تمام کر دے وہ کہے گا بے شک تمہیں تو ہمیشہ رہنا ہے
۷۸. ہم تو تمہارے پاس سچا دین لا چکے اور لیکن تم میں سے اکثر دین حق سے نفرت کرتے ہیں
۷۹. کیا انہوں نے کوئی بات طے کر لی ہے تو ہم بھی طے کرنے والے ہیں
۸۰. کیا وہ خیال کرتے ہیں کہ ہم ان کا بھید اور مشورہ نہیں سنتے کیوں نہیں اور ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے ان کے پاس لکھ رہے ہیں
۸۱. کہہ دو اگر اللہ کا بیٹا ہوتا تو سب سے پہلے میں عبادت کرتا
۸۲. آسمانوں اور زمین اور عرش کا رب پاک ہے ان باتوں سے جو وہ بناتے ہیں
۸۳. پھر انہیں چھوڑ دو بک بک اور کھیل کود میں لگے رہیں یہاں تک کہ وہ دن دیکھ لیں جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے
۸۴. اور وہی ہے جو آسمان میں بھی معبود ہے اور زمین میں بھی معبود ہے اور وہی حکمت والا جاننے والا ہے
۸۵. اور وہ بڑا بابرکت ہے جس کی حکومت آسمانوں اور زمین میں ہے اور جو ان دونوں کے درمیان موجود ہے اور اسی کے پاس قیامت کا علم ہے اور اسی کی طرف تم سب لوٹائے جاؤ گے
۸۶. اور جنہیں وہ اس کے سوا پکارتے ہیں انہیں تو شفاعت کا بھی اختیار نہیں ہاں جن لوگوں نے حق بات کا اقرار کیا تھا اور وہ تصدیق بھی کرتے تھے
۸۷. اور اگر آپ ان سے پوچھیں کہ انہیں کس نے پیدا کیا ہے تو ضرور کہیں گے اللہ نے پھر کہاں بہکے جا رہے ہیں
۸۸. اور قسم ہے رسول کے یا رب پکارنے کی بے شک یہ ایسے لوگ ہیں کہ ایمان نہ لائیں گے
۸۹. پس آپ بھی ان سے منہ پھیر لیں اور سلام کہہ دیں پس انہیں خود معلوم ہو جائے گا
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ دخان
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. حم
۲. روشن کتاب کی قسم ہے
۳. ہم نے اسے مبارک رات میں نازل کیا ہے بے شک ہمیں ڈرانا مقصود تھا
۴. سارے کام جو حکمت پر مبنی ہیں اسی رات تصفیہ پاتے ہیں
۵. ہمارے خاص حکم سے کیوں کہ ہمیں رسول بھیجنا منظور تھا
۶. آپ کے پروردگار کی رحمت ہے بے شک وہی سب کچھ سننے والا جاننے والا ہے
۷. آسمانوں اور زمین کا رب ہے اور جو کچھ ان کے درمیان ہے اگر تم یقین کر نے والے ہو
۸. اس کے سوا اور کوئی معبود نہیں زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے تمہارا بھی رب ہے اور تمہارے پہلے باپ دادا کا بھی
۹. بلکہ وہ تو شک میں کھیل رہے ہیں
۱۰. سو اس دن کا انتظار کیجیئے کہ آسمان دھواں ظاہر لائے
۱۱. جو لوگوں کو ڈھانپ لے یہی دردناک عذاب ہے
۱۲. اے ہمارے رب ہم سے یہ عذاب دور کر دے بے شک ہم ایمان لانے والے ہیں
۱۳. وہ کہاں سمجھتے ہیں حالانکہ ان کے پاس کھول کر سنانے والا رسول بھی آ چکا ہے
۱۴. پھر اس سے بھی پھر گئے اور کہا کہ سکھایا ہوا دیوانہ ہے
۱۵. ہم اس عذاب کو تھوڑی دیر کے لیے ہٹا دیں گے تم پھر وہی کرنے والے ہو
۱۶. جس دن ہم بڑی سخت پکڑ پکڑیں گے بے شک ہم بدلہ لینے والے ہیں
۱۷. اور ان سے پہلے ہم فرعون کی قوم کو آزما چکے ہیں اور ان کے پاس ایک عزت والا رسول بھی آیا تھا
۱۸. کہ اللہ کے بندوں کو میرے حوالہ کر دو بے شک میں تمہارے لیے ایک امانت دار رسول ہوں
۱۹. اور یہ کہ اللہ کے خلاف سرکشی نہ کرو میں تمہارے پاس کھلی دلیل لایا ہوں
۲۰. اور بے شک میں نے اپنے اور تمہارے رب کی پناہ لی ہے اس واسطے کہ تم مجھے سنگسار کرو
۲۱. اور اگر تم میری بات پر ایمان نہیں لاتے تو مجھ سے الگ ہو جاؤ
۲۲. پس اس نے اپنے رب کو پکارا کہ یہ تو مجرم لوگ ہیں
۲۳. حکم ہوا پس میرے بندوں کو رات کے وقت لے چل کیوں کہ تمہارا پیچھا کیا جائے گا
۲۴. اور سمندر کو ٹھہرا ہوا چھوڑ دے بے شک وہ لشکر ڈوبنے والے ہیں
۲۵. کتنے انہوں نے باغات اور چشمے چھوڑے ہیں
۲۶. اور کھیتیاں اور مقام عمدہ
۲۷. اور نعمت کے سازو سامان جس میں وہ مزے کیا کرتے تھے
۲۸. اسی طرح ہوا اور ہم نے ان کا ایک دوسری قوم کو وارث کر دیا
۲۹. پس ان پر نہ آسمان رویا اور نہ زمین اور نہ ان کو مہلت دی گئی
۳۰. اور ہم نے بنی اسرائیل کو اس ذلت کے عذاب سے نجات دی
۳۱. یعنی) فرعون سے بے شک وہ ایک سرکش حد سے بڑھنے والا تھا
۳۲. اور ہم نے اپنے علم سے ان کو جہان والوں پر چن لیا تھا
۳۳. اور ہم نے ان کو نشانیاں دی تھیں جن میں صریح آزمائش تھی
۳۴. بے شک یہ لوگ کہتے ہیں
۳۵. کہ اور مرنا نہیں ہے مگر یہی ہمارا پہلی بار کا مرنا اور ہم دوبارہ اٹھائے جانے والے نہیں
۳۶. پس ہمارے باپ دادا کو لے آؤ اگر تم سچے ہو
۳۷. کیا وہ بہتر ہیں یا تبع کی قوم اور وہ لوگ جو ان سے پہلے ہوئے ہم نے انہیں ہلاک کر دیا کیوں کہ وہ مجرم تھے
۳۸. اور ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ اس کے درمیان میں ہے کھیل کے لیے نہیں بنایا
۳۹. ہم نے انہیں بہت ہی مصلحت سے بنایا ہے لیکن اکثر ان میں سے نہیں جانتے
۴۰. بے شک فیصلہ کا دن ان سب کے لیے مقرر ہو چکا ہے
۴۱. جس دن کوئی دوست کسی دوست کے کچھ بھی کام نہیں آئے گا اور نہ انہیں مدد ملے گی
۴۲. مگر جس پر اللہ نے رحم کیا بے شک وہ زبردست رحم والا ہے
۴۳. بے شک تھوہر کا درخت
۴۴. گناہگاروں کا کھانا ہے
۴۵. پگھلے ہوئے تانبے کی طرح پیٹوں میں کھولے گا
۴۶. جیسے پکتا ہوا پانی کھولتا ہے
۴۷. اسے پکڑ لو پس اسے دوزخ کے درمیان دھکیل کر لے جاؤ
۴۸. پھر اس کے سر پر عذاب کا کھولتا ہوا پانی ڈالو
۴۹. چکھ بے شک تو تو بڑا عزت والا بزرگی والا ہے
۵۰. بے شک یہی ہے جس کی نسبت تم شک کیا کرتے تھے
۵۱. بے شک پرہیزگار ہی امن کی جگہ میں ہوں گے
۵۲. باغوں اور چشموں میں
۵۳. باریک ریشم اور گاڑھا پہن کر آمنے سامنے بیٹھے ہوں گے
۵۴. یونہی ہو گا اور ہم ان کا نکاح بڑی آنکھوں والی حوروں سے کر دیں گے
۵۵. وہ اس میں ہر قسم کا میوہ امن و اطمینان سے طلب کریں گے
۵۶. وہاں پہلی موت کے سوا اور موت کا مرہ نہ چکھیں گے اور انہیں اللہ دوزخ کے عذاب سے بچا لے گا
۵۷. یہ آپکے رب کا فضل ہو گا یہی وہ بڑی کامیابی ہے
۵۸. اس قرآن کو ہم نے آپ کی زبان میں آسان کر دیا تاکہ وہ سمجھیں
۵۹. پس آپ انتظار کیجیئے بے شک وہ بھی انتظار کر ہے ہیں
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ جاثیہ
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. حم
۲. یہ کتاب اللہ زبردست حکمت والے کی طرف سے نازل ہوئی ہے
۳. بے شک آسمانوں اور زمین میں ایمانداروں کے لیے نشانیاں ہیں
۴. اور (نیز) تمہارے پیدا کرنے میں اور جانوروں کے پھیلانے میں یقین والوں کے لیے نشانیاں ہیں
۵. اور (نیز) رات اور دن کے بدل کر آنے میں اور اس میں جو اللہ نے آسمان سے رزق (پانی) نازل کیا پھر اس کے ذریعے سے زمین کو اس کے مر جانے کے بعد زندہ کیا اور ہواؤں کے بدل کر لانے میں عقل مندوں کے لیے نشانیاں ہیں
۶. یہ اللہ کی آیات ہیں جو ہم آپ کو بالکل سچی پڑھ کر سناتے ہیں پس اللہ اور اس کی آیات کے بعد وہ کس بات پر ایمان لائیں گے
۷. ہر سخت جھوٹے گناہگار کے لیے تباہی ہے
۸. جو آیات الٰہی سنتا ہے جو اس پر پڑھی جاتی ہیں پھر نا حق تکبر کی وجہ سے اصرار کرتا ہے گویا کہ اس نے سنا ہی نہیں پس اسے دردناک عذاب کی خوشخبری دے دو
۹. اور جب ہماری آیتوں میں سے کسی کو سن لیتا ہے تو اس کی ہنسی اڑاتا ہے ایسوں کے لیے ذلت کا عذاب ہے
۱۰. ان کے سامنے جہنم ہے اور جو کچھ انہوں نے کمایا تھا ان کے کچھ بھی کام نہ آئے گا اور نہ وہ معبود کام آئیں گے جنہیں اللہ کے سوا حمایتی بنا رکھا تھا اور ان کے لیے بڑا عذاب ہے
۱۱. یہ (قرآن) تو ہدایت ہے اور جو اپنے رب کی آیتوں کے منکر ہیں ان کے لیے سخت دردناک عذاب ہے
۱۲. اللہ ہی ہے جس نے تمہارے لیے سمندر کو تابع کر دیا تاکہ اس میں اس کے حکم سے جہاز چلیں اور تاکہ تم اس کا فضل تلاش کرو اور تاکہ تم اس کا شکر کرو
۱۳. اور اس نے آسمانوں اور زمین کی سب چیزوں کو اپنے فضل سے تمہارے کام پر لگا دیا ہے بے شک اس میں فکر کرنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں
۱۴. ان سے کہہ دو جو ایمان لائے کہ انہیں معاف کر دیں ایام الٰہی (عذاب) کی امید نہیں رکھتے تاکہ وہ ایک قوم کو بدلہ دے اس کا جو وہ کرتے رہے
۱۵. جو کوئی نیک کام کرتا ہے وہ اپنے ہی لیے کرتا ہے اور جو کوئی برائی کرتا ہے تو اپنے سر پر وبال لیتا ہے پھر تم اپنے رب کی طرف لوٹائے جاؤ گے
۱۶. اور بے شک ہم نے بنی اسرائیل کو کتاب اور حکومت اور نبوت دی تھی اور ہم نے پاکیزہ چیزوں سے روزی دی اور ہم نے انہیں جہان والوں پر بزرگی دی
۱۷. اور انہیں دین کے کھلے کھلے احکام بھی دیے پھر انہوں نے اختلاف کیا تو علم آنے کے بعد صرف آپس کی ضد سے بے شک آپ کا رب قیامت کے دن ان میں فیصلہ کرے گا جس چیز میں وہ باہم اختلاف کیا کرتے تھے
۱۸. پھر ہم نے آپ کو دین کے ایک طریقہ پر مقرر کر دیا پس آپ اسی کی پیروی کیجیئے اور ان کی خواہشوں کی پیروی نہ کیجیئے جو علم نہیں رکھتے
۱۹. کیوں کہ وہ اللہ کے سامنے آپ کے کچھ بھی کام نہ آئیں گے اور بے شک ظالم ایک دوسرے کے دوست ہیں اور اللہ ہی پرہیز گاروں کا دوست ہے
۲۰. یہ قرآن لوگوں کے لیے بصیرت اور ہدایت ہے اور یقین کرنے والوں کے لیے رحمت ہے
۲۱. کیا گناہ کرنے والوں نے یہ سمجھ لیا ہے کہ ہم ان کو ایمانداروں نیک کام کرنے والوں کے برابر کر دیں گے ان کا جینا اور مرنا برابر ہے وہ بہت ہی برا فیصلہ کرتے ہیں
۲۲. اور اللہ نے آسمانوں اور زمین کو جسے چاہئیں بنایا ہے اور تاکہ ہر نفس کو اس کا بدلہ دیا جائے جو اس نے کمایا ہے اور ان پر کوئی ظلم نہ ہو گا
۲۳. بھلا آپ نے اس کو بھی دیکھا جو اپنی خواہش کا بندہ بن گیا اور اللہ نے باوجود سمجھ کے اسے گمراہ کر دیا اور اس کے کان اور دل پر مہر کر دی اور اس کی آنکھوں پر پردہ ڈال دیا پھر اللہ کے بعد اسے کون ہدایت کر سکتا ہے پھر تم کیوں نہیں سمجھتے
۲۴. اور کہتے ہیں ہمارا یہی دنیا کا جینا ہے ہم مرتے ہیں اور جیتے ہیں اور زمانہ ہی ہمیں ہلاک کرتا ہے حالانکہ انہیں اس کی کچھ بھی حقیقت معلوم نہیں محض اٹکلیں دوڑاتے ہیں
۲۵. اور جب انہیں ہماری واضح آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو سوائے اس کے ان کی اور کوئی دلیل نہیں ہوتی کہتے ہیں ہمارے باپ دادا کو لے آؤ اگر تم سچے ہو
۲۶. کہہ دو اللہ ہی تمہیں زندہ کرتا ہے پھر تمہیں مارتا ہے پھر وہی تم سب کو قیامت میں جمع کرے گا جس میں کوئی شک نہیں لیکن اکثر آدمی نہیں جانتے
۲۷. اور آسمانوں اور زمین کی بادشاہی اللہ ہی کی ہے اور جس دن قیامت قائم ہو گی اس دن جھٹلانے والے نقصان اٹھائیں گے
۲۸. اور آپ ہر ایک جماعت کو گھٹنے ٹیکے ہوئے دیکھیں گے ہر ایک جماعت اپنے نامۂ اعمال کی طرف بلائی جائے گی (کہا جائے گا) آج تمہیں تمہارے اعمال کا بدلہ دیا جائے گا
۲۹. یہ ہمارا دفتر تم پر سچ سچ بول رہا ہے کیونکہ جو کچھ تم کیا کرتے تھے اسے ہم لکھ لیا کرتے تھے
۳۰. پس جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک کام کیے انہیں ان کا پروردگار اپنی رحمت میں داخل کرے گا یہ صریح کامیابی ہے
۳۱. اور جنہوں نے کفر کیا (انہیں کہا جائے گا) کیا تمہیں ہماری آیتیں نہیں سنائی جاتی تھیں پھر تم نے غرور کیا اور تم نافرمان لوگ تھے
۳۲. اور جب کہا جاتا تھا کہ اللہ کا وعدہ سچا ہے اور قیامت میں کوئی شک نہیں تو تم کہتے تھے ہم نہیں جانتے قیامت کیا چیز ہے ہم تو اس کو محض خیالی بات جانتے ہیں اور ہمیں یقین نہیں
۳۳. اور ان پر ان کے اعمال کی برائی ظاہر ہو جائے گی اور ان پر وہ آفت آ پڑے گی جس سے وہ ٹھٹھا کرتے تھے
۳۴. اور کہا جائے گا آج ہم تمہیں فراموش کر دیں گے جیسا تم نے اپنے اس دن کے ملنے کو فراموش کر دیا تھا اور تمہارا ٹھکانہ دوزخ ہے اور تمہارا کوئی مدد گار نہیں
۳۵. یہ اس لیے کہ تم اللہ کی آیتوں کی ہنسی اڑایا کرتے تھے اور تمہیں دنیا کی زندگی نے دھوکے میں ڈال دیا تھا پس آج وہ اس سے نہ نکالے جائیں گے اور نہ ان سے توبہ طلب کی جائے گی
۳۶. پس سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے جو آسمانوں کا رب اور زمین کا رب سارے جہانوں کا رب ہے
۳۷. اور آسمانوں اور زمین میں اسی کی عزت ہے اور وہی زبردست حکمت والا ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ احقاف
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. حم
۲. یہ کتاب اللہ کی طرف سے اتاری گئی ہے جو غالب حکمت والا ہے
۳. ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو ان کے درمیان ہے کسی مصلحت ہی سے اور ایک خاص وقت تک کے لیے پیدا کیا ہے اور کافروں کو جس چیز سے ڈرایا جاتا ہے اس سے منہ پھیر لیتے ہیں
۴. کہہ دو بھلا بتاؤ تو سہی جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو مجھے دکھاؤ کہ انہوں نے زمین میں کون سی چیز پیدا کی ہے یا آسمانوں میں ان کا کوئی حصہ ہے میرے پاس اس سے پہلے کی کوئی کتاب لاؤ یا کوئی علم چلا آتا ہو وہ لاؤ اگر تم سچے ہو
۵. اور اس سے بڑھ کر کون گمراہ ہے جو اللہ کے سوا اسے پکارتا ہے جو قیامت تک اس کے پکارنے کا جو اب نہ دے سکے اور انہیں ان کے پکارنے کی خبر بھی نہ ہو
۶. اور جب لوگ جمع کئے جائیں گے تو وہ ان کے دشمن ہو جائیں گے اور ان کی عبادت کے منکر ہوں گے
۷. اور جب ان پر ہماری واضح آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو کافر حق کو کہتے ہیں جب وہ ان کے پاس آ چکا کہ یہ تو کھلم کھلا جادو ہے
۸. کیا وہ کہتے ہیں آپ نے اسے خود بنا لیا ہے کہہ دو اگر میں نے اسے خود بنا لیا ہے تو تم مجھے اللہ سے بچانے کی کچھ بھی طاقت نہیں رکھتے وہی بہتر جانتا ہے جو باتیں تم اس میں بناتے ہو میرے اور تمہارے درمیان وہی گواہ کافی ہے اور وہ بخشنے والا نہایت رحم والا ہے
۹. کہہ دو میں کوئی انوکھا رسول نہیں ہوں اور میں نہیں جانتا کہ میرے ساتھ کیا کیا جائے گا اور نہ تمہارے ساتھ میں نہیں پیروی کرتا مگر اس کی جو میری طرف وحی کیا جاتا ہے سوائے اس کے نہیں کہ میں کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں
۱۰. کہہ دو بتاؤ تو سہی اگر یہ کتاب اللہ کی طرف سے ہو اور تم اس کے منکر ہو اور بنی اسرائیل کا ایک گواہ ایک ایسی کتاب پر گواہی دے کر ایمان بھی لے آیا اور تم اکڑے ہی رہے بے شک اللہ ظالموں کو ہدایت نہیں کرتا
۱۱. اور کافروں نے ایمانداروں سے کہا اگر یہ دین بہتر ہوتا تو یہ اس پر ہم سے پہلے نہ دوڑ کر جاتے اور جب انہوں نے اس کے ذریعے سے ہدایت نہیں پائی تو کہیں گے یہ تو پرانا جھوٹ ہے
۱۲. اور اس سے پہلے موسیٰ کی کتاب ہے جو رہنما اور رحمت تھی اور یہ کتاب ہے جو اسے سچا کرتی ہے عربی زبان میں ظالموں کو ڈرانے کے لیے اور نیکوں کو خوشخبری دینے کے لیے
۱۳. بے شک جنہوں نے کہا کہ ہمارا رب اللہ ہے پھر اسی پر جمے رہے پس ان پر کوئی خوف نہیں اور نہ وہ غمگین ہوں گے
۱۴. یہی بہشتی ہیں اس میں ہمیشہ رہیں گے بدلے ان کاموں کے جو وہ کیا کرتے تھے
۱۵. اور ہم نے انسان کو اپنے والدین کے ساتھ نیکی کرنے کی تاکید کی کہ اسے اس کی ماں نے تکلیف سے اٹھائے رکھا اور اسے تکلیف سے جنا اور اس کا حمل اور دودھ کا چھڑانا تیس مہینے ہیں یہاں تک کہ جب وہ اپنی جو انی کو پہنچا اور چالیں سال کی عمر کو پہنچا تو اس نے کہا اے میرے رب مجھے توفیق دے کہ میں تیری نعمت کا شکر ادا کروں جو تو نے مجھ پر انعام کی اور میرے والدین پر اور میں نیک عمل کروں جسے تو پسند کرے اور میرے لیے میری اولاد میں اصلاح کر بے شک میں تیری طرف رجوع کرتا ہوں اور بے شک میں فرمانبردار میں ہوں
۱۶. یہی وہ لوگ ہیں جن سے ہم وہ نیک عمل قبول کرتے ہیں جو انہوں نے کیے اور بہشتیوں میں شامل کر کے ان کے گناہوں سے درگزر کرتے ہیں یہ اس سچے وعدے کے مطابق ہے جو ان سے کیا گیا تھا
۱۷. اور جس نے اپنے ماں باپ سے کہا کہ تم پر تف ہے کیا تم مجھے یہ وعدہ دیتے ہو کہ میں قبر سے نکالا جاؤں گا حالانکہ مجھ سے پہلے بہت سی امتیں گزر گئیں اور وہ دونوں اللہ سے فریاد کر رہے ہیں کہ ارے تیرا ناس ہو ایمان لا بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے پھر وہ کہتا ہے یہ ہے کیا مگر پہلوں کے افسانے
۱۸. یہ وہ لوگ ہیں کہ ان کے حق میں بھی ان لوگوں کے ساتھ اللہ کا قول پورا ہو کر رہا جو ان سے پہلے جن اور انسان ہو گزرے ہیں بے شک وہی خسارہ اٹھانے والے ہیں
۱۹. اور ہر ایک کے لیے اپنے اپنے اعمال کے مطابق درجے ہیں تاکہ اللہ ان کے اعمال کا انہیں پورا عوض دے اور ان پر کچھ بھی ظلم نہ ہو گا
۲۰. اور جس دن کافر آگ کے روبرو لائے جائیں گے ان سے (کہا جائے گا) تم (اپنا حصہ) پاک چیزوں میں سے اپنی دنیا کی زندگی میں لے چکے اور تم ان سے فائدہ اٹھا چکے پس آج تمہیں ذلت کا عذاب دیا جائے گا بدلے اس کے جو تم زمین میں ناحق اکڑا کرتے تھے اور بدلے اس کے جو تم نافرمانی کیا کرتے تھے
۲۱. اور قوم عاد کے بھائی کا ذکر کر جب اس نے اپنی قوم کو (وادی) احقاف میں ڈرایا اور اس سے پہلے اور پیچھے کئی ڈرانے والے گزرے کہ سوائے اللہ کے کسی کی عبادت نہ کرو بے شک میں تم پر ایک بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں
۲۲. انہوں نے کہا کیا تو ہمارے پاس اس لیے آیا ہے کہ تو ہمیں ہمارے معبودوں سے بہکا دے پس ہم پردہ (عذاب) لے آ جس کا تو ہم سے وعدہ کرتا ہے اگر تو سچا ہے
۲۳. اس نے کہا اس کا علم تو اللہ کے پاس ہے اور میں تمہیں وہ (پیغام) پہنچاتا ہوں جو میں دے کر بھیجا گیا ہوں لیکن میں تمہیں دیکھ رہا ہوں تم ایک جاہل قوم ہو
۲۴. پھر جب انہوں نے اسے دیکھا کہ وہ ایک ابر ہے جو ان کے میدانوں کی طرف بڑھا چلا آ رہا ہے کہنے لگے کہ یہ تو ابر ہے جو ہم پر برسے گا (نہیں) بلکہ یہ وہی ہے جسے تم جلدی چاہتے تھے یعنی آندھی جس میں دردناک عذاب ہے
۲۵. وہ اپنے رب کے حکم سے ہر ایک چیز کو برباد کر دے گی پس وہ صبح کو ایسے ہو گئے کہ سوائے ان کے گھروں کے کچھ نظر نہ آتا تھا ہم اسی طرح مجرم لوگوں کو سزا دیا کرتے ہیں
۲۶. اور ہم نے ان لوگوں کو ان باتوں میں قدرت دی تھی کہ تمہیں ان باتوں میں قدرت نہیں دی اور ہم نے انہیں کان اور آنکھیں اور دل دیئے تھے پھر نہ تو ان کے کان ہی کام آئے اور نہ ان کی آنکھیں ہی کام آئیں اور نہ ان کے دل ہی کچھ کام آئے کیوں کہ وہ اللہ کی آیتوں کو انکار ہی کرتے رہے اور جس عذاب کا وہ ٹھٹھا اڑیا کرتے تھے ان پر آن پڑا
۲۷. اور ہم ہلاک کر چکے ہیں جو تمہارے آس پاس بستیاں ہیں اور طرح طرح کے اپنے نشان قدرت بھی دکھائے تاکہ وہ باز آ جائیں
۲۸. پھر ان معبودوں نے کیوں نہ مدد کی جن کو انہوں نے اللہ کے سوا مرتبہ حاصل کرنے کے لیے معبود بنا رکھا تھا بلکہ وہ تو ان سے کھوئے گئے تھے اور یہ ان کا جھوٹ تھا اور جو کچھ وہ ڈھکوسلے بنایا کرتے تھے
۲۹. اور جب ہم نے آپ کی طرف چند ایک جنوں کو پھیر دیا جو قرآن سن رہے تھے پس جب وہ آپ کے پاس حاصر ہوئے تو کہنے لگے چپ رہو پھر جب ختم ہوا تو اپنی قوم کی طرف واپس لوٹے ایسے حال میں کہ وہ ڈرانے والے تھے
۳۰. کہنے لگے اے ہماری قوم بیشک ہم نے ایک کتاب سنی ہے جو موسیٰ کے بعد نازل ہوئی ہے ان کی تصدیق کرنے والی ہے جو اس سے پہلے ہو چکیں حق کی طرفا ور سیدھے راستہ کی طرف رہنمائی کرتی ہے
۳۱. اے ہماری قوم اللہ کی طرف بلانے والے کو مان لو اور اس پر ایمان لے آؤ وہ تمہارے لیے تمہارے گناہ بخش دے گا اور تمہیں دردناک عذاب سے بچا لے گا
۳۲. اور جو اللہ کی طرف بلانے والے کو نہ مانے گا تو وہ زمین میں اسے عاجز نہیں کر سکے گا اور اللہ کے سوا اس کا کوئی مددگار نہ ہو گا یہی لوگ صریح گمراہی میں ہیں
۳۳. کیا انہوں نے نہیں دیکھا جس اللہ نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے میں نہیں تھکا اس پر قادر ہے کہ مردوں کو زندہ کر دے کیوں نہیں وہ تو ہر ایک چیز پر قادر ہے
۳۴. اور جس دن کافر آگ کے سامنے لائے جائیں گے (ان سے کہا جائے گا) کیا یہ امر واقعی نہیں ہے کہیں گے ہمیں اپنے رب کی قسم ضرور امر واقعی ہے ارشاد ہو گا تو اپنے کفر کے بدلہ میں اس کا عذاب چکھو
۳۵. پھر صبر کر جیسا کہ عالی ہمت رسولوں نے کیا ہے اور ان کے لیے جلدی نہ کر گویا کہ وہ جس دن عذاب دیکھیں گے جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے (تو انہیں ایسا معلوم ہو گا) کہ ایک دن میں سے ایک گھڑی بھر رہے تھے آپ کا کام پہنچا دینا تھا سو کیا نافرمان لوگوں کے سوا اور کوئی ہلاک ہو گا
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ محمد
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. وہ لوگ جو منکر ہوئے اور انہوں نے لوگوں کو بھی اللہ کے راستہ سے روکا تو اللہ نے ان کے اعمال برباد کر دیئے
۲. اور وہ جو ایمان لائے اور انہوں نے اچھے کام کیے اور جو کچھ محمد پر نازل کیا گیا اسپر بھی ایمان لائے اور انہوں نے اچھے کام بھی کیے اور جو کچھ محمد پر نازل کیا گیا اس پر بھی ایمان لائے حالانکہ وہ ان کے رب کی طرف سے برحق بھی ہے تو اللہ ان کی برائیوں کو مٹا دے گا اور ان کا حال درست کرے گا
۳. یہ اس لیے کہ جو لوگ منکر ہیں انہوں نے جھوٹ کی پیروی کی اور جو لوگ ایمان لائے انہوں نے اپنے رب کی طرف سے حق کی پیروی کی اسی طرح اللہ لوگوں کے لیے ان کی مثالیں بیان کرتا ہے
۴. پس جب تم ان کے مقابل ہو جو کافر ہیں تو ان کی گردنیں مارو یہاں تک کہ جب تم ان کو خوب مغلوب کر لو تو ان کی مشکیں کس لو پھر یا تو اس کے بعد احسان کرو یا تاوان لے لو یہاں تک کہ لڑائی اپنے ہتھیار ڈال دے یہی (حکم) ہے اور اگر اللہ چاہتا تو ان سے خود ہی بدلہ لے لیتا لیکن وہ تمہارا ایک دوسرے کے ساتھ امتحان کرنا چاہتا ہے اور جو اللہ کی راہ میں مارے گئے ہیں اللہ ان کے اعمال برباد نہیں کرے گا
۵. جلدی انہیں راہ دکھائے گا اور ان کا حال درست کر دے گا
۶. اور انہیں بہشت میں داخل کرے گا جس کی حقیقت انہیں بتا دی ہے
۷. اے ایمان والو اگر تم اللہ کی مدد کرو گے وہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدم جمائے رکھے گا
۸. اور جو منکر ہیں سو ان کے لیے تباہی ہے اور وہ ان کے اعمال اکارت کر دے گا
۹. یہ اس لیے کہ انہیں نے ناپسند کیا جو اللہ نے اتارا ہے سو اس نے ان کے اعمال ضائع کر دیے
۱۰. کیا انہوں نے زمین میں سیر نہیں کی وہ دیکھتے ان کا انجام کیسا ہوا جو ان سے پہلے تھے اللہ نے انہیں ہلاک کر دیا اور منکروں کے لیے ایسی ہی (سزائیں) ہیں
۱۱. یہ اس لیے کہ اللہ ان کا حامی ہے جو ایمان لائے اور کفار کا کوئی بھی حامی نہیں
۱۲. بے شک اللہ انہیں داخل کرے گا جو ایمان لائے اور نیک کام کیے بہشتوں میں جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی اور جو کافر ہیں وہ عیش کر رہے ہیں اور اس طرح کھاتے ہیں جس طرح چار پائے کھاتے ہیں اور دوزخ ان کا ٹھکانہ ہے
۱۳. اور کتنی ہی بستیاں تھی جو آپ کی اس بستی سے طاقت میں بڑھ کر تھیں جس کے رہنے والوں نے آپ کو نکال دیا ہے ہم نے انہیں ہلاک کر دیا تو ان کا کوئی بھی مددگار نہ ہوا
۱۴. پس کیا وہ شخص جو اپنے رب کی طرف سے واضح دلیل پر ہو وہ اس جیسا ہو سکتا ہے جسے اس کے برے عمل اچھے کر کے دکھائے گئے ہوں اور انہوں نے اپنی ہی خواہشوں کی پیروی کی ہو
۱۵. اس جنت کی کیفیت جس کا پرہیزگاروں سے وعدہ کیا جاتا ہے (یہ ہے ) کہ اس میں ایسے پانی کی نہریں ہو گی جو بگڑنے والا نہیں اور کچھ دودھ کی نہریں جن کا مزہ کبھی نہیں بدلے گا اور کچھ نہریں ایسے شراب کی جو پینے والوں کے لیے خوش ذائقہ ہو گا اور کچھ نہریں صاف شہد کی اور ان کے لیے وہاں ہر قسم کے میوے ہوں اور اپنے رب کی بخشش (کیا وہ) ان جیسے ہو سکتے ہیں جو ہمیشہ دوزخ میں رہیں گے اور انہیں کھولتا ہوا پانی پلایا جائے گا سو وہ ان کی آنتوں کے ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالے گا
۱۶. اور ان میں سے بعض وہ ہیں جو آپ کی بات سنتے ہیں یہاں تک کہ جب آپ کے ہاں سے نکل جاتے ہیں تو ان سے کہتے ہیں جنہیں علم دیا گیا ہے اس نے ابھی ابھی کیا کہا یہی لوگ ہیں کہ اللہ نے ان کے دلوں پر مہر کر دی ہے اور انہوں نے اپنی خواہشوں کی پیروی کی ہے
۱۷. اور جو راستہ پر آ گئے ہیں اللہ انہیں اور زیادہ ہدایت دیتا اور انہیں پرہیزگاری عطا کرتا ہے
۱۸. پھر کیا وہ اس گھڑی کا انتظار کرتے ہیں کہ ان پر نا گہاں آئے پس تحقیق اس کی علامتیں تو ظاہر ہو چکیں ہیں پھر جب وہ آ گئی تو ان کا سمجھنا کیا فائدہ دے گا
۱۹. پس جان لو کہ سوائے اللہ کے کوئی معبود نہیں اور اپنے اور مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں کے گناہوں کی معافی مانگیئے اور اللہ ہی تمہارے لوٹنے اور آرام کرنے کی جگہ کو جانتا ہے
۲۰. اور کہتے ہیں وہ لوگ جو ایمان لائے کوئی سورت کیوں نہیں نازل ہوئی سو جس وقت کوئی صاف (مضمون) کی سورت نازل ہوتی ہے اور اس میں جہاد کا بھی ذکر ہوتا ہے تو جن لوگوں کے دلوں میں بیماری (نفاق) ہے آپ ان لوگوں کو دیکھتے ہیں کہ وہ آپ کی طرف اس طرح دیکھتے ہیں جیسے کسی پر موت کی بیہوشی طاری ہو پس ایسے لوگوں کے لیے تباہی ہے
۲۱. حکم ماننا اور نیک بات کہنا (لازم ہے ) پس جب بات قرار پا جائے تو اگر وہ اللہ کے سچے رہے تو ان کے لیے بہتر ہے
۲۲. پھر تم سے یہ بھی توقع ہے اگر تم ملک کے حاکم ہو جاؤ تو ملک میں فساد مچانے اور قطع رحمی کرنے لگو
۲۳. یہی وہ لوگ ہیں جن پر اللہ نے لعنت کی ہے پھر انہیں بہرا اور اندھا بھی کر دیا ہے
۲۴. پھر کیوں قرآن پر غور نہیں کرتے کیا ان کے دلوں پر قفل پڑے ہوئے ہیں
۲۵. بے شک جو لوگ پیچھے کی طرف الٹے پھر گئے بعد اس کے کہ ان پر سیدھا راستہ ظاہر ہو چکا شیطان نے ان کے سامنے برے کاموں کو بھلا کر دکھایا اور انہیں آرزو دلائی
۲۶. یہ اس لیے کہ وہ ان لوگوں سے کہنے لگے جنہوں نے اسے ناپسند کیا اس کو جو اللہ نے نازل کیا ہے کہ بعض باتوں میں ہم تمہارا کہا مانیں گے اور اللہ ان کی راز داری کو جانتا ہے
۲۷. پھر کیا حال ہو گا جب ان کی روحیں فرشتے قبض کریں گے ان کے مونہوں اور پیٹھوں پر مار رہے ہوں گے
۲۸. یہ اس لیے کہ یہ اس پر چلے جس پر اللہ ناراض ہے اور انہوں نے اللہ کی رضا مندی کو برا جانا پھر اس نے بھی ان کے اعمال اکارت کر دیئے
۲۹. کیا وہ لوگ کہ جن کے دلوں میں مرض (نفاق) ہے یہ سمجھے ہوئے ہیں کہ اللہ ان کی دبی دشمنی ظاہر نہ کرے گا
۳۰. اور اگر ہم چاہتے تو آپ کو وہ لوگ دکھا دیتے پس آپ اچھی طرح سے انہیں ان کے نشان سے پہچان لیتے اور آپ انہیں طرز کلام سے پہچان لیں گے اور اللہ تمہارے اعمال کو جانتا ہے
۳۱. اور ہم تمہیں آزمائیں گے یہاں تک کہ ہم تم میں سے جہاد کرنے والوں کو اور صبر کرنے والوں کو معلوم کر لیں اور تمہارے حالات کو جانچ لیں
۳۲. بے شک جنہوں نے انکار کر دیا اور اللہ کی راہ سے روکا اور رسول کی مخالفت کی بعد اس کے کہ ان پر سیدھا راستہ واضح ہو چکا وہ اللہ کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکیں گے اور ان کے اعمال کو اکارت کر دے گا
۳۳. اے ایمان والو اللہ کا حکم مانو اور اس کے رسول کا حکم مانو اور اپنے اعمال کو ضائع نہ کرو
۳۴. بے شک جنہوں نے انکار کیا اور اللہ کی راہ سے روکا پھر مر گئے درانحالیکہ وہ کافر تھے سو اللہ ان کو ہرگز نہیں بخشے گا
۳۵. پس تم سست نہ ہو اور نہ صلح کی طرف بلاؤ اور تم ہی غالب رہو گے اور اللہ تمہارے ساتھ ہے اور وہ ہر گز تمہارے اعمال میں نقصان نہیں دیگا
۳۶. بلاشبہ دنیا کی زندگی تو کھیل اور تماشا ہے اور اگر تم ایمان لاؤ اور پرہیزگاری اختیار کرو تو تمہیں تمہارے اجر دے گا اور تم سے تمہارے مال نہیں مانگے گا
۳۷. اور اگر تم سے وہ (مال) مانگے پھر تمہیں تنگ کرے تو تم بخل کرنے لگو اور تمہارے دلی کینے ظاہر کر دے
۳۸. خبردار تم وہ لوگ ہو کہ اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کو بلائے جاتے ہو تو کوئی تم میں سے وہ ہے جو بخل کرتا ہے اور جو بخل کرتا ہے سو وہ اپنی ہی ذات سے بخل کرتا ہے اور اللہ بے پرواہ ہے اور تم ہی محتاج ہو اور اگر تم نہ مانو گے تو وہ اور قوم سوائے تمہارے بدل دے گا پھر وہ تمہاری طرح نہ ہوں گے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ فتح
شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. بے شک ہم نے آپ کو کھلم کھلا فتح دی
۲. تاکہ آپ کے اگلے اور پچھلے گناہ معاف کر دے اور اپنی نعمت آپ پر تمام کر دے اور تاکہ آپ کو سیدھے راستہ پر چلائے
۳. اور تاکہ اللہ آپ کی زبردست مدد کرے
۴. وہی تو ہے جس نے ایمانداروں کے دلوں میں اطمینان اتارا تاکہ ان کا ایمان اور زیادہ ہو جائے اور آسمانوں اور زمین کے لشکر سب اللہ ہی کے ہیں اور اللہ خبردار حکمت والا ہے
۵. تاکہ ایمان والے مردوں اور عورتوں کو بہشتوں میں داخل کرے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی ان میں ہمیشہ رہیں گے اور ان پر سے ان کے گناہ دور کر دے گا اور اللہ کے ہاں یہ بڑی کامیابی ہے
۶. اور تاکہ منافق مردوں اور عورتوں کو اور مشرک مردوں اور عورتوں کو عذاب دے جو اللہ کے بارے میں برا گمان رکھتے ہیں انہیں پر بری گردش ہے اور اللہ نے ان پر غضب نازل کیا اور ان پر لعنت کی اور ان کے لیے دوزخ تیار کر رکھا ہے اور وہ برا ٹھکانہ ہے
۷. اور اللہ ہی کے سب لشکر آسمانوں اور زمین میں ہیں اور اللہ بڑا غالب حکمت والا ہے
۸. بے شک ہم نے آپ کو گواہ بنا کر بھیجا اور خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا
۹. تاکہ تم اللہ پر اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اس کی مدد کرو اور اس کی عزت کرو اور صبح اور شام اس کی پاکی بیان کرو
۱۰. بے شک جو لوگ آپ سے بیعت کر رہے ہیں وہ اللہ ہی سے بیعت کر رہے ہیں ان کے ہاتھوں پر اللہ کا ہاتھ ہے پس جو اس عہد کو) تو ڑ دے گا سو توڑنے کا وبال خود اسی پر ہو گا اور جو وہ عہد پورا کرے گا جو اس نے اللہ سے کیا ہے سو عن قریب وہ اسے بہت بڑا اجر دے گا
۱۱. عنقریب آ پ سے وہ لوگ کہیں گے جو بدویوں میں سے پیچھے رہ گئے تھے کہ ہمیں ہمارے اور اہل و عیال نے مشغول رکھا ہے آپ ہمارے لیے مغفرت مانگیئے وہ اپنی زبانوں سے وہ بات کہتے ہیں جو ان کے دلوں میں نہیں ہے کہہ دو وہ کون ہے جو اللہ کے سامنے تمہارے لیے کسی چیز کا (کچھ بھی) اختیار رکھتا ہو گا اگر اللہ تمہیں کوئی نقصان یا کوئی نفع پہنچانا چاہے بلکہ اللہ تمہارے سب اعمال پر خبردار ہے
۱۲. بلکہ تم نے خیال کیا تھا کہ رسول اللہ اور مسلمان اپنے گھر والوں کی طرف کبھی بھی واپس نہ لوٹیں گے اور تمہارے دلوں میں یہ بات اچھی معلوم ہوئی اور تم نے بہت برا گمان کیا اور تم ہلاک ہونے والے لوگ تھے
۱۳. اور جو لوگ اللہ اور اس کے رسول پر ایمان نہیں لائے سو ہم نے ایسے کافروں کے لیے بھڑکتی ہوئی آگ تیار کر رکھی ہے
۱۴. اور آسمانوں اور زمین کی حکومت اللہ ہی کے لیے ہے وہ جسے چاہے بخشے اور جسے چاہے عذاب دے اور اللہ بخشنے والا بڑا مہربان ہے
۱۵. عنقریب کہیں گے وہ لوگ جو پیچھے رہ گئے تھے جب تم غنیمتوں کی طرف ان کے لینے کے لیے جانے لگو گے کہ ہمیں چھوڑو ہم تمہارے ساتھ چلیں وہ چاہتے ہیں کہ اللہ کا حکم بدل دیں کہہ دو کہ تم ہرگز ہمارے ساتھ نہ چلو گے اللہ نے اس سے پہلے ہی ایسا فرما دیا ہے پس وہ کہیں گے کہ (نہیں) بلکہ تم ہم سے حسد کرتے ہو بلکہ وہ لوگ بات ہی کم سمجھتے ہیں
۱۶. ان پیچھے رہ جانے والے بدوؤں سے کہہ دو کہ بہت جلد تمہیں ایک سخت جنگجو قوم سے لڑنے کے لیے بلایا جائے گا تم ان سے لڑو گے یا وہ اطاعت قبول کر لے گی پھر اگر تم نے حکم مان لیا تو اللہ تمہیں بہت ہی اچھا انعام دے گا اور اگر تم پھر گئے جیسا کہ پہلے پھر گئے تھے تو تمہیں سخت عذاب دے گا
۱۷. نہ اندھے پر کچھ گناہ ہے اور نہ لنگڑے ہی پر کچھ گناہ ہے اور نہ بیمار ی پر کچھ گنا ہے ہے اور جو کوئی اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گا تو اسے ایسے باغوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی اور جو نافرمانی کرے گا اسے سخت سزا دے گا
۱۸. بے شک اللہ مسلمانوں سے راضی ہوا جب وہ آپ سے درخت کے نیچے بیعت کر رہے تھے پھر اس نے جان لیا جو کچھ ان کے دلوں میں تھا پس اس نے ان پر اطمینان نازل کر دیا اور انہیں جلد ہی فتح دے دی
۱۹. اور بہت سی غنیمتیں بھی دے گا جنہیں وہ لیں گے اور اللہ زبردست حکمت والا ہے
۲۰. اللہ نے تم سے بہت سی غنیمتوں کا وعدہ کیا ہے جنہیں تم حاصل کرو گے پھر تمہیں اس نے یہ جلدی دے دی اور اس نے تم سے لوگوں کے ہاتھ روک دیئے اور تاکہ ایمان لانے والوں کے لیے یہ ایک نشان ہو اور تاکہ تم سیدھے راستہ پر چلائے
۲۱. اور بھی فتوحات ہیں کہ جو ( اب تک) تمہارے بس میں نہیں آئیں البتہ اللہ کے بس میں ہیں اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے
۲۲. اور اگر کافر تم سے لڑتے تو پیٹھ پھیر کر بھاگ پڑتے پھر نہ کوئی حمایتی پاتے نہ کوئی مددگار
۲۳. اللہ کا قدیم دستور پہلے سے یونہی چلا آتا ہے اور تو اس کے دستور کو بدلا ہوا نہ پائے گا
۲۴. اور وہی ہے جس نے وادی مکہ میں ان کے ہاتھ تم سے اور تمہارے ہاتھ ان سے روک دیے اس کے بعد اس نے تمہیں ان پر غالب کر دیا تھا اور اللہ ان سب باتوں کو جو تم کر رہے تھے دیکھ رہا تھا
۲۵. وہ تو وہی ہیں جنہوں نے انکار کیا اور تمہیں مسجد حرام سے روکا اور قربانی کے جانوروں کو روکے رکھا اس سے کہ وہ اپنی قربان گاہ تک پہنچیں اور اگر کچھ مرد ایمان والے اور عورتیں ایمان والی نہ ہوتیں جنہیں تم نہیں جانتے تھے کہ تم انہیں پامال کر دیتے پھر ان کی طرف سے تم پر نادانستگی سے الزام آتا (تو تمہیں لڑنے سے نہ روکا جاتا) تاکہ اللہ اپنی رحمت میں جسے چاہے داخل کرے اگر وہ ٹل گئے ہوتے تو ہم ان میں سے جو کافر ہیں انہیں دردناک عذاب دیتے
۲۶. جب کہ کافروں نے اپنے دل میں سخت جو ش پیدا کیا تھا جہالت کا جو ش تھا پھر اللہ نے بھی اپنی تسکین اپنے رسول اور ایمان والوں پر نازل کر دی اور ان کو پرہیزگاری کی بات پر قائم رکھا اور وہ اسی کے لائق اور قابل بھی تھے اور اللہ ہر چیز کو جانتا ہے
۲۷. بے شک اللہ نے اپنے رسول کا خواب سچا کر دکھایا کہ اگر اللہ نے چاہا تو تم امن کے ساتھ مسجد حرام میں ضرور داخل ہو گے اپنے سر منڈاتے ہوئے اور بال کتراتے ہوئے بے خوف و خطر ہوں گے پس جس بات کو تم نہ جانتے تھے اس نے اسے جان لیا تھا پھر اس نے اس سے پہلے ہی ایک فتح بہت جلدی کر دی
۲۸. وہی تو ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور سچا دین دے کر بھیجا تاکہ اسے ہر ایک دین پر غالب کرے اور اللہ کی شہادت کافی ہے
۲۹. محمد اللہ کے رسول ہیں اور جو لوگ آپ کے ساتھ ہیں کفار پر سخت ہیں آپس میں رحم دل ہیں تو انہیں دیکھے گا کہ رکوع و سجود کر رہے ہیں اللہ کا فضل اور اس کی خوشنودی تلاش کرتے ہیں ان کی شناخت ان کے چہروں میں سجدہ کا نشان ہے یہی وصف ان کا تو رات میں ہے اور انجیل میں ان کا وصف ہے مثل اس کھیتی کے جس نے اپنی سوئی نکالی پھر اسے قوی کر دیا پھر موٹی ہو گئی پھر اپنے تنہ پر کھڑی ہو گئی کسانوں کو خوش کرنے لگی تاکہ اللہ ان کی وجہ سے کفار کو غصہ دلائے اللہ ان میں سے ایمان داروں اور نیک کام کرنے والوں کے لیے بخشش اور اجر عظیم کا وعدہ کیا ہے
 
Top