Ibne Habibullah
بین یوزر
- شمولیت
- جنوری 12، 2016
- پیغامات
- 106
- ری ایکشن اسکور
- 3
- پوائنٹ
- 22
جناب جی اس طرح ٹھیک ہے اب
عن عمرو بن العاص رضي الله عنه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: "إذا حكم الحاكم، فاجتهد، ثم أصاب، فله أجران، وإن حكم واجتهد، فأخطأ، فله أجر" ((متفق عليه)).جناب جی اس کو میں مولوی سے کیسے سمجھوں ترجمہ لکھیں
جناب انھوں نے یہ دلیل کسی اور چیز کی دی ھے۔اس میں تو ناف کے نیچے ہاتھ باندھنے کی بات ہی نہیں
اتنی سی عبارت آپ بنا ترجمہ کے سمجھ نہیں سکتے اور پھر بھی بحث کرنے کا شوق رکھتے ہیں!جناب جی اس کو میں مولوی سے کیسے سمجھوں ترجمہ لکھیں
جو عربی نہ جانے وہ کیا دین نہ سیکھ پاوےاتنی سی عبارت آپ بنا ترجمہ کے سمجھ نہیں سکتے اور پھر بھی بحث کرنے کا شوق رکھتے ہیں!
کیوں نہیں ضرور ، لیکن اے میرے دینی بہائی استادوں سے سیکہنے کے طریقے ہمیں پہلے سیکهنے پڑتے ہیں ۔ دراصل آپ کے انداز سے میری طرح کئی غلط فہمی میں مبتلا ہو گئے ہونگے ۔ دین سیکہنا اور دکہانا دونوں اللہ کے یہاں پسندیدہ ہر ۔ اللہ دونوں کو اجر سے نوازتا هے ۔ ہمارا پہلا مدرسہ والدہ محترمہ کی گود ہوتا ہے ۔ اسکے بعد ہم اپنے ماحول سے سیکہتے ہیں ۔ آپ نے اچہی اچہی کتابیں پڑہنی ہیں ۔ اللہ کا دین قرآن اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہم سب کو حاصل کرنا چاہئے تو آپ ابتدا کریں کتابوں سے اور جہاں کہیں کو ئی دشواری پیش آجائے تو ایک اچہے طالب علم کی طرح اس فورم پر موجود اہل علم سے دریافت کر لیا کریں ۔جو عربی نہ جانے وہ کیا دین نہ سیکھ پاوے
جناب جی سینہ پر ہاتھ باندھنے کی صحیح حدیث کہاں ہے۔ ناف کے نیچے ہاتھ باندھنے کی بات توخلیفہ راشد علی مرتضی رضی اللہ تعالی عنہ نے کہی ہے۔اور سینے پر ہاتھ باندھنا چونکہ صحیح حدیث سے ثابت ہے اسلئے سینے کی بجائے زیرناف ہاتھ باندھنا بھی سنت کے خلاف ہے ،