پھر بھی کس سن ھجری میں "فقہ حنفی" مدون ھوئی دلیل کیساتھ جواب دیں ۔
ان کے جوابات اگر اس جہمیہ مرجیہ ماتریدیہ کے پاس ہوتے تو جواب دے دیتا :) مراسلات کی بھرمار سے اندازہ لگائیں کتنا خوف زدہ ہے یہ معتزلی شخص :)یہ کس کا ھے؟ اس فارمولے پر کن کا اتفاق ھے؟ کس سن ھجری سے اس "فارمولہ" کا رواج ھوا؟ علم جغرافیہ سے اس/ان علاقوں کی نشاندہی بھی کروائیں۔
اسکا جواب؟
سچ بولنا لامذہب نام نہاد اہلحدیچوں کی قسمت میں نہیں۔
فقہ حنفی میں دین کا عامی کے لئے سمجھنا بہت آسان ہے ۔
ایک پاکٹ سائز کتاب نماز کے متعلق بازار سے مل جاتی ہے جس میں نماز کے تقریباً تمام ضروری مسائل لکھے ہووتے ہیں اور انسان ان کو بآسانی سمجھ اور یاد کر سکتا ہے۔
یہ سب سے پہلے مدون ہونے والی فقہ ہے اور آسان ہونے کے سبب اس پر چلنے والوں کی تعداد زیادہ ہے
یہ تمام مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں ہوتے ہیں مگر دلائل نہیں لکھے ہوتے کہ اس کی عامی کو ضرورت نہیں۔
دلائل مفتیان کرام کے لئے سودمند ہوتے ہین کہ انہوں نے مسائل پر فتویٰ دینا ہوتا ہے۔