یاسر اقبال
مبتدی
- شمولیت
- نومبر 12، 2012
- پیغامات
- 4
- ری ایکشن اسکور
- 11
- پوائنٹ
- 0
تمام دوستوں کو السلام و علیکم !
گڈ مسلم صاحب ! میں سمجھتا تھا کہ آپ میری اصلاح کے لیے ذرا دیر نہیں لگائیں گے، اور جلدی سے مجھے وہ دلیل پیش فرما دیں گے، لیکن مجھے سخت افسوس ہے کہ میری الجھن کو سلجھانے کی بجائے مزید بڑھا دیا گیا ہے،
میں آپ سے پوچھتا ہوں ، اگر کوئی غیر مسلم یا نو مسلم شخص آپ سے پوچھتا ہے کہ کیا آپ نماز میں رفع الیدین کرتے ہیں، اور کس کس مقام پر کرتے ہیں ۔۔؟ آپ کا جواب یقینا ہاں ہی ہو گا، اور آپ اسے بتائیں گے کہ ہم ۴ رکعت میں ۱۰ مقام پر اور زندگی کرتے ہیں۔
اور اس پر اس کو دلیل بھی پیش کریں گے، اگر آپ کے پاس دلیل ہو گی، ۔۔۔
نا کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ اس سے الٹا سوال کرنا شروع کر دیں گے، کہ منسوخ پر دلیل دکھاوٗ ، میں نے اپنی اصلاح کی بات کی تھی، جب کہ آپ اصلاح نہیں بلکہ مناظرانہ طرز پر بات کر رہیں ہیں، آپ کو یہ بھی یاد ہو گا میں نے کہا تھا ۔۔۔جہاں تک جانتا ہوں احناف کا یہ عقیدہ ہے کہ نبی ﷺ نے رفع الیدین کیا اس میں کوئی اختلاف نہیں ، لیکن نبی ﷺ نے رفع الیدین پوری زندگی نہیں کیا، کیونکہ یہ بعد میں منسوخ ہو گیا جیسا کہ دونوں سجدوں کے درمیان بھی رفع الیدین کیا جاتا تھا جس کو اہلحدیث (وہابی) مانتے ہیں لیکن رکوع کے دوران کو منسوخ نہیں مانتے، ۔
میں نے حنفی بن کر نہیں بلکہ عام مسلمان بن کر سوال کیا کو دو طرفہ اختلاف میرے نزدیک یہ ہے،
آپ کو چاہیے تھا کہ میری اصلاح کے لیے فورنا حدیث مبارکہ دکھا دیتے، میں مناظرہ کرنے نہیں اپنی اصلاح کرنے آیا تھا۔۔۔۔لیکن افسوس ہے مجھے کہ آپ کسی کی اصلاح نہیں کر سکتے ، بلکہ مزید الجھا سکتے ہیں بس۔۔
اگر میرے پاس دلائل ہوتے تو مجھے آپ لوگوں سے دلیل کی طلب کیوں ہوتی۔۔! میں غلط ہو ں یا صحیح یہ بات تو تب ثابت ہو جب آپ اپنا موئقف واضح کریں حدیث کے مطابق۔
میں نے سن رکھا تھا کہ (وہابی) اہلدیثوں) کے پاس رفع الیدین پر ۳۰۰ سے ۴۰۰ احادیث کا ذخیرہ ہے اور وہ بھی صحیح بخاری سے، لیکن میری یا کسی عام مسلمان کی اصلاح کے لیے آپ کے پاس کوئی حدیث نہیں ہے آج پتا چلا۔
اگر ہوتی تو اب تک ضرور پیش کر چکے ہوتے۔
تمام ممبرز اس بات پر شاہد ہیں کہ میں نے عام مسلمان ہونے کے ناطے ایک حدیث کا مطالبہ کیا لیکن ، میری اصلاح کی بجائے مجھے مزید فتنے میں ڈال دیا گیا۔
اب آپ خود اندازہ لگا لیں کہ تمام ممبرز جو کہ عام مسلمان ہیں وہ سمجھ گئے ہوں گے کہ بات دلائل کی نہیں بلکے اپنی ذاتی انا کی ہے۔
اللہ ہمیں سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے، میں پھر کہوں گا کہ ہے تو یہ تکلیف لیکن میری اصلاح کے لیے صرف ایک حدیث صحیح ، صریح ، مرفوع حدیث پیش کر دیجیے، ۔جس میں آخری نماز اور رکوع کے درمیان کا ذکر ہو۔ ورنہ شور تو سب کو کرنا آتا ہے۔ آپ بھی مچا رہے ہو وہ بھی مچا رہے ہیں ، اصلاح کسی کی بھی نہیں۔
شکریہ۔ والسلام
گڈ مسلم صاحب ! میں سمجھتا تھا کہ آپ میری اصلاح کے لیے ذرا دیر نہیں لگائیں گے، اور جلدی سے مجھے وہ دلیل پیش فرما دیں گے، لیکن مجھے سخت افسوس ہے کہ میری الجھن کو سلجھانے کی بجائے مزید بڑھا دیا گیا ہے،
میں آپ سے پوچھتا ہوں ، اگر کوئی غیر مسلم یا نو مسلم شخص آپ سے پوچھتا ہے کہ کیا آپ نماز میں رفع الیدین کرتے ہیں، اور کس کس مقام پر کرتے ہیں ۔۔؟ آپ کا جواب یقینا ہاں ہی ہو گا، اور آپ اسے بتائیں گے کہ ہم ۴ رکعت میں ۱۰ مقام پر اور زندگی کرتے ہیں۔
اور اس پر اس کو دلیل بھی پیش کریں گے، اگر آپ کے پاس دلیل ہو گی، ۔۔۔
نا کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ اس سے الٹا سوال کرنا شروع کر دیں گے، کہ منسوخ پر دلیل دکھاوٗ ، میں نے اپنی اصلاح کی بات کی تھی، جب کہ آپ اصلاح نہیں بلکہ مناظرانہ طرز پر بات کر رہیں ہیں، آپ کو یہ بھی یاد ہو گا میں نے کہا تھا ۔۔۔جہاں تک جانتا ہوں احناف کا یہ عقیدہ ہے کہ نبی ﷺ نے رفع الیدین کیا اس میں کوئی اختلاف نہیں ، لیکن نبی ﷺ نے رفع الیدین پوری زندگی نہیں کیا، کیونکہ یہ بعد میں منسوخ ہو گیا جیسا کہ دونوں سجدوں کے درمیان بھی رفع الیدین کیا جاتا تھا جس کو اہلحدیث (وہابی) مانتے ہیں لیکن رکوع کے دوران کو منسوخ نہیں مانتے، ۔
میں نے حنفی بن کر نہیں بلکہ عام مسلمان بن کر سوال کیا کو دو طرفہ اختلاف میرے نزدیک یہ ہے،
آپ کو چاہیے تھا کہ میری اصلاح کے لیے فورنا حدیث مبارکہ دکھا دیتے، میں مناظرہ کرنے نہیں اپنی اصلاح کرنے آیا تھا۔۔۔۔لیکن افسوس ہے مجھے کہ آپ کسی کی اصلاح نہیں کر سکتے ، بلکہ مزید الجھا سکتے ہیں بس۔۔
اگر میرے پاس دلائل ہوتے تو مجھے آپ لوگوں سے دلیل کی طلب کیوں ہوتی۔۔! میں غلط ہو ں یا صحیح یہ بات تو تب ثابت ہو جب آپ اپنا موئقف واضح کریں حدیث کے مطابق۔
میں نے سن رکھا تھا کہ (وہابی) اہلدیثوں) کے پاس رفع الیدین پر ۳۰۰ سے ۴۰۰ احادیث کا ذخیرہ ہے اور وہ بھی صحیح بخاری سے، لیکن میری یا کسی عام مسلمان کی اصلاح کے لیے آپ کے پاس کوئی حدیث نہیں ہے آج پتا چلا۔
اگر ہوتی تو اب تک ضرور پیش کر چکے ہوتے۔
تمام ممبرز اس بات پر شاہد ہیں کہ میں نے عام مسلمان ہونے کے ناطے ایک حدیث کا مطالبہ کیا لیکن ، میری اصلاح کی بجائے مجھے مزید فتنے میں ڈال دیا گیا۔
اب آپ خود اندازہ لگا لیں کہ تمام ممبرز جو کہ عام مسلمان ہیں وہ سمجھ گئے ہوں گے کہ بات دلائل کی نہیں بلکے اپنی ذاتی انا کی ہے۔
اللہ ہمیں سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے، میں پھر کہوں گا کہ ہے تو یہ تکلیف لیکن میری اصلاح کے لیے صرف ایک حدیث صحیح ، صریح ، مرفوع حدیث پیش کر دیجیے، ۔جس میں آخری نماز اور رکوع کے درمیان کا ذکر ہو۔ ورنہ شور تو سب کو کرنا آتا ہے۔ آپ بھی مچا رہے ہو وہ بھی مچا رہے ہیں ، اصلاح کسی کی بھی نہیں۔
شکریہ۔ والسلام