جی ہاں ری اپ
السلام علیکم
حرب بن شداد بھائی
آپ کو تومیری بیماری کے بارے میں معلوم ہی ہے آج کی بات کل کو بھول جاتا ہوں اب چونکہ یہاں حوالوں کے ساتھ بات ہوتی ہے اس لیے مجھے بار بار کتابوں سے مراجعت کرنی پڑتی ہے مسئلہ کی نوعیت کا تو مجھے علم ہوتا ہے اس پر تو میں گفتگو کر سکتا ہوں میرے سامنے اتنے سارے مشاغل ہوتے ہیں کہ بس میں ہی جانتا ہوں لوگوں کا حال یہ ہے کہ اگر کسی کو اپنا اسسٹنٹ رکھتا ہوں تو وہ دوسری حرکتیں کرتے ہیں اس لے مجبوراً سارا کام خود ہی انجام دینا پڑتا ہے۔
اب رہی فورم کی بات آپ مجھ سے بات کرتیں رہیں کوئی بات نہیں جیسا مجھ سے بن پڑے گا جواب دیتا رہوں گا اب یہ جو بہت سارے آدمی میدان میں آجاتے ہیں یا پھر ایک ایک لفظ پر جو نکتہ چینی ہوتی ہے تو بھائی اس سے بات موضوع سے ہٹ جاتی ہے اس لیے خاموش رہنے میں ہی عافیت سمجھتا ہوں۔ کوئی مضمون سمجھ میں آتا ہے تو لکھ دیتا ہوں کوشش یہ کرتا ہوں کوئی ایسی بات نہ ہو جو اختلافی ہو یا جس کے دفاع میں مجھے زیادہ محنت کرنی پڑے طبیعت بہت حساس ہے بات برداشت نہیں ہوتی تو موڈ دوسری طرف چلاجاتا ہے۔خیر چلیے تھوڑی سی بات کرلی جاتی ہے۔
امام ابوحنفیہ رحمۃ اللہ علیہ کو تو اُن کےاپنے دور کے لوگوں نے اُن کی رائے پر اعتراض پیش کیا ہے۔۔۔ میں یہاں انس انضر بھائی کی حمایت نہیں کررہا نہ ہی میں آپ کی سے دوبدو ہونے کی جسارت کررہا ہوں لیکن میرے کہنے کامقصد صرف یہ ہے کہ حنفی بن کر ہم نے کون سا جھنڈا گاڑ لیا؟؟؟۔۔۔ کم سے کم وہابی ہوکر وہابیوں نے اللہ کی شریعت کو تو نافذ العمل کررکھا ہے، برائیاں سب میں ہوتی ہیں۔۔۔ لیکن اچھائی کے پہلو کو بھی مدنظر رکھنا چاہئے۔۔۔ حنفی بن کر مزاروں کو مسجدوں پر فوقیت دی ہوئی ہے، اللہ کی بجائے اللہ کے بندوں سے مانگا جارہا ہے یہ کتنا بڑا ظلم ہے کہ ہمارا بیٹا خود اپنی زبان سے کہے کے وہ پڑوسی کی اولاد ہے۔۔۔ اور وہ بھی ایسا پڑوسی جو ہجڑا ہے
جہاں تک امام ابوحنیفہؒ کا معاملہ ہے میں ان کو مومن سمجھتا ہوں وہ مشرک اور بدعتی نہیں تھے خالص موحد تھے۔ اب رہا ان کی باتوں سے یا رائے یا مسائل سے اختلاف یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے یہ انسانی فطرت ہے کہ ہر انسان اپنی ہی رائے کو زیادہ صحیح اور قوی سمجھتا ہے اور آج کے دور میں تو یہ آزاد خیالی کچھ زیادہ ہی ہوگئی ہے ایک بچہ بھی اپنی ایک رائے رکھتا ہے بچہ اپنے باپ کی بات کورد کرتا ہے اور باقاعدہ دلائل بھی دیتا ہے۔ اور جہاں تک مخالفت کی بات ہے تو ہر دور میں انبیاء ورسل کی مخالفت کی گئی ان کو برا کہا گیا صحابہ کرام کو برا کہا برا کہا جاتا ہے اور مخالفین دلائل دیتے ہیں ۔
محترم عرض کردوں میرے حساب سےمخالفت تین طرح کی ہوتی ہے ایک عنادی مخالفت اور دوسری مخالفت برائے مخالفت اور تیسری نظریاتی مخالفت ۔ اول الذکر دو مخالفتیں تو فضول ہیں البتہ نظریاتی مخالفت یہ ہر دور میں پائی گئی ہےاور یہ معتوب بھی نہیں ہے۔ خیر القروں میں عالموں میں جو مخالفت تھی وہ صرف نظریاتی مخالفت تھی عنادی نہیں تھی عنداللہ اس پر کوئی مواخذہ بھی نہیں ہوگا۔
محترم جس طرح سے آج کے دور یں امام ابوحنیفہؒ کی شخصیت کو پیش کیا جاتا ہے وہ اس طرح کی پیش کی جاتی ہے کہ نعوذباللہ وہ کوئی مشرک تھے بد دین تھے ۔میں آپ سے ایک سوال کرتا ہوں کیا ان کو اپنے ایمان کی فکر نہیں تھی ؟ کیا ان کو یہ معلوم نہیں تھا کہ اگر میں غلط مسائل بتا کر جاؤں گا تو اس کا گناہ مجھ پر ہوگا۔ میں سمجھتا ہوں اس کا جوب نفی میں ہونا چاہئے۔
اور کیا یہ بھی بتانا پسند فرمائیں گے کہ امام ابوحنفیہؒ نے کسی برحق عالم کی یامحدث کی برائی کی ہو یا ان کو گمراہ کہا ہو؟ میں سمجھتا ہوں کہ ایسا نہیں ہے۔
اور یہ بھی ایک سوچنے والی بات ہے کہ ان کے ہم عصر علماء نے ان کی برائی بھی کی اور ان کی خامیاں بھی اجاگر کیں ان سب کے باوجود حنفی مسلک سرکاری مسلک رہا اور آج بھی حنفی فقہ کی اساس پر حکومتی قانون سازی کی گئی ۔آج تک اکثریت حنفی مسلک پر عمل کرنے والوں کی ہے۔ یہ بات سوچنے قابل ہے کیا وجہ ہے کہ اتنی کھلی برائیوں کے ہوتے ہوئے بھی عالمی سطح پر مقبول ہے جب کہ اس مسلک کو کوئی سرکاری تعاون حاصل نہیں ہے۔ اس بارے میں بہت کچھ کہا جا سکتا ہے لیکن کوئی فائدہ نہیں۔
باتیں میری سخت ہوتی ہیں لیکن اس میں موجود حقیقت کو تو سمجھیں آپ ماشاء اللہ مفتی ہیں آپ کی عمر جو بھی ہو اللہ آپ کو زندگی صحت اور تندرستی دیں۔۔۔ اور آخری سانس تک دین کی خدمت کریں مگر بھائی کھرے کھوٹے کی پہچان بھی تو ہونی چاہئے۔۔۔ ایسے لاتعداد فلمی مسائل ہیں جو امام صاحب سے منسوب کردیئے گئے ہیں اگر ہم اُن عقائد کو غلط سمجھتے ہیں تو دوسری بات جو سامنے آتی ہے ہم بھی امام صاحب کا دفاع کررہے ہیں جیسے یزید رحمہ اللہ اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا منکرین حدیث سے احادیث کا، وژن کو تھوڑا ایکپلور کیجئے۔۔۔ شیخ رفیق طاہر صاحب حفظہ اللہ یا شیخ کفایت اللہ حفظہ اللہ اپنی طرف سے کچھ نہیں کہتے جیسے آپ۔۔۔ بالکل اسی طرح انس انضر بھائی۔۔۔ آپ امام صاحب کا احترام کرتے ہیں بہت اچھی بات ہے لیکن امام صاحب سے منسوب جو مسائل ہیں اس پر بھی تھوڑی محبت دکھائیں تاکہ یہ کھینچا تانی کی سی کیفیت ختم ہو
آپ کی باتیں کوئی سخت نہیں اللہ نے اتنی استعداد دی ہے کہ الفاظ کی بو محسوس کرلیتا ہوں کون لفظ کیا بول رہاہے اس کی سمجھ ہے۔ آپ کی دعائیں میرے ساتھ ہیں اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔آپ کا یہ فرمانا (شیخ رفیق طاہر صاحب حفظہ اللہ یا شیخ کفایت اللہ حفظہ اللہ اپنی طرف سے کچھ نہیں کہتے) جیسا آپ فرمارہے ہیں وہی ہم بھی کہتے ہیں کہ امام ابو حنیفہؒ بھی اپنی طرف سے کچھ نہیں کہتے وہ بھی قرآن وحدیث کی ترجمانی کرتے ہیں۔
جہاں تک سمجھ کی بات ہے تو بھائی حرب بن شداد بھائی میں عرض کردوں اکیلے میرے والد محترم تمام دیوبندیوں پر بھاری تھے ۔ بہت حق گو انسان تھے ان کی تحقیق مجھ سے کہیں زیادہ تھی اور میرے والد محترم نے امام ابوحنیفہؒ کے بارے میں زبردست تحقیق کی ہے اور میں نےان ہی سے تربیت حاصل کی ہے ۔ ان کاطریقہ استدلال قرآن و حدیث ہی ہوا کرتا تھا بعد میں دوسری کتابوں سے رجوع کرتے تھے ۔
حرب بن شداد بھائی امام ابو حنیفہؒ کوئی نبی نہیں تھے جن سے کوئی ایمان کا تعلق ہو۔ غلطی ہر ایک سے ہو سکتی ہے امام بخاریؒ سے بھی اور بڑے سے بڑے عالم سے بھی غلطی نام صرف ابوحنفیہؒ کا ہی نہیں اس میں سبھی شامل ہیں ،کچھ اس طرح کا تاثر دیاجاتا ہے کہ امام ابوحنفیہؒ غلطیوں کا پلندہ تھے ان کے علاوہ باقی سب نیک صالح اور پکے سچے مومن تھے تو کیا بھائی ایسا ہی ہے ۔ کیا امام ابوحنیفہؒ نے کوئی بات صحیح نہیں کہی ۔ تو بھائی جو غلط ہے اس کو غلط کہو اور جو سچ یا صحیح ہے اس کو صحیح بیان کرو تبھی تو بات آگے بڑھے گی ۔یہ کون سا انصاف برائیوں کا نام ابوحنفیہ اور اچھائیوں کا نام دوسروں کا یہ تو نا انصافی ہے ۔ آپ انصاف کو سامنے رکھتے ہوئے ان کی اچھائی بھی اجاگر کرو اور خامیاں بھی تبھی یہ جمود ٹوٹے گا ۔ نہیں تو یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہے گا ۔ چلیے بات آگے بڑھائے۔ اب تک تو امام صاحب کی خامیوں کو اجاگر کیا گیا آج سے اچھا ئیاں بیان کرنا شروع کریں پھر آپ جیسا کہیں گے کریں گے ان شاءاللہ
بھائی کمپوژنگ کی غلطی ہوسکتی ہیں اس لیے اس پر گرفت نہ کی جائے