• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تصوف کی ایک ہلکی سی جھلک !!!

ابو بصیر

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 30، 2012
پیغامات
1,420
ری ایکشن اسکور
4,198
پوائنٹ
239
اسی طرح میں بھی امام اعظمؒ کا چاہے وہ کسی کے نزدیک کیسے بھی ہیں
محترم بتانا پسند کریں کہ آپ نے کس کو امام اعظمؒ کے رُتبے پر فائز کیا ہوا ہے؟؟؟
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
مزید بات کو نہیں کریدوں گا جس طرح سے آپ انس انضر صاحب کا احترام کرتے ہیں اسی طرح میں بھی امام اعظمؒ کا چاہے وہ کسی کے نزدیک کیسے بھی ہیں
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ،
بھائی جان، آپ کو پھر غلط فہمی ہوئی ہے۔ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا ہم بھی احترام کرتے ہیں اور آپ سرچ کر کے دیکھ سکتے ہیں، انتظامیہ کی جانب سے کئی مرتبہ اس قسم کا مؤقف پیش کیا گیا ہے اور ایسے یوزرز کو بھی وارننگ جاری کی گئی ہے جو امام صاحب کے لئے غلط الفاظ استعمال کرتے رہے ہیں۔ بلکہ کچھ صاحبان تو ہم نے فورم سے فقط اسی بنیاد پر بین بھی کئے ہیں۔ پرانے یوزرز ان سب سے واقف بھی ہیں۔ لہٰذا بعض یوزرز کے غلط رویہ کو انتظامیہ کی حمایت یا تائید ہرگز حاصل نہیں ہے۔
جرح و تعدیل والا معاملہ ذرا الگ ہو جاتا ہے۔ مثلاً امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ ہمارے نزدیک بڑے متبحر عالم دین ہیں، لیکن ان پر آپ کے ہم فکر افراد کی جانب سے جرح ہوتی رہتی ہے، ہم اسے ہرگز ڈیلیٹ نہیں کرتے اور نہ اس کو ان کی شان میں گستاخی سمجھتے ہیں، مناسب جواب دیتے ہیں۔ اس کے ثبوت کے طور پر آپ اسی موضوع پر جمشید اور کفایت اللہ برادران کا مکالمہ ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

میں سمجھتا ہوں یہ آپ کی لاسٹ وارننگ ہوسکتی ہے ۔
نہیں بھائی، ہم علمائے کرام کا بھرپور احترام کرتے ہیں، وہ کسی بھی مسلک سے تعلق رکھتے ہوں۔ آپ ہمارے نزدیک لائق صد احترام ہیں۔ بعض دفعہ ڈیکورم کو برقرار رکھنے کے لئے کچھ ناگوار کام کرنے ناگزیر ہو جاتے ہیں، اسے بھی اسی مد میں سمجھئے۔ اس سے مراد ہرگز آپ کو کسی قسم کی وارننگ دینا نہیں تھا۔ فقط سمجھانا مقصود تھا۔

والسلام
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
السلام علیکم
جس طرح سے آپ انس انضر صاحب کا احترام کرتے ہیں اسی طرح میں بھی امام اعظمؒ کا چاہے وہ کسی کے نزدیک کیسے بھی ہیں
عابد بھائی!۔ امام ابوحنفیہ رحمۃ اللہ علیہ کو تو اُن کےاپنے دور کے لوگوں نے اُن کی رائے پر اعتراض پیش کیا ہے۔۔۔ میں یہاں انس انضر بھائی کی حمایت نہیں کررہا نہ ہی میں آپ کی سے دوبدو ہونے کی جسارت کررہا ہوں لیکن میرے کہنے کامقصد صرف یہ ہے کہ حنفی بن کر ہم نے کون سا جھنڈا گاڑ لیا؟؟؟۔۔۔ کم سے کم وہابی ہوکر وہابیوں نے اللہ کی شریعت کو تو نافذ العمل کررکھا ہے، برائیاں سب میں ہوتی ہیں۔۔۔ لیکن اچھائی کے پہلو کو بھی مدنظر رکھنا چاہئے۔۔۔ حنفی بن کر مزاروں کو مسجدوں پر فوقیت دی ہوئی ہے، اللہ کی بجائے اللہ کے بندوں سے مانگا جارہا ہے یہ کتنا بڑا ظلم ہے کہ ہمارا بیٹا خود اپنی زبان سے کہے کے وہ پڑوسی کی اولاد ہے۔۔۔ اور وہ بھی ایسا پڑوسی جو ہجڑا ہے۔۔۔

باتیں میری سخت ہوتی ہیں لیکن اس میں موجود حقیقت کو تو سمجھیں آپ ماشاء اللہ مفتی ہیں آپ کی عمر جو بھی ہو اللہ آپ کو زندگی صحت اور تندرستی دیں۔۔۔ اور آخری سانس تک دین کی خدمت کریں مگر بھائی کھرے کھوٹے کی پہچان بھی تو ہونی چاہئے۔۔۔ ایسے لاتعداد فلمی مسائل ہیں جو امام صاحب سے منسوب کردیئے گئے ہیں اگر ہم اُن عقائد کو غلط سمجھتے ہیں تو دوسری بات جو سامنے آتی ہے ہم بھی امام صاحب کا دفاع کررہے ہیں جیسے یزید رحمہ اللہ اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا منکرین حدیث سے احادیث کا، وژن کو تھوڑا ایکپلور کیجئے۔۔۔ شیخ رفیق طاہر صاحب حفظہ اللہ یا شیخ کفایت اللہ حفظہ اللہ اپنی طرف سے کچھ نہیں کہتے جیسے آپ۔۔۔ بالکل اسی طرح انس انضر بھائی۔۔۔ آپ امام صاحب کا احترام کرتے ہیں بہت اچھی بات ہے لیکن امام صاحب سے منسوب جو مسائل ہیں اس پر بھی تھوڑی محبت دکھائیں تاکہ یہ کھینچا تانی کی سی کیفیت ختم ہو۔۔۔

بھائی اب ہمیں آگے بڑھنا چاہئے۔۔۔ کب تک ہم ان ہی جھمیلوں میں پڑے رہے گے۔۔۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
جی ہاں ری اپ
السلام علیکم
حرب بن شداد بھائی
آپ کو تومیری بیماری کے بارے میں معلوم ہی ہے آج کی بات کل کو بھول جاتا ہوں اب چونکہ یہاں حوالوں کے ساتھ بات ہوتی ہے اس لیے مجھے بار بار کتابوں سے مراجعت کرنی پڑتی ہے مسئلہ کی نوعیت کا تو مجھے علم ہوتا ہے اس پر تو میں گفتگو کر سکتا ہوں میرے سامنے اتنے سارے مشاغل ہوتے ہیں کہ بس میں ہی جانتا ہوں لوگوں کا حال یہ ہے کہ اگر کسی کو اپنا اسسٹنٹ رکھتا ہوں تو وہ دوسری حرکتیں کرتے ہیں اس لے مجبوراً سارا کام خود ہی انجام دینا پڑتا ہے۔
اب رہی فورم کی بات آپ مجھ سے بات کرتیں رہیں کوئی بات نہیں جیسا مجھ سے بن پڑے گا جواب دیتا رہوں گا اب یہ جو بہت سارے آدمی میدان میں آجاتے ہیں یا پھر ایک ایک لفظ پر جو نکتہ چینی ہوتی ہے تو بھائی اس سے بات موضوع سے ہٹ جاتی ہے اس لیے خاموش رہنے میں ہی عافیت سمجھتا ہوں۔ کوئی مضمون سمجھ میں آتا ہے تو لکھ دیتا ہوں کوشش یہ کرتا ہوں کوئی ایسی بات نہ ہو جو اختلافی ہو یا جس کے دفاع میں مجھے زیادہ محنت کرنی پڑے طبیعت بہت حساس ہے بات برداشت نہیں ہوتی تو موڈ دوسری طرف چلاجاتا ہے۔خیر چلیے تھوڑی سی بات کرلی جاتی ہے۔
امام ابوحنفیہ رحمۃ اللہ علیہ کو تو اُن کےاپنے دور کے لوگوں نے اُن کی رائے پر اعتراض پیش کیا ہے۔۔۔ میں یہاں انس انضر بھائی کی حمایت نہیں کررہا نہ ہی میں آپ کی سے دوبدو ہونے کی جسارت کررہا ہوں لیکن میرے کہنے کامقصد صرف یہ ہے کہ حنفی بن کر ہم نے کون سا جھنڈا گاڑ لیا؟؟؟۔۔۔ کم سے کم وہابی ہوکر وہابیوں نے اللہ کی شریعت کو تو نافذ العمل کررکھا ہے، برائیاں سب میں ہوتی ہیں۔۔۔ لیکن اچھائی کے پہلو کو بھی مدنظر رکھنا چاہئے۔۔۔ حنفی بن کر مزاروں کو مسجدوں پر فوقیت دی ہوئی ہے، اللہ کی بجائے اللہ کے بندوں سے مانگا جارہا ہے یہ کتنا بڑا ظلم ہے کہ ہمارا بیٹا خود اپنی زبان سے کہے کے وہ پڑوسی کی اولاد ہے۔۔۔ اور وہ بھی ایسا پڑوسی جو ہجڑا ہے
جہاں تک امام ابوحنیفہؒ کا معاملہ ہے میں ان کو مومن سمجھتا ہوں وہ مشرک اور بدعتی نہیں تھے خالص موحد تھے۔ اب رہا ان کی باتوں سے یا رائے یا مسائل سے اختلاف یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے یہ انسانی فطرت ہے کہ ہر انسان اپنی ہی رائے کو زیادہ صحیح اور قوی سمجھتا ہے اور آج کے دور میں تو یہ آزاد خیالی کچھ زیادہ ہی ہوگئی ہے ایک بچہ بھی اپنی ایک رائے رکھتا ہے بچہ اپنے باپ کی بات کورد کرتا ہے اور باقاعدہ دلائل بھی دیتا ہے۔ اور جہاں تک مخالفت کی بات ہے تو ہر دور میں انبیاء ورسل کی مخالفت کی گئی ان کو برا کہا گیا صحابہ کرام کو برا کہا برا کہا جاتا ہے اور مخالفین دلائل دیتے ہیں ۔
محترم عرض کردوں میرے حساب سےمخالفت تین طرح کی ہوتی ہے ایک عنادی مخالفت اور دوسری مخالفت برائے مخالفت اور تیسری نظریاتی مخالفت ۔ اول الذکر دو مخالفتیں تو فضول ہیں البتہ نظریاتی مخالفت یہ ہر دور میں پائی گئی ہےاور یہ معتوب بھی نہیں ہے۔ خیر القروں میں عالموں میں جو مخالفت تھی وہ صرف نظریاتی مخالفت تھی عنادی نہیں تھی عنداللہ اس پر کوئی مواخذہ بھی نہیں ہوگا۔
محترم جس طرح سے آج کے دور یں امام ابوحنیفہؒ کی شخصیت کو پیش کیا جاتا ہے وہ اس طرح کی پیش کی جاتی ہے کہ نعوذباللہ وہ کوئی مشرک تھے بد دین تھے ۔میں آپ سے ایک سوال کرتا ہوں کیا ان کو اپنے ایمان کی فکر نہیں تھی ؟ کیا ان کو یہ معلوم نہیں تھا کہ اگر میں غلط مسائل بتا کر جاؤں گا تو اس کا گناہ مجھ پر ہوگا۔ میں سمجھتا ہوں اس کا جوب نفی میں ہونا چاہئے۔
اور کیا یہ بھی بتانا پسند فرمائیں گے کہ امام ابوحنفیہؒ نے کسی برحق عالم کی یامحدث کی برائی کی ہو یا ان کو گمراہ کہا ہو؟ میں سمجھتا ہوں کہ ایسا نہیں ہے۔
اور یہ بھی ایک سوچنے والی بات ہے کہ ان کے ہم عصر علماء نے ان کی برائی بھی کی اور ان کی خامیاں بھی اجاگر کیں ان سب کے باوجود حنفی مسلک سرکاری مسلک رہا اور آج بھی حنفی فقہ کی اساس پر حکومتی قانون سازی کی گئی ۔آج تک اکثریت حنفی مسلک پر عمل کرنے والوں کی ہے۔ یہ بات سوچنے قابل ہے کیا وجہ ہے کہ اتنی کھلی برائیوں کے ہوتے ہوئے بھی عالمی سطح پر مقبول ہے جب کہ اس مسلک کو کوئی سرکاری تعاون حاصل نہیں ہے۔ اس بارے میں بہت کچھ کہا جا سکتا ہے لیکن کوئی فائدہ نہیں۔
باتیں میری سخت ہوتی ہیں لیکن اس میں موجود حقیقت کو تو سمجھیں آپ ماشاء اللہ مفتی ہیں آپ کی عمر جو بھی ہو اللہ آپ کو زندگی صحت اور تندرستی دیں۔۔۔ اور آخری سانس تک دین کی خدمت کریں مگر بھائی کھرے کھوٹے کی پہچان بھی تو ہونی چاہئے۔۔۔ ایسے لاتعداد فلمی مسائل ہیں جو امام صاحب سے منسوب کردیئے گئے ہیں اگر ہم اُن عقائد کو غلط سمجھتے ہیں تو دوسری بات جو سامنے آتی ہے ہم بھی امام صاحب کا دفاع کررہے ہیں جیسے یزید رحمہ اللہ اور حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا منکرین حدیث سے احادیث کا، وژن کو تھوڑا ایکپلور کیجئے۔۔۔ شیخ رفیق طاہر صاحب حفظہ اللہ یا شیخ کفایت اللہ حفظہ اللہ اپنی طرف سے کچھ نہیں کہتے جیسے آپ۔۔۔ بالکل اسی طرح انس انضر بھائی۔۔۔ آپ امام صاحب کا احترام کرتے ہیں بہت اچھی بات ہے لیکن امام صاحب سے منسوب جو مسائل ہیں اس پر بھی تھوڑی محبت دکھائیں تاکہ یہ کھینچا تانی کی سی کیفیت ختم ہو
آپ کی باتیں کوئی سخت نہیں اللہ نے اتنی استعداد دی ہے کہ الفاظ کی بو محسوس کرلیتا ہوں کون لفظ کیا بول رہاہے اس کی سمجھ ہے۔ آپ کی دعائیں میرے ساتھ ہیں اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔آپ کا یہ فرمانا (شیخ رفیق طاہر صاحب حفظہ اللہ یا شیخ کفایت اللہ حفظہ اللہ اپنی طرف سے کچھ نہیں کہتے) جیسا آپ فرمارہے ہیں وہی ہم بھی کہتے ہیں کہ امام ابو حنیفہؒ بھی اپنی طرف سے کچھ نہیں کہتے وہ بھی قرآن وحدیث کی ترجمانی کرتے ہیں۔
جہاں تک سمجھ کی بات ہے تو بھائی حرب بن شداد بھائی میں عرض کردوں اکیلے میرے والد محترم تمام دیوبندیوں پر بھاری تھے ۔ بہت حق گو انسان تھے ان کی تحقیق مجھ سے کہیں زیادہ تھی اور میرے والد محترم نے امام ابوحنیفہؒ کے بارے میں زبردست تحقیق کی ہے اور میں نےان ہی سے تربیت حاصل کی ہے ۔ ان کاطریقہ استدلال قرآن و حدیث ہی ہوا کرتا تھا بعد میں دوسری کتابوں سے رجوع کرتے تھے ۔
حرب بن شداد بھائی امام ابو حنیفہؒ کوئی نبی نہیں تھے جن سے کوئی ایمان کا تعلق ہو۔ غلطی ہر ایک سے ہو سکتی ہے امام بخاریؒ سے بھی اور بڑے سے بڑے عالم سے بھی غلطی نام صرف ابوحنفیہؒ کا ہی نہیں اس میں سبھی شامل ہیں ،کچھ اس طرح کا تاثر دیاجاتا ہے کہ امام ابوحنفیہؒ غلطیوں کا پلندہ تھے ان کے علاوہ باقی سب نیک صالح اور پکے سچے مومن تھے تو کیا بھائی ایسا ہی ہے ۔ کیا امام ابوحنیفہؒ نے کوئی بات صحیح نہیں کہی ۔ تو بھائی جو غلط ہے اس کو غلط کہو اور جو سچ یا صحیح ہے اس کو صحیح بیان کرو تبھی تو بات آگے بڑھے گی ۔یہ کون سا انصاف برائیوں کا نام ابوحنفیہ اور اچھائیوں کا نام دوسروں کا یہ تو نا انصافی ہے ۔ آپ انصاف کو سامنے رکھتے ہوئے ان کی اچھائی بھی اجاگر کرو اور خامیاں بھی تبھی یہ جمود ٹوٹے گا ۔ نہیں تو یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہے گا ۔ چلیے بات آگے بڑھائے۔ اب تک تو امام صاحب کی خامیوں کو اجاگر کیا گیا آج سے اچھا ئیاں بیان کرنا شروع کریں پھر آپ جیسا کہیں گے کریں گے ان شاءاللہ
بھائی کمپوژنگ کی غلطی ہوسکتی ہیں اس لیے اس پر گرفت نہ کی جائے
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
جی ہاں ری اپ
السلام علیکم
حرب بن شداد بھائی
آپ کو تومیری بیماری کے بارے میں معلوم ہی ہے آج کی بات کل کو بھول جاتا ہوں۔
جہاں تک امام ابوحنیفہؒ کا معاملہ ہے میں ان کو مومن سمجھتا ہوں وہ مشرک اور بدعتی نہیں تھے خالص موحد تھے۔
السلام علیکم!۔
عابد بھائی آپ کی اس تحریر کا جواب تو میں بعد میں دوں گا کیونکہ وقت چاہئے لیکن میں اگر امام صاحب رحمۃ اللہ علیہ کو یہ سب سمجھتا تو کبھی یہ اپنے حوالوں میں اس طرح سے دلیل نہیں پیش کرتا۔۔۔ ملاحظہ کیجئے!۔
لنک
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
میرے کہنے کامقصد صرف یہ ہے کہ حنفی بن کر ہم نے کون سا جھنڈا گاڑ لیا؟؟؟۔۔۔ کم سے کم وہابی ہوکر وہابیوں نے اللہ کی شریعت کو تو نافذ العمل کررکھا ہے،
خواتین کی صفت حدیث رسول میں بیان کی گئی ہے کہ وہ شوہر کی ساری زندگی کے احسانات کو ایک پل میں فراموش کردیتی ہیں اورذراسی تکلیف پر ناشکری کرنے لگتی ہیں۔ ویکفرن العشیر
اس مراسلہ سے بھی کچھ اسی طرح کا تاثرمل رہاہے ۔سعودی عرب میں اگرکم وبیش سوسال سے دینی شرعی نظام نافذ ہے (یہ بحث چھوڑدیجئے کہ انہوں نے حکومت کیسے حاصل کی اورکیاکچھ ہوا)توبہت بڑاجھنڈاگاڑلیالیکن اگرحنفیوں نے ایک ہزار سال تک شرعی نظام کم وبیش جاری رکھا۔ سرحدوں کی حفاظت کی۔ دشمنان دین کے ممالک فتح کئے۔ ان کو اسلامی قلمرو میں شامل کئے۔ اعداء اسلام پر خوف طاری رکھا۔تووہ کچھ نہیں ہے۔ جوکچھ ہیں بادشاہ سلامت ہیں۔

یہ توصحیح ہے کہ دریامیں رہ کر مگرمچھ سے بیر نہیں لے سکتے ہیں اورجہاں کام کرتے ہیں وہاں کی مخالفت نہیں کرسکتے۔لیکن ایسی ناشکری اوراحسان فراموشی کی کیاضرورت کہ پوری تاریخ پر ہی جہالت کی سیاہی پھیردی جائے۔ خوشامد کے اوربہت سے طریقے اورراستے ہیں ۔اللہ نے ذہانت دے رکھی ہیں۔ کچھ مزید نئے راستے نکال سکتے ہیں لیکن کسی کی خدمات پر یوں خط نسخ پھیردینامناسب نہیں ہے۔
اگرکچھ باتیں تلخ اورناگوارخاطرمحسوس ہوں تویہ خیال فرماکر نظرانداز کردیجئے گاکہ آپ کے مراسلے سے اسی طرح ہمیں بھی ٹھیس پہنچی ہے۔ والسلام
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
اگرحنفیوں نے ایک ہزار سال تک شرعی نظام کم وبیش جاری رکھا۔ سرحدوں کی حفاظت کی۔ دشمنان دین کے ممالک فتح کئے۔ ان کو اسلامی قلمرو میں شامل کئے۔ اعداء اسلام پر خوف طاری رکھا۔تووہ کچھ نہیں ہے۔ جوکچھ ہیں۔
نماز کی ابتدا فارسی زبان میں!۔
حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں!۔
ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم وابابکر وعمر کانوا یفتتحون الصلوٰۃ بالحمدللہ رب العالمین (بخاری صفحہ ١\١٠٣، باب مایقراء بعد التکبیر)۔یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابوبکر وعمر رضی اللہ عنھما نماز کی ابتداء الحمداللہ رب العالمین (سورہ فاتحہ) سے کرتے تھے۔

اب اس قدر واضح حدیث کی مخالفت کرنے سے بھی احناف نہیں چونکے چنانچہ گل پاشی ملاحظہ کیجئے۔
فان افتتح الصلوٰۃ بالفارسیۃ اوقرء بالفارسیۃ او ذبح سمٰی بالفارسیۃ وھو یحسن العربیۃ اجراء عند ابی حنیفۃ۔
یعنی اگر نماز کی ابتداء فارسی زبان میں کرے یا اس میں قرآ فارسی زبان میں کرے یا ذبح کرے اور فاسی میں نام لے اور وہ عربی بھی اچھی بول سکتا ہو تو امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ کے نزدیک اسے کفایت کرجائے گا۔


کمال کی ہٹ دھرمی ہے سبحان اللہ! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تو اللہ اکبر کہہ کر نماز میں داخل ہوں اور اس کے بعد دعائیں بھی عربی زبان میں پڑھیں پھر قرآت بھی عربی زبان میں کریں مگر فقہ حنفی ہے کہ اس کی نماز بھی فارسی زبان میں پڑھانا شروع کردی ہے صرف فارسی ہی نہیں بلکہ ہدایہ میں تو بھی لکھ چھوڑا ہے کہ!۔

ویجوز بای لسان کان سوی الفاسیۃ
کہ فارسی زبان کے علاوہ جس زبان میں بھی (مثلا، پنجابی، پشتو، انگریری، ہندی وغیرہ) میں نماز پڑھ لی جائے تو جائز ہے۔۔۔

اب اس حالت پر یہ ہی کہا جاسکتا ہے!۔
خوف خداے پاک دلوں سے نکل گیا
آنکھوں سے شرم سرور کون ومکان گئی

یہ ہورہی تھی خدمت ہزار سال سے۔۔۔ خدمت کے نام پر لیپاپوتی!۔۔۔

یہ توصحیح ہے کہ دریامیں رہ کر مگرمچھ سے بیر نہیں لے سکتے ہیں اور جہاں کام کرتے ہیں وہاں کی مخالفت نہیں کرسکتے۔لیکن ایسی ناشکری اوراحسان فراموشی کی کیاضرورت کہ پوری تاریخ پر ہی جہالت کی سیاہی پھیردی جائے۔ خوشامد کے اوربہت سے طریقے اورراستے ہیں ۔اللہ نے ذہانت دے رکھی ہیں۔ کچھ مزید نئے راستے نکال سکتے ہیں لیکن کسی کی خدمات پر یوں خط نسخ پھیردینامناسب نہیں ہے۔
بات کو سولہ آنے کھری کی آپ نے میں آپ کے اس پورے پیراگراف سے متفق ہوں۔۔۔ اچھی باتیں کرتے رہا کیجئے۔۔۔ ابتسامۃ

اگرکچھ باتیں تلخ اورناگوارخاطرمحسوس ہوں تویہ خیال فرماکر نظرانداز کردیجئے گاکہ آپ کے مراسلے سے اسی طرح ہمیں بھی ٹھیس پہنچی ہے۔ والسلام
معافی تو ہمیں آپ سے مانگنی چاہئے!۔ کہ ہماری تلخ باتوں سے آپ کو ٹھیس پہنچی۔۔۔
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
نماز کی ابتدا فارسی زبان میں!۔
حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں!۔
ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم وابابکر وعمر کانوا یفتتحون الصلوٰۃ بالحمدللہ رب العالمین (بخاری صفحہ ١\١٠٣، باب مایقراء بعد التکبیر)۔یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابوبکر وعمر رضی اللہ عنھما نماز کی ابتداء الحمداللہ رب العالمین (سورہ فاتحہ) سے کرتے تھے۔

اب اس قدر واضح حدیث کی مخالفت کرنے سے بھی احناف نہیں چونکے چنانچہ گل پاشی ملاحظہ کیجئے۔
فان افتتح الصلوٰۃ بالفارسیۃ اوقرء بالفارسیۃ او ذبح سمٰی بالفارسیۃ وھو یحسن العربیۃ اجراء عند ابی حنیفۃ۔
یعنی اگر نماز کی ابتداء فارسی زبان میں کرے یا اس میں قرآ فارسی زبان میں کرے یا ذبح کرے اور فاسی میں نام لے اور وہ عربی بھی اچھی بول سکتا ہو تو امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ کے نزدیک اسے کفایت کرجائے گا۔


کمال کی ہٹ دھرمی ہے سبحان اللہ! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تو اللہ اکبر کہہ کر نماز میں داخل ہوں اور اس کے بعد دعائیں بھی عربی زبان میں پڑھیں پھر قرآت بھی عربی زبان میں کریں مگر فقہ حنفی ہے کہ اس کی نماز بھی فارسی زبان میں پڑھانا شروع کردی ہے صرف فارسی ہی نہیں بلکہ ہدایہ میں تو بھی لکھ چھوڑا ہے کہ!۔

ویجوز بای لسان کان سوی الفاسیۃ
کہ فارسی زبان کے علاوہ جس زبان میں بھی (مثلا، پنجابی، پشتو، انگریری، ہندی وغیرہ) میں نماز پڑھ لی جائے تو جائز ہے۔۔۔

اب اس حالت پر یہ ہی کہا جاسکتا ہے!۔
خوف خداے پاک دلوں سے نکل گیا
آنکھوں سے شرم سرور کون ومکان گئی
اگرتنقید کایہی معیار رہے تواس سے دنیا میں کسی کابھی جبہ ودستار سلامت نہیں رہے گا۔اورامام ابوحنیفہ توچھوڑدیجئے حضرات صحابہ کرام بھی اس سے محفوظ نہیں رہیں گے۔ان سے بھی صرف ومتعہ اورروزہ میں برف کھانے کے جواز اوردیگر امور کی روایتیں موجود ہیں۔
حدیث آئی ہے کہ ذبح کے وقت بسم اللہ پڑھناچاہئے امام شافعی کہتے ہیں کہ اگرکسی نے بسم اللہ نہیں پڑھی تو بھی ذبیحہ ہوجائے گاکیونکہ بسم اللہ توہرمسلمان کے دل میں ہے؟اس پر کیاارشاد فرماتے ہیں آنجناب؟۔
امام مالک کے بارے میں ان کے دور کے فقیہہ اورامام شافعی کی گواہی کے مطابق امام مالک سے زیادہ بڑے فقیہہ امام لیث فرماتے ہیں کہ مالک نے ستراحادیث کی مخالفت کی ہے۔
ان بزرگوں کو چھوڑدیجئے ابن تیمیہ اورابن قیم کے بھی انفرادی آراء بہت مل جائیں گے؟کیازبان کی وہی تیزی جوامام ابوحنیفہ کے حق میں شعلہ جوالہ بنی ہوئی ہے ابن تیمیہ کا نام سن کر برداوسلامانہیں بن جائے گی اوراس ڈبل اسٹینڈرڈ کو بھی شاید کتاب وسنت کانام دے دیاجائے۔کیونکہ کتاب وسنت کے نام کی رجسٹری ایک سوسال قبل ہوہی چکی ہے۔
ویسے آپ نے اجزاہ عند ابی حنیفہ کا مطلب فرض عند ابی حنیفہ تونہیں سمجھ لیاہے۔ جیسے بہت سے خردماغ لاحد علیہ کا مطلب جواز سمجھ لیتے ہیں۔
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
اگرتنقید کایہی معیار رہے تواس سے دنیا میں کسی کابھی جبہ ودستار سلامت نہیں رہے گا۔اورامام ابوحنیفہ توچھوڑدیجئے حضرات صحابہ کرام بھی اس سے محفوظ نہیں رہیں گے۔ان سے بھی صرف ومتعہ اورروزہ میں برف کھانے کے جواز اوردیگر امور کی روایتیں موجود ہیں۔
ایک دانشمندانہ اصول ابتدائے آفرینش سے عقلمند لوگ اپناتے آئے ہیں کہ جب بھی خود پر کسی معاملے میں زد پڑے تو کسی مزید بڑے کو اسی معاملے میں رگید ڈالیں۔ اور ہمارے جمشید بھائی سے زیادہ دانش بھلا کس کے حصے میں آئی ہوگی۔ آگے کچھ نہیں کہتے کہ گستاخی نہ ہو۔
امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین میں ایک بنیادی فرق ہے کہ اول الذکر کے نام پر مسلک بنا کر ان کی اندھی تقلید کرنے والا گروہ موجود ہے۔ جو قیل و قال کا موازنہ دلائل سے کرنے کا قائل نہیں۔ لہٰذا ان کے اقوال متعدی بھی ہیں اور گمراہی کا دائرہ بھی وسیع تر ہے۔

حدیث آئی ہے کہ ذبح کے وقت بسم اللہ پڑھناچاہئے امام شافعی کہتے ہیں کہ اگرکسی نے بسم اللہ نہیں پڑھی تو بھی ذبیحہ ہوجائے گاکیونکہ بسم اللہ توہرمسلمان کے دل میں ہے؟اس پر کیاارشاد فرماتے ہیں آنجناب؟۔
امام مالک کے بارے میں ان کے دور کے فقیہہ اورامام شافعی کی گواہی کے مطابق امام مالک سے زیادہ بڑے فقیہہ امام لیث فرماتے ہیں کہ مالک نے ستراحادیث کی مخالفت کی ہے۔
اللہ کے بندے، حدیث آئی ہے تو امام شافعی کی بات چھوڑ دو۔ ہماری تو دعوت ہی یہی ہے۔ یہ مثالیں خود آپ اور آپ کے فکری ہم نواؤں کے لئے فکر انگیز ہیں، ہمیں اس وادی میں کیوں گھسیٹتے ہیں۔


ان بزرگوں کو چھوڑدیجئے ابن تیمیہ اورابن قیم کے بھی انفرادی آراء بہت مل جائیں گے؟کیازبان کی وہی تیزی جوامام ابوحنیفہ کے حق میں شعلہ جوالہ بنی ہوئی ہے ابن تیمیہ کا نام سن کر برداوسلامانہیں بن جائے گی اوراس ڈبل اسٹینڈرڈ کو بھی شاید کتاب وسنت کانام دے دیاجائے۔کیونکہ کتاب وسنت کے نام کی رجسٹری ایک سوسال قبل ہوہی چکی ہے۔
محترم ابن تیمیہ رحمہ اللہ ہوں یا ابن قیم رحمہ اللہ۔ یا اور کوئی بزرگ ہستی ہوں۔ ہمیں کسی کا تعصب نہیں۔ یہ حضرات کتاب و سنت کے داعی تھے ، اور ہمیں اسی لئے ان سے محبت ہے۔ لیکن تعصب نہیں کہ ان کی انفرادی آراء اور شذوذ کو بھی حرز جان بنائے پھریں۔

ویسے آپ نے اجزاہ عند ابی حنیفہ کا مطلب فرض عند ابی حنیفہ تونہیں سمجھ لیاہے۔ جیسے بہت سے خردماغ لاحد علیہ کا مطلب جواز سمجھ لیتے ہیں۔[/QUOTE]
دو اور دو چار روٹیاں والا محاورہ تو سنا ہوگا۔
حرب صاحب کی پوسٹ میں امام ابو حنیفہ کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا گیا۔ لیکن آپ فوری طور پر ابن تیمیہ اور ابن قیم حضرات پر لاؤ لشکر لے کر چڑھ دوڑے۔ اور جب بعد میں کبھی کہیں بات ہوگی، تو فرمان جاری ہوگا کہ :

"میں نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ ابتداء نہ کروں اورالبادی اظلم کا مصداق نہ بنوں۔"
یا پھر یہ کہ:
ہمیں تو خوہے کہ جوکچھ کہئے بجاکہئے
آپ بھی جانتے ہوں گے کہ کچھ "خر دماغ" ہوتے ہیں ایسے کہ جو خرابیاں خود میں بدرجہ اتم موجود ہوتی ہیں اور جن برائیوں میں ہمیشہ خود مبتلا رہتے ہیں، انہیں ہی دوسروں میں ڈھونڈتے رہتے ہیں۔ اللہ نہ کرے کہ آپ ان میں سے ہوں، لیکن احتیاط بہتر ہے۔
 
Top