• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تعلیمی مسائل

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آج کل تعلیم ایک تجارتی منڈی سے کم نہیں۔جسے کچھ نہیں سوجھتا،شہر میں ایک نئے تعلیمی ادارے کا اضافہ کرنے کی سعادت حاصل کرتا ہے۔ہر گلی کوچے میں کھلنے والے ان سکولز کا معیار انتہائی خراب ہوتا ہے مگر والدین " مہنگی فیسز" دے کر اپنے آپ کو سرخرو سمجھتے ہیں اوراب ان کا بچہ جانے اور ادارہ جانے۔
ہمارے ملک میں یوں تو ہر شعبہ ہماری اپنی بدولت قابل افسوس ہے مگر صحت اور تعلیم کی حالت سب سے زیادہ شکستہ ہے اور مزے کی بات کہ دونوں شعبہ جات ملک اور فردکی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔بطور فرد معاشرہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم منفی پہلوؤں کی بیخ کنی کے لیے اقدامات کریں ۔امید پہ دنیا قائم ہے کہ ۔۔شائد کہ اتر جائےتیرے دل میں میری بات
اس دھاگے میں ہم ترتیب وار تعلیمی معاملات و مسائل کو زیر بحث لانے کی کوشش کریں گے۔ان شاء اللہ۔غالب گمان ہے کہ اراکین اپنے تجربات سے ضرورمستفید کریں گے۔
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
سب سے پہلا سوال یہ اٹھتا ہے کہ کس قابلیت پر سکول کھولنے کی اجازت دینی چاہیے؟غیر رجسٹرڈ سکولز کےخلاف بڑے پیمانے پر اقدامات کیے گئے ہیں مگر غیر موزوں افراد کے خلاف اقدامات کب ہوں گے؟جس طرح ملک میں کھیل کا وزیر، اگلے سال وزیر اطلاعات اور پھر وزیر تعلیم و غیرہ لگ سکتا ہے اسی طرح ایک کاروباری شخص بھی دھڑلے سے سکول کھول لیتا ہے۔اس کے خلاف کیا اقدامات ہونے چاہئیں؟
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
خیالِ ذاتی:سکول کھولنے کے لیے اونرکا کم از کم پانچ سالہ تدریسی تجربہ ہونا چاہیے۔اس کے بغیر سکول کی رجسٹریشن نہیں کرنی چاہیے۔اس کے علاوہ چھوٹے موٹے ایڈمینیسٹریشن کورسز یا سکول مینیجمنٹ کورسزبھی لازم کیے جا سکتے ہیں۔مگر ہم بھی "استاد لوگ "ہیں۔۔کسی کے کاغذات پر سکول کھول کر اندر اپنی حکمرانی جماتے ہیں۔
نوٹ:اراکین سے گزارش ہے کہ ریٹنگ کی بجائےلکھ کر ظلم کے خلاف آگاہی پھیلائیں ))
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
  1. ”اونرز“ کے لئے صرف ایک ہی شرط کافی ہونی چاہئے کہ وہ اسکول کو درکار ابتدائی فائنانسنگ + ابتدائی دو سال تک کے جملہ اخراجات ادا کرسکتا ہو۔
  2. قابلیت اور تدریسی تجربہ اسکول کے اساتذہ اور پرنسپل اور وائس پرنسپل وغیرہ کا دیکھا جانا چاہئے۔
  3. اسکول رجسٹریشن سے قبل پرنسپل، وائس پرنسپل کی کم از کم دو سال تک کی تقرری لازمی قرار دی جائے۔
  4. اسکول رجسٹریشن کے وقت کم از کم اگلے دو سال تک کے لئے فیس اسٹرکچر کو بھی فکسڈ کیا جائے۔
  5. اسی طرح پرنسپل اور وائس پرنسپل سمیت تمام ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کا سیلیری اسٹرکچر بھی کم از کم ابتدائی دو سال تک کے لئے فکسڈ ہو۔
  6. پرنسپل اور وائس پرنسپل کے لئے اسی عہدہ پر کام کرنے کا کم از کم پانچ سالہ + تدریس کا پانچ سالہ تجربہ لازمی ہو۔ اگر یہی تجربہ اسکول اونر کا بھی ہو تو وہ بھی خود کو اسی پوسٹ کے لئے نامزد کرسکتا ہے۔
  7. رجسٹریشن کی درخواست کے ساتھ اسکول کے مجوزہ سلیبس اور ٹیکسٹ بکس کے دو سیٹ بھی برائے منظوری پیش کئے جائیں۔
  8. اسکول لازماً کسی منظور شدہ ٹرسٹ کی زیر نگرانی ہو۔ اونر اس کا ”فیکٹری اونر“ کی طرح مالک نہ ہو۔ ٹرسٹی میں علاقے کے نمایاں پڑھے لکھے افراد (ڈاکٹر، انجینئر، چارٹر اکاؤنٹینٹ، کونسلر، امام مسجد، عالم دین، معروف تاجر،سرکاری اسکولز کے پرنسپل، ہیڈ ماسٹر، پروفیسرز وغیرہ) لازماً ممبر ہوں جو اسی علاقے کے کم از کم دس سالہ مستقل رہائشی ہوں
  9. اسکول کے سالانہ اخراجات اور سالانہ آمدن کا متوقع گوشوارہ۔ آمدن لازماً اخراجات سے زائد یا مساوی ہوں۔
  10. اگر اسکول کی عمارت یا اس کے کسی حصہ کو کسی اور تجارتی یا غیر تجارتی مقاصد کے لئے استعمال کرنا مقصود ہو تو اس کی تفصیل۔ اس ڈیکلریشن میں اگلے پانچ سال تک کسی ترمیم کی اجازت نہ ہو۔
دنیا کا سب سے آسان کام تجاویز پیش کرنا ہے۔ سو یہ کام ہم نے ”بھی“ کردیا ہے۔ اب نجی اسکول کی بلی کے گلے میں مجوزہ گھنٹی کون اور کیسے باندھے گا، یہ بتلانا ہمارا کام تو نہیں ہے نا۔ مسکراہٹ
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
اسکول کی طویل چھٹیوں کی وجہ سے بچے ریاضی اورانگریزی میں کمزور ہوجاتے ہیں، تحقیق
اے ایف پی/ویب ڈیسک جمعرات 6 اگست 2015

چھٹیوں کے دوران بچوں کی ریڈنگ صلاحیت بڑھ جاتی ہے، ماہر نفسیات، فوٹو فائل

ویانا: گرمیوں میں اسکول کی طویل چھٹیاں آتے ہی بچوں کے چہرے خوشی سے کھل اٹھتے ہیں اور سیر و تفریح کا ایک نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے لیکن ان چھٹیوں میں بچوں کا پڑھائی سے تعلق کچھ کم ہو جاتا ہے جس کے باعث ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہےکہ چھٹیوں کےدوران بچے ریاضی اور انگریزی میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔

آسٹریا کی یونیورسٹی میں کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چھٹیوں میں بچے ریاضی کے سوالات حل کرنے اور انگریزی کی اسپیلنگ یاد کرنے کو ایک بور کام سمجھتے ہیں اور وہ ان پر توجہ نہیں دیتے جس کی وجہ سے ان کی یہ دونوں صلاحیتیں کمزور پڑ جاتی ہیں۔ تحقیق کے دوران 10 سے 12 سال کے 182 بچوں کا ٹیسٹ لیا گیا جس میں یہ بات واضح طور پر سامنے آئی کہ بچوں میں ان دونوں مضامین میں صلاحیتیں کم ہوئی ہیں جب کہ ان کو دوربارہ واپس لانے میں مزید 2 ماہ لگ جاتےہیں۔

تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ اگرچہ بچوں کی ریاضی اور اسپیلنگ کی صلاحیتیں تو کم ہو جاتی ہیں تاہم ان کی ریڈنگ کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔ ماہر نفسیات ماؤلا پائچر کا کہنا ہے کہ جب بچے اپنے چھٹیاں گزارنے ساحل پر جاتے ہیں تو وہ وہاں ریاضی کے سوالات کرنے کی بجائے ریڈنگ کو زیادہ فوقیت دیتے ہیں جس سے ان کی ریڈنگ کی صلاحیت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
اب نجی اسکول کی بلی کے گلے میں مجوزہ گھنٹی کون اور کیسے باندھے گا، یہ بتلانا ہمارا کام تو نہیں ہے نا۔ مسکراہٹ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
میرے دل میں جو الفاظ تھے اُسے آپ نے بیان کردیا۔ جزاک اللہ خیرا!
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

آج کل تعلیم ایک تجارتی منڈی سے کم نہیں۔ جسے کچھ نہیں سوجھتا، شہر میں ایک نئے تعلیمی ادارے کا اضافہ کرنے کی سعادت حاصل کرتا ہے۔
اس کے باوجود بھی سکولوں کی کمی ھے کیونکہ تمام سکول فل ہوتے ہیں، اس پر بھی سروے کر کے دیکھ لیں، ان سکولوں میں پڑھائی اچھی ھے ناقص نہیں کہہ سکتے، سکول جیسا بھی ہو توجہ والدین کی اور پڑھائی بچہ کی۔

مراسلہ نمبر 5 میں کی گئی تحقیق، چھٹیوں کی وجہ سے پڑھائی پر اثر کے حوالہ سے ہمارے یہاں چھٹیاں ہوتی ہی فائنل ایگزیم ختم ہونے کے بعد ہیں اس کے بعد اگلی کلاس میں جانا ہوتا ھے جس پر نئے سال کی ابتداء چھٹیاں ختم ہونے کے بعد ہوتی ھے جس پر پڑھائی میں کوئی حرج نہیں۔

والسلام
 

123456789

رکن
شمولیت
اپریل 17، 2014
پیغامات
215
ری ایکشن اسکور
88
پوائنٹ
43
استاد کو پڑھانے کو ذوق ہو
ایسا استاد اگر میسر آجائے تو وہ بچوں میں پڑھنے کا ذوق پیدا کرے گا
پڑھنے کا ذوق آجائے تو بچہ کسی پیاسے کی طرح خود طلب میں آگے بڑھتا چلا جائے گا۔
میرے خیال میں اناڑی اساتذہ بچوں کے مستقبل کا تاریک کر رہے ہیں اس لئے اساتذہ کیلئے ایک ایسا کورس بنایا جائے جو ان کو صحیح معنوں میں ٹرین کریں اور پھر ان کی کڑی آزمائش لی جائے۔ کامیاب ہونے والوں کو ہی پڑھانے کا لائسنس دیا جائے۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
جہاں تک اساتذہ کی بات ہے تو اس شعبہ ٹاپ کلاس بہترین تعلیمی قابلیت والے لوگوں کو آنا چاہئے ـ جبکہ ہمارے ہاں اس کے برعکس ہوتا ہے ـ جو کچھ نہیں بن پاتا وه اسکول ٹیچر بن جاتا ہے
 
Top