• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تفسیروتاویل کا لغوی اور اصطلاحی معنی ،موضوع ، غرض و غایت اور ان کے دونوں کے درمیان فرق

شمولیت
اپریل 15، 2014
پیغامات
36
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
31
کمپوزنگ: بنت نعیم یونس​
تفسیروتاویل کا لغوی اور اصطلاحی معنی ،موضوع ، غرض و غایت اور ان کے دونوں کے درمیان فرق

سوال : تفسیر اور تاویل کا لغوی واصطلاحی معنی بیان کرکے دونوں میں فرق واضح کریں۔
جواب :تفسیر یہ لفظ ''فسر یفسر تفسیرا'' باب تفعیل کا مصدر ہے جس کے لغوی معنی واضح کرنے اور کھول دینے کے ہیں 'جیسے اللہ تعالی فرماتا ہے :
وَلَا يَأْتُونَكَ بِمَثَلٍ إِلَّا جِئْنَاكَ بِالْحَقِّ وَأَحْسَنَ تَفْسِيرً‌ا ﴿٣٣﴾(الفرقان)
'' یہ کافر آپ کے پاس جو کوئی مثال لائیں گے ہم اس کا سچا جواب اور عمدہ تفصیل آپ کوبتادیں گے ۔''
ا س آیت میں لفظ تفسیرا بمعنی تفصیلا ہے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے بھی یہی معنی لیا ہے۔
 
شمولیت
اپریل 15، 2014
پیغامات
36
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
31
اصطلاحی تعریف :
تفسیر کی مفسرین نے مختلف تعریفیں کی ہیں جن میں سے زیادہ مشہور یہ ہے :
ھو علم یبحث فیہ عن احوال القرا ن المجید من حیث ولا لتیہ علی مراد اللہ تعالی بقدر الطاقتۃ البشریتۃ
( التفسیر ولمفسرون : 15/1 وقواعد التفیسر: 29/1)
'' تفسیر ایسا علم ہے جس میں انسانی طاقت کے مطابق قرآن مجید کے احوال کے بارے میں اس طرح بحث کی جائے کہ اس سے اللہ کی مراد حاصل ہو جائے ''۔
 
شمولیت
اپریل 15، 2014
پیغامات
36
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
31
تاویل:
یہ لفظ ''اول یوول تاویلا'' باب تفعیل کا مصدر ہے جس کے لغوی معنی رجوع کرنے کے ہیں ۔
اصطلاحی تعریف:
تاویل کی تعریف میں متقدمیں ومتاخرین کا اختلاف ہے ۔
متقدمین کی تعریف :
متقدمین سے دو تعریفیں منقول ہیں :
1- ''تاویل اور تفسیر دونوں مترادف ہیں ۔ ''
یعنی جو تعریف تفسیر کی ہے وہی تاویل کی ہے ۔ ان مفسرین نے اس آیت سے استدلال کیا ہے:
وَمَا يَعْلَمُ تَأْوِيلَهُ إِلَّا اللَّـهُ۔۔۔۔۔۔۔﴿٧﴾(آل عمران )
'' حالانکہ ان (محکمات اور متشابہات) کا مفہوم اللہ کے سوا کوئی بھی نہیں جانتا ''۔
'' کسی کلام سے جو مفہوم اخذ کیاگیا ہوا سے تاویل کہتے ہیں ''...
 
شمولیت
اپریل 15، 2014
پیغامات
36
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
31
متاخرین کی تعریف :
((ھو صرف اللفظ عن المعنی الراجح الی المعنی المرجوح لدلیل یقترن بہ )) ( التفسیر والمفسرون: ۱۸/۱)
'' کسی دلیل کے پیش نظر لفظ کےراجح معنی کو ترک کر کے مرجوح معنی مرادلے لینا تاویل کہلاتا ہے ۔''
نوٹ : اصول فقہ اور اختلا فی مسائل میں تاویل کا معنی متاخرین والا مراد لیا جاتا ہے۔ اس میں تاویل کرنے والا دوچیزوں کا پابند ہوتا ہے :
1 ۔جو معنی وہ مرادلے رہا ہو لفظ اس کااحتمال بھی رکھتا ہو ۔
2 ۔ وہ دلیل یا قرینہ بیان کر ےجس کی وجہ سے اس نے راجح معنی چھوڑ کر مرجوح معنی مراد لیا ہے' ورنہ وہ تاویل فاسد ہو گی بلکہ ' تحریف کے زمرہ میں آ ئے گی ۔
 
شمولیت
اپریل 15، 2014
پیغامات
36
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
31
تفسیر اور تاویل میں فرق :
متقد مین تودونوں کو ایک ہی معنی میں استعمال کرتے ہیں لیکن متاخرین نے ان دونوں میں کئی انداز سے فرق بیان کیا ہے ' مثلا:
امام راغب اصفہانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
(الف) تفسیر عام ہے اورتاویل خاص ہے یعنی تفسیر کالفظ عموما الفاظ کے لیے اور تاویل کا لفظ معانی کے لیے استعمال ہوتاہے۔
(ب) تفسیر کا عام طور استعمال ''مفردات'' میں ہوتا ہے اور تاویل کا اطلاق '' جملوں '' پر ہوتاہے ۔
 
شمولیت
اپریل 15، 2014
پیغامات
36
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
31
امام ماتریدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
جس میں یقینی طور پر اللہ تعالی کی مراد معلوم ہواسے تفسیر کہتے ہیں اور جس میں مختلف احتمالات رکھنے والے معانی میں سے کسی ایک کو ترجیح دی جائے لیکن یقینی فیصلہ نہ کیا جائے تو اسے تاویل کہتے ہیں۔
 
شمولیت
اپریل 15، 2014
پیغامات
36
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
31
امام ابو طالب ثعلبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں ۔:
جس معنی کے لیے لفظ وضع کیا گیا ہو خواہ وہ حقیقی ہو یا مجازی ' اسے بیان کرنا'' تفسیر'' کہلاتا ہے اور کسی لفظ کے باطنی اور مخفی معنی کے واضح کرنے کو تاویل کہتے ہیں۔
 
شمولیت
اپریل 15، 2014
پیغامات
36
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
31
امام بغوی اور الکواشی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
آیت سے ایسا معنی مراد لینا جس کی اس میں گنجائش ہوا ور وہ آیت کے سیاق وسباق کے مطابق ہو ' نیز قرآن وسنت کے خلاف نہ ہو ' اسے ''تاویل '' کہتے ہیں۔اور کسی آیت کے سبب نزول اور واقعہ کے متعلقہ ذکر وبیان کو '' تفسیر'' کہتے ہیں ۔
بعض کے نزدیک تفسیر کا تعلق روایت سے ہے اور تاویل کا تعلق درایت سے ہے۔
 
شمولیت
اپریل 15، 2014
پیغامات
36
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
31
بعض کے نزدیک جو مفہوم تر تیب عبارت سے حاصل ہو وہ تفسیر کہلائے گا اور جو مفہوم ترتیب عبارت سے اشارتا حاصل ہو وہ تاویل کہلائے گا۔
نوٹ:
مذکورہ اقوال میں آخری قول زیادہ راجح ہے کیونکہ تفسیر کی تعریف یہ کی جاتی ہے :
'' آیت کی اس طرح وضاحت کرنا کہ اس سے مراد ربانی کا اظہار قطعیت اور وثوق سے ہو جائے '' ۔
 
شمولیت
اپریل 15، 2014
پیغامات
36
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
31
اور یہ صرف اسی وقت ممکن ہو گا جب خود رسول صلی اللہ علیہ وسلم یا صحابہ اکرام رضی اللہ عنہم سے روایتا منقول ہو جب کہ تاویل میں یہ بات ملحوظ نہیں ہوتی بلکہ اس میں ایک لفظ میں جس قدر بھی معانی کی گنجائش ہو ان میں سے کسی ایک کو ترجیح دی جاتی ہے اور ترجیح کے لیے اجتہاد کی ضرورت ہوتی ہے اور اجتہاد میں لغت عرب اور سیاق و سباق کی طرف احتیاج ہوتی ہے جس کا تعلق درایت سے ہے ۔

جاری۔۔۔
 
Top