- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
فَكَذَّبُوهُ فَعَقَرُوهَا فَدَمْدَمَ عَلَيْهِمْ رَبُّهُم بِذَنبِهِمْ فَسَوَّاهَا ﴿١٤﴾
ان لوگوں نے اپنے پیغمبر کو جھوٹا سمجھ کر اس اونٹنی کی کوچیں کاٹ دیں (۱)، پس ان کے رب نے ان کے گناہوں کے باعث ان پر ہلاکت ڈالی پھر (۲) ہلاکت کو عام کر دیا اور اس بستی کو برابر کر دیا۔ (۳)
۱٤۔۱یہ کام ایک شخص قدار نے کیا تھا لیکن چوں کہ اس شرارت میں قوم بھی اس کے ساتھ تھی اس لیے اس میں سب کو برابر کا مجرم قرار دیا گیا، اور تکذیب اور اونٹنی کی کوچیں کاٹنے کی نسبت پوری قوم کی طرف کی گئی، جس سے یہ اصول معلوم ہوا کہ ایک برائی پر نکیر کرنے کے بجائے اسے پسند کرتی ہو تو اللہ کے ہاں پوری قوم اس برائی کی مرتکب قرار پائے گی اور اس جرم یا برائی میں برابر کی شریک سمجھی جائے گی۔
۱٤۔۲ان کو ہلاک کر دیا اور ان پر سخت عذاب نازل کیا۔
۱٤۔۳۔ یعنی اس عذاب میں سب کو برابر کر دیا، کسی کو نہیں چھوڑا،چھوٹا بڑا، سب کو نیست ونابود کر دیا گیا یا زمین کو ان پر برابر کر دیا یعنی سب کو تہ خاک کر دیا۔
وَلَا يَخَافُ عُقْبَاهَا ﴿١٥﴾
وہ نہیں ڈرتا اس کے تباہ کن انجام سے۔
ان لوگوں نے اپنے پیغمبر کو جھوٹا سمجھ کر اس اونٹنی کی کوچیں کاٹ دیں (۱)، پس ان کے رب نے ان کے گناہوں کے باعث ان پر ہلاکت ڈالی پھر (۲) ہلاکت کو عام کر دیا اور اس بستی کو برابر کر دیا۔ (۳)
۱٤۔۱یہ کام ایک شخص قدار نے کیا تھا لیکن چوں کہ اس شرارت میں قوم بھی اس کے ساتھ تھی اس لیے اس میں سب کو برابر کا مجرم قرار دیا گیا، اور تکذیب اور اونٹنی کی کوچیں کاٹنے کی نسبت پوری قوم کی طرف کی گئی، جس سے یہ اصول معلوم ہوا کہ ایک برائی پر نکیر کرنے کے بجائے اسے پسند کرتی ہو تو اللہ کے ہاں پوری قوم اس برائی کی مرتکب قرار پائے گی اور اس جرم یا برائی میں برابر کی شریک سمجھی جائے گی۔
۱٤۔۲ان کو ہلاک کر دیا اور ان پر سخت عذاب نازل کیا۔
۱٤۔۳۔ یعنی اس عذاب میں سب کو برابر کر دیا، کسی کو نہیں چھوڑا،چھوٹا بڑا، سب کو نیست ونابود کر دیا گیا یا زمین کو ان پر برابر کر دیا یعنی سب کو تہ خاک کر دیا۔
وَلَا يَخَافُ عُقْبَاهَا ﴿١٥﴾
وہ نہیں ڈرتا اس کے تباہ کن انجام سے۔