- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّمَن فِي أَيْدِيكُم مِّنَ الْأَسْرَىٰ إِن يَعْلَمِ اللَّـهُ فِي قُلُوبِكُمْ خَيْرًا يُؤْتِكُمْ خَيْرًا مِّمَّا أُخِذَ مِنكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ۗ وَاللَّـهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿٧٠﴾
اے نبی! اپنے ہاتھ تلے کے قیدیوں سے کہہ دو کہ اگر اللہ تعالیٰ تمہارے دلوں میں نیک نیتی دیکھے گا (١) تو جو کچھ تم سے لیا گیا ہے اس سے بہتر تمہیں دے گا (٢) اور پھر گناہ بھی معاف فرمائے گا اور اللہ بخشنے والا ہے ہی۔
٧٠۔١ یعنی ایمان واسلام لانے کی نیت اور اسے قبول کرنے کا جذبہ۔
٧٠۔٢ یعنی جو فدیہ تم سے لیا گیا ہے، اس سے بہتر تمہیں اللہ تعالیٰ قبول اسلام کے بعد عطا فرما دے گا۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا، حضرت عباس رضی الله عنہ وغیرہ جو ان قیدیوں میں تھے، مسلمان ہو گئے تو اس کے بعد اللہ نے انہیں دنیوی مال و دولت سے بھی خوب نوازا۔
اے نبی! اپنے ہاتھ تلے کے قیدیوں سے کہہ دو کہ اگر اللہ تعالیٰ تمہارے دلوں میں نیک نیتی دیکھے گا (١) تو جو کچھ تم سے لیا گیا ہے اس سے بہتر تمہیں دے گا (٢) اور پھر گناہ بھی معاف فرمائے گا اور اللہ بخشنے والا ہے ہی۔
٧٠۔١ یعنی ایمان واسلام لانے کی نیت اور اسے قبول کرنے کا جذبہ۔
٧٠۔٢ یعنی جو فدیہ تم سے لیا گیا ہے، اس سے بہتر تمہیں اللہ تعالیٰ قبول اسلام کے بعد عطا فرما دے گا۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا، حضرت عباس رضی الله عنہ وغیرہ جو ان قیدیوں میں تھے، مسلمان ہو گئے تو اس کے بعد اللہ نے انہیں دنیوی مال و دولت سے بھی خوب نوازا۔