• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تفسیر میزان القرآن

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
کیا یہ شخص پرویزی فکر کا حامل نہیں ہے؟
نسخ کا انکار، رجم کا انکار ، وغیرہ میں نے ابھی تک اسے پڑھا نہیں لیکن کہیں بچپن میں اس کی کوئی کتاب بھی نسخ پر پڑھی جو بالکل بھی یاد نہیں لیکن اتنا ضرور ذہن میں رہ گیا کہ قرآن مجید میں نسخ نہیں ہے ۔
 

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
کتابی چہرے کا صرف ایک شذرہ پڑھنے سے موصوف کی

تمام فکری حقیقت آشکار ہو جائے گی۔
 

saeedimranx2

رکن
شمولیت
مارچ 07، 2017
پیغامات
178
ری ایکشن اسکور
16
پوائنٹ
71
تاوقت یہ کہ اس پر تحقیق ہوجائے اسکا لنک موقوف کردیا گیا ہے ۔
السلام علیکم!
نہایت افسوس کی بات یہ ہے کہ جن حضرات کو ہم دلائل کے کٹہرے میں نہیں لا سکتے ان کی کتابوں پر پابندی لگا دی جاتی ہے اور نہایت آرام سے یہ کہہ دیا جاتا ہے کہ یہ غامدی تو نہیں، یہ پرویزی تو نہیں یہ فلاں تو نہیں یہ فلاں تو نہیں۔ یہ سوچ بنیادی طور پر ہماری علمی پسماندگی کا مظہرہے۔ ہمیں ایسے حضرات سے دلائل پر بات کرنی چاہئیے ۔۔۔ اور ان کو قران و حدیث کی روشنی میں منطقی جواب دینا چاہئیے۔ اس بارے میں ایک اور بات عرض کرتا چلوں کہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمتہ اللہ علیہ کا یہ نظریہ تھا کہ شیطان مردود نے وحی میں حائل ہو کر الفاظ تبدیل کر لئے تھے(واقعہ غرانیق) ۔ فتاوی ابن تیمیہ میں انہوں نے اس کے دلائل بھی دیئے ہیں۔ مگر آج تک کسی نے ابن تیمیہ پر اس حوالے سے تنقید نہیں کی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بہت سارے حضرات نے اپنے عقائد صرف اور صرف ابن تیمیہ کے ساتھ جوڑے ہوئے ہیں اور وہ ابن تیمیہ کی "تقلید" کرتے ہیں۔ اگر ہم اپنے عقائد اللہ اور اس کے نبی کے پیغام کے ساتھ جوڑ دیں اور پھر تمام حضرات کو پڑھیں تو ہم نہ تو ان کی کتابوں پر پابندی لگائیں گے نہ ان کا جواب دینے سے گھبرائیں گے۔ ہماری علمی پسماندگی ختم ہو جاے گی۔ اب دیکھئے نا۔۔۔ ابن تیمیہ کو سارے شیخ الاسلام کہتے ہیں۔۔حالانکہ یہ بات صاف ظاہر ہے کہ وحی میں شیطان حائل نہیں ہو سکتا اور نہ تبدیلی کر سکتا ہے۔ ۔۔۔ اگر صرف اسی بات کو لے کر ابن تیمیہ کے باقی تمام عقائد کو رد کردیا جائے تو یہ بہت بڑی زیادتی ہو گی۔۔ اور میں نہایت وثوق سے کہہ رہا ہوں کہ بنیادی طور پر ابن تیمیہ کی یہی غلطی تھی جس کی وجہ سے مستشرقین نے اس واقعے کو استعمال کیا۔۔۔ہم نے سلمان رشدی کو تو ملعون قرار دے دیا جس نے اس واقعے کے حوالے سے کتاب میں اپنی لعنت زدہ زبان دراز کی تھی۔۔ لیکن ہم ابن تیمیہ کی غلطی ماننے سے انکار کر دیتے ہیں اس لیے کہ وہ شیخ الاسلام ہیں۔۔۔ میرے بھائی کوئی شخصیت دین اسلام اور نبی ﷺ سے بڑھ کر نہیں ہے۔۔ اگر ہم یہ بات اپنے دل میں ثبت کرلیں تو کسی کو جواب دینے میں کوئی مشکل نہ ہوگی۔۔۔ کتابوں پر پابندی لگانے کی بجائے کتابوں کو پڑھا جائے اور ان کا جواب دیا جائے اور یہ بھی دیکھا جائے کہ کتاب میں اس شخص نے کیا بات درست لکھی ہے جو ہمیں ماننی چاہئیے۔۔۔۔ اگر ایسا نہیں ہے تو ایک منصفانہ تقاضہ ہے کہ ابن تیمیہ کے فتاوٰی کی کتابوں پر بھی پابندی لگائی جائے جس میں واقعہ غرانیق سے مطابق ان کی غلط تشریح و نتیجہ موجود ہے۔۔۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
@saeedimranx2 صاحب شام کو آپ کی تحریر کا جواب لکھتا ہوں ، ان شاء اللہ !
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
السلام علیکم!
نہایت افسوس کی بات یہ ہے کہ جن حضرات کو ہم دلائل کے کٹہرے میں نہیں لا سکتے ان کی کتابوں پر پابندی لگا دی جاتی ہے اور نہایت آرام سے یہ کہہ دیا جاتا ہے کہ یہ غامدی تو نہیں، یہ پرویزی تو نہیں یہ فلاں تو نہیں یہ فلاں تو نہیں۔ یہ سوچ بنیادی طور پر ہماری علمی پسماندگی کا مظہرہے۔ ہمیں ایسے حضرات سے دلائل پر بات کرنی چاہئیے ۔۔۔ اور ان کو قران و حدیث کی روشنی میں منطقی جواب دینا چاہئیے۔ اس بارے میں ایک اور بات عرض کرتا چلوں کہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمتہ اللہ علیہ کا یہ نظریہ تھا کہ شیطان مردود نے وحی میں حائل ہو کر الفاظ تبدیل کر لئے تھے(واقعہ غرانیق) ۔ فتاوی ابن تیمیہ میں انہوں نے اس کے دلائل بھی دیئے ہیں۔ مگر آج تک کسی نے ابن تیمیہ پر اس حوالے سے تنقید نہیں کی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بہت سارے حضرات نے اپنے عقائد صرف اور صرف ابن تیمیہ کے ساتھ جوڑے ہوئے ہیں اور وہ ابن تیمیہ کی "تقلید" کرتے ہیں۔ اگر ہم اپنے عقائد اللہ اور اس کے نبی کے پیغام کے ساتھ جوڑ دیں اور پھر تمام حضرات کو پڑھیں تو ہم نہ تو ان کی کتابوں پر پابندی لگائیں گے نہ ان کا جواب دینے سے گھبرائیں گے۔ ہماری علمی پسماندگی ختم ہو جاے گی۔ اب دیکھئے نا۔۔۔ ابن تیمیہ کو سارے شیخ الاسلام کہتے ہیں۔۔حالانکہ یہ بات صاف ظاہر ہے کہ وحی میں شیطان حائل نہیں ہو سکتا اور نہ تبدیلی کر سکتا ہے۔ ۔۔۔ اگر صرف اسی بات کو لے کر ابن تیمیہ کے باقی تمام عقائد کو رد کردیا جائے تو یہ بہت بڑی زیادتی ہو گی۔۔ اور میں نہایت وثوق سے کہہ رہا ہوں کہ بنیادی طور پر ابن تیمیہ کی یہی غلطی تھی جس کی وجہ سے مستشرقین نے اس واقعے کو استعمال کیا۔۔۔ہم نے سلمان رشدی کو تو ملعون قرار دے دیا جس نے اس واقعے کے حوالے سے کتاب میں اپنی لعنت زدہ زبان دراز کی تھی۔۔ لیکن ہم ابن تیمیہ کی غلطی ماننے سے انکار کر دیتے ہیں اس لیے کہ وہ شیخ الاسلام ہیں۔۔۔ میرے بھائی کوئی شخصیت دین اسلام اور نبی ﷺ سے بڑھ کر نہیں ہے۔۔ اگر ہم یہ بات اپنے دل میں ثبت کرلیں تو کسی کو جواب دینے میں کوئی مشکل نہ ہوگی۔۔۔ کتابوں پر پابندی لگانے کی بجائے کتابوں کو پڑھا جائے اور ان کا جواب دیا جائے اور یہ بھی دیکھا جائے کہ کتاب میں اس شخص نے کیا بات درست لکھی ہے جو ہمیں ماننی چاہئیے۔۔۔۔ اگر ایسا نہیں ہے تو ایک منصفانہ تقاضہ ہے کہ ابن تیمیہ کے فتاوٰی کی کتابوں پر بھی پابندی لگائی جائے جس میں واقعہ غرانیق سے مطابق ان کی غلط تشریح و نتیجہ موجود ہے۔۔۔
اکرمکم اللہ بات صرف یہ ہے کہ اگر اس شخص کی فکر اور تحریر میں کوئی کجی ہے تو ہمیں اس بارے میں محتاط رہنا چاہیے
 

baig

رکن
شمولیت
فروری 06، 2017
پیغامات
103
ری ایکشن اسکور
47
پوائنٹ
70
@T.K.H
@baig
اگر آپ نے مطالعہ کیا ہے تو اس پر تبصرہ درکار ہے ۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جزاك الله خيراً
میرے بھائی @مظاہر امیر صاحب نے تبصرہ کے لئے کہا ہے،
آج مین نے اس کتاب یعنی تفسیر میزان القرآن تالیف رحمت اللہ طارق صفحہ 539 تا 540 کا مطالعہ کیا، صاحب کتاب منکرین حدیث ثابت ہوتے ہیں اور صفحہ نمبر 541 میں لکھتے ہیں: یہ تو شکر ہے کہ عہد حاضر میں، تفہیم قرآن کے بڑے۔ معلم علامہ پرویز۔۔۔
ایک بار صفحہ 112 پر باب حوا۔آدم کی بیٹی۔ یا بیوی؟
 
Top