- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
{ یَوْمَ تُقَلَّبُ وُجُوْھُھُمْ فِی النَّارِ یَقُوْلُوْنَ یٰلَیْتَنَآ اَطَعْنَا اللہَ وَ اَطَعْنَا الرَّسُوْلَ } (الاحزاب)
جس دن کافر آگ میں ڈالے جائیں گے تو کہیں گے اے کاش ہم نے اللہ کی اطاعت کی ہوتی، اور رسول کی اطاعت کی ہوتی۔
{ وَمَا کَانَ لَکُمْ اَنْ تُؤْذُوْا رَسُوْلَ اللہِ وَ لَآ اَنْ تَنْکِحُوْٓا اَزْوَاجَہٗ مِنْ بَعْدِہٖٓ اَبَدًا اِنَّ ذٰلِکُمْ کَانَ عِنْدَ اللہِ عَظِیْمًا } (الاحزاب)
تمہارے لیے یہ جائز نہیں ہے کہ اللہ کے رسول کو اذیت پہنچاؤ، اور نہ تمہارے لیے یہ حلال ہے کہ کبھی بھی اس کے بعد اس کی بیویوں سے نکاح کرو، یہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک بہت بڑی بات ہے۔
کیا مرکز ملت کی بیویوں سے بھی اس کی موت کے بعد نکاح حرام ہے؟ کیا خلفاء کی بیویوں سے ان کے مرنے کے بعد نکاح نہیں ہوئے۔
{ اِنَّ اللہَ وَمَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْاعَلَیْہِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا} (الاحزاب)
بے شک اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے رہتے ہیں، اے ایمان والو! تم بھی اس پر درود و سلام بھیجتے رہا کرو۔
{ اِنَّ الَّذِیْنَ یُؤْذُوْنَ اللہَ وَ رَسُوْلَہٗ لَعَنَھُمُ اللہُ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَۃِ وَ اَعَدَّ لَھُمْ عَذَابًا مُّھِیْنًا } (الاحزاب)
بے شک جو لوگ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کو اذیت پہنچاتے ہیں، ان پر دنیا اور آخرت میں اللہ کی لعنت ہے اور ان کے لیے رسوا کرنے والا عذاب ہے۔
{ مَنْ یُّطِعِ اللہَ وَ رَسُوْلَہٗ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِیْمًا } (الاحزاب)
جس شخص نے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی اطاعت کی، تو اس نے حقیقت میں بہت بڑی کامیابی حاصل کی۔
{ وَ مَآ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا کَآفَّۃً لِّلنَّاسِ بَشِیْرًا وَّ نَذِیْرًا وَّ لٰکِنَّ اَکْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُوْنَ } (الاحزاب)
اور ہم نے آپ کو تمام انسانوں کے لیے بشیر و نذیر بنا کر بھیجا ہے، لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔
{ وَمَا عَلَّمْنَاہُ الشِّعْرَ وَمَا یَنْبَغِیْ لَہٗ } (یٰس)
اور نبی کو ہم نے شاعری نہیں سکھائی اور یہ اس کے شایان شان بھی نہیں۔
کیا یہاں بھی نبی سے مراد مرکز ملت ہے؟ کیا بہت سے مرکز ملت شاعر نہیں تھے، کیا حضرت علی رضی اللہ عنہ شاعر نہیں تھے؟
جس دن کافر آگ میں ڈالے جائیں گے تو کہیں گے اے کاش ہم نے اللہ کی اطاعت کی ہوتی، اور رسول کی اطاعت کی ہوتی۔
{ وَمَا کَانَ لَکُمْ اَنْ تُؤْذُوْا رَسُوْلَ اللہِ وَ لَآ اَنْ تَنْکِحُوْٓا اَزْوَاجَہٗ مِنْ بَعْدِہٖٓ اَبَدًا اِنَّ ذٰلِکُمْ کَانَ عِنْدَ اللہِ عَظِیْمًا } (الاحزاب)
تمہارے لیے یہ جائز نہیں ہے کہ اللہ کے رسول کو اذیت پہنچاؤ، اور نہ تمہارے لیے یہ حلال ہے کہ کبھی بھی اس کے بعد اس کی بیویوں سے نکاح کرو، یہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک بہت بڑی بات ہے۔
کیا مرکز ملت کی بیویوں سے بھی اس کی موت کے بعد نکاح حرام ہے؟ کیا خلفاء کی بیویوں سے ان کے مرنے کے بعد نکاح نہیں ہوئے۔
{ اِنَّ اللہَ وَمَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْاعَلَیْہِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا} (الاحزاب)
بے شک اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے رہتے ہیں، اے ایمان والو! تم بھی اس پر درود و سلام بھیجتے رہا کرو۔
{ اِنَّ الَّذِیْنَ یُؤْذُوْنَ اللہَ وَ رَسُوْلَہٗ لَعَنَھُمُ اللہُ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَۃِ وَ اَعَدَّ لَھُمْ عَذَابًا مُّھِیْنًا } (الاحزاب)
بے شک جو لوگ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کو اذیت پہنچاتے ہیں، ان پر دنیا اور آخرت میں اللہ کی لعنت ہے اور ان کے لیے رسوا کرنے والا عذاب ہے۔
{ مَنْ یُّطِعِ اللہَ وَ رَسُوْلَہٗ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِیْمًا } (الاحزاب)
جس شخص نے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی اطاعت کی، تو اس نے حقیقت میں بہت بڑی کامیابی حاصل کی۔
{ وَ مَآ اَرْسَلْنٰکَ اِلَّا کَآفَّۃً لِّلنَّاسِ بَشِیْرًا وَّ نَذِیْرًا وَّ لٰکِنَّ اَکْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُوْنَ } (الاحزاب)
اور ہم نے آپ کو تمام انسانوں کے لیے بشیر و نذیر بنا کر بھیجا ہے، لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔
{ وَمَا عَلَّمْنَاہُ الشِّعْرَ وَمَا یَنْبَغِیْ لَہٗ } (یٰس)
اور نبی کو ہم نے شاعری نہیں سکھائی اور یہ اس کے شایان شان بھی نہیں۔
کیا یہاں بھی نبی سے مراد مرکز ملت ہے؟ کیا بہت سے مرکز ملت شاعر نہیں تھے، کیا حضرت علی رضی اللہ عنہ شاعر نہیں تھے؟