• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تقلید کیا ہے ؟

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,982
پوائنٹ
323
جب آپ پھنس جاتے ہیں تو فورا رفیق طاہر کی طرح تقلید کی تعریف بدل لیتے ہو
قاسم صاحب ! یہ آپکا بہتان عظیم ہے !
میں نے کبھی تقلید کی تعریف نہیں بدلی تقلید کی جو میں نے زندگی میں پہلی بار کی ہے آج تک اسی پر قائم ہوں ۔
آپ نے تقلید کی تعریف بدلنے کا جو "بہتان" مجھ پر باندھا ہے اس کی دلیل پیش فرمائیں ۔
ھاتوا برھانکم ان کنتم صادقین !

اور یاد رہے کہ میرا آج بھی یہی دعوى ہے کہ تقلید صحیح اور جامع ومانع تعریف یہی ہے کہ
کتاب وسنت کے خلاف کسی کی بات ماننے کو تقلید کہتے ہیں !
اور اس پر قائم ہوں ۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
آپ نے میرے ان الفاظ پر کچھ یوں کہا تھا
نص موجود ہے تو پھر مجتہد کی بات پر تو عمل نہ ہوا ناں بلکہ نص پر ہوا۔اور نص پر عمل کو اتباع کا نام دیا جاتا ہے تقلید کا نہیں۔
اصل بات یہی ہے۔ ہمارے ہاں اس کو تقلید کہا جاتا ہے اور آپکے ہاں اتباع
پھر انس بھائی نے کہا کہ
نص پر عمل کرنا تقلید ہے؟؟؟
ما لكم كيف تحكمون
آپ نے جواب دیا
جی ہاں
میرےخیال میں فی الحال اس بات کو وقت تک مؤخر ہی رکھ لیتے ہیں۔
جی ہم اپنی بات نہیں کریں گے انشاء اللہ
ان شاءاللہ
لغوی تعریف:

مشہور لغوی علامہ قرشی فرماتے ہیں
تقلید درگردن افگندن حمیل و غیر آن کسے (صراح صفحہ ١٤٣)
تقلید کسی کے گلے میں ہار ڈالنے کو کہتے ہیں
جزاک اللہ بھائی اگر مختلف لغات کی چھان بین سے تقلید کی لغوی تعریف کا خلاصہ یوں بیان کردیا جائے کہ (دین میں)بے سوچے سمجھے، آنکھیں بند کرکے، بغیر دلیل و بغیر حجت کے، بغیر غوروفکر کسی شخص کی (جو نبی نہیں ہے) بات ماننا۔تو کیا آپ اس سے متفق ہیں ؟
تو اس اصطلاح کی بنا پر عامی کا مجتہدوں کی طرف رجوع کرنا اور کسی مسئلہ میں ان کی تقلید کرنی تقلید نہ ہو گی بلکہ اس کو اتباع اور سوال کہیں گے۔
تو آپ شیخ الکل کے ان الفاظ سے متفق ہیں؟ آپ متفق ہی ہونگے تب تو آپ نے پیش کیے ہیں چلیں دوبارہ پوچھ لیتے ہیں۔
اور عرف میں تقلید کے معنی یہ ہیں کہ لا علمی کے وقت کسی اھل علم کا قول مان لینا اور اس پر عمل کرنا ۔اور اسی عرفی معنی میں مجتہدوں کے اتباع کو تقلید کہا جا تا ہے (معیار الحق صفحہ ٦٦)
فی الحال ہم عرفی تقلید کی طرف نہیں جائیں گے بلکہ پہلے اصطلاحی تقلید کو حل کریں گے۔اور اس اصطلاحی تقلید کی شرعی حجت وغیرہ جاننے کے بعد اس کو عرف پہ قائم کریں گے۔ان شاءاللہ
اور آگے لکھتے ہیں ۔تقلید اس شخص کے قول پر بلا دلیل عمل کرنا ہے جس کا قول شرعی حجتوں میں سے نہ ہو سو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور اجماع کی طرف رجوع کرنا تقلید نہ ٹہری ۔
اقوال مصطفیﷺ اور اجماع شرعی نص میں سے ہیں تو آپ نے کہا ہوا ہے کہ نص پر چلنا بھی تقلید ہوتا ہے تو یہاں آپ شیخ الکل کے الفاظ میں خود لکھ رہے ہیں کہ ’’تقلید نہ ٹھہری‘‘ کیا ماجرا ہے؟
اسی طرح انجان کا مفتی کے قول کی طرف رجوع کرنا اور قاضی کا ثقہ آدمی کے قول کی طرف رجوع کرنا تقلید نہیں ٹہرے گی ۔کیونکہ یہ رجوع بحکم شرع واجب ہے ۔بلکہ مجتہد یا انجان کا اپنے جیسے آدمی کی طرف رجوع کرنا تقلید نہیں ۔لیکن مشہور یوں ہو گیا ہے کہ انجان مجتہد کا مقلد ہے۔
یہاں بھی وہی بات ہے۔تو اس کا مطلب ہے کہ یار لوگوں نے غلط مشہور کردیا ہے۔کہ وہ تقلید ہوگی بلکہ جب بحکم شرعی انجان کا اہل الذکر کی طرف رجوع واجب ہے تو پھر یہ تقلید تو نہ ہوئی ناں۔پھر آپ کی وہی بات کہ نص پر عمل بھی تقلیدہے۔آپ کے نقل کردہ ان باتوں سے تو غلط ثابت ہورہی ہے۔ذرا وضاحت نہ ہوجائے؟
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
ابن جوزی صاحب کی درج ذیل پوسٹ سے ظاہر ہو رہا تھا کہ نص پر عمل کرنا تقلید ہے:
نص موجود ہے تو پھر مجتہد کی بات پر تو عمل نہ ہوا ناں بلکہ نص پر ہوا۔اور نص پر عمل کو اتباع کا نام دیا جاتا ہے تقلید کا نہیں۔
اصل بات یہی ہے۔ ہمارے ہاں اس کو تقلید کہا جاتا ہے اور آپکے ہاں اتباع
میں سمجھا شائد مجھے غلطی لگی ہے، لہٰذا تاکید کیلئے پوچھا کہ
نص پر عمل کرنا تقلید ہے؟؟؟
ما لكم كيف تحكمون
انہوں نے جواب ارشاد فرمایا:
جی ہاں
حالانکہ مسلم الثبوت، فواتح الرحموت، ابن ہمام حنفی، ابن امیر الحاج، قاضی محمد اعلی تھانوی حنفی، الجرجانی حنفی، محمد بن عبدالرحمن عید المحلاوی الحنفی، عبیداللہ الاسعدی، قاری چن محمد دیوبندی، اشرف علی تھانوی، سرفراز خان صفدر دیوبندی اور مفتی احمد یار نعیمی وغیرہ کی تعریفات و تشریحات کا خلاصہ یہ ہے کہ
1۔آنکھیں بند کرکے، بے سوچے سمجھے، بغیر دلیل وبغیر حجت کے کسی غیر نبی کی بات ماننا تقلید ہے۔
2۔قرآن وحدیث اور اجماع پرعمل کرنا تقلید نہیں ہے۔جاہل کا عالم سے مسئلہ پوچھنا اور قاضی کا گواہوں کی گواہی پر فیصلہ کرنا تقلید نہیں ہے۔
3۔اور تقلید اور اتباع بالدلیل میں فرق ہے۔

تفصیل کیلئے یہ تھریڈز دیکھئے:
http://www.kitabosunnat.com/forum/تقابل-مسالک-145/دین-میں-تقلید-کا-مسئلہ-5629/#post34426
http://www.kitabosunnat.com/forum/تقابل-مسالک-145/دین-میں-تقلید-کا-مسئلہ-5629/#post34427
http://www.kitabosunnat.com/forum/تقابل-مسالک-145/دین-میں-تقلید-کا-مسئلہ-5629/#post34428
http://www.kitabosunnat.com/forum/تقابل-مسالک-145/دین-میں-تقلید-کا-مسئلہ-5629/#post34429
http://www.kitabosunnat.com/forum/تقابل-مسالک-145/دین-میں-تقلید-کا-مسئلہ-5629/#post34430

اب مجتہد ابن جوزی صاحب کی بات صحیح ہے یا قدیم حنفی علماء کی؟؟؟
یہ فیصلہ ہم مقلدین پر ہی چھوڑتے ہیں!!!
 
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
420
پوائنٹ
57

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
ابن جوزی صاحب! آپ نے ابھی تک جواب نہیں دیا!!!
تمام علماء جن کی تعریفات تقلید کا میں نے اوپر حوالہ دیا، ان کے مطابق نص پر عمل کرنا تقلید نہیں، جبکہ آپ فرما رہے ہیں کہ نص پر عمل کرنا تقلید ہے۔
صحیح بات کیا ہے؟؟؟
 
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
420
پوائنٹ
57
ابن جوزی صاحب! آپ نے ابھی تک جواب نہیں دیا!!!
تمام علماء جن کی تعریفات تقلید کا میں نے اوپر حوالہ دیا، ان کے مطابق نص پر عمل کرنا تقلید نہیں، جبکہ آپ فرما رہے ہیں کہ نص پر عمل کرنا تقلید ہے۔
صحیح بات کیا ہے؟؟؟
تقلید اتباع ہے جیسا کہ آپ کے شیخ الکل صاحب نے کہا ہے
اھل اصول کی اصطلاح میں تقلید کا معنی یہ ہیں کہ اس شخص کے قول کو مان لینا جس کا قول شرعی حجت نہ ہو ۔تو اس اصطلاح کی بنا پر عامی کا مجتہدوں کی طرف رجوع کرنا اور کسی مسئلہ میں ان کی تقلید کرنی تقلید نہ ہو گی بلکہ اس کو اتباع اور سوال کہیں گے ۔اور عرف میں تقلید کے معنی یہ ہیں کہ لا علمی کے وقت کسی اھل علم کا قول مان لینا اور اس پر عمل کرنا ۔اور اسی عرفی معنی میں مجتہدوں کے اتباع کو تقلید کہا جا تا ہے (معیار الحق صفحہ ٦٦)
آپ نص پر عمل کو اتباع کہتے ہیں جبکہ یہ بات ثابت ہوگئی کہ تقلید اتباع ہے۔ نص پر عمل تقلید ہو گئی۔

یہی بات آپکےدئے ہوئےلنک میں ،سب سے پہلی تعریف مسلم الثبوت کے حوالے سے ثابت کر چکا ہوں

امام الحرمین رحمہ اللہ علیہ بھی نص پر عمل کو تقلید کہتا ہے۔ امام غزالی رحمہ اللہ علیہ، علامہ عینی رحمہ اللہ علیہ اور ابن حاجب رحمہ اللہ علیہ بھی یہی کہتے ہیں۔ مولوی نذیر حسین کہتے ہیں

امام الحرمین نے کہا اسی قول پر بڑے بڑے اصولی ہیں اور غزالی اور آمدی اور ابن الحاجب نے کہا ہے کہ حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم اور اجماع اور مفتی اور گواہوں کی طرف رجوع کرنا اگر تقلید قرار دیا جاوے تو کچھ حرج نہیں ۔پس ثابت ہوا کہ حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کو اور مجتہدین کی اتباع کو تقلید کہنا مجوز ہے (معیار الحق ۶۷)
امام طحاوی رحمہ اللہ علیہ بھی حدیث کی پیروی کو تقلید کہتے ہیں۔
فذھب قوم الی ھذہ ا الحدیث فقلدوہ
( شرح معانی الاثار، کتاب البیوع باب بیع الشعیر بالحنطۃ متفاضلآٓ)

امام شافعی رحمہ اللہ علیہ بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کو تقلید کہتے ہیں
ولا یقلداحد دون رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم

(مختصر المزنی، باب القضاء بحوالہ الرد علی من اخلد الی الارض للسیوطی صفحہ ١٣٨)

شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ علیہ صحابہ رضی اللہ عنہم کو مقلد ٹھرا رہے ہیں
صحابہ کے زمانے سے لوگ یہاں تک کہ مذاہب اربعہ ظاہر ہوئے ہمیشہ کسی نہ کسی عالم کی تقلید کرتے رہے۔ اس پر کسی ایسے شخص نے نکیر نہیں فرمائی جس کی نکیر کا اعتبار ہو اور اگر تقلید باطل ہوتی تو ضرور انکار فرماتے۔
عقد الجید ص۵۰
جناب نذیر حسین دہلوی صاحب بھی یہ بات کرتے ہیں

''صحابہ رضی اللہ عنہ کے زمانہ سے لے کر آج تک یہی حال اور مسلک چلا آیا کہ کھبی کسی کی تقلید کرتے کھبی کسی کی بدوں انکار کے‘‘
معیار الحق ص57
محمد حسین بٹالوی صاحب فرماتے ہیں
تقلید رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد سے متوارث چلی آئی ہے۔ ایسی تقلید ہمیشہ کیلئے ایک شخص کی ہو یا کھبی کسی کی کھبی کسی کی،اس میں کوئی فرق نہیں
اشاعۃ السنۃ ج11ص315
 
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
420
پوائنٹ
57
کیا ہر تقلید جائز ہے؟


دودھ ایک لفظ ہے جو حرام پر بھی بولا جاتا ہے اور حلال پر بھی بولا جاتا ہے۔
گائے ، بھیڑ، بکری ، اونٹ وغیرہ حلال جانوروں کا دودہ حلال ہے جبکہ کتیا، بھیڑیا ،شیرنی اور خنذیر وغیرہ حرام جانوروں کا دودھ حرام ہے۔ ہر قسم کے دودھ کو حلال ٹھہرانا غلط ہے اسی طرح ہر قسم کے دودھ پر حرام کا حکم لگانا بھی غلط ہے۔
یہی حال تقلید کا ہے۔ تقلید محمود بھی ہے اور مذموم بھی ہے۔ دین سے غیر متعلق معاملات کا سارا انحصار تقلید پر ہے اور کوئی ذی شعور اسکی اباحت کا منکر نہیں۔ دینی معاملات میں اسکی تفصیل ہے ذیل میں جائزتقلید مختصرا بیان کرتے ہیں۔

ایک مسلمان کو روزانہ جن مسائل سے عمومآ واسطہ پڑتا ہے ان میں شریعت کا کیا حکم ہے۔ یہ جاننے کیلئے جب ہم قرآن و حدیث کی طرف رجوع کرتے ہیں تو ہمیں تمام مسائل وہاں نہیں ملتے۔ اس لئے مسائل کی دو قسمیں ہویئں۔
١۔ غیر منصوص: قرآن و حدیث میں جن کی صراحت نہیں۔
٢۔ منصوص: ایسے مسائل جن کا حکم قرآن و حدیث میں موجود ہو۔

غیر منصوص مسائل

یہ ایسے مسائل ہیں جن کا حکم قرآن و حدیث میں صراحت کے ساتھ ذکر نہیں۔ ان مسائل میں مجتھد اجتھاد کرتا ہے اور مقلد تقلید۔
مجتھد قرآن و حدیث میں غور و فکر کرکے ان میں موجود چھپے مسائل کا استنباط کرتا ہے۔ اور یہ بات ظاہر کہ جاہل قرآن و سنت میں قیاس کا اہل نہیں۔ اس لئے جاہل مجتھد کے اجتھاد کی تقلید کا راستہ ہی اختیار کر سکتا ہے۔

منصوص مسائل

منصوص مسائل دو قسم کے ہیں
١۔ معارض
٢۔ غیر معارض

معارض : ایسے مسائل جن کی دو یا زیادہ نصوص ہوں اور ان میں اختلاف ہو۔ رفع تعارض کیلئے مجتھد اجتھاد کرتا ہے اور اپنے اجتھاد کی بنیاد پر ایک نص کو راجح قرار دیتا ہے۔ چونکہ جاہل نصوص میں اجتھاد کی اہلیت نہیں رکھتا اس لئے وہ مجتھد کی تقلید کرتا ہے۔

غیر معارض نصوص کی دو قسمیں ہیں
١ محتمل
٢۔ محکم
ًمحتمل: ایسی نص جس میں ایک سے زیادہ معنی کا احتمال پایا جائے۔ مجتھد اجتھاد سے ایک معنی کو راجح قرار دیتا ہے اور مقلد اسکی تقلید کرتا ہے۔
محکم: جو نہ معارض ہو نہ اسکت معنی میں کوئی احتمال ہو۔ اپنے مرادمیں واضح ہوں۔ ایسے نصوص میں کوئی اجتھاد نہیں۔ نا ہی ان میں تقلید ہے۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
عزیز بھائی پہلے بھی آپ کو شاید اس بات سے باخبر کیا تھا کہ جو بات آپ سے پوچھی جائے آپ صرف اسی بات کو بتلایا کریں اور لمبی چوڑیں تشریح میں مت پڑا کریں۔ابھی تک آپ نے پوسٹ نمبر22 کا جواب نہیں دیا اور اپنی طرف سے لمبی چوڑیں گفتگو پیش فرمادیں۔بات کو پھیلانے کی کوشش مت کریں ابھی صرف تقلید کی لغوی واصطلاحی تعریف ہی پر بات کریں۔امید ہے کہ دوبارہ موضوع پر رہنے کی عرض نہیں کرنا پڑے گی۔
باقی آپ کی پیش کی گئی معروضات پر لب کشائی ابھی نہیں ہوگی۔آپ موضوع پر ہی بات کریں۔
 
Top