• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تقلید کی جامع تعریف

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم​
تقلید کی جامع تعریف

شیخ طالب الرحمن راشدی صاحب تقلید کی جامع تعریف بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں:
"کسی آدمی کی بات ماننا،جو نہ اللہ کے قرآن میں ہو ،جو نہ نبی(ﷺ)کی حدیث میں ہو،نہ اُس پر اجماع ہو اور نہ وہ مسئلہ اجتہادیہ ہو ۔کسی آدمی کی وہ بات ماننا جو حجت شریعہ میں نہ ہو،اس کو تقلید کہا جاتا ہے۔"
ایک تقریر سے اقتباس
 

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,982
پوائنٹ
323
یہ تعریف جامع تو ضرور ہے لیکن مانع نہیں ہے !
جامع ومانع تعریف ابن ہمام حنفی نے یوں کی ہے " الْعَمَلُ بِقَوْلِ مَنْ لَيْسَ قَوْلُهُ إِحْدَى الْحُجَجِ بِلَا حُجَّةٍ"
جسکا خلاصہ یہ بنتا ہے " قبول قول ینافی الکتاب والسنہ"
 

ابن خلیل

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 03، 2011
پیغامات
1,383
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
332
یہ تعریف جامع تو ضرور ہے لیکن مانع نہیں ہے !
جامع ومانع تعریف ابن ہمام حنفی نے یوں کی ہے " الْعَمَلُ بِقَوْلِ مَنْ لَيْسَ قَوْلُهُ إِحْدَى الْحُجَجِ بِلَا حُجَّةٍ"
جسکا خلاصہ یہ بنتا ہے " قبول قول ینافی الکتاب والسنہ"
جزاک الله جناب
اسکو اردو میں بھی لکھ دیں
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
یہ تعریف جامع تو ضرور ہے لیکن مانع نہیں ہے !
جامع ومانع تعریف ابن ہمام حنفی نے یوں کی ہے " الْعَمَلُ بِقَوْلِ مَنْ لَيْسَ قَوْلُهُ إِحْدَى الْحُجَجِ بِلَا حُجَّةٍ"
جسکا خلاصہ یہ بنتا ہے " قبول قول ینافی الکتاب والسنہ"
یہ تعریف سمجھ میں آ جاتی ہے۔
آپ نے جو جامع و مانع تعریف لکھی ہے اس کا ترجمہ بھی کر دیں۔
 

رفیق طاھر

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 04، 2011
پیغامات
790
ری ایکشن اسکور
3,982
پوائنٹ
323
یہ تعریف سمجھ میں آ جاتی ہے۔
آپ نے جو جامع و مانع تعریف لکھی ہے اس کا ترجمہ بھی کر دیں۔
ابن ہمام الحنفی نے جو الفاظ استعمال کیے ہیں انکا ترجمہ یہ ہے :
ایسے شخص کے قول پر بلا دلیل عمل کرنا جسکا قول دلائل شرعیہ ( کتاب وسنت) میں سے نہ ہو۔
وضاحت :
اس تعریف کو ذرا غور سے سمجھیں کہ ایسے شخص کا قول مان لیا جائے جسکا قول قرآن یا حدیث نہ ہو یعنی اللہ اور اسکے رسول کے علاوہ کسی اور کا قول مان لیا جائے اور پھر اسکے قول پر کوئی دلیل بھی نہ ہو ۔ یعنی اس نے جو بات کہی ہے اسکی دلیل کتاب وسنت میں موجود نہ ہو ۔ اگر اسکی بات کی دلیل کتاب وسنت میں موجود ہو گی تو وہ تقلید نہیں کہلائے گی ۔
تو غور فرمائیے کہ جس شخص کی بات نہ تو قرآن وحدیث ہو اور نہ ہی قرآن وحدیث کی کوئی دلیل اس کے قول پر موجود ہو تو پھر وہ قول کیا ہوگا ؟
یقینا وہ قول کتاب وسنت کے خلاف ہی ہوگا
کیونکہ تقلید دینی امور میں ہوتی ہے دنیاوی میں نہیں ۔
اور اسی بات کو میں نے اپنے لفظوں میں لکھا تھا جسکا معنى یہ بنتا ہے :
کتاب وسنت کے خلاف کسی کا قول مان لینا ۔
تقلید کہلاتا ہے ۔
 

رانا اویس سلفی

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
387
ری ایکشن اسکور
1,609
پوائنٹ
109
ابن ہمام الحنفی نے جو الفاظ استعمال کیے ہیں انکا ترجمہ یہ ہے :
ایسے شخص کے قول پر بلا دلیل عمل کرنا جسکا قول دلائل شرعیہ ( کتاب وسنت) میں سے نہ ہو۔
وضاحت :
اس تعریف کو ذرا غور سے سمجھیں کہ ایسے شخص کا قول مان لیا جائے جسکا قول قرآن یا حدیث نہ ہو یعنی اللہ اور اسکے رسول کے علاوہ کسی اور کا قول مان لیا جائے اور پھر اسکے قول پر کوئی دلیل بھی نہ ہو ۔ یعنی اس نے جو بات کہی ہے اسکی دلیل کتاب وسنت میں موجود نہ ہو ۔ اگر اسکی بات کی دلیل کتاب وسنت میں موجود ہو گی تو وہ تقلید نہیں کہلائے گی ۔
تو غور فرمائیے کہ جس شخص کی بات نہ تو قرآن وحدیث ہو اور نہ ہی قرآن وحدیث کی کوئی دلیل اس کے قول پر موجود ہو تو پھر وہ قول کیا ہوگا ؟
یقینا وہ قول کتاب وسنت کے خلاف ہی ہوگا
کیونکہ تقلید دینی امور میں ہوتی ہے دنیاوی میں نہیں ۔
اور اسی بات کو میں نے اپنے لفظوں میں لکھا تھا جسکا معنى یہ بنتا ہے :
کتاب وسنت کے خلاف کسی کا قول مان لینا ۔
تقلید کہلاتا ہے ۔

شیخ رفیق بھای
جزاک اللہ خیرا
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
ابن ہمام الحنفی نے جو الفاظ استعمال کیے ہیں انکا ترجمہ یہ ہے :
ایسے شخص کے قول پر بلا دلیل عمل کرنا جسکا قول دلائل شرعیہ ( کتاب وسنت) میں سے نہ ہو۔
وضاحت :
اس تعریف کو ذرا غور سے سمجھیں کہ ایسے شخص کا قول مان لیا جائے جسکا قول قرآن یا حدیث نہ ہو یعنی اللہ اور اسکے رسول کے علاوہ کسی اور کا قول مان لیا جائے اور پھر اسکے قول پر کوئی دلیل بھی نہ ہو ۔ یعنی اس نے جو بات کہی ہے اسکی دلیل کتاب وسنت میں موجود نہ ہو ۔ اگر اسکی بات کی دلیل کتاب وسنت میں موجود ہو گی تو وہ تقلید نہیں کہلائے گی ۔
تو غور فرمائیے کہ جس شخص کی بات نہ تو قرآن وحدیث ہو اور نہ ہی قرآن وحدیث کی کوئی دلیل اس کے قول پر موجود ہو تو پھر وہ قول کیا ہوگا ؟
یقینا وہ قول کتاب وسنت کے خلاف ہی ہوگا
کیونکہ تقلید دینی امور میں ہوتی ہے دنیاوی میں نہیں ۔
اور اسی بات کو میں نے اپنے لفظوں میں لکھا تھا جسکا معنى یہ بنتا ہے :
کتاب وسنت کے خلاف کسی کا قول مان لینا ۔
تقلید کہلاتا ہے ۔
جزاک اللہ خیرا
 

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447
ابن ہمام الحنفی نے جو الفاظ استعمال کیے ہیں انکا ترجمہ یہ ہے :
ایسے شخص کے قول پر بلا دلیل عمل کرنا جسکا قول دلائل شرعیہ ( کتاب وسنت) میں سے نہ ہو۔
وضاحت :
اس تعریف کو ذرا غور سے سمجھیں کہ ایسے شخص کا قول مان لیا جائے جسکا قول قرآن یا حدیث نہ ہو یعنی اللہ اور اسکے رسول کے علاوہ کسی اور کا قول مان لیا جائے اور پھر اسکے قول پر کوئی دلیل بھی نہ ہو ۔ یعنی اس نے جو بات کہی ہے اسکی دلیل کتاب وسنت میں موجود نہ ہو ۔ اگر اسکی بات کی دلیل کتاب وسنت میں موجود ہو گی تو وہ تقلید نہیں کہلائے گی ۔
تو غور فرمائیے کہ جس شخص کی بات نہ تو قرآن وحدیث ہو اور نہ ہی قرآن وحدیث کی کوئی دلیل اس کے قول پر موجود ہو تو پھر وہ قول کیا ہوگا ؟
یقینا وہ قول کتاب وسنت کے خلاف ہی ہوگا
کیونکہ تقلید دینی امور میں ہوتی ہے دنیاوی میں نہیں ۔
اور اسی بات کو میں نے اپنے لفظوں میں لکھا تھا جسکا معنى یہ بنتا ہے :
کتاب وسنت کے خلاف کسی کا قول مان لینا ۔
تقلید کہلاتا ہے ۔
جزاک اللہ
 
Top