• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تقلید کی شروعات

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
عقد الجيد في أحكام الإجتهاد والتقليد - (1 / 13)
باب تأكيد الأخذ بهذه المذاهب الأربعة التشديد في تركها والخروج عنها
اعلم أن في الأخذ بهذه المذاهب الأربعة مصلحة عظيمة وفي الإعراض عنها كلها مفسدة كبيرة ونحن نبين ذلك بوجوه
أحدها أن الأمة اجتمعت على أن يعتمدوا على السلف في معرفة الشريعة فالتابعون اعتمدوا في ذلك على الصحابة وتبع التابعين اعتمدوا على التابعين وهكذا في كل طبقة اعتمد العلماء على من قبلهم والعقل يدل على حسن ذلك لأن الشريعة لا تعرف إلا بالنقل والإستنباط والنقل لا يستقيم إلا بأن تأخذ كل طبقة عمن قبلها بالإتصال ولا بد في الإستنباط أن تعرف مذاهب المتقدمين لئلا يخرج عن أقوالهم فيخرق الإجماع ويبني عليها ويستعين في ذلك كل بمن سبقه لأن جميع الصناعات كالصرف والنحو والطب والشعر والحدادة والنجارة والصياغة لم تتيسر لأحد إلا بملازمة أهلها وغير ذلك نادر بعيد لم يقع وإن كان جائزا في العقل وإذا تعين الإعتماد على أقاويل السلف فلا بد من أن تكون أقوالهم التي يعتمد عليها مروية بالإسناد الصحيح أو مدونة في كتب مشهورة وأن تكون مخدومة بأن يبين الراجح من محتملاتها ويخصص عمومها في بعض المواضع ويقيد مطلقها في بعض المواضع ويجمع المختلف منها ويبين علل أحكامها وإلا لم يصح الاعتماد عليها وليس مذهب في هذه الأزمنة المتأخرة بهذه الصفة إلا هذه المذاهب الأربعة اللهم إلا مذهب الإمامية والزيدية وهم أهل البدعة لا يجوز الاعتماد على أقاويلهم
باقی عبارت پر گزارش تو ترجمہ پیش کرنے کے بعد لیکن ہائی لائٹ الفاظ کا مختصر سا جواب نوٹ فرمالیں
’’اہل الحدیث کتاب وسنت پر فہم سلف کی روشنی میں عمل کرتے ہیں ‘‘
وثانيها قال رسول الله صلى الله عليه و سلم اتبعوا السواد الأعظم ولما اندرست المذاهب الحقة إلا هذه الأربعة كان اتباعها اتباعا للسواد الأعظم والخروج عنها خروجا عن السواد الأعظم
حوالہ
اس عبارت کو غور سے پڑھے آپ کو تسلی ہو جائے گی اگرترجمہ کی ضرورت ہو تو ترجمہ بھی کر لونگا
آپ ترجمہ پیش کریں۔۔۔ تسلی کی بات بعد میں۔
خلاصہ اس کا یہ ہے کہ مذاہب اربعہ کے علاوہ باقی فقھاء کے مذاہب (خواہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ہو یا بعد کے فقھاء)مدون طور پر نہیں ملتے صرف یہ چار مذاہب ہی اس وقت مدون طور پر موجود ہے لہذا اس وقت انہیں چار مذاہب کی پیروی کرنا سواد اعظم کی پیروی کرنا ہے
اس کے ساتھ آپ نے یہ بھی فرمایا کہ
آپ ہمیں کسی صحابی کے مسائل مدون طور پر دکھا دیں
آپ سے مختصر جواب مطلوب ہے کہ عمل کےلیے مدون ہونا شرط ہے یا نہیں ؟
 

mufti arzumand saad

مبتدی
شمولیت
مئی 11، 2013
پیغامات
8
ری ایکشن اسکور
24
پوائنٹ
18
باقی عبارت پر گزارش تو ترجمہ پیش کرنے کے بعد لیکن ہائی لائٹ الفاظ کا مختصر سا جواب نوٹ فرمالیں
’’اہل الحدیث کتاب وسنت پر فہم سلف کی روشنی میں عمل کرتے ہیں ‘‘

حوالہ

آپ ترجمہ پیش کریں۔۔۔ تسلی کی بات بعد میں۔

اس کے ساتھ آپ نے یہ بھی فرمایا کہ

آپ سے مختصر جواب مطلوب ہے کہ عمل کےلیے مدون ہونا شرط ہے یا نہیں ؟


مدون ہوئے بغیر عمل کیسے ہوگا
 

mufti arzumand saad

مبتدی
شمولیت
مئی 11، 2013
پیغامات
8
ری ایکشن اسکور
24
پوائنٹ
18
باقی عبارت پر گزارش تو ترجمہ پیش کرنے کے بعد لیکن ہائی لائٹ الفاظ کا مختصر سا جواب نوٹ فرمالیں
’’اہل الحدیث کتاب وسنت پر فہم سلف کی روشنی میں عمل کرتے ہیں ‘‘

حوالہ

آپ ترجمہ پیش کریں۔۔۔ تسلی کی بات بعد میں۔

اس کے ساتھ آپ نے یہ بھی فرمایا کہ

[hl]آپ سے مختصر جواب مطلوب ہے کہ عمل کےلیے مدون ہونا شرط ہے یا نہیں ؟
[/hl]



مدون ہوئے بغیر عمل کیسے ہوگا
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
عقد الجيد في أحكام الإجتهاد والتقليد - (1 / 13)
باب تأكيد الأخذ بهذه المذاهب الأربعة التشديد في تركها والخروج عنها
اعلم أن في الأخذ بهذه المذاهب الأربعة مصلحة عظيمة وفي الإعراض عنها كلها مفسدة كبيرة ونحن نبين ذلك بوجوه
أحدها أن الأمة اجتمعت على أن يعتمدوا على السلف في معرفة الشريعة فالتابعون اعتمدوا في ذلك على الصحابة وتبع التابعين اعتمدوا على التابعين وهكذا في كل طبقة اعتمد العلماء على من قبلهم والعقل يدل على حسن ذلك لأن الشريعة لا تعرف إلا بالنقل والإستنباط والنقل لا يستقيم إلا بأن تأخذ كل طبقة عمن قبلها بالإتصال ولا بد في الإستنباط أن تعرف مذاهب المتقدمين لئلا يخرج عن أقوالهم فيخرق الإجماع ويبني عليها ويستعين في ذلك كل بمن سبقه لأن جميع الصناعات كالصرف والنحو والطب والشعر والحدادة والنجارة والصياغة لم تتيسر لأحد إلا بملازمة أهلها وغير ذلك نادر بعيد لم يقع وإن كان جائزا في العقل وإذا تعين الإعتماد على أقاويل السلف فلا بد من أن تكون أقوالهم التي يعتمد عليها مروية بالإسناد الصحيح أو مدونة في كتب مشهورة وأن تكون مخدومة بأن يبين الراجح من محتملاتها ويخصص عمومها في بعض المواضع ويقيد مطلقها في بعض المواضع ويجمع المختلف منها ويبين علل أحكامها وإلا لم يصح الاعتماد عليها وليس مذهب في هذه الأزمنة المتأخرة بهذه الصفة إلا هذه المذاهب الأربعة اللهم إلا مذهب الإمامية والزيدية وهم أهل البدعة لا يجوز الاعتماد على أقاويلهم
وثانيها قال رسول الله صلى الله عليه و سلم اتبعوا السواد الأعظم ولما اندرست المذاهب الحقة إلا هذه الأربعة كان اتباعها اتباعا للسواد الأعظم والخروج عنها خروجا عن السواد الأعظم
اس عبارت کو غور سے پڑھے آپ کو تسلی ہو جائے گی اگرترجمہ کی ضرورت ہو تو ترجمہ بھی کر لونگا
خلاصہ اس کا یہ ہے کہ مذاہب اربعہ کے علاوہ باقی فقھاء کے مذاہب (خواہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ہو یا بعد کے فقھاء)مدون طور پر نہیں ملتے صرف یہ چار مذاہب ہی اس وقت مدون طور پر موجود ہے لہذا اس وقت انہیں چار مذاہب کی پیروی کرنا سواد اعظم کی پیروی کرنا ہے
اسلام و علیکم -

آپ کے پاس اس بات کا کیا ثبوت ہے کہ جو چار مذاہب مدون کیا گئے -وہ ان ائمہ اربعہ کی حتمی راے یا اجتہاد پر مشتمل تھے ؟؟

امام شعرانی رحمللہ فرماتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ رحمللہ نے اپنے آخری وقت میں فاتحہ خلف الامام کے مسلے میں رجوع کر لیا تھا - لیکن کیا کہیں ان حنفیوں کو کہ غیر مقلدین سے بغض اور عناد کی بنا پر فاتحہ خلاف الامام میں اپنے امام کی کی پیروی کو بھی تیار نہیں -یعنی امام صاحب تو نبی کرم صل الله علیہ وسلم کی صحیح حدیث کہ"نہیں ہوتی نماز سوره فاتحہ کے بغیر" (متفق علیہ ) کو مان گئے لیکن ان کے مقلدین ابھی تک ؟؟؟؟

اگر آئمہ اربعہ کا مذہب ہی حق ہے تو قرآن کی اس آیت کا کیا مطلب ہے ؟؟

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُولِي الْأَمْرِ مِنْكُمْ ۖ فَإِنْ تَنَازَعْتُمْ فِي شَيْءٍ فَرُدُّوهُ إِلَى اللَّهِ وَالرَّسُولِ إِنْ كُنْتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۚ ذَٰلِكَ خَيْرٌ وَأَحْسَنُ تَأْوِيلًا سوره النسا ء ٥٩
اے ایمان والو الله کی فرمانبرداری کرو اور رسول کی فرمانبرداری کرو اور ان لوگوں کی جو تم میں سے حاکم ہوں پھر اگر آپس میں کسی چیز میں جھگڑا ہو جائے تو اسے الله اور اس کے رسول کی طرف پھیر دو- اگر تم الله اور قیامت کے دن پر یقین رکھتے ہو یہی بات اچھی ہے اور انجام کے لحاظ سے بہت بہتر ہے-
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
مدون ہوئے بغیر عمل کیسے ہوگا
حضور میں نے ایک سوال کیا ہے۔ عمل ہوگا یا نہیں؟ یہ الگ بات ہے۔ آپ مجھے میرے سوال کاجواب عنایت فرمائیں کہ
'' عمل کےلیے مدون ہونا شرط ہے یا نہیں ؟ ''
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
آپ تو عجیب محقق ہیں عبارت کا ترجمہ نہیں کر سکتے اور چلے ہیں تحقیق کرنے واہ
جناب اگر آپ سے کوئی بندہ آپ کی پیش کردہ عربی عبارت کا ترجمہ مانگ لے، تو اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ وہ بندہ عربی سے بالکل نابلد ہے۔
لیکن آپ کا جواب دیکھ کر یہ محسوس ہورہا ہے کہ آپ عربی سے بالکل کلی طور نابلد ہیں۔ اگر واقف ہوتے تو ضرور ترجمہ بھی کردیتے۔
 
شمولیت
اگست 09، 2014
پیغامات
8
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
3
بہت خوب۔ پھر پتہ نہیں کیوں آج احناف "صحابہ کرام رضی اللہ عنہم"کے زمانے سے شروع ہونے والی تقلید کی بجائے، چار صدیوں بعد شروع ہونے والی تقلید پر عمل پیرا ہیں۔ کیا بہتر نہ ہوتا کہ صحابہ نے تقلید کے لئے جس امام یا جن ائمہ کو چنا، ان ہی کو برقرار رکھا جاتا اور چار نئے ائمہ بنانے سے گریز کیا جاتا۔

یہ سوال تو جاہل آدمی ہی کرسکتا ہے ورنہ اہل علم پر مخفی نہیں ہے کہ اس وجہ کیاہے
 
شمولیت
اگست 09، 2014
پیغامات
8
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
3
آپ سے مختصر جواب مطلوب ہے کہ عمل کےلیے مدون ہونا شرط ہے یا نہیں ؟[/QUOTE]

جو مسائل مدون نہیں اور ان کو جمع نہیں کیا گیا ان پر عمل کیسے ہوگا علم غیب کے طور پر یا کیا طریقہ ہوگا مجھے تو آپ کی سوچھ پر حیرت ہوتی ہے
 
Top