mufti arzumand saad
مبتدی
- شمولیت
- مئی 11، 2013
- پیغامات
- 8
- ری ایکشن اسکور
- 24
- پوائنٹ
- 18
آپ ہمیں کسی صحابی کے مسائل مدون طور پر دکھا دیں
باقی عبارت پر گزارش تو ترجمہ پیش کرنے کے بعد لیکن ہائی لائٹ الفاظ کا مختصر سا جواب نوٹ فرمالیںعقد الجيد في أحكام الإجتهاد والتقليد - (1 / 13)
باب تأكيد الأخذ بهذه المذاهب الأربعة التشديد في تركها والخروج عنها
اعلم أن في الأخذ بهذه المذاهب الأربعة مصلحة عظيمة وفي الإعراض عنها كلها مفسدة كبيرة ونحن نبين ذلك بوجوه
أحدها أن الأمة اجتمعت على أن يعتمدوا على السلف في معرفة الشريعة فالتابعون اعتمدوا في ذلك على الصحابة وتبع التابعين اعتمدوا على التابعين وهكذا في كل طبقة اعتمد العلماء على من قبلهم والعقل يدل على حسن ذلك لأن الشريعة لا تعرف إلا بالنقل والإستنباط والنقل لا يستقيم إلا بأن تأخذ كل طبقة عمن قبلها بالإتصال ولا بد في الإستنباط أن تعرف مذاهب المتقدمين لئلا يخرج عن أقوالهم فيخرق الإجماع ويبني عليها ويستعين في ذلك كل بمن سبقه لأن جميع الصناعات كالصرف والنحو والطب والشعر والحدادة والنجارة والصياغة لم تتيسر لأحد إلا بملازمة أهلها وغير ذلك نادر بعيد لم يقع وإن كان جائزا في العقل وإذا تعين الإعتماد على أقاويل السلف فلا بد من أن تكون أقوالهم التي يعتمد عليها مروية بالإسناد الصحيح أو مدونة في كتب مشهورة وأن تكون مخدومة بأن يبين الراجح من محتملاتها ويخصص عمومها في بعض المواضع ويقيد مطلقها في بعض المواضع ويجمع المختلف منها ويبين علل أحكامها وإلا لم يصح الاعتماد عليها وليس مذهب في هذه الأزمنة المتأخرة بهذه الصفة إلا هذه المذاهب الأربعة اللهم إلا مذهب الإمامية والزيدية وهم أهل البدعة لا يجوز الاعتماد على أقاويلهم
حوالہوثانيها قال رسول الله صلى الله عليه و سلم اتبعوا السواد الأعظم ولما اندرست المذاهب الحقة إلا هذه الأربعة كان اتباعها اتباعا للسواد الأعظم والخروج عنها خروجا عن السواد الأعظم
آپ ترجمہ پیش کریں۔۔۔ تسلی کی بات بعد میں۔اس عبارت کو غور سے پڑھے آپ کو تسلی ہو جائے گی اگرترجمہ کی ضرورت ہو تو ترجمہ بھی کر لونگا
اس کے ساتھ آپ نے یہ بھی فرمایا کہخلاصہ اس کا یہ ہے کہ مذاہب اربعہ کے علاوہ باقی فقھاء کے مذاہب (خواہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ہو یا بعد کے فقھاء)مدون طور پر نہیں ملتے صرف یہ چار مذاہب ہی اس وقت مدون طور پر موجود ہے لہذا اس وقت انہیں چار مذاہب کی پیروی کرنا سواد اعظم کی پیروی کرنا ہے
آپ سے مختصر جواب مطلوب ہے کہ عمل کےلیے مدون ہونا شرط ہے یا نہیں ؟آپ ہمیں کسی صحابی کے مسائل مدون طور پر دکھا دیں
باقی عبارت پر گزارش تو ترجمہ پیش کرنے کے بعد لیکن ہائی لائٹ الفاظ کا مختصر سا جواب نوٹ فرمالیں
’’اہل الحدیث کتاب وسنت پر فہم سلف کی روشنی میں عمل کرتے ہیں ‘‘
حوالہ
آپ ترجمہ پیش کریں۔۔۔ تسلی کی بات بعد میں۔
اس کے ساتھ آپ نے یہ بھی فرمایا کہ
آپ سے مختصر جواب مطلوب ہے کہ عمل کےلیے مدون ہونا شرط ہے یا نہیں ؟
[/hl]باقی عبارت پر گزارش تو ترجمہ پیش کرنے کے بعد لیکن ہائی لائٹ الفاظ کا مختصر سا جواب نوٹ فرمالیں
’’اہل الحدیث کتاب وسنت پر فہم سلف کی روشنی میں عمل کرتے ہیں ‘‘
حوالہ
آپ ترجمہ پیش کریں۔۔۔ تسلی کی بات بعد میں۔
اس کے ساتھ آپ نے یہ بھی فرمایا کہ
[hl]آپ سے مختصر جواب مطلوب ہے کہ عمل کےلیے مدون ہونا شرط ہے یا نہیں ؟
اسلام و علیکم -عقد الجيد في أحكام الإجتهاد والتقليد - (1 / 13)
باب تأكيد الأخذ بهذه المذاهب الأربعة التشديد في تركها والخروج عنها
اعلم أن في الأخذ بهذه المذاهب الأربعة مصلحة عظيمة وفي الإعراض عنها كلها مفسدة كبيرة ونحن نبين ذلك بوجوه
أحدها أن الأمة اجتمعت على أن يعتمدوا على السلف في معرفة الشريعة فالتابعون اعتمدوا في ذلك على الصحابة وتبع التابعين اعتمدوا على التابعين وهكذا في كل طبقة اعتمد العلماء على من قبلهم والعقل يدل على حسن ذلك لأن الشريعة لا تعرف إلا بالنقل والإستنباط والنقل لا يستقيم إلا بأن تأخذ كل طبقة عمن قبلها بالإتصال ولا بد في الإستنباط أن تعرف مذاهب المتقدمين لئلا يخرج عن أقوالهم فيخرق الإجماع ويبني عليها ويستعين في ذلك كل بمن سبقه لأن جميع الصناعات كالصرف والنحو والطب والشعر والحدادة والنجارة والصياغة لم تتيسر لأحد إلا بملازمة أهلها وغير ذلك نادر بعيد لم يقع وإن كان جائزا في العقل وإذا تعين الإعتماد على أقاويل السلف فلا بد من أن تكون أقوالهم التي يعتمد عليها مروية بالإسناد الصحيح أو مدونة في كتب مشهورة وأن تكون مخدومة بأن يبين الراجح من محتملاتها ويخصص عمومها في بعض المواضع ويقيد مطلقها في بعض المواضع ويجمع المختلف منها ويبين علل أحكامها وإلا لم يصح الاعتماد عليها وليس مذهب في هذه الأزمنة المتأخرة بهذه الصفة إلا هذه المذاهب الأربعة اللهم إلا مذهب الإمامية والزيدية وهم أهل البدعة لا يجوز الاعتماد على أقاويلهم
وثانيها قال رسول الله صلى الله عليه و سلم اتبعوا السواد الأعظم ولما اندرست المذاهب الحقة إلا هذه الأربعة كان اتباعها اتباعا للسواد الأعظم والخروج عنها خروجا عن السواد الأعظم
اس عبارت کو غور سے پڑھے آپ کو تسلی ہو جائے گی اگرترجمہ کی ضرورت ہو تو ترجمہ بھی کر لونگا
خلاصہ اس کا یہ ہے کہ مذاہب اربعہ کے علاوہ باقی فقھاء کے مذاہب (خواہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ہو یا بعد کے فقھاء)مدون طور پر نہیں ملتے صرف یہ چار مذاہب ہی اس وقت مدون طور پر موجود ہے لہذا اس وقت انہیں چار مذاہب کی پیروی کرنا سواد اعظم کی پیروی کرنا ہے
حضور میں نے ایک سوال کیا ہے۔ عمل ہوگا یا نہیں؟ یہ الگ بات ہے۔ آپ مجھے میرے سوال کاجواب عنایت فرمائیں کہمدون ہوئے بغیر عمل کیسے ہوگا
جناب اگر آپ سے کوئی بندہ آپ کی پیش کردہ عربی عبارت کا ترجمہ مانگ لے، تو اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ وہ بندہ عربی سے بالکل نابلد ہے۔آپ تو عجیب محقق ہیں عبارت کا ترجمہ نہیں کر سکتے اور چلے ہیں تحقیق کرنے واہ
بہت خوب۔ پھر پتہ نہیں کیوں آج احناف "صحابہ کرام رضی اللہ عنہم"کے زمانے سے شروع ہونے والی تقلید کی بجائے، چار صدیوں بعد شروع ہونے والی تقلید پر عمل پیرا ہیں۔ کیا بہتر نہ ہوتا کہ صحابہ نے تقلید کے لئے جس امام یا جن ائمہ کو چنا، ان ہی کو برقرار رکھا جاتا اور چار نئے ائمہ بنانے سے گریز کیا جاتا۔