عبدالرحمن بھٹی
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 13، 2015
- پیغامات
- 2,435
- ری ایکشن اسکور
- 293
- پوائنٹ
- 165
دم دبا کر بھاگوں نہیں تو ۔۔۔۔۔ انتظار کروں۔بھٹی بغلیں مت جھانکنا جواب دینا ویسے بھی دم دبا کر بھاگنے کی اور لفاظیاں کرنے کی عادت ہے آپ کو۔
دم دبا کر بھاگوں نہیں تو ۔۔۔۔۔ انتظار کروں۔بھٹی بغلیں مت جھانکنا جواب دینا ویسے بھی دم دبا کر بھاگنے کی اور لفاظیاں کرنے کی عادت ہے آپ کو۔
عجیب گڑ بھڑ گٹھالا کیا آپ نے روایت کی صحت جانچنے کے لئے اصول ہمارے لے رہے ہیں اور روایت سے مفہوم اپنا@تلمیذ بھائی اور @عبدالرحمن بھٹی میں نے آپ کے ہی اصولوں سے اعمش کے عنعنہ والی روایت کو صحیح ثابت کیا ہے اور آپ کی رائے بھی پوچھی ہے لیکن جواب
Nil/Nil=San'nata
عجیب گڑ بھڑ گٹھالا کیا آپ نے روایت کی صحت جانچنے کے لئے اصول ہمارے لے رہے ہیں اور روایت سے مفہوم اپنا
اگر روایت ہمارے اصول سے لینی ہو تو مفہوم بھی ہمارا والا مانیں پھر کہتے ہیں کہ علمی جواب دے رہا ہوں
پہلی روایت میں اقتداء کا لفظ ہے اور آپ تقلید اور غیر نبی کی پیروی میں فرق کرتے ہیں ہم نہیں. ہم اعمش والی روایت کو صحیح مانتے ہیں لیکن ہمارے نذدیک یہ تقلید پر دلالت کرتی ہے
آپ اس روایت سے اتباع مراد لے کر تقلید پر رد کرتے ہیں لیکن اعمش کے عنعنہ کی وجہ سے یہ روایت آپ کے ہاں ضعیف ہے
آپ روایت کی صحت ہمارے اصول سے کر رہے ہیں اور مفہوم اپنا والا لے رہے ہیں
پہلے بھی بتایا تھا لیکن آپ ایک ہی بات کی بار بار بے تکی تکرار کر رہے ہیں
محترم آپ کی اس پوسٹ کے تفصیلی جواب سے پہلے ایک بات جاننا چاہتا ہوں وہ یہ کہ کیا آپ نے مذکورہ حوالہ جات براہَ راست اصل کتب سے دیکھ کر دیئے ہیں؟تقلید کا رد احناف سے :
فرمان: عبدالحئی لکھنوی
عبدالحئی لکھنوی صاحب احادیث گڑھنے کے اسباب بیان کرتے ہوئے رقمطراز ہیں :
السادس : قوم حملھم علي الوضع التعصب المذھبي و التجمد التقليدي.
”چھٹا سبب : لوگوں کو مذہبی تعصب اور تقلیدی جمود نے احادیث گھڑنے پر آمادہ کیا۔“ (الآثار المرفوعة في الاخبار الموضوعة ص ۱۷)فرمان: زیلعی حنفی (نصب الرایہ جلد۱ ص ۹۱۲)
زیلعی حنفی نے کہا:
فالمقلد ذھل و المقلد جھل
پس مقلد غلطی کرتا ہے اور مقلد جہالت کا ارتکاب کرتا ہے۔ (نصب الرایہ جلد۱ ص ۹۱۲)فرمان: عینی حنفی (البنایة شرح الھدایہ جلد۱ ص۷۱۳)
عینی حنفی نے کہا:
فالمقلد ذھل و المقلد جھل و آفة كل شئ من التقليد.
پس مقلد غلطی کرتا ہے اور مقلد جہالت کا ارتکاب کرتا ہے اور ہر چیز کی مصیبت تقلید کی وجہ سے ہے۔ (البنایة شرح الھدایہ جلد۱ ص۷۱۳)فرمان: امام ابوجعفر الطحاوی حنفی! (لسان المیزان 280/1)
امام ابوجعفر الطحاوی حنفی سے مروی ہے:
تقلید تو صرف وہی کرتا ہے جو جاہل اور عصبی (بیوقوف) ہوتا ہے۔ (لسان المیزان 280/1)
تذکرۃ الرشید جلد 1 صفحہ 131
18169 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
اشرف علی تھانوی دیوبندی مذکورہ بالا کتاب کے صفحہ 131 پر کہتے ہیں ” جو مسئلہ چاروں اماموں کے خلاف ہو اس پر عمل جائز نہیں کہ حق دائرد منحصر ان چار میں ہے مگر اس پر بھی کوئی دلیل نہیں کیونکہ اہل ظاہر ہر زمانہ میں رہے ۔ “ آگے لکھتے ہیں : ” تقلید شخصی پر تو کبھی اجماع بھی نہیں ہوا “ ۔
محترم آپ کی اس پوسٹ کے تفصیلی جواب سے پہلے ایک بات جاننا چاہتا ہوں وہ یہ کہ کیا آپ نے مذکورہ حوالہ جات براہَ راست اصل کتب سے دیکھ کر دیئے ہیں؟