• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تمام مقلدین کو کھلا چیلنج ہے (کہ کسی صحابی سے تقلید کا حکم اور اس کا واجب ہونا ثابت کر دیں)

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
یہ روایت میں نے علامہ ھیثمی کی مجمع الزوائد سے ان کے کلام کے ساتھ پیش کی تھی
دوسری بات یہ کہ اعمش کے سماع کی تصریح والا طریق ڈھونڈنا پڑے گا ، اگر مل گیا تو پیش کردوں گا ۔
جب آپ کے نزدیک امام اعمش کا عنعنہ قبول نہیں تو علامہ ہیثمی کی تصحیح پر آپ نے روایت کو کیسے صحیح کہ دیا
بہر حال امام اعمش کی تصریح کے حوالہ کا انتظار رہے گا
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
اگر اس روایت کو ہمارے اصول کے مطابق پرکھنا ہے تو مفہوم بھی ہمارا والا لینا ہوگا اور اگر اس روایت کو اپنے مفہوم پر لینا ہے تو اس روایت کو اپنے اصول پر پرکھیں جس کہ مطابق یہ روایت ضعیف ہے
کہیں کی اینٹ کہیں کا روڑا
بھان متی نے کنبہ جوڑا
مفہوم اپنا والا لے رہے ہیں اور رواہت کو ہمارے اصول سے پرکھ رہے ہیں
ارے جناب جوش سے نہیں ہوش سے کام لیں صرف رائے پوچھی ہے اتنی لمبی تقریر کر ڈالی؟

اور ہمارا موقف تو آپنے بتا ہی دیا ۔ ۔ ۔ ۔ ابتسامہ

اپنا بھی بتادو
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
اور ہمارا موقف تو آپنے بتا ہی دیا ۔ ۔ ۔
آپ کا موقف میں نے یہ بتایا ہے کہ آپ ایک روایت جو آپ کے ہاں ضعیف ہے سےاستدلال کر رہے ہیں. کیا آپ اسی طرح کرتے ہیں. ؟
آپ کا طرز کلام غیر علمی ہے نہ روایت کی سندی پہلو پر گفتگو کی اور نہ متن پر. اگر یہی طرز کلام رکھنا ہے معذرت. مجھے @اسحاق سلفی صاحب کے جواب کا انتظار ہے ان سے مجھے علمی طرز کلام کی امید ہے
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
آپ کا موقف میں نے یہ بتایا ہے کہ آپ ایک روایت جو آپ کے ہاں ضعیف ہے سےاستدلال کر رہے ہیں. کیا آپ اسی طرح کرتے ہیں. ؟
آپ کا طرز کلام غیر علمی ہے نہ روایت کی سندی پہلو پر گفتگو کی اور نہ متن پر. اگر یہی طرز کلام رکھنا ہے معذرت. مجھے @اسحاق سلفی صاحب کے جواب کا انتظار ہے ان سے مجھے علمی طرز کلام کی امید ہے
سبحان اللہ میں نے جو روایات پیش کی ہیں انکے متن کا تو من مانا ترجمہ کردیا باقی سند پر تو آپ کلام ہی نہیں کرسکے اور نہ کرسکتے ہو سوائے اعمش کے عنعنہ کے اور لاعلمی کا لیبل ٹھوک دیا؟
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
عدیل صاحب کی
1 أخرجه اللالكائي في"شرح أصول اعتقاد أهل السنة"(130)،والطبراني في"الكبير"(9/152)، وأبو نعيم في"الحلية"(1/136) من طريق الأعمش ،عن سلمة بن كهيل ،عن أبي الأحوص ،عن عبد الله -رضي الله عنه -قال :
(ألا لا يقلدنّ أحدكم دينه رجلاً ،إن آمن آمن وإن كفر كفر ،فإن كنتم لا بد مقتدين فبالميت ،فإنّ الحيَّ لا يؤمن عليه الفتنة)
وإسناده صحيح،وقال الهيثمي في"مجمع الزوائد"(1/188): "ورجاله رجال الصحيح".
2 وأخرجه اللالكائي في"شرح أصول اعتقاد أهل السنة"(131)من طريق عبيد الله بن موسى ،عن إسرائيل ،عن أبي حصين ،عن يحيى بن وثاب ،عن مسروق ،عن عبد الله - رضي الله عنه -قال:
(( لا تقلدوا دينكم الرجال ،فإن أبيتم فبالأموات لا بالأحياء )).
وإسناده صحيح.
3 وأخرجه البيهقي في"السنن الكبرى"(10/116): أخبرنا أبو عبد الله الحافظ ،ثنا أبو الحسين محمد بن أحمد القنطري ،ثنا أبو الأحوص القاضي، ثنا محمد بن كثير المصيصي ،ثنا الأوزاعي ،حدثني عبدة بن أبي لبابة، أن بن مسعود -رضي الله عنه- قال :
(( ألا لا يقلدن رجل رجلاً دينه ،فإن آمن آمن وإن كفر كفر ،فإن كان مقلداً لا محالة ،فليقلد الميت ويترك الحي، فإنّ الحي لا تؤمن عليه الفتنة )).
وهذا إسناد صحيح رجاله ثقات.
4 وأخرجه الخطيب البغدادي في"الفقيه والمتفقه"(757)من طريق أبي جعفر:محمد بن جرير الطبري،حدثني أحمد بن الوليد،نا عبد الله بن داود،قال:ذكر الأعمش ،عن أبي عبد الرحمن قال :قال عبد الله - رضي الله عنه -:
(( لا يقلدنّ رجلٌ دينه [ رجلاً ]،إن آمنَ آمنَ،وإن كفرَ كفرَ )).
وإسناده صحيح ،وأبو عبد الرحمن هو:عبد الله بن حبيب،أبو عبد الرحمن السلمي ،من كبار التابعين ثقة ثبت
عبد اللہ ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے تقلید کے لئے ایک زبر دست اصول بتایا ہے کہ کسی زندہ کی تقلید (پیروی) مت کرنا کہ وہ محفوظ نہیں۔ تقلید (پیروی) صرف اس کی کرنا جس کی وفات گھمان غالب سے دینِ اسلام پر ہوئی ہو۔
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
1- أخرجه اللالكائي في"شرح أصول اعتقاد أهل السنة"(130)،والطبراني في"الكبير"(9/152)، وأبو نعيم في"الحلية"(1/136) من طريق الأعمش ،عن سلمة بن كهيل ،عن أبي الأحوص ،عن عبد الله -رضي الله عنه -قال :
(( ألا لا يقلدنّ أحدكم دينه رجلاً ،إن آمن آمن وإن كفر كفر ،فإن كنتم لا بد مقتدين فبالميت ،فإنّ الحيَّ لا يؤمن عليه الفتنة )).
وإسناده صحيح،وقال الهيثمي في"مجمع الزوائد"(1/188): "ورجاله رجال الصحيح".
اس روایت میں ہے کہ کسی کی ایسی تقلید مت کرو کہ اگر وہ کفر کرے تو تم بھی اس کی تقلید میں کفر کرو اگر مجبورا کرنی پڑے تو اموات کی پیروی کرو.
یہ روایت اعمش کے عنعنہ کی وجہ سے ضعیف ہے
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
2-وأخرجه اللالكائي في"شرح أصول اعتقاد أهل السنة"(131)من طريق عبيد الله بن موسى ،عن إسرائيل ،عن أبي حصين ،عن يحيى بن وثاب ،عن مسروق ،عن عبد الله - رضي الله عنه -قال:
(( لا تقلدوا دينكم الرجال ،فإن أبيتم فبالأموات لا بالأحياء )).
وإسناده صحيح.
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ مردوں کی تقلید نہ کرو اگر کرنی پڑے تو مردہ کی کرو زندہ کی نہیں
ہم احناف جن مجتہدین کی تقلید کرتے ہیں وہ انتقال کر چکے ہیں
اس لئے یہ روایت ہمارے موافق اور آپ کی مخالف ہے آپ نے تو ہماری تائید کی ہے
 
Top