• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تمام مقلدین کو کھلا چیلنج ہے (کہ کسی صحابی سے تقلید کا حکم اور اس کا واجب ہونا ثابت کر دیں)

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
3-وأخرجه البيهقي في"السنن الكبرى"(10/116): أخبرنا أبو عبد الله الحافظ ،ثنا أبو الحسين محمد بن أحمد القنطري ،ثنا أبو الأحوص القاضي، ثنا محمد بن كثير المصيصي ،ثنا الأوزاعي ،حدثني عبدة بن أبي لبابة، أن بن مسعود -رضي الله عنه- قال :
(( ألا لا يقلدن رجل رجلاً دينه ،فإن آمن آمن وإن كفر كفر ،فإن كان مقلداً لا محالة ،فليقلد الميت ويترك الحي، فإنّ الحي لا تؤمن عليه الفتنة )).
وهذا إسناد صحيح رجاله ثقات
یہاں بھی یہی کہا گیا ہے کہ اگر تقلید کرنی پڑ جائے تو مردہ کی کرو. ہم احناف جن مجتہدین کی تقلید کرتے ہیں وہ وفات پا چکے ہیں
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
4-وأخرجه الخطيب البغدادي في"الفقيه والمتفقه"(757)من طريق أبي جعفر:محمد بن جرير الطبري،حدثني أحمد بن الوليد،نا عبد الله بن داود،قال:ذكر الأعمش ،عن أبي عبد الرحمن قال :قال عبد الله - رضي الله عنه -:
(( لا يقلدنّ رجلٌ دينه [ رجلاً ]،إن آمنَ آمنَ،وإن كفرَ كفرَ )).
وإسناده صحيح ،وأبو عبد الرحمن هو:عبد الله بن حبيب،أبو عبد الرحمن السلمي ،من كبار التابعين ثقة ثبت
یہاں بھی اعمش کا عنعنہ ہے تو روایت آپ حضرات کے نزدیک ضعیف ہوئی
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
@عدیل سلفی صاحب جس موضوع کو @محمد عامر یونس صاحب نے چیلنج سے شروع کیا اس کے دفاع میں آپ نے چار روایت پیش کیں. چاروں کا جواب پہلے مختصرا دیا گیا اب تفصیل سے جواب عرض کر دیا گیا علمی طرز کلام کی امیدہے. ابتسامہ کی تکرار سے معذرت
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
سنت مؤکدہ کیا وہ نہیں جو فرض کے علاوہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پابندی سے کی ہو۔؟
جی البتہ بعض دفعہ رسول اللہ ﷺ نے انکو بلا عذر چھوڑا بھی ہوتا ہے
یہاں یا تو غلطی سے ”بلاعذر“ لکھا گیا ہے یا پھر اس کی کوئی مثال احادیث سے پیش کریں۔ شکریہ
یاد رکھیں کہ جنہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بلاعذر چھوڑا انہیں مسنون نوافل کا درجہ حاصل ہے اور جنہیں کسی عذر کی وجہ سے چھوڑا وہ سنن غیر مؤکدہ ہیں۔ سنت مؤکدہ صرف قضاء نماز کی ادائیگی کے وقت چھوڑیں۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
1- أخرجه اللالكائي في"شرح أصول اعتقاد أهل السنة"(130)،والطبراني في"الكبير"(9/152)، وأبو نعيم في"الحلية"(1/136) من طريق الأعمش ،عن سلمة بن كهيل ،عن أبي الأحوص ،عن عبد الله -رضي الله عنه -قال :

(( ألا لا يقلدنّ أحدكم دينه رجلاً ،إن آمن آمن وإن كفر كفر ،فإن كنتم لا بد مقتدين فبالميت ،فإنّ الحيَّ لا يؤمن عليه الفتنة )).
وإسناده صحيح،وقال الهيثمي في"مجمع الزوائد"(1/188): "ورجاله رجال الصحيح".
صاف ظاہر ہے کہ تمام مسلم ”عالم“ نہیں ہوتے۔ دین پر چلنے کا حکم انہیں بھی ہے لہٰذا وہ کسی سے پوچھ کر ہی صحیح عمل کر سکے گا۔ اسی کا حکم اللہ تعالیٰ نے بھی فرمایا کہ ”فَاسْأَلُوا أَهْلَ الذِّكْرِ إِنْ كُنْتُمْ لَا تَعْلَمُونَ“۔

2-وأخرجه اللالكائي في"شرح أصول اعتقاد أهل السنة"(131)من طريق عبيد الله بن موسى ،عن إسرائيل ،عن أبي حصين ،عن يحيى بن وثاب ،عن مسروق ،عن عبد الله - رضي الله عنه -قال:
(( لا تقلدوا دينكم الرجال ،فإن أبيتم فبالأموات لا بالأحياء )).
وإسناده صحيح.
اس میں بھی پہلے والی حدیث ہی کی بات کہی گئی ہے مگر اختصار کے ساتھ۔

3-وأخرجه البيهقي في"السنن الكبرى"(10/116): أخبرنا أبو عبد الله الحافظ ،ثنا أبو الحسين محمد بن أحمد القنطري ،ثنا أبو الأحوص القاضي، ثنا محمد بن كثير المصيصي ،ثنا الأوزاعي ،حدثني عبدة بن أبي لبابة، أن بن مسعود -رضي الله عنه- قال :
(( ألا لا يقلدن رجل رجلاً دينه ،فإن آمن آمن وإن كفر كفر ،فإن كان مقلداً لا محالة ،فليقلد الميت ويترك الحي، فإنّ الحي لا تؤمن عليه الفتنة )).
وهذا إسناد صحيح رجاله ثقات.
یہ بھی پہلی روایت ہی کے مضمون کی حامل ہے۔ ہاں البتہ اس میں دوسرے وضاحتی الفاظ ہیں۔

4-وأخرجه الخطيب البغدادي في"الفقيه والمتفقه"(757)من طريق أبي جعفر:محمد بن جرير الطبري،حدثني أحمد بن الوليد،نا عبد الله بن داود،قال:ذكر الأعمش ،عن أبي عبد الرحمن قال :قال عبد الله - رضي الله عنه -:
(( لا يقلدنّ رجلٌ دينه [ رجلاً ]،إن آمنَ آمنَ،وإن كفرَ كفرَ )).
وإسناده صحيح ،وأبو عبد الرحمن هو:عبد الله بن حبيب،أبو عبد الرحمن السلمي ،من كبار التابعين ثقة ثبت.
یہ بھی وہی پہلے والی روایت ہی ہے جسے مختصراً بیان کیا گیا ہے۔
یہ تمام روایات تقلید پر دلالت کرتی ہیں جو کہ ایک فطری امر ہے۔
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
@تلمیذ بھائی اور @عبدالرحمن بھٹی میں نے آپ کے ہی اصولوں سے اعمش کے عنعنہ والی روایت کو صحیح ثابت کیا ہے اور آپ کی رائے بھی پوچھی ہے لیکن جواب

Nil/Nil=San'nata
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
@تلمیذ بھائی اور @عبدالرحمن بھٹی میں نے آپ کے ہی اصولوں سے اعمش کے عنعنہ والی روایت کو صحیح ثابت کیا ہے اور آپ کی رائے بھی پوچھی ہے لیکن جواب

Nil/Nil=San'nata
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
اس روایت میں ہے کہ کسی کی ایسی تقلید مت کرو کہ اگر وہ کفر کرے تو تم بھی اس کی تقلید میں کفر کرو اگر مجبورا کرنی پڑے تو اموات کی پیروی کرو.
یہ روایت اعمش کے عنعنہ کی وجہ سے ضعیف ہے

آپ کی کیا رائے ہے ؟

اگر کسی روای پر تدلیسی کلام کیا جائے تو وہ کلام غیر مقبول ہوگا یعنی ہر مدلس راوی کی روایت قبول کی جائیگی اگرچہ وہ روایت عنعنہ ہی کیوں نہ ہو جب ہمارے مقلدین کے ہاں مرسل حدیث مقبول ہے تو مدلس بدرجہ اولی مقبول ہوگی۔
نورالانوار ص١٩٣
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
بھٹی بغلیں مت جھانکنا جواب دینا ویسے بھی دم دبا کر بھاگنے کی اور لفاظیاں کرنے کی عادت ہے آپ کو۔
 
Top