• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تمام مقلدین کو کھلا چیلنج ہے (کہ کسی صحابی سے تقلید کا حکم اور اس کا واجب ہونا ثابت کر دیں)

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
بھائی میں نے آپ سے پوچھا ہے

کسی صحابی سے تقلید کا حکم اور اس کا واجب ہونا ثابت کر دیں جس میں تقلید لفظ استعمال کیا گیا ہو
ثابت تو کردیا اور کیسے ثابت کروں اگر آپ کی علمی قابلیت اتنی نہیں کہ عربی گرائمر کو سمجھ سکیں تو ہم کیا کر سکتے ہیں
میں نے کہا تھا
عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہ رہے ہیں کہ
فليقلد الميت
اگر آپ عربی گرائمر سے نابلد ہیں تو اپنے کسی عالم سے پوچھ لیں (ان سے دلیل ضرور مانگئیے گا کیوں کہ بغیر دلیل قول تو تقلید ہوجائے گا )
حدیث میں کئی حکم مندجہ ذیل صیغہ پر دئيے گے ہیں
ف + لام تاکیدی + حکمیہ صیغہ ،
اور یہاں بھی یہ صیغہ مستعمل ہے ۔
تو عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے قول سے وجوب بھی ثابت ہوگيا وللہ الحمد
آپ نے مذید کہا
بھائی آپ اس کے بارے میں کیا کہے گے
وقال ابن عباس رضی اﷲ عنہ یوشک ان تنزل علیکم حجارۃ من السماء أقول! قال رسول اللہ ﷺ وتقولون قال ابو بکر و عمر (زادالمعاد ج ۲، ص۱۹۵)
ترجمہ: عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کا فرمان ہے قریب ہے کہ تم لوگوں پر آسمان سے پتھر برسیں میں تم سے کہتا ہوں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اور تم مجھے کہتے ہو ابو بکر رضی اللہ عنہ اور عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایاہے۔
آپ نے مجھے کہا تھا میں کسی صحابی سے تقلید کا وجوب لفظ تقلید کے ساتھ ثابت کروں جو میں ثابت کردیا اور خود بغیر لفظ تقلید کے مثالیں دینا شروع کردی ۔
آپ کی علمی قابلیت کو سلام ۔ موضوع سے متعلق علمی مواد ہے تو تحریر کریں ورنہ غیر متعلق مواد کاپی پیسٹ کرکے غیر مقلدین پر جگ ہنسائی کا موقع نہ دیں
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
کیا کسی مذھب کو حدیث پر مقدم کیا جا سکتا ہے

میرا سوال احادیث اور سنت نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم اور مذاھب کے متعلق ہے ، میرے ملک کے لوگ شافعی مسلک سے تعلق رکھتے ہیں ، تو بعض اوقات مذھب کو حدیث اور سنت پر مقدم کر لیا جاتا ہے تو اس حالت میں کیا میں سنت پر چلوں یا کہ شافعی مذھب اختیار کروں ؟
مثلا شافعی مذھب میں اگر مرد عورت کو عمدا یا غلطی سے چھو لے تو اس کا وضوء ٹوٹ جاتا ہے چاہے وہ عورت محرم ہی کیوں نہ ہو ، اور میں نے حدیث میں یہ پایا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز فجرکے دوران عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا کی ٹانگ ھلایا کرتے تھے ۔
ہمارے ہاں مسلمانوں کو یہ بتایا جاتا ہےکہ اثناۓ حج وضوء کی نیت مذھب شافعی سے حنبلی مذھب کی طرف تحویل ہوجاتی ہے ، تو وہاں وہ اس طرح وضوء کرتے ہیں جس طرح کہ حنبلی ، اور اس کا سبب وہی ہے جواوپر والی مثال میں بیان ہوا ہے ، توکیا یہ صحیح ہے کہ اثناۓ حج کسی ایک مذھب سے دوسرے مذھب کی طرف ہوا جاۓ ؟
اور یہ کہ شافعی مذھب میں نماز فجرمیں دعاء قنوت سنت مؤکدہ ہے تو کیانبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے ، اور جو قنوت نہیں کرتا اس کا حکم کیا ہے ؟

الحمد للہ

1 - انسان پر واجب یہ ہے کہ وہ اس کی اتباع کرے جس پر قرآن وسنت سے کو‎‏ئ دلیل دلالت کرتی ہو چاہے وہ مذھب اور کسی مسلک کے مخالف ہی کیوں نہ ہو ، لیکن کتاب وسنت کی فہم وہی ہو جوکہ اسلاف کی ہے نہ کہ ہماری اور سلف سے مراد صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم اور تابعین عظام رحمہ اللہ تعالی ہیں ۔
اور جو مثال آپ نے ذکر کی ہے اس میں صحیح قول یہ ہے کہ : عورت کو چھونے سے مطلق طورپر وضوء نہیں ٹوٹتا چاہے وہ شہوت کے ساتھ یا شہوت کے بغیر ہو ۔
اس کی دلیل وہ حدیث ہے جس میں یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی کسی زوجہ کو چھوا اور بغیر وضوء کۓ نماز کےلۓ چلے گۓ ۔
لیکن اگر شہوت کے سبب سے کوئ چیز نکل آئ تو وہ اس کی بنا پر وضوء کرے گا لیکن چھونے کی وجہ سے نہيں ۔
اوراللہ تعالی کا یہ فرمان : { یاتم عورتوں کو چھو‎ؤ تو } صحیح قول کے مطابق اس سے مراد جماع ہے ۔

2 – اس بات کی کوئ ضرورت نہیں کہ حج کا فریضہ ادا کرنے میں ایک مذھب سے دوسرے مذھب کی طرف جایا جاۓ ، بلکہ آپ اس طرح حج کریں جس طرح کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ادا کیا کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا ( اپنے مناسک کا طریقہ مجھ سے لے لو ) ۔

3 - صرف مصائب کے وقت نماز فجر میں قنوت کرنا صحیح ہے ، یعنی جب مسلمانوں پر کوئ مصیبت نازل ہو تو یہ سنت اور مستحب ہے کہ نماز میں قنوت کی جاۓ تاکہ مسلمانوں سے یہ مصیبت ختم ہو ، لیکن دلائل سے ثابت اورصحیح یہ ہے کہ عام حالا ت میں یہ ثابت نہيں ۔
تو جو نماز فجرمیں قنوت نہیں کرتا اس کی نماز صحیح ہے حتی کہ شافعیہ رحمہم اللہ تعالی کے ہاں بھی اس کی نماز صحیح ہے ۔
واللہ تعالی اعلم .
الشیخ محمد صالح المنجد

http://islamqa.info/ur/5459
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
آپ نے نہ موضوع پڑھا اور نہ سمجھا ویسے ہی بیچ میں کود گئے
یہاں نہ تقلید کی تعریف بیان ہو رہی ہے اور نہ اس کے جواز عدم جواز پر بات ہے ، عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے قول پر بات ہو رہی ہے اور انہی سے ایک قول ثابت کرنے کا کہا جارہا ہے جو ثابت کردیا گيا ہے ،
اس پر بات کر سکتے ہیں تو ٹھیک ورنہ راقم الحروف کو اس تھریڈ میں جواب دینے سے معذور سمجھیں
تھریڈ کا موضوع دوبارہ دیکھیں
تمام مقلدیں کو کھلا چیلنج ہے (کہ کسی صحابی سے تقلید کا حکم اور اس کا واجب ہونا ثابت کر دیں
بھیا میں نے آپ کے آخری جملے کا جواب پیش کیا ہے -جس میں آپ کا فرمان ہے کہ "ہم احناف تو ان فقہاء کی تقلید کرتےہیں جو اس دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں"

اب آپ سے سوال ہے کہ کیا آپ اگر اس صحابی کا قول حجت ہے آپ کے لئے تو آپ کے اپنے امام نے اس قول کی کس حد تک پیروی کی ؟؟؟ وہ کس مردہ انسان کے مقلد تھے ؟؟؟
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
ثابت تو کردیا اور کیسے ثابت کروں اگر آپ کی علمی قابلیت اتنی نہیں کہ عربی گرائمر کو سمجھ سکیں تو ہم کیا کر سکتے ہیں
میں نے کہا تھا

آپ نے مذید کہا

آپ نے مجھے کہا تھا میں کسی صحابی سے تقلید کا وجوب لفظ تقلید کے ساتھ ثابت کروں جو میں ثابت کردیا اور خود بغیر لفظ تقلید کے مثالیں دینا شروع کردی ۔
آپ کی علمی قابلیت کو سلام ۔ موضوع سے متعلق علمی مواد ہے تو تحریر کریں ورنہ غیر متعلق مواد کاپی پیسٹ کرکے غیر مقلدین پر جگ ہنسائی کا موقع نہ دیں
آپ پوسٹ کو دوبارہ پڑھیں :

صحابی سے تقلید کا رد تو میں نے پوسٹ میں استعمال کیا ہے

آُُپ کسی صحابی سے تقلید کا حکم اور اس کا واجب ہونا ثابت کر دیں جس میں تقلید لفظ استعمال کیا گیا ہو
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
بھیا میں نے آپ کے آخری جملے کا جواب پیش کیا ہے -جس میں آپ کا فرمان ہے کہ "ہم احناف تو ان فقہاء کی تقلید کرتےہیں جو اس دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں"

اب آپ سے سوال ہے کہ کیا آپ اگر اس صحابی کا قول حجت ہے آپ کے لئے تو آپ کے اپنے امام نے اس قول کی کس حد تک پیروی کی ؟؟؟ وہ کس مردہ انسان کے مقلد تھے ؟؟؟
امام ابو حنیفہ مجتھد تھے اور تقلید تو عامی کرتا ہے ۔
اور اگر آپ کہتے ہیں کہ صحابی کا قول حجت نہیں تو آپ کے اعتراض کی عمارت ہی بیٹھ گئی ۔ جن کی عبارت کو بنیاد بنا کر اعتراض کیا گيا وہ ایک صحابی ہیں ، جب ان کا قول آپ حضرات کے نذدیک حجت نہیں تو اعتراض کیوں
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
آپ پوسٹ کو دوبارہ پڑھیں :

صحابی سے تقلید کا رد تو میں نے پوسٹ میں استعمال کیا ہے

آُُپ کسی صحابی سے تقلید کا حکم اور اس کا واجب ہونا ثابت کر دیں جس میں تقلید لفظ استعمال کیا گیا ہو[/quote
علمی خیانت کرتے ہوئے قول ادھورا پیش کیا تھا مکمل قول میں نے پیش کیا ۔ جس تقلید سے صحابی نے منع کیا وہ کون سی تقلید ہے میری پوسٹ دوبارہ دیکھں
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
صاحب مضمون نے جو خیانت کی ہے وہ کئی غیرمقلدین کا خاصہ ہے ، بس ادھوری بات پیش کرنا اور اپنے مسلک کو حق پر سمجھنا اور مخالف پر الزمات لگانا
عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے حوالہ سے جو بات پیش کی گئی ہے وہ ادھوری ہے مکمل قول اس طرح ہے


-وأخرجه البيهقي في"السنن الكبرى"(10/116): أخبرنا أبو عبد الله الحافظ ،ثنا أبو الحسين محمد بن أحمد القنطري ،ثنا أبو الأحوص القاضي، ثنا محمد بن كثير المصيصي ،ثنا الأوزاعي ،حدثني عبدة بن أبي لبابة، أن بن مسعود -رضي الله عنه- قال :
(( ألا لا يقلدن رجل رجلاً دينه ،فإن آمن آمن وإن كفر كفر ،فإن كان مقلداً لا محالة ،فليقلد الميت ويترك الحي، فإنّ الحي لا تؤمن عليه الفتنة )).


جس تقلید سے انہوں نے منع کیا وہ تقلید کون سی تھی انہی کے زبانی پڑھیئے
(( ألا لا يقلدن رجل رجلاً دينه ،فإن آمن آمن وإن كفر كفر
کوئی شخص دین میں کسی ایسی تقلید نہ کرے کہ اگر وہ ایمان لائے تو مقلد بھی ایمان لائے اور اگر وہ شخص کفریہ کلمہ کہے تو مقلد بھی کفریہ کلمہ کہے
اس تقلید کو اندھی تقلید کہتے ہیں اور حنفی مسلک میں حرام ہے حوالہ کے لئیے دیکھئيے تقلید کی شرعی حیثیت از تقی عثمانی صاحب رحمہ اللہ
مذید عبد اللہ بن مسعود فرماتے ہیں
فإن كان مقلداً لا محالة ،فليقلد الميت ويترك الحي
اگر تقلید کرنی ہی ہو تو مردہ افراد کی جائے زندہ کی نہ کی جائے
ہم احناف تو ان فقہاء کی تقلید کرتےہیں جو اس دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں
جناب قیامت کی صبح سے پہلے ہی عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے تقلید کے حوالہ سے قول کا انہی کے قول سے جواب دے دیا ۔ اور آپ حضرات کی خیانت کو بھی آشکار کردیا
آپ نے کہا ہے

اس تقلید کو اندھی تقلید کہتے ہیں اور حنفی مسلک میں حرام ہے حوالہ کے لئیے دیکھئيے تقلید کی شرعی حیثیت از تقی عثمانی صاحب رحمہ اللہ

کیا یہ اندھی تقلید نہیں !

1- ایمان زیادہ اور کم ہوتا ہے:
امام بخاری نے ایمان کے بارے میں فرمایا:
''وھو قول و فعل و یزید و ینقص'' اور وہ قول و عمل ہے، زیادہ اور کم ہوتا ہے۔
(صحیح بخاری، کتاب الایمان باب ۱ قبل ح ۸)
اور یہی تمام محدثین و سلف صالحین کا عقیدہ ہے، جبکہ دیوبندیہ و بریلویہ کے عقیدے کی کتاب، عقائد نسفیہ میں اس کے سراسر برعکس درج ذیل عبارت لکھی ہوئی ہے:
''الایمان لایزید ولا ینقص'' اور ایمان نہ زیادہ ہوتا ہے اور نہ کم ہوتا ہے۔
(ص ۳۹)!

2- اللہ تعالیٰ اپنے عرش پر مستوی ہے:
استوی علی العرش والی آیت کی تشریح میں امام بخاری نے مشہور ثقہ تابعی اور مفسر قرآن امام مجاہد بن جبیر رحمہ اللہ سے نقل کیا کہ ''علا'' یعنی عرش پر بلند ہوا۔ (صحیح بخاری کتاب التوحید باب ۲۲ قبل ح ۷۴۱۸ ۔، تغلیق التعلیق ج ۵ ص ۳۴۵)
ثابت ہوا کہ امام بخاری رحمہ اللہ کا یہ عقیدہ تھا کہ اللہ تعالیٰ اپنے عرش پر مستوی ہے، جبکہ اس سلفی عقیدے کے مخالف لوگ یہ کہتے پھرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ بذاتہ ہر جگہ میں ہے!!

3- رائے کی مذمت:
امام بخاری نے صحیح بخاری کی ایک ذیلی کتاب ( جس میں کتاب و سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا ذکر ہے) کے تحت لکھا:
''باب ما یذکر من ذم الرأی و تکلف القیاس ''
باب: رائے کی مذمت اور قیاس کے تکلف کا ذکر ۔
( کتاب الاعتصام بالکتاب و السنۃ باب ۷ قبل ح ۷۳۰۷)
اس باب میں امام بخاری وہ حدیث لائے ہیں، جس میں نبی ﷺ نے فرمایا کہ جاہل لوگ باقی رہ جائیں گے، ان سے مسئلے پوچھے جائیں گے تو وہ اپنی رائے سے فتوے دیں گے، وہ گمراہ کریں گے اور گمراہ ہوں گے۔ ( ح ۷۳۰۷)
اس عبارت سے صاف ظاہر ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ کے نزدیک کتاب و سنت کے خلاف رائے پیش کرنا گمراہوں کا کام ہے، لہٰذا وہ ناپسندیدہ لوگ ہیں۔ غالباً یہی وجہ ہے کہ امام بخاری نے اہل الرائے کے ایک امام کا اپنی کتاب میں نام لینا بھی گوارا نہیں کیا بلکہ 'بعض الناس' کہہ کر رد کیا اور اپنی دوسری کتابوں (التاریخ الکبیر اور الضعفاء الصغیر) میں اسماء الرجال والی جرح لکھ دی تاکہ سند رہے۔
اس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ مقلّد نہیں تھے، جیسا کہ دیوبندیہ کے مشہور عالم سلیم اللہ خان (مہتمم جامعہ فاروقیہ کراچی) نے لکھا ہے:
''بخاری مجتہد مطلق ہیں۔''
(فضل الباری ج۱ ص ۳۶)

4 - نماز میں رفع یدین:
امام بخاری نے صحیح بخاری میں باب باندھا ہے:
''باب رفع الیدین اذا کبّر واذا رکع واذا رفع''
رفع یدین کا باب جب تکبیر کہے، جب رکوع کرے، اور جب (رکوع سے) بلند ہو۔
(قبل ح ۷۳۶)
یہ حدیث ہر نماز پر منطبق ہے، چاہے ایک رکعت وتر ہو یا صبح کے دو فرض ہوں اور اگر نماز دو رکعتوں سے زیادہ ہو تو امام بخاری کا درج ذیل باب مشعل راہ ہے:
''باب رفع الیدین اذا قام من الرکعتین''
رفع یدین کا باب جب دو رکعتوں سے اٹھ جائے۔
(قبل ح ۷۳۹)
رفع یدین کے مسئلے پر امام بخاری صحیح بخاری میں پانچ حدیثیں لائے ہیں اور انہوں نے ایک خاص کتاب: جزء رفع الیدین لکھی ہے ، جو کہ ان سے ثابت اور بے حد مشہور و معروف ہے، یہ کتاب راقم الحروف کی تحقیق و ترجمے کے ساتھ مطبوع ہے۔
یاد رہے کہ دیوبندیہ و بریلویہ کو امام بخاری کے اس مسئلے سے اختلاف ہے۔

یہ کچھ مسائل ہے جو حدیث سے میں نے پیش کیے کیا صحیح حدیث کو چھوڑنا کیا یہ اندھی تقلید نہیں
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
امام ابو حنیفہ مجتھد تھے اور تقلید تو عامی کرتا ہے ۔
اور اگر آپ کہتے ہیں کہ صحابی کا قول حجت نہیں تو آپ کے اعتراض کی عمارت ہی بیٹھ گئی ۔ جن کی عبارت کو بنیاد بنا کر اعتراض کیا گيا وہ ایک صحابی ہیں ، جب ان کا قول آپ حضرات کے نذدیک حجت نہیں تو اعتراض کیوں
کیا آپ کے امام پیدائشی مجتہد تھے ؟؟؟ اگر نہیں تو پھر وہ کبھی نا کبھی عامی بھی رہے ہونگے- تو ایک عامی کی حثیت سے وہ کس کے مقلد تھے - یا پھر ایک عامی کے حثیت سے ان پر تقلید واجب تھی یا نہیں - ؟؟؟ اگر پیدائشی مجتہد تھے تو ثابت کیجیے -

اگر امام صاحب کی تقلید واجب تھی تو عقائد میں ان کی تقلید کیوں نہیں کی گئی ؟؟؟ آپ احناف اس کے جواب میں کہتے ہیں کھ امام صاحب عقائد میں مستند عالم نہیں تھے صرف فقہ کے عالم تھے ؟؟؟ ثابت کیجیے کہ وہ عقائد میں مستند عالم نہیں تھے؟؟؟

صحابی کا قول حدیث کے سامنے حجت نہیں ہوتا اور میںنے یہاں نبی کرم صل الله علیہ وسلم کی صحیح حدیث بھی پیش کردی -

اور مجھے حضرت عبدللہ بن مسعود رضی الله عنہ کے اس جملے "فليقلد الميت" میں شبہ ہے کہ یہ صحیح ہے یا ضعیف ؟؟؟ اس بارے میں کوئی اور بھائی تحقیق کر کے باتیں ؟؟

اگر یہ صحیح ہے تو آپ احناف ثابت کیجیے کہ حضرت عبدللہ بن مسعود رضی الله عنہ کس مردہ انسان کے مقلد تھے ؟؟؟
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

تقلید یا اس جیسے اختلافی موضوعات پر گفتگو کرنے سے پہلے اس کے معنی معہ تعریف اور اس پر اپنا موقف بھی ساتھ بیان کر دیا کریں تاکہ گفتگو کہیں جا کر رک سکے، نقطہ اٹھانے والا کوئی مواد کہیں سے اٹھاتا ھے پھر کسی کا اس پر جاننے کے لئے جب گفتگو کی ابتدا ہوتی ھے تو عجیب عجیب قسم کے مٹیریل سامنے آنے شروع ہو جاتے ہیں کیونکہ اسے بھی اس پر کوئی علم نہیں ہوتا، اس لئے عنوان ایسا باندھنا چاہئے کہ بعد میں خود کو ہی پریشانی نہ ہو۔

والسلام
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
کیا آپ کے امام پیدائشی مجتہد تھے ؟؟؟ اگر نہیں تو پھر وہ کبھی نا کبھی عامی بھی رہے ہونگے- تو ایک عامی کی حثیت سے وہ کس کے مقلد تھے - یا پھر ایک عامی کے حثیت سے ان پر تقلید واجب تھی یا نہیں - ؟؟؟ اگر پیدائشی مجتہد تھے تو ثابت کیجیے -

اگر امام صاحب کی تقلید واجب تھی تو عقائد میں ان کی تقلید کیوں نہیں کی گئی ؟؟؟ آپ احناف اس کے جواب میں کہتے ہیں کھ امام صاحب عقائد میں مستند عالم نہیں تھے صرف فقہ کے عالم تھے ؟؟؟ ثابت کیجیے کہ وہ عقائد میں مستند عالم نہیں تھے؟؟؟
اگر تقلید کے ہر پہلو سے گفتگو کرنی تھی تو تھریڈ میں یہ سوال کیا دھوکہ دہی کے لئیے لگایا تھا
تمام مقلدیں کو کھلا چیلنج ہے (کہ کسی صحابی سے تقلید کا حکم اور اس کا واجب ہونا ثابت کر دیں
اعتراض کچھ کیا اور جب لاجواب ہوگئے تو ديکر موضوعات چھیڑ دیے
صحابی کا قول حدیث کے سامنے حجت نہیں ہوتا اور میںنے یہاں نبی کرم صل الله علیہ وسلم کی صحیح حدیث بھی پیش کردی -
تو یہ سوال کیوں پوچھا گيا ۔
تمام مقلدیں کو کھلا چیلنج ہے (کہ کسی صحابی سے تقلید کا حکم اور اس کا واجب ہونا ثابت کر دیں
سوال تو یہ ہونا چاءھئيے تھا تقلید کو حدیث رسول سے ثابت کرو ، اب جب صحابی کے حوالہ سے قول بیان کردیا گيا تو حدیث کا حوالہ مانگا جارہا ہے اور اگر کسی متعلق تھریڈ میں حدیث کے حوالہ سے جواب دیا گيا تو مجھے یقین واثق ہے کہ بات قرآن پر چلی جائے گي
اور مجھے حضرت عبدللہ بن مسعود رضی الله عنہ کے اس جملے "فليقلد الميت" میں شبہ ہے کہ یہ صحیح ہے یا ضعیف ؟؟؟ اس بارے میں کوئی اور بھائی تحقیق کر کے باتیں ؟؟
جب تحقیق ہی نہیں تو بیچ میں کودے کیوں ، ویسے تو غیر مقلد ہر بات میں تحقیق اور دلیل کی بات کرتےہیں اور علمی قابلیت اتنی ہے کہ بغیر تحقیق و دلیل کے کود پڑتے ہیں تو غیر متعلق امور چھیڑتے ہیں

اگر یہ صحیح ہے تو آپ احناف ثابت کیجیے کہ حضرت عبدللہ بن مسعود رضی الله عنہ کس مردہ انسان کے مقلد تھے
یعنی کسی صحابی کا قول اس تک صحیح نہ مانے جائے گا جب تک ثابت نہ ہوجائے کہ وہ خود اس پر عامل ہے ۔ ما شاء اللہ یہ اقوال کی تصحیح و تضعیف کا اصول آپ نے کہا سے لیا ، ذرا حوالہ دیں تاکہ ثابت ہوجائے غیر مقلدین تحقیق کے بعد بحث میں کودتے ہیں خوامخواہ نہیں
 
Top