• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

توہین رسالت بارے استفسارات اور ان کے جوابات

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
جواب ۴ سوال۳ کے جواب میں ہم لکھ چکے ہیں امریکہ میں قرآن کی بے ادبی کے دلدوز واقعات اور ڈنمارک، اٹلی، جرمنی، ہالینڈ، فلپائن، فرانس اور دوسرے مغربی ممالک کی طرف سے بے لگام صحافت اور آزادی اظہار رائے کے بہانہ رسول اللہﷺ کی توہین پر مبنی روح فرسا خاکے کوئی اتفاقی حادثہ نہیں بلکہ امت مسلمہ کی اسلامی حمیت، دینی عصبیت، قومی غیرت اور رسول اللہﷺ کے ساتھ محبت، عقیدت، شیفتگی، وابستگی اور قرآن مجید کی صداقت، اس کی تلاوت اور اس کے جہادی احکام کے ساتھ گرویدگی اور وارفتگی کی بنیادوں کی مضبوطی اور گہرائی کا ٹیسٹ کیس ہے۔ اگر یہ بنیادیں کھوکھلی اور ناپائیدار ثابت ہوں تو مناسب وقت پر اپنی حربی قوتوں کو یکجا کرکے عالم اسلام پر ہمہ جہتی کاری ضرب لگاکر مسلمانوں کو صفحہ ہستی سے اوجھل کردیں یا علی الاقل ان کو سیاسی لحاظ سے مفلوج اقلیت بنا دیں۔ اسلام کے دونوں مرکزوں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ حرسھما اﷲ عز شرالمعاندین پر قبضہ عالم اسلام اور دوسرے مسلمان ملکوں کو اپنی نو آبادیات بنا لیا جائے۔ فری میسن اور صیحونی تحریکیں مسلمانوں کی بیخ کنی جیسے غیر انسانی اور ناپاک مقاصد کے حصول کے لئے انڈرگراؤنڈ سازشوں کا تانا بانا تیار کرنے میں شبانہ روز مصروف چلی آرہی ہیں اور ہماری شکست و ریخت کی قرار داد پاس ہوچکی ہے جس کی دلیل یہ ہے کہ امریکہ اقوام متحدہ میں ستر سے زائد ویٹو کرچکا ہے اور ان میں پچیس ویٹو اسرائیل کے حق میں فلسطین کے خلاف کی گئی ہیں جب کہ چیچنیا کے مظلوم مسلمانوں کی نہ اقوام متحدہ نے کوئی مدد کی اور نہ پوپ نے ان کی درخواست کی طرف کوئی توجہ دی۔ لہٰذا مجھے یہ کہنے میں کوئی باک نہیں مجلس اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل دونوں اسلام اور مسلمانوں کے مقتل ہیں اور سامراجی سفاکوں، استعماری قزاقوں، صیہونی غارتگروں، ماسونی شاطروں اور امریکی غنڈوں کے دستی رومال ہیں۔ اس تناظرمیں یہ ہڑتالیں، دھرنے اور مظاہرے اپنی تمام تر افادیت باوجود اس دینی، شرعی اور حساس ترین ملی اور قومی مسئلہ کا مستقل اور پائیدار حل نہیں ہے ان کو مسئلہ کا حل سمجھ لینا شتر مرغ کی سوچ تو ہوسکتی ہے مگر عاقبت اندیش اور علیم و بصیر مسلمان کی یہ سوچ ہرگز نہیں، کیونکہ
چھپا کر آستیں میں بجلیاں رکھی گردوں نے
عنادل باغ کے غافل نہ بیٹھیں آشیانوں میں​
ہمارے نزدیک اس مسئلہ کے مستقل اور پائیدار حل کے لئے یکے بعد دیگرے حسب ذیل اقدامات باسرع مایمکن اٹھانے لازمی اور ناگزیر ہیں۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
1. اگرچہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل امریکہ سمیت پانچ ملکوں کی لونڈیاں ہیں۔ ان میں شنوائی کی اگرچہ کوئی امید نہیں تاہم اقوام متحدہ کے یونیورسل ڈیکلریشن آف ہیومن رائٹس اور انٹرنیشنل لاء کے حوالہ سے اقوام متحدہ کو اچھی طرح جھنجوڑا جائے یعنی سب سے پہلے اقوام متحدہ کے تمام مسلمان ارکان اس قدر منظم اور بھرپور مطالبہ کریں کہ وہ اپنے چارٹوں کے مطابق اسلام سمیت تمام رائج مذاہب۔ ان کی کتابوں اور ان کے انبیاء کے ناموس کے تحفظ کے لئے تعزیری قانون سازی پر مجبور ہوجائے۔
2. اگر اقوام متحدہ اس پر تیارنہ ہو تو پھر سلامتی کونسل اور دوسرے بین الاقوامی اداروں پر دستک دی جائے۔ اگر وہاں بھی کامیابی نہ ہو تو پھر نہ صرف ان نام نہاد امن اداروں کا مکمل بائیکاٹ کرکے امریکہ، اٹلی، ڈنمارک، جرمنی، فلپائن، ناروے اور حامی ملکوں کے سفارت خانے بند کردیئے جائیں اور اپنے سفیروں کو واپس بلا کر ان سے کئے گئے تمام سیاسی، اقتصادی معاھدات کالعدم قرا ر دے کر اپنا الگ اسلامی بلاک اور تجارتی منڈی قائم کی جائے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
3. ان ملکوں کو تیل کی سپلائی بند کردی جائے۔ عالم عرب کے تمام سرمایہ دار شیوخ اور دوسرے تمام مسلمان ملکوں سرمایہ دار امریکہ ، سوئٹزر لینڈ اور دوسرے مغربی ملکوں کے بینکوں سے اپنا سرمایہ نکال کر اپنا بین الاقوامی اسلامی بینک قائم کرکے اپنے پاؤں پے کھڑا ہونے کی کوشش کریں۔ اللہ کا دیا ہمارے پاس سب کچھ وافر موجود ہے۔ یہ کوئی انہونا کام نہیں۔ ضرورت صرف اسلامی عصبیت ، دینی حمیت، ملی غیرت، اسلام اور رسول اللہﷺ کے ساتھ غیر مشروط مگر مخلصانہ محبت اور توکل علی اللہ کی ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل عمیم سے دولت ہمارے پاس موجود ہے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر جیسے کہنہ مشق ایٹمی سائنسدان موجود۔ بین الاقوامی شہرت کے مالک وکلاء، جج، سفراء، دانشور، صحافی اور حربی پالیسی ساز تجربہ کار اور گھاگ جنرل اور لاکھوں کی تعداد میں مسلم مسلح افواج، ایٹم بم اور میزائل موجود اور مزید تیار کرنے کی صلاحیت موجود۔ لہٰذا اقوام متحدہ کے مقابلہ میں مسلم اُمہ کے روشن مستقبل کے لئے مالی، اخلاقی اور جانی قربانی سے دریغ نہیں ہونا چاہئے۔ اگر اُمت مسلمہ ایسا نہیںکرتی تو پھر مسلمان حکمران، فرمانروا، لیڈر، جنرل اور سرمایہ دار یاد رکھیں کہ اگر وہ اپنے اقتدار اور سرمایہ کی خاطر ناموس رسالت کے تحفظ کے لئے مندرجہ بالا اقدامات کرنے کے لئے تیار نہیں تو ان کے اقتدار کوبھی دوام نہیں۔ کہاں ہے مسلمان سلطان کی شان و شوکت؟ کہاں ہیں قیصر و کسریٰ کی حکومتیں؟ کہاں ہیں سارے ہندوستان حکومت کرنے والے مغل حکمران؟ جب وہ خود مختار حکمران نہیں رہے تو آپ جو امریکہ وغیرہ مغربی ملکوں کی مہیا کردہ بیساکھیوں کے سہارے اقتدار میںرہنے کے ہرگز نہیں اور ان کی یہ ہوس اقتدار ان کی عیش و عشرت ان کو دنیا میں ذلت و خواری سے اور آخرت میں اللہ تعالیٰ کی گرفت سے ہرگز بچا نہ سکے گی۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
حاصل کلام
یہ کہ اسلام کا فروغ و استحکام اور ناموس رسولﷺ کے تحفظ کا پائیدار اور کامیاب حل صرف جہاد فی سبیل اللہ مضمر ہے اور جہاد کے لئے مسلمانوں کا باہمی اتحاد، اسلامی بلاک، اسلامی بینک کا قیام بعجلت تام از بس ضروری اور ناگزیر ہے۔لہٰذا اسلامی بلاک بناکر اپنے تمام مالی سیاسی اورایٹمی وسائل یکجا کرے جہاد فی سبیل اللہ کا اعلان کردینا چاہئے۔ پھر دیکھئے اللہ تعالیٰ کی نصرتیں اور غیبی امداد کس طرح غازیان اسلام کا استقبال اور قدم بوسی کرتی ہے۔﴿ اِنْ تَنْصُرُوْا اﷲَ یَنْصُرْکُمْ وَیُثَبِّتْ اَقْدَامَکُمْ، وَمَنْ یَّتَّقِِ اﷲَ یَجْعَلْ لَّهُ مَخْرَجًا﴾
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
ڈاکٹر اقبال بھی مسلمانان عالم سے یہی مطالبہ کرتے وفات پاگئے۔
ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لئے
نیل کے ساحل سے لے کر تابخاک کاشغر
ہردرد مند دل کو رونا یہ میرا رولا دے
بیہوش جو پڑے ہیں شاید انہیں جگا دے​
«اللهم أعز الإسلام والمسلمین حیثما کانوا مشارق الأرض و مغاربها
ایں دعا از من جملہ جہاد آیاں
داریم نشاں ز گنج مقصود ترا
ماگر نہ رسیدیم تو شائد برسی
٭۔۔۔۔٭۔۔۔۔٭
 
Top