- شمولیت
- نومبر 01، 2013
- پیغامات
- 2,035
- ری ایکشن اسکور
- 1,227
- پوائنٹ
- 425
محترم بھائی مجھ جاہل کو ذرا بتا دیں کہتلمیذ بھائی جہلاء سے الجھنا چھوڑ دے
1۔کیا مردے مرنے کے بعد ہماری مدد کر سکتے ہیں اور غیب جان سکتے ہیں
2۔اگر آپ کا جواب ہے کہ استثنائی صورت میں مردے سب کچھ کر سکتے ہیں تو پھر میرا سوال ہے کہ بریلوی مشرک ہیں یا نہیں
3۔اگر آپکا جواب ہے کہ بریلوی مشرک نہیں تو پھر بات کو ادھر ہی روک دیں کیوں کہ پھر تو میں جاہل ہی اچھا
4۔اگر آپ کہتے ہیں کہ بریلوی مشرک ہیں مگر وہ اس وجہ سے مشرک نہیں کہ مردے کی استثنائی صورت میں مدد کو تسلیم کرتے ہیں بلکہ اس وجہ سے مشرک ہیں کہ اسکے بعد وہ مدد مانگتے بھی ہیں اور ہم مدد نہیں مانگتے-تو پھر میرا سوال ہے کہ جو مدد کر سکتا ہے اس سے مدد مانگنا شرک ہے یہ میں نے پہلی دفعہ سنا ہے کیونکہ جب مردے مدد کر سکتے ہیں تو پھر کیوں منع-قران نے تو ان سے مانگنے سے منع کیا ہے جو ما لا یضرھم ولا ینفعھم پھر شرک کیسے ہوا
5۔اگر آپ کہیں کہ وہ مرضی سے مدد نہیں کر سکتے تو یہی تو ہم کہنا چاہتے ہیں کہ آپ یسی حکایات جن میں آپکے بزرگ اپنی مرضی سےمدد کر رہے ہوتے ہیں خصوصا جب سند کا خیال بھی نہیں رکھا جاتا تو ان سے برات کا اظہار کر لیں-لو آپ پنے دام میں صیاد آ گیا کے تحت یہ باقی جاہل بھائی کچھ ایسی ہی باتیں غالبا کہ رہے ہیں
محترم بھائی سوالوں کا جواب دے کر ان جاہلوں کا جہل لازمی رفع کرنا ہے ورنہ روز قیامت کسی کا گریبان اور کسی کا ہاتھ ہو گا جیسے ایک عورت اپنے ساتھ پانچ مردوں کو لے کر جائے گی اسی طرح اگر اللہ نے ہم جاہلوں کو یہ حق دے دیا کہ جہل میں رکھنے والے پانچ پانچ کو لے جاؤ تو ہم بھی پھر آپکے کافی بندے لے جایئں گے
اللہ سمجھنے کی توفیق دے امین
عزمی