کفایت اللہ
عام رکن
- شمولیت
- مارچ 14، 2011
- پیغامات
- 5,001
- ری ایکشن اسکور
- 9,806
- پوائنٹ
- 773
نوٹ:- پچھلا حصہ پڑھنے کے لئے کلک کیجئے : (دوسرا حصہ):
مسئلہ کی تعریف:
فرائض میں مسئلہ سے مراد میت کے وارثین اوران کو ملنے والے حصوں کی کیفیت ہے۔
اصل مسئلہ کی تعریف:
وہ سب سے چھوٹاعددجس سے اصحاب الفرائض کے حصے بغیر کسر(Without Fraction)کے نکالے جاسکیں۔
اصل مسئلہ معلوم کرنے کا طریقہ:
اصل مسئلہ معلوم کرنے کے بہت سے طریقے ہیں ذیل میں سب سے آسان طریقہ درج کیا جاتا ہے۔
اولا:
اگر مسئلہ میں صرف عصبہ ہوں تو اصل مسئلہ معلوم کرنے کے درج ذیل تین قواعد ہیں:
(الف)اگرعصبہ ایک ہی وارث ہو تو اصل مسئلہ نکالنے کی ضرورت ہی نہیں۔
(ب)اگر عصبہ ایک سے زائد ہوں اور سب مذکر➊ ہوں تو افراد کی تعداد اصل مسئلہ بنے گی ۔
(ج)اگر عصبہ ایک سے زائد ہوں اور مذکر ومؤنث دونوں ہوں تو ہر مذکر کو دو شمار کرکے اور مؤنث کو ایک شمار کرکے سب کا مجموعہ اصل مسئلہ ہوگا۔
ثانیا:
اگر مسئلہ میں صرف اصحاب الفروض ہوں یا اصحاب الفروض اور عصبہ دونوں ایک ساتھ ہوں تو اصل مسئلہ معلوم کرنے کے درج ذیل تین قواعد ہیں:
(الف)اگرایک ہی صاحب فرض ہو تو اس کے حصہ کا نسب نما(Denominator) اصل مسئلہ ہوگا۔
(ب)اگر ایک سے زائد اصحاب الفروض ہوں لیکن سب صرف نصفیات والے ہوں، یا صرف ثلثیات والے ہوں تو سب سے بڑا نسب نما(Denominator) اصل مسئلہ ہوگا۔
(ج) اگر ایک سے زائد اصحاب الفروض ہوں اوربعض نصفیات والے اور بعض ثلثیات والے ہوں تو نصفیات میں جو نسب نما(Denominator) سب سےبڑا ہوگا اسے 3 سے ضرب دیں گے ،حاصل ضرب اصل مسئلہ ہوگا یعنی:
نصف ہو تو 2 ×3= 6
ربع ہو تو 4×3 = 12
ثمن ہو تو 8×3 = 24
#####################################
➊ یاسب مؤنث ہوں جیسے تین معتقات(ان کا تعلق اصحاب الولاء سے ہے)
اصل مسئلہ یا تاصیل مسئلہ
مسئلہ کی تعریف:
فرائض میں مسئلہ سے مراد میت کے وارثین اوران کو ملنے والے حصوں کی کیفیت ہے۔
اصل مسئلہ کی تعریف:
وہ سب سے چھوٹاعددجس سے اصحاب الفرائض کے حصے بغیر کسر(Without Fraction)کے نکالے جاسکیں۔
اصل مسئلہ معلوم کرنے کا طریقہ:
اصل مسئلہ معلوم کرنے کے بہت سے طریقے ہیں ذیل میں سب سے آسان طریقہ درج کیا جاتا ہے۔
اولا:
اگر مسئلہ میں صرف عصبہ ہوں تو اصل مسئلہ معلوم کرنے کے درج ذیل تین قواعد ہیں:
(الف)اگرعصبہ ایک ہی وارث ہو تو اصل مسئلہ نکالنے کی ضرورت ہی نہیں۔
(ب)اگر عصبہ ایک سے زائد ہوں اور سب مذکر➊ ہوں تو افراد کی تعداد اصل مسئلہ بنے گی ۔
(ج)اگر عصبہ ایک سے زائد ہوں اور مذکر ومؤنث دونوں ہوں تو ہر مذکر کو دو شمار کرکے اور مؤنث کو ایک شمار کرکے سب کا مجموعہ اصل مسئلہ ہوگا۔
ثانیا:
اگر مسئلہ میں صرف اصحاب الفروض ہوں یا اصحاب الفروض اور عصبہ دونوں ایک ساتھ ہوں تو اصل مسئلہ معلوم کرنے کے درج ذیل تین قواعد ہیں:
(الف)اگرایک ہی صاحب فرض ہو تو اس کے حصہ کا نسب نما(Denominator) اصل مسئلہ ہوگا۔
(ب)اگر ایک سے زائد اصحاب الفروض ہوں لیکن سب صرف نصفیات والے ہوں، یا صرف ثلثیات والے ہوں تو سب سے بڑا نسب نما(Denominator) اصل مسئلہ ہوگا۔
(ج) اگر ایک سے زائد اصحاب الفروض ہوں اوربعض نصفیات والے اور بعض ثلثیات والے ہوں تو نصفیات میں جو نسب نما(Denominator) سب سےبڑا ہوگا اسے 3 سے ضرب دیں گے ،حاصل ضرب اصل مسئلہ ہوگا یعنی:
نصف ہو تو 2 ×3= 6
ربع ہو تو 4×3 = 12
ثمن ہو تو 8×3 = 24
#####################################
➊ یاسب مؤنث ہوں جیسے تین معتقات(ان کا تعلق اصحاب الولاء سے ہے)