• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ثقہ راوی تدلیس کیوں کرتا ہے؟

شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
اس کیلئے آپ آسان سی اصول حدیث پر کتاب (تیسیر مصطلح الحدیث )یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرکے پڑھیں ،جسے حنفی ناشر ہی نے شائع کیا ہے ، اور درس نظامی کا حصہ ہے
یہ عربی میں ہے جسے میں سمجھ نہیں سکتا۔ آپ مختصراً تحریر فرما دیں جس سے میرے اشکالات کا ازالہ ہو سکے۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
آپ مختصراً تحریر فرما دیں جس سے میرے اشکالات کا ازالہ ہو سکے۔
تدلیس اور مدلس پر ایک ( تھریڈ ) پہلے ہی فورم پر موجود ہے ،اسے بغور پڑھنے سے امید ہے کافی معلومات ملیں گی ، ان شاء اللہ
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
تدلیس اور مدلس پر ایک ( تھریڈ ) پہلے ہی فورم پر موجود ہے ،اسے بغور پڑھنے سے امید ہے کافی معلومات ملیں گی ، ان شاء اللہ
پیارے بھائی جس تھریڈ کی طرف آپ نے ریفر کیا اس کے چیدہ چیدہ اہم پوائنٹ یہ ہیں۔ ان سے تو یہ ظاہر ہورہا ہے کہ مدلس راوی ایک دھوکہ باز شخص ہوتا ہے۔

مدلس، تدلیس کا اسم مفعول ہے۔ لغوی اعتبار سے تدلیس کا معنی ہوتا ہے کہ خریدار سے بیچی جانے والی چیز کے عیب چھپائے جائیں۔ تدلیس، دلس سے نکلا ہے۔ ڈکشنری میں اس کا معنی اندھیرا اندھیروں کا اختلاط ہوتا ہے۔ جب ایک تدلیس کرنے والا راوی حدیث کے عیوب کو جان بوجھ کر چھپاتا ہے تو اس حدیث کو "مدلس" (یعنی تدلیس شدہ حدیث) کہا جاتا ہے۔
·تدلیس اسناد کی تعریف: "کوئی راوی کسی شیخ سے حدیث روایت کرتا ہو۔ اس نے اس شیخ سے کوئی حدیث نہیں سنی لیکن وہ اس حدیث کو بھی یہ بتائے بغیر روایت کر رہا ہو کہ اس نے اس حدیث کو اس شیخ سے نہیں سنا ہے۔" (شرح الفیہ عراقی ج 1 ص 180)
·تدلیس تسویہ کی تعریف: ایک شخص اپنے شیخ سے حدیث روایت کرے۔ اس سند میں دو ایسے راوی پائے جاتے ہوں جو ثقہ (قابل اعتماد) ہوں اور ان کی آپس میں ملاقات بھی ہوئی ہو۔ ان دونوں کے درمیان ایک ضعیف (کمزور) شخص بھی ہو۔ اب صورتحال یہ بنے گی کہ راوی (1)—ثقہ شیخ (2)—ثقہ راوی (3)—ضعیف راوی (4)—ثقہ راوی (5)۔ دونوں ثقہ افراد 3 اور 5 کی ایک دوسرے سے ملاقات ہوئی ہو گی۔ اب تدلیس کرنے والا شخص 1 اس حدیث کو اس طرح سے روایت کرے گا کہ وہ ضعیف راوی4 کو حذف کرتے ہوئے 3 کی روایت براہ راست 5 سے کر دے گا۔ اس طریقے سے وہ اپنی سند میں تمام ثقہ افراد کو شامل کر دے گا۔
تدلیس شیوخ

شیوخ میں تدلیس کی تعریف یہ ہے کہ کوئی شخص اپنے شیخ، جس سے وہ حدیث روایت کر رہا ہے، کا نام، کنیت، نسب وغیرہ غیر معروف طریقے سے بیان کرے تاکہ وہ پہچانا نہ جائے۔ (علوم الحديث ص 66)
·تدلیس اسناد ایک مکروہ عمل ہے۔ اکثر اہل علم نے اس کی مذمت کی ہے۔ شعبہ اس کی مذمت کرنے میں سب سے آگے ہیں۔ انہوں نے اس سے متعلق سخت آراء پیش کی ہیں جن میں سے ایک یہ ہے کہ "تدلیس تو جھوٹ کا بھائی ہے۔"
·تدلیس تسویۃ مکروہ ترین عمل ہے۔ عراقی کہتے ہیں، "جس نے جان بوجھ کر تدلیس تسویۃ کا ارتکاب کیا، وہ نہایت ہی ناقابل اعتماد شخص ہے۔"
تدلیس شیوخ کے مقاصد

تدلیس شیوخ کے چار اسباب ہیں:

·شیخ ضعیف ہو یا غیر ثقہ (ناقابل اعتماد) ہو۔ (یہ بات چھپانے کے لئے اس کے مشہور نام کی بجائے غیر معروف نام یا کنیت بیان کی جائے۔)
·اس شخص کا عمل درست نہیں کہ اگر وہ تدلیس نہ کرتا اور حذف شدہ شخص کا ذکر کر دیتا تو اس کے نتیجے میں حدیث کو قبول نہ کیا جاتا۔ (راجع الكفاية ص 358)
·تدلیس کرنے والے کی ہر روایت کو مسترد کر دیا جائے گا اگرچہ اس نے اپنے شیخ سے حدیث کو خود سنا ہو کیونکہ تدلیس بذات خود ایسا فعل ہے جو راوی کے کردار کو مجروح کرتا ہے۔ (اس نقطہ نظر پر زیادہ اعتماد نہیں کیا گیا۔)
بعض راویانِ حدیث سند کے مخفی عیب؍انقطاع کو دانستہ یا نادانستہ طور پر چھپانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کے اس طرزِ عمل کو اُصولِ حدیث کی اصلاح میں 'تدلیس' سے موسوم کیا جاتا ہے۔
میرے ہائی لائٹ کیئے گئے پوائنٹس پر غور فرمائیے گا اور مجھے سمجھائیے گا۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
السلام علیکم ورحمۃ اللہ

بھائی بہت بہت شکریہ۔ ڈاؤن لوڈ تو کرلی اب اس کو سمجھنے نیں ٹائم لگے گا کہ عربی اس قدر آتی نہیں۔
اگر کوئی اردو میں مل جائے تو اچھا تھا۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اردو میں تو اسکا ترجمہ ہو چکا ہے. لیکن شاید نیٹ پر دستیاب نہیں ہے
 
Top