جی مرشد جی
رکن
- شمولیت
- ستمبر 21، 2017
- پیغامات
- 548
- ری ایکشن اسکور
- 14
- پوائنٹ
- 61
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اس موضوع پر علماء یہاں بحث فرمائیںتدلیس کرنے والے شخص کی دیگر روایات کو قبول کرنے کے بارے میں اہل علم کا اختلاف ہے۔ اس میں دو مشہور ترین نقطہ ہائے نظر یہ ہیں:
·تدلیس کرنے والے کی ہر روایت کو مسترد کر دیا جائے گا اگرچہ اس نے اپنے شیخ سے حدیث کو خود سنا ہو کیونکہ تدلیس بذات خود ایسا فعل ہے جو راوی کے کردار کو مجروح کرتا ہے۔ (اس نقطہ نظر پر زیادہ اعتماد نہیں کیا گیا۔)
·دوسرا نقطہ نظر یہ ہے (اور اسے قبول کیا گیا ہے کہ) اگر تدلیس کرنے والا واضح الفاظ میں کوئی اور حدیث بیان کرتا ہے کہ "میں نے یہ حدیث فلاں سے سنی ہے" تو اس کی حدیث قبول کی جائے گی۔ اگر وہ شخص ذو معنی الفاظ میں حدیث بیان کرتا ہے جیسے "فلاں سے روایت ہے" تو اس کی حدیث کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ (علوم الحديث ص 67 – 68)
'' المرتبہ الثالثہ: من اکثر من التدلیس فلح یحتج من احادیثھم الا بما صراحوا فیہ بالسماع و منھم رد حدیثھم مطلقا ، منھم قبلھم کابی الزبیر المکی ''(تعریف اھل التقدلیس ص23 )
''جو اکثر تدلیس کرتے ہیں تو ان کی روایت حجت نہیں ہے مگر یہ کہ اس میں سماع ثابت ہو جائے اور بعض نے ان کی روایت کا (سماع کے باوجود) مطلقا رد کر دیا اور بعض نے (سماع کے ساتھ) قبول بھی کیا جیسے ابو الزبیر المکی۔''
اب الاعمش دوسرے، تیسرے یا پانچوئے درجے کا مدلس ہو اس کی روایت کی تصریح جب تک ثابت نہیں ہوتی قابل قبول نہیں ہے
محترم! یا تو میں اپنے اشکال کو صحیح طور پر پیش نہیں کر پا رہا یا پھر آپ سمجھنا نہیں چاہتے اور اپنا علم جھاڑتے جارہے ہیں۔
جناب ”مدلس“ راوی شخصیت ایک ہی ہے دو الگ الگ شخصیتیں نہیں!!!!!
یہ ایک ہی شخصیت جب ”اخبرنا، حدثنا“ جیسے الفاظ استعمال کرکے ”حدیث“ بیان کرے تو قابلِ قبول اور اگر وہی راوی ”عن فلاں“ سے ”حدیث“ روایت کرے تو وہی راوی اب ناقابلِ اعتبار ہوگیا!!!!!!!
یاد رہے کہ ”حدیث“ کسی بات کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منصوب کرنا ہے۔
محترم راوی نا قابلِ اعتبار نہیں ہوتا بلکہ جو راوی سند سے گرایا گیا ہے وہ نامعلوم ومبہم ہوتا ہے اس لئے مکثر مدلس کی ایسی روایت جس میں صراحتا متصل سند سے روایت نہ کرے تو اس میں انقطاع کا شبہ ہوتا ہے اس لئے وہ قابلِ اعتبار نہیں ہوتی۔
یعنی دلیل پیش کرنا اور اصول کا ثبوت دیناآپ کے نزدیک ’’علم جھاڑنا‘‘ہے!
مجھے لگتا ہے آپ سمجھ کر بھی سمجھنا نہیں چاہتے!’’مدلس‘‘معصوم عن الخطا ہوتا ہے کیا؟کیا وہ ہر خامی اور کمی سے مبرا ہوتا ہے؟
یہ تو سادہ سی بات ہے کہ سچا انسان بھی جب ثبوت کے ساتھ بات کرے تو اسکی بات کو قبول کیا جاتا ہے مگر وہی شخص اگر مبہم بات کرے جس میں شک ہو تو اس کی بات لی بھی جاسکتی ہے چھوڑی بھی جا سکتی ہے یہی فرق سمجھایا تھا پہلے بھی کہ حدثنا یا اخبرنا جب کہتا ہے تو اسکی مکمل سندثابت ہوتی ہے جب کہ عنعن والی روایت مبہم ہوتی ہے اور اور اس کے خلاف صحیح اور ثابت شدہ حدیث مل جائے تو پھر اس مبہم روایت کو قابل حجت نہیں سمجھا جاتا۔آپ کے باربار کے کمنٹس تکرار اور بے دلیل بحث کے سوا کچھ نہیں۔یہ ایک متفقہ اور اجماعی مسئلہ ہے جمہور علما کے نزدیک بلکہ احناف بھی اسے مانتے ہیں انکی اقسام میں اور درجات میں اختلاف ہو سکتا ہے مگر مدلس کی روایت کسی کے نزدیک بھی قابل حجت نہیں ہےالا یہ کہ وہ کس اور حدیث یا سند سے بھی ثابت ہو۔
محترم! مجھے صرف یہ بتا دیں کہ “مدلس“ کو میں قابلِ اعتبار ثقہ راوی سمجھوں یا ناقابلِ اعتبار؟
مدلس راوی اگر ثقہ ہے تو ظاہر ہے قابلِ اعتبار ہو گا۔
اور اگر ضعیف ہے تو نہیں!
محترم! مدلس راوی اگر ”ثقہ“ ہے تو پھر وہ ”حدثنا، اخبرنا“ جیسے الفاظ سے روایت کرے یا ”عن فلاں، عن فلاں“ سے اس کی مروی حدیث کو ”صحیح“ ہی کہا جا نا چاہیئے۔
مدلس راوی اگر ”ضعیف“ہے تو پھر وہ ”حدثنا، اخبرنا“ جیسے الفاظ سے روایت کرے یا ”عن فلاں، عن فلاں“ سے اس کی مروی حدیث کو ”ضعیف“ ہی کہا جا نا چاہیئے۔
ایک لمبی چوڑی بحث سے یہ چند ایک اقتباسات چنے ہیں جنہیں میں نے اہم سمجھا۔ میرا بھی یہی پوبھنے کا مقصد تھا۔جس حدیث کی سند صحیح ہو وہ حدیث ”صحیح “ ہی کہلائے گی (اگر نہیں تو وجہ لکھیں)۔ اب یہ ممکن ہے کہ حدیث صحیح ہو اور اس کا ”متن“ صحیح نہ ہو۔یہی کہنا چاہتے ہیں یا کچھ اور؟ میں آپ لوگوں کی طرح یہ نہیں کرنا چاہتا کہ کسی تحریر کا اپنا مفید مطلب معنیٰ لے لوں۔ بات انشاء اللہ تفہیم کی ہوگی شکست دینے دلانے کی نہیں۔
یاد رکھیں دین کے سمجھنے میں فتح اور شکست کا کوئی تصور نہیں کہ اس میں ہر کوئی جیتنے والا ہی ہوتا ہے اگر کینہ نہ ہو تو۔
اس میں کوئی بحث نہیں!اس موضوع پر علماء یہاں بحث فرمائیں
مدلس راوی کا اپنے مجروح شیخ کو چھپانے کا کیا سبب ہوسکتا ہے؟
یعنی کیا وہ غلط متن کو صحیح باور کرانا چاہتا ہے یا وہ متن کو صحیح سمجھتے ہوئے ایسا کرتا ہے۔ پلیز تھوڑا وضاحت سے بتائیے گا کہ بات سمجھ آسکے۔
در اصل تھریڈ پہلے بنا لیا اور اقتباسات لیتے ٹائم لگ گیا۔ آپ لوگوں نے انتظار نہ کیا جوابات میں جلدی کی۔السلا علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اس میں کوئی بحث نہیں!
اور علماء جہلا کو سوال کے جواب دیتے ہیں، جہلا کے کہنے پر تفریحی مباحثہ نہیں کرتے!
انتظامیہ سے درخواست ہے کہ اس طرح کے تھریڈ کا سدد باب کیا جائے!
آپ نے ٹھیک کہا۔۔۔۔ جاری هے ۔۔۔ لکهدیا هوتا ۔
صرف تجاویز ہی پیش کرنے آئے هو!