سرفراز فیضی
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 22، 2011
- پیغامات
- 1,091
- ری ایکشن اسکور
- 3,807
- پوائنٹ
- 376
اور ندوی صاحب آپ کے مسلکی قبلہ دارالعلوم دیوبند کے بارے میں کیا خیال ہے ؟
اولاتوندوہ اورجامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں فرق یہ ہے کہ جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کاہدف غیرسلفیوں کو سلفی بنانااولین مقصد ہے تعلیم مقصد ثانی ہے۔اگر ہر فرقہ اور مسلک کے لوگوں کا تعلیم حاصل کرنا ندوہ کو غیر متعصب بناتا ہے تو مجھے امید ہے ہیکہ جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں غیر سلفی طلبہ کی تناسب ندوہ سے زیادہ ہوگا۔ لہذا یہ اصول آپ کو وہاں بھی اپلائی کرنا چاہیے ۔
رہی بات تعصب کی تو ہمارا تعصب قرآن و سنت کے لیے ہے اس لیے محمود ہے اور آپ کا تعصب شخصیات کے لیے ہے اس لیے مذموم ہے ۔
امام ابوحنیفہ کے مسئلہ پر کفایت اللہ بھائی سے بات کرلیں وہ آپ کو مطمئن کرسکیں گے ۔
الحمد للہاولاتوندوہ اورجامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں فرق یہ ہے کہ جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کاہدف غیرسلفیوں کو سلفی بنانااولین مقصد ہے تعلیم مقصد ثانی ہے۔
دلیل تو آپ نے ہی بنایا ہے ۔ یہ دیکھیے۔دوسری بات کسی جگہ تعلیم غیرمسلک کےا فراد کے تعلیم حاصل کرنے اورنہ کرنے کو تعصب اورعدم تعصب کی دلیل نہیں بنایاجاسکتا۔
ندوہ اب بھی غیرمتعصب ہے یہی وجہ ہے کہ وہاں ہرفرقہ اورمسلک کے لوگ تعلیم حاصل کرتے ہیں
میں نے اپنا نہیں جماعت اہل حدیث کی دعوت کا تزکیہ کیا ہے جناب ۔ جس کو امت کے علماء کی اکثریت طائفہ منصورہ اور فرقہ ناجیہ قرار دیتی ہے ۔حضرت یوسف علیہ السلام نے خود کے بارے میں کہاتھا وماابری نفسی
اولاتوندوہ اورجامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں فرق یہ ہے کہ جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کاہدف غیرسلفیوں کو سلفی بنانااولین مقصد ہے تعلیم مقصد ثانی ہے۔
ندوہ کا مقصد وحید صرف اسلامی تعلیم ہے کسی مسلک کی دعوت اورتبلیغ نہیں ہے۔ اس بنیادی بات کو ذہن میں رکھیں ۔
صرف ’دعوں‘ سے کیا ثابت کیا جا سکتا ہے؟ اس طرح کے مجہول دعوے تو ہر شخص کر سکتا ہے۔تیسری چیز میں نے جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کے تعلق سے یہ بات کہی تھی کہ وہاں جب اس کی بنیاد رکھی گئی تو اس وقت اساتذہ کی قابلیت کو ترجیح دیاجاتاتھا شیخ عبدالعزیز بن باز کےد ور سے مسلک کو ترجیح دیاجانے لگا ۔ یہ چیز اس وقت زیادہ قابل اعتراض ہوجاتاہے جب لوگ خود کو قرآن وسنت کا داعی بتائیں اورعمل ان کا مسلکی تعصب سے بھراہواہو۔