• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جامعہ کے فرزند شیخ رضوان رفیق ( مدنی ) حادثے کا شکار ہوگئے ۔

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
شیخ رضوان جیسے لوگ سعودیہ میں دو متضاد رویوں میں زندگی گزار رہے ہیں :
سعودیہ کا ایک رخ یہ ہے کہ کل شام سے حادثہ پیش آیا ہے ، جیب میں اقامہ ( بمنزلہ شناختی کارڈ ) ہے ، جس پر صراحت کے ساتھ یہ بات رقم ہے کہ یہ جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کا طالبعلم ہے ، لیکن کسی کو اتنی توفیق نہیں ہوئی کہ کسی کو اطلاع کرسکیں ۔ اور بھی گاڑی میں ، سواریوں کی جیبوں میں موبائلوں کے علاوہ اس طرح کی کئی شناختی علامتیں تھیں کہ اگر تھوڑی سی تکلیف کی جاتی تو شام سے پہلے ہونےوالے حادثے کی خبر لیٹ سے لیٹ عشاء کی نماز تک جامعہ اسلامیہ میں موجود پاکستانی طلبا تک پہنچ سکتی تھی ، لیکن یہ خبر حادثہ ہونے کے بعد ، وفات کے بھی کوئی دس بارہ گھنٹے کے بعد فجر کے قریب ہم تک پہنچی ہے ۔ اور وہ بھی شاید پاکستان سے ہوتی ہوئی ۔ اور اس پر مزید اضافہ یہ کرلیں کہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ حادثہ کیسے ہوا ؟ اور کس جگہ ہوا ؟ فلاں سے پتہ کریں ، فلاں چھٹی پر ہے ، صبح رابطہ کریں ، کل رابطہ کریں ، بکرہ بعد بکرہ ۔
سعودیہ کا ایک رخ یہ ہے ۔
اسی سعودیہ کا دوسرا رخ یہ ہے کہ آٹھ سال تک شیخ رضوان کو اپنے خرچے پر اعلی تعلیم بمع بہترین سہولیات دی ، ماہانہ مناسب وظیفہ دیا ، ہر سال آنے جانے کا ٹکٹ دیا ، بلکہ حادثہ کی صورت میں علاج معالجہ اور دیگر ضروریات جن کی قیمت ادا کرنی ہو تو بہت مہنگا ہو ، لیکن سب کچھ وزارت تعلیم کے خرچے پر مفت مہیا کیا جائے گا ۔
ان دو متضاد رویوں سے حکومت کی جود و سخا ، اور دریا دلی کا ثبوت ، جبکہ حکومتی ہرکاروں کی سستی ، کاہلی اور لاپرواہی کا پتہ ملتا ہے ۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
انا للہ وانا الیه راجعون . اللهم اغفرلهم وارحمهم وعافهم واعف عنهم واكرم نزلهم ووسع مدخلهم وادخلهم الجنة الفردوس

بہت صدمہ خیز خبر ہے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
شیخ رضوان کا چھوٹا بھائی عفان رفیق جو حادثے کے بعد مسلسل تشویشناک حالت میں تھا ، 48 گھنٹے سے زائد مشینوں کے ذریعے زندگی کے سانس پورے کرکے چل بسا ۔ اللہ تعالی اس کی مغفرت فرمائے ۔
شیخ رضوان اور میرے حفظ کے استاد ایک ہی تھے ۔ اور اتفاق سے جب شیخ رضوان جامعہ رحمانیہ سے فارغ ہوگئے اور عفان حفظ کے لیے مدرسہ میں آئے تو ہمارے استاد محترم قاری اشرف صاحب رحمہ اللہ کے پاس ہی بٹھایا گیا ، لیکن اللہ کی مرضی ، پانچ چھ پاروں سے آگے نہ بڑھ سکا ۔ عمرے کی ادائیگی کے بعد میدان عرفات کی زیارت کے دوران حادثے کا شکار ہوئے ، سب کے خاتمہ بالخیر کی امید رکھتے ہیں ۔
یہ وہی عفان ہیں ، جن کی میں نے چند مہینے پہلے لاپتہ ہونے کی خبر ( غالبا بیٹھک اراکین محدث ( واٹس ایپ ) دی تھی ، مل گئے تھے ، لیکن صحت اور نفسیات دونوں اعتبار سے کافی متاثر تھے ، رضوان بھائی کہہ رہے تھے ، گھر بھائی کو پریشان کرتا ہے ، یہاں اپنے پاس بلاتا ہوں ، حرمین شریفین کی فضاؤں میں شاید اللہ تعالی اس پر رحم فرمائے ۔
اللہ نے جو بہتر چاہا کردیا ۔ نہ پریشان کرنے والے رہے ، نہ ہونے والوں کی اکثریت ۔ وللہ فی خلقہ شؤون ۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
انا للہ وانا الیه راجعون -

الله رب العزت اس حادثے میں شہادت پانے والوں کو بغیر حساب کے جنّت الفردوس میں جگہ عطا فرماے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرے (آمین)-
 

فلک شیر

رکن
شمولیت
ستمبر 24، 2013
پیغامات
186
ری ایکشن اسکور
100
پوائنٹ
81
اللہ اکبر
وکل شی ہالک الا وجہہ
اللہم اغفرلہم اجمعین برحمتک یا ارحم الراحمین
 
Last edited by a moderator:

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
شیخ رضوان رفیق نے حفظ سے لیکر درس نظامی کی مکمل تعلیم جامعہ رحمانیہ میں حاصل کی
شیخ رضوان کے ایک قریبی ساتھی کے مطابق میری یہ معلومات غلط ہیں کہ انہوں نے جامعہ رحمانیہ ( گارڈن ٹاؤن لاہور ) میں حفظ کیا ، بلکہ وہ اپنے رہائشی علاقے کماہاں ( لاہور ) میں ہی کسی جگہ سے حفظ قرآن کی تکمیل کے بعد جامعہ رحمانیہ میں آئے تھے ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
محمد بن رضوان مدینہ منورہ کے اندر شیخ رضوان کے ایک قریبی دوست شیخ ابراہیم میری محمدی ( طالب جامعہ اسلامیہ ) کے گھر میں بخیر و عافیت ہے ، ان کے بچوں کے ساتھ گھل مل گیا ہے ، چہرے پر مسکراہٹ ، بچوں والی شرارتیں سب چیزیں دیکھنے میں آ رہی ہیں ، کبھی کبھی امی ابو کا نام لیتا ہے ، جمعرات فجر کی نماز کے بعد اس کے والدین کی حرم مکی میں جنازہ اوراس کے بعد تدفین ہونی تھی ، رات کو یہ کہتا رہا کہ ’’ میری ماما جہاز پر بیٹھ کر جارہی ہیں ‘‘ ۔ پتہ نہیں خود اللہ تعالی نے یہ بات اس کے ذہن میں ڈالی ، یا کسی اور نے اسے یہ سکھایا ۔ واللہ أعلم ۔
محمد کی عمر ساڑھے تین سال ہے ۔
اس سے چھوٹا بیٹا احمد بن رضوان ہے ، جس کی عمر ایک سال ہے ، اور مکہ میں مستشفی الولادۃ میں داخل ہے، اس کے امی ابو کے عمر کی کوئی بھی فیملی پاس آئے تو انہیں دیکھ کر کھلکھلاتا اور مسکراتا ہے ۔ محمد تو ماں باپ کے ساتھ گزرے حسین لمحوں میں سے کچھ نہ کچھ محفوظ رکھ لے گا ، لیکن چھوٹا احمد اس نعمت سے محروم ہی رہے گا ۔
شیخ رضوان کے والد محمد رفیق جمعہ کے دن پاکستان منتقل کردیے گئے تھے ، ڈاکٹروں کی ہدایت کے مطابق کسی قسم کی کوئی خبر نہیں دی گئی تھی ، ہفتہ والے دن انہیں خبر دی گئی تو کہنے لگے : پہلے ہی خدشہ تھا ، کہ یہ لوگ مجھ سے کچھ چھپارہے ہیں ، خیر اللہ کی رضا پرراضی ہوں ، اگر مجھے وہاں خبر دے دی جاتی تو اپنے دو بیٹوں ، بہو ، اور رفیقہ حیات کے جنازوں میں شرکت کرلیتا ۔
آج اتوار کے دن 4 بجے ان کے رہائشی علاقے کماہاں میں چاروں فوت شدگان کی غائبانہ نمازہ جنازہ شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ مدنی حفظہ اللہ کی اقتدا میں ادا کی گئی ۔ جس میں تقریبا کوئی 2 ہزار کے قریب لوگوں نے شرکت کی ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
ام محمد و احمد کے بارے میں ان کے جاننے والی ایک فیملی کا کہنا ہے کہ زندگی کے آخری ایام میں ہمیں ملنے آئے تو ، مدینہ منورہ کے اندر کسی کی وفات کی بات چلی ، تو کہنے لگیں کہ کس قدر سعادت کی بات ہے ، اللہ کرے ، ہمیں بھی یہیں موت آئے ، پھر کہنے لگیں ، بچے چھوٹے چھوٹے ہیں ، انہیں یہاں کون سنبھالے گا ؟!
موت مدینہ منورہ میں تو نہ آئی ، البتہ میدان عرفات میں ہوئی ، اور جنازہ مسجد حرام کے امام کی اقتداء میں لاکھوں لوگوں نے ادا کیا۔ اللہ تعالی اس حسن خاتمہ کو ان کی نجات کا ذریعہ بنائے ۔
کچھ دن پہلے کا ہی واقعہ ہے ، کچھ فیملیز مسجد نبوی میں حسب معمول اکٹھی ہوئیں ، بچے آپ میں نوک جھونک کرتے رہتے ہیں ، محمد کسی بچے کے ساتھ الجھ رہا تھا ، کسی عورت نے ام محمد سے کہا کہ آپ کا بچہ تو بہت تیز ہے ، کہنے لگیں ، اچھی بات ہے ، کم از کم اپنا دفاع تو آنا چاہیے ۔
 
Top