السلام علیکم،
یہ ایک حوالہ کافی مشہور ہورہا ہے- کیا اس حدیث کی کوئی سند ہے؟ کیا کوئی ایسی کتاب موجود ہے؟ اگر کسی کے علم میں ہو تو ضرور سے جواب ارسال کرے۔
عن ابن عباس رضي اللّٰه عنهما ان رسول اللّٰه صلى اللّٰه عليه وسلم سئل:
"هذه المغارب اين تغرب ؟ وهذه المطالع اين تطلع؟"
فقال صلى اللّٰه عليه وسلم:
"هي على رسلها لا تبرح ولا تزول , تغرب عن قوم وتطلع على قوم ,وتغرب عن قوم وتطلع , فقوم يقولون غربت ,وقوم يقولون طلعت"
ابن عباس رضی اللّٰه عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم سے پوچھا:
"سورج کے غروب ہونے کی جگہ کون سی ہے اور یہ کہاں سے طلوع ہوتا ہے؟"
اللّٰه کے رسول صلی اللّٰه علیہ وسلم نے فرمایا:
"یہ (سورج) ایک مسلسل حرکت میں ہے؛ نہ یہ روکتا ہے اور نہ ہی غائب ہوتا ہے۔ یہ (سورج) ایک جگہ سے غروب ہوتا ہے اور دوسری جگہ طلوع ہوجاتا ہے، اور پھر دوسری جگہ سے غروب ہوتا ہے تو پھر کسی جگہ طلوع ہوجاتا ہے اور یہ اسی طرح سے چل رہا ہے۔ اسلئے جہاں کچھ لوگ یہ کہتے ہیں کی سورج غروب ہوگیا تو وہیں دوسرے کہتے ہیں کہ سورج ابھی طلوع ہوا۔"
(بحوالہ مسند الامام ابي اسحاق الهمداني)
یہ ایک حوالہ کافی مشہور ہورہا ہے- کیا اس حدیث کی کوئی سند ہے؟ کیا کوئی ایسی کتاب موجود ہے؟ اگر کسی کے علم میں ہو تو ضرور سے جواب ارسال کرے۔
عن ابن عباس رضي اللّٰه عنهما ان رسول اللّٰه صلى اللّٰه عليه وسلم سئل:
"هذه المغارب اين تغرب ؟ وهذه المطالع اين تطلع؟"
فقال صلى اللّٰه عليه وسلم:
"هي على رسلها لا تبرح ولا تزول , تغرب عن قوم وتطلع على قوم ,وتغرب عن قوم وتطلع , فقوم يقولون غربت ,وقوم يقولون طلعت"
ابن عباس رضی اللّٰه عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم سے پوچھا:
"سورج کے غروب ہونے کی جگہ کون سی ہے اور یہ کہاں سے طلوع ہوتا ہے؟"
اللّٰه کے رسول صلی اللّٰه علیہ وسلم نے فرمایا:
"یہ (سورج) ایک مسلسل حرکت میں ہے؛ نہ یہ روکتا ہے اور نہ ہی غائب ہوتا ہے۔ یہ (سورج) ایک جگہ سے غروب ہوتا ہے اور دوسری جگہ طلوع ہوجاتا ہے، اور پھر دوسری جگہ سے غروب ہوتا ہے تو پھر کسی جگہ طلوع ہوجاتا ہے اور یہ اسی طرح سے چل رہا ہے۔ اسلئے جہاں کچھ لوگ یہ کہتے ہیں کی سورج غروب ہوگیا تو وہیں دوسرے کہتے ہیں کہ سورج ابھی طلوع ہوا۔"
(بحوالہ مسند الامام ابي اسحاق الهمداني)