• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جماعتہ الدعوہ ایک تعارف

qureshi

رکن
شمولیت
جنوری 08، 2012
پیغامات
235
ری ایکشن اسکور
392
پوائنٹ
88
عبداللہ عبدل;58035]قریشی نے لکھا:
جی جی ، آپ نے صرف پاکستان میں لکھی جانے والی کتابوں کا ہی کیوں تذکرہ کیا، امریکہ انڈیا اور اسرائیل اور برطانیہ سے بھی لشکر مخالف کتابوں کا حوالہ پیش کرتے ، تاکہ بات مکمل ہوتی۔۔
یہاں پر لکھی جانے والی کتابوں کی بنیاد سیاسی و تنظیمی اختلافات ہیں جو کہ سب مکاتب فکر میں موجود ہیں ، جبکہ کفار کی جانب سے جماعت الدعوہ مخالف کتابیں اس گروہ اہل ایمان سے کفار اور اللہ کے دشمنوں کی دشمنی کی غماز ہے۔کاش کسی صوفی سے بھی کبھی کفار خطرہ محسوس کرتے۔۔
ویسے میں نے اس سوچ سے نہیں لکھا تھا جو آپ نے سمجھ لیا ،چونکہ یہ باتیں موجود ہیں تو آپ کو وضاحت سے جواب دینا چاہے تھا،بندہ غریب بھی حافظ صاحب کا قدردان ہے،رہا مسلئہ صوفی والا تو آپ کی معلومات کیلئے عرض کر دوں کہ جہاد کے سالار اول شاہ اسماعیلؒ بہت بڑے صوفی تھے ،اور طالبان کے استاد کرنل امام کون تھے؟ طالبان خود تصوف کے حامی ہیں،مولانا مسعود اظہر کون ہیں؟ اآپ جذباتی ہونے کے بجائے فہم سے کام لے۔


۲۔
قریشی صاحب ، کم علمی اور کج فہمی بعض اوقات نعمت ہوتی ہے اور بعض اوقات وہ باعث شرمندگی۔۔۔ پہلے آپ زرا جناب جمہوریت تو کفر ہے لیکن جمہوریت کے زیر سایہ سب کافر نہیں اور یہ کہ اس کفریہ نظام کے ہوتے ہوئے اسلامی فرائض کو ساقط کرنا گمراہ صوفیاء کے ٹولے کا کام تو رہا ہے مگر کسی بھی ذی شعور کا نہیں ۔۔۔ جب اسی جمہوریت کے اداروں سے مساجد اور مدارس اور آستانے رجسٹرڈ ہوتے ہیں ، عیدیں اور روزے چلتے ہیں ، حج کی پروازیں اڑتی ہیں اور گھروں میں گیس ، پانی بجلی اور گیس آتی ہے تو کسی کے پیٹَ میں مڑوڑ نہیں ہوتا مگر جہاد فی سبیل اللہ کے وقت سب سے بڑی ٹنشن یہی بن جاتی ہے۔عجیب تو یہ ہے؟؟


اور لکھا:

۳۔ اس بارے اتنا کہوں گا کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کسی شخص کے جھوٹا ہونے کے لئے اتنا کافی ہے کہ وہ کسی بات کو سنے اور بلا تصدیق آگے پھیلا دے۔۔۔۔
جناب عالی میں اس مسئلہ پر تحقیق کر چکا ہوں ، اگر آپ نے شوق پورا کرنا ہے تو لازمی کیجئے ورنہ کذابیت کوئی اچھا لیبل نہیں ،،، حافظ سعید مرکز القادسیہ لاہور میں ہی ہوتے ہیں ۔۔ شکریہ





جناب ، آپ نے بجائے کسی شرعی نقص اور خامیوں کی بجائے ذاتیات ، سیاسی اور تنظیمی مخالفین کی طعن و طشنیع سے بھرپور جوابی مراسلہ لگایا ۔۔۔
بے فکر رہیئے ، یہ سب چیزیں آپ کے پوسٹ کرنے سے پہلے بھی نیٹ پر موجود ہیں
۔۔۔۔
[/QUOTE]آپ نے صرف ایک رخ کا ذکر کیا تھا میں نے عوامی رائے بھی آپ کے سامنے رکھی تو جواب دینے کے بجائے ناراض ہو گئے ہیں۔
 
شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
493
ری ایکشن اسکور
2,479
پوائنٹ
26
السلام علیکم۔

دو چیزیں جو انتہائی کلیدی حیثیت رکھتی ہیں وہ یہ کہ جماعت ایک جہادی تنظیم ہے . اور لشکر طیبہ کا دوسرا نام ہے.

چنانچہ اس کی تمام تر درجہ بندی اس کی اسی شناخت سے ہونی چاہیے جس مقصد کے لیے یہ معرض وجود میں آئی.
میرا خیال یہ وہ نقطہ ہے جس پر اکثریت غلط معلومات اور ابہام کا شکار ہے۔
جماعت کی پیدائش کا مقصد صاف ہے اور نام میں بھی وضاحت ہے؛؛؛؛؛ مرکز الدعوہ ولالرشاد::::::۔
اور اس کا منہج
نبوی منہج : دعوت و جہادہے۔

مگر ستم ظریفی دیکھیئے کہ اس کو صرف و صرف ـجہاد کشمیرـ کے ساتھ اور جہاد کشمیر کو اس جماعت کی بنیاد قرار دے کر تمام تر دیگر امور کو یکسر نظر انداز کر دیا جاتا ہے اور اس میں مزید شد ت تب آئی جب تمام مسلمانان برصغیر جہاد کشمیر میں بڑھتی ہوئی سختیوںو مشکلات اور دشمن کی کثرت اور پاکستان کے مغرب میں ایک اور محاذ کے کھلنے کی وجہ سے اس محاذ ایک ایک کر کے کھسک گئیں اور مظلومین کشمیر کی پر سوز پر لبیک کہنے والے صرف یہی فرزندان توحید و سنت کھڑے نظر آئے۔
کشمیر میں مسلمان جب نعرہ لگاتے تو۔۔۔
نعرہ تکبیر : اللہ اکبر
پاکستان سے رشتہ کیا؟: لا الہ الااللہ
ہم کیا چاہتے؟: آزادی
تو اس کے منسلک ایک نعرہ بھی مسلمانان کشمیر کی زبان پر جاری ہوتا۔۔
انڈیا تیری موت آئی ، لشکر آئی لشکر آئی۔
تم کتنے لشکر مارو گے ، ہر گھر سے لشکر نکلے گا۔۔

یہ ہے وہ سب سے بڑی وجہ جس کی بنیاد پر مرکز الدعوہ والارشاد کی بنیاد صرف ـجہاد ـ کو قرار دیا جاتا ہے ، جو سوائے لا علمی اور کج فہمی کے کچھ نہیں۔


کون نہیں جانتا کہ پاکستان میں توحید باری سے یہ جماعت کتنے انسانوں کو سرفراز کر چکی ہے۔ کتنے اہل توحید کی اصلاح کر چکی ہے ۔۔۔۔کتنے انسانوں کی فلاح کا کام کر چکی اور جاری ہے۔
قرآن و سنت کا جتنا کام اس جماعت نے گذشتہ بیس سالوں میں اس خطے میں کیا ہے ، اس پر آج تک تاریخ میں مثال نہیں اور تو اور اس بات کے معترف تو مخالفین جماعت خود ہیں ۔۔ مگر کسی نے کبھی جماعت کے وسیع عریض دعوتی و فلاحی سیٹ اپ کی بنیاد پر یہ ’’ الزام‘‘ تو نہیں لگایا کہ اس جماعت کی بنیاد صرف فلاح انسانیت ہے یا دعوت و اصلاح ہے؟؟؟
لہذا ٓپ اپنی کم علمی رفع فرما لیں بروسا جی


جاری ہے۔۔۔۔۔۔
 
شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
493
ری ایکشن اسکور
2,479
پوائنٹ
26
مزید بروسا جی لکھتے ہیں::

جہاد کشمیر جو تنظیم کا اسل کاز تھا، پس منظر میں چلا گیا اور وہ دن خواب و خیال ہوئے جب بھارتی فوجی کشمیر میں مجاہدین کی دہشت سے لرزا کرتے تھے .... اس عسکری جدوجہد کی جگہ ایک بار پھر سیاسی اور احتجاجی تحریک نے لی اور کشمیریوں نے 2٠٠٨ اور 2٠١٠ میں بڑے پیمانے پر سول نافرمانی کی تحریکیں چلائیں ، جب کہ اس دوران عسکری سیکٹر پر سرگرمی نا ہونے کے برابر رہی.

دوسری طرف جماعت نے پاکستان میں سیاسی طور پر ایکٹو کردار ادا شروع کیا اور الائنسز اور تحریکوں کی سیاست شروع کی .... اس سے پہلے جماعت مظاہروں اورجلوسوں ریلیون وغیرہ کو کو درست نہیں گردانتی تھی.

جماعۃ الدعوۃ)لشکر طیبہ( کا عسکری کردار اب صرف نوجوانوں کی عسکری تربیت تک محدود رہ گیا ہے ، جو کہ اس کی اپنے مقصد کے ساتھ آخری باٹم لائن ہے .... !!!

حقیقت یہی ہے کہ پاکستان سے آپریٹ کرنے والی تمام کشمیری جہادی تنظیمیں ملکی سلمتی کے اداروں کے ماتحت ہیں ، اور مملکت کا جدید سترکچر جاننے والے یہ بات جانتے ہیں کہ ملکوں کی پالیسیز مفادات کی بنیاد پر طے ہوتی ہیں نہ کہ مزہب اور جذبات کی بنیاد پر.

یہ ایک کڑوا سچ ہے کہ پاکستان اور ہندوستان کی افواج دونوں مسئلہ کشمیر کے حل کے بعد اپنا موجودہ ستیٹس کھو بیٹھیں گے جس میں ان کے سر کڑاھی اور پانچوں گھی میں ہیں .... اندھادھند فوجی اخراجات اور دفاعی بجٹ کے نام پر کھانے پینے کے اس سارے سلسلے کا کم از کم افواج کے پاس کوئی جواز نہیں رہے گا.

افواج ہی اس مسئلے کی اسل فریق ہیں اور ان کے اس طرز عمل کے تبدیل ہونے تک اس لیے مسئلہ کشمیر کبھی حل نہیں ہو گا، یہ دونوں ممالک کی فوجوں کی دانستہ یا نادانستہ ایک ہی سمت میں کوشش ہے !!!

جناب میں صرف ان ملفوظات بارے وضاحت کرو گا جو قابل وضاحت ہوں گی، ورنہ ایسے ہزاروں افسانے گھڑے بھی جا چکے اور پھیلائے بھی جاچکے۔۔۔۔:

لکھا:::
جہاد کشمیر جو تنظیم کا اسل کاز تھا،
جواب اوپر موجود ، غلط ہو تو بتاو۔۔۔۔
لکھا::
اس عسکری جدوجہد کی جگہ ایک بار پھر سیاسی اور احتجاجی تحریک نے لی اور کشمیریوں نے 2٠٠٨ اور 2٠١٠ میں بڑے پیمانے پر سول نافرمانی کی تحریکیں چلائیں ، جب کہ اس دوران عسکری سیکٹر پر سرگرمی نا ہونے کے برابر رہی.
کیا کہوں آپ کے عسکری علوم بارے، حضرت کہتے تحریک زوروں پر مگر تحریک کو اٹھانے والے ٹھنڈے۔۔۔۔ میں صدقے جاوں
زرا سیکٹر پر تشریف تو لے جاتے جناب ، اگر مزاج نازک پر گراں نہ گزرتا تو ، پھر شاید آپ کا یہ کومنٹ کسی حیثیت کا حامل ہوتا۔


لکھا:::
جماعۃ الدعوۃ)لشکر طیبہ( کا عسکری کردار اب صرف نوجوانوں کی عسکری تربیت تک محدود رہ گیا ہے ، جو کہ اس کی اپنے مقصد کے ساتھ آخری باٹم لائن ہے .... !!!
اپنی کم علمی کو کسی کی پہچان بنانے سے گریز کیجئے۔۔ پھر عرض ہے اگر طبیعت نازک پر ناگوار نہ ہو تو زرا ، معسکرات کا چکر، کشمیر سیکٹرز کا چکر اور امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ سے جماعت کے افغانستان میں عسکریت کردار بارے دریافت کر لیں ، طبیعت صاف ہو جائے گی انشاء اللہ۔
لہذا کسی پر وہ بات نہ کہو، جس کا علم راسخ نہ ہو۔۔۔



لکھا:::
حقیقت یہی ہے کہ پاکستان سے آپریٹ کرنے والی تمام کشمیری جہادی تنظیمیں ملکی سلمتی کے اداروں کے ماتحت ہیں ،
جناب میں صرف اتنا کہوں گا، کہ کیا کمال ہے ، کہ ملکی سلامتی کے خلاف نہ ہونا ایسا جرم ٹہرا کہ ’’ ماتحت ‘‘ قرار دے مارا۔۔
جناب یہ اگر ماتحتی ہے تو پھر ویسی ہے جیسے آپ ، آپ کے اہل و عیال ، دوست و اقارب اس ظالم حکومت کے ما تحت ہیں۔ امید ہے بات اب سمجھ آگئی ہو گی۔۔۔



جاری ہے۔۔۔۔
 
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
122
ری ایکشن اسکور
422
پوائنٹ
76
جو لوگ کچھ نہیں کرسکتے وہ صرف اعتراضات ہی کرسکتے ہیں
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
جماعۃ الدعوۃ کے بالخصوص مسئولین حضرات ’’ علماء ‘ کا عزت و احترام کرنے میں بہت کوتاہی کرتے ہیں ۔
یہ اعتراض میں نے علماء کی زبانی سنا بھی ہے ، کتابوں میں پڑھا بھی ہے ، جبکہ خود مشاہدہ بھی کیا ہے ، اس خامی کے ازالہ پر توجہ دینی چاہیے ۔
باقی مجموعی طور پر الحمدللہ اس میں بہت ساری خوبیاں بھی ہیں جو دیگر جماعتوں میں نہیں پائی جاتیں ۔
 
Top