• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جماعت اشاعت التوحید وسنہ پاکستان

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
بعض کمزوریاں ضرور ہونگی لیکن تھے حق پرست اور بھائ یہ بتاو اس فورم میں ہر مسلک کے لوگ شامل ہیں یاصرف اہل حدیث کچھ دوستوں نے ممات کا شوربھی مچایا مجھے شک پڑگیا
اس فورم پر ہر طبقہ فکر کے لوگ موجود ہیں ،اسلئے ایک دوسرے کا موقف ،نظریہ سننے ،سنانے کا موقع ملتا ہے ۔
ویسے ممات کا شور تو کسی نے نہیں مچایا ، ہمارے محترم فاضل بھائی نے صرف تعارفی طور پر انہیں ’‘ مماتی ’‘ بتایا ہے ۔
آپ کی معلومات کےلئے : ہمارے علاقے یہ لوگ خود اپنے آپ کو بلا جھجک ۔مماتی ۔ کہتے ہیں ۔جس سے انکی مراد یہ ہوتی ہے کہ:
وہ نبی کریم ﷺ کی اس وقت دنیا ،یا قبر ۔۔میں حیات کے قائل نہیں ۔
اور نہ مردوں کے سماع کے قائل ہیں ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
شیخ شمس الدین سلفی بن محمد اشرف رحمہ اللہ تعالی
بسم اللہ الرحمن الرحیم

آپ کو شیخ محمد طاہر صاحب پنج پیری کے ایک اہم شاگرد کاتعارف کراتے ہیں ؛ جو اہل حدیث کے محقق علماء میں ایک بڑا مقام رکھتے تھے ۔
یہ ہیں شیخ شمس الدین سلفی بن محمد اشرف رحمہ اللہ تعالی
ابو عبد اللہ کنیت؛
شیخ رحمہ اللہ، ۱۳۷۲ ھ کو افغانستان میں پیدا ہوئے ،
ابتدائی تعلیم :قرآن مجید ،اور ابتدائی صرف ونحو ،اور فقہ حنفی کی ابتدائی کتب اپنے والد محترم سے پڑھیں ،جو خودایک حنفی تھے۔
اس ابتدائی تعلیم کے دوران ہی آپ کے والد وفات پاگئے ،اورآپ نے درس نظامی کی بقیہ تعلیم افغانستان اور پاکستان کے دینی مدارس میں مکمل کی ۔
پھر آپ پشاور آگئے ،اور یہاں پشاور یونیورسٹی سے پہلے فاضل عربی اوربعد ازاں فاضل فارسی کیا ۔
یہاں سے تکمیل کے آپ مدینہ یونیورسٹی چلے گئے ،اور وہاں سےپہلے ماسٹر اور پھر پی ایچ ڈی کیا ۔
ماسٹر کےلئے آپکا موضوع تھا’‘«الماتريدية وموقفهم من توحيد الأسماء والصفات»جو اس وقت تین جلدوں میں مطبوع ہے ۔
اور پی ایچ ڈی میں آپ کا موضوع : جهود علماء الحنفية في إبطال عقائد القبورية) (دكتوراه)
سلسلہ تعلیم میں آپ کو ایک سو سے زائد حنفی اور اہل حدیث علماء سےاستفادہ کا موقع ملا۔
جن میں چند مشاہیر کے نام درج ذیل ہیں :
2- شيخ القرآن محمد طاهر بن آصف پنج پیری الحنفي الماتريدي النقشبندي الديوبندي.
ان کا ذکر شیخ شمس الدین نے ’‘ جہود علماء الحنفیہ ۔۔۔میں بھی کیا ہے ۔

3- الشيخ عبدالرحيم چترالی، وهو من أجلاد الحنفية، وأصلاب الماتريدية،
وأقحاح الإخوانية المودودية.
مع كونه سيفاً مهنداً على القبورية، حساماً منكياً على الفنجفيرية.
4- العلامة نقيب أحمد الرباطي، ماهرٌ في المعقول والعلوم العربية، كان حنفياً،
وسمعت أنه صار سلفياً.
5- شيخ العرب والعجم بديع الدين السندي.
6- سماحة الشيخ عبدالعزيز بن عبدالله بن باز.
7- المحدث الفقيه الألباني.
8- العلامة الفقيه محمد بن صالح العثيمين.
9- العلامة النبيل حماد الأنصاري.
10- العلامة المحدث عبدالمحسن العباد.
11- د. علي بن ناصر الفقيهي.
12- د. أكرم ضياء العمري.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بسم الله الرحمن الرحيم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
الشيخ الشمس السلفي الأفغاني رحمه الله
(72 13هـ- 1420هـ)
هو الشيخ السلفي، العلامة، أبو عبدالله شمس الدين بن محمد أشرف الأفغاني،
كان -رحمه الله- سلفيا صلبا على المبتدعة متفرغا للرد عليهم، وهو صاحب
كتاب «الماتريدية وموقفهم من توحيد الأسماء والصفات». (ما جستير)،و (جهود
علماء الحنفية في إبطال عقائد القبورية) (دكتوراه) وكان -رحمه الله- ممن يهتم
بأمر كتبه التي في مكتبته الخاصة،ولا تزال موجودة إلى يومنا هذا ولله الحمد في
مدينة بشاور الباكستانية,
ترجمة الشيخ التي كتبها بنفسه في مقدمة كتابه «الماتريدية»([1]):
نسبه:
هو أبو عبدالله: شمس الدين بن محمد أشرف بن قيصر بن أمير جمال بن شاه
أفضل بن شاه غريب بن شاه سلطان؛ من قوم بشتويٍّ عريقٍ في الأفغان، غريق
في الجهل والظلم والعدوان.
ميلاده:
ولد حوالي سنة 1372هـ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ في أفغانستان.
تعلمه الابتدائي:
تعلم أولاً في صغره على والده القرآن ومبادئ النحو والصرف وشيئاً من الفقه
الحنفي.
ثم توفي والده رحمه الله فصار يتيماً.
تعلمه الثانوي والعالي:
ثم واصل الدراسة في أفغانستان وباكستان حتى أكمل «الدرس النظامي» الرائج في البلاد الشرقية الآن عند الحنفية.
تعلمه الحكومي:
حصل شهادة «المولوي»، وشهادة «الفاضل العربي»، وشهادة «المنشي الفاضل
الفارسي» من جامعة بشاور.
تعلمه العالي الجامعي العالمي:
حصل شهادة «ليسانس»، وشهادة «ماجستير» من الجامعة الإسلامية بالمدينة النبوية.
وهو الآن يحَضِّرُ رسالة بمستوى «دكتوراه» من الجامعة الإسلامية([3]).
رحلاته:
عاش في أفغانستان، وباكستان، وارتحل إلى تركستان، فالسند، ثم الجزيرة، ثم تركيا فمصر، وهو الآن من عشر سنين في طيبة الطيبة المدينة النبوية.
مشائخه:
أخذ العلم عن أكثر من مائة شيخ فيهم أهل السنة وأهل البدع، وفيما يلي ذكر بعضهم:
1- والده، وكان حنفياً ديوبندياً غير معتصب له جهود في خدمة السنة ونشر
التوحيد، ويظنه ماتريدياً -رحمه الله- وغفر له.
2- شيخ القرآن محمد طاهر بن آصف الفنجفيري الحنفي الماتريدي النقشبندي
الديوبندي.
كان له الفضل في نشر التوحيد وكثير من السنن والرد على بعض البدع رحمه
الله وسامحه وإيانا.
3- الشيخ عبدالرحيم الشترالي، وهو من أجلاد الحنفية، وأصلاب الماتريدية،
وأقحاح الإخوانية المودودية.
مع كونه سيفاً مهنداً على القبورية، حساماً منكياً على الفنجفيرية.
4- العلامة نقيب أحمد الرباطي، ماهرٌ في المعقول والعلوم العربية، كان حنفياً،
وسمعت أنه صار سلفياً.
5- شيخ العرب والعجم بديع الدين السندي.
6- الوالد العزيز سماحة الشيخ عبدالعزيز بن عبدالله بن باز.
7- المحدث الفقيه الألباني.
8- العلامة الفقيه محمد بن صالح العثيمين.
9- العلامة النبيل حماد الأنصاري.
10- العلامة المحدث عبدالمحسن العباد.
11- د. علي بن ناصر الفقيهي.
12- د. أكرم ضياء العمري.
13- د. سعد ندا المصري.
14- د. عبدالله مراد البلوشي.
15- د. علي بن سلطان الحكمي.
16- الحافظ الكبير المحدث الفقيه محمد الجوندلوي -رحمه الله-.
17- العلامة عبدالرشيد الهزاروي.
18- فضيلة الشيخ عمر بن محمد الفلاني.
19- الشيخ عبدالظاهر الأفغاني.
20- الشيخ عبدالله التهكالي البشاوري وكان نواةً لمذهب أهل الحديث في نورستان وغيرها.
تلاميذه:
له تلامذة كُثُر ولا ريب أن عددهم تجاوز خمسة آلاف وفيهم حمقى وأذكياء ومنهم أهل البدع وأكثرهم أهل السنة الدعاة وكثير منهم على مناصب حساسة، وبعضهم من كبار القادة.
مؤلفاته:
1- عداء الماتريدية للعقيدة السلفية. وتاريخهم ومذهبهم في الصفات الإلهية. وهو
أعظم كتبه وأنفعه، وبه
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
شیخ علامہ شمس الدین سلفی ؒ اپنی تحقیقی کتاب ۔’‘جہود علماء الحنفیہ فی ابطال عقائد القبوریہ ’‘ میں اپنے استاد شیخ محمد طاہر صاحب پنج پیری
کے متعلق لکھتے ہیں ؛
شیخ محمد طاہر صاحب پنج پیری جن کو دیوبندی ’‘ شیخ القرآن ’‘ کہتے ہیں ؛انہیں شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ ؒاور علامہ ابن قیم ؒ اور مجدد الدعوہ
امام محمد بن عبد الوہاب ؒ کی کتب پڑھنے کا بے حد شوق وذوق تھا ۔
اسی لئے آپ خصوصی طور پر قبر پرستوں کا رد فرمایا کرتے تھے ۔ ان کی اس محنت سے بے شمار لوگوں کو راہ توحید سے شناسائی ملی۔
یہ اس کے ساتھ یہ بھی ایک حقیقت ہے ،کہ شیخ طاہر ؒ پکے ماتریدی ،اور سلوک میں ’‘نقشبندی ’‘اور فقہی حوالے سے خالص دیوبندی
اور حنفی ،دیوبندی بھی ’‘زاہد کوثری ’‘ کے رنگ میں رنگے ۔
اگلی پوسٹ میں ہم ان شاءاللہ شیخ کی دوسری اہم کتاب ’‘عداء الماتریدیہ ۔۔۔سے پنج پیری حضرات کے متعلق عرض کریں گے

پنج پیری.gif
 
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
شیخ علام شمس الدین سلفی رحمہ اللہ تعالی رحمۃً واسعۃ
اپنی لاجواب کتاب «الماتريدية وموقفهم من توحيد الأسماء والصفات»توحید الاسماء و الصفات میں ماتریدیہ کا موقف ’‘
میں دیوبندی کی شاخ ’‘ اشاعۃ التوحید و السنہ ’‘ کا تعارف کراتے ہوئے لکھتے ہیں :
پنج پیریہ ، کے عنوان سے لکھتے ہیں :
دیوبندی نقشبندیوں اور صوفیوں کی ایک شاخ ہے جس کا نام ۔جمعیۃ اشاعۃ التوحید و السنہ ۔ ہے۔’‘ ماتریدی ’‘ عقائد کی نشر و اشاعت میں اس جماعت کا بھی ایک کردار ہے ؛
اور یہ کردار دراصل اس جماعت کے سربراہ شیخ القرآن محمد طاہر پینج پیری رحمہ اللہ کی نسبت سے ہے ۔

اورصوبہ سرحد پشاور اور اس کے مضافات میں قبوری شرک اور بدعات مروجہ کے خلاف ،اور ترجمہ قرآن کی ترویج میں اس جماعت کا بڑا اہم رول رہا ہے ۔
لیکن درسی عقائد میں یہ جماعت ماتریدی عقائد پر انتہائی مضبوطی سے قائم ہے ۔
اپنے علاقوں میں یہ لوگ انتہائی متعصب فقہی مقلد واقع ہوئے ہیں ۔اہل حدیث سے شدید عداوت میں مبتلا یہ لوگ کسی پہلو گریز نہیں کرتے۔
تقلید میں اس قدر غالی ہیں کہ صحیح احادیث میں تحریف تک روا رکھتے ہیں
اہل حدیث ،دشمنی میں اتنے پکے ہیں کہ
اہل حدیث کو ’‘ قادیانیوں ’‘ کا چھوٹا بھائی کہتے ہیں ؛

پنج پیری۵۵.jpg
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
دیوبندی نقشبندیوں اور صوفیوں کی ایک شاخ ہے جس کا نام ۔جمعیۃ اشاعۃ التوحید و السنہ ۔ ہے۔’‘ ماتریدی ’‘ عقائد کی نشر و اشاعت میں اس جماعت کا بھی ایک کردار ہے ؛
جمیعت نہیں بلکہ جماعت اشاعتہ التوحید والسنہ۔

آپ کا مذکورہ تنظیم شیخ عبدالسلام رستمی صاحب جو چند دن پہلے ہی وفات ہوگئے ۔کی تنظیم ہے جوتقریباً ہر لحاظ سے اہل حدیث ہی میں ضم ہے ۔
جمیعت اشاعتہ التوحیدوالسنہ علی منھاج سلف الصالحین ۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
کالامی صاحب ! اسحاق بھائی کی پیش کردہ معلومات کا غور سے مشاہدہ کریں اور اگر بہتر سمجھیں تو اپنا تعارف بھی کرادیں تا کہ مکالمے اور تفہیم میں آسانی رہے؛شکریہ
 
شمولیت
نومبر 20، 2014
پیغامات
86
ری ایکشن اسکور
64
پوائنٹ
18
اس فورم پر ہر طبقہ فکر کے لوگ موجود ہیں ،اسلئے ایک دوسرے کا موقف ،نظریہ سننے ،سنانے کا موقع ملتا ہے ۔
ویسے ممات کا شور تو کسی نے نہیں مچایا ، ہمارے محترم فاضل بھائی نے صرف تعارفی طور پر انہیں ’‘ مماتی ’‘ بتایا ہے ۔
آپ کی معلومات کےلئے : ہمارے علاقے یہ لوگ خود اپنے آپ کو بلا جھجک ۔مماتی ۔ کہتے ہیں ۔جس سے انکی مراد یہ ہوتی ہے کہ:
وہ نبی کریم ﷺ کی اس وقت دنیا ،یا قبر ۔۔میں حیات کے قائل نہیں ۔
اور نہ مردوں کے سماع کے قائل ہیں ۔
 
شمولیت
نومبر 20، 2014
پیغامات
86
ری ایکشن اسکور
64
پوائنٹ
18
اس فورم پر ہر طبقہ فکر کے لوگ موجود ہیں ،اسلئے ایک دوسرے کا موقف ،نظریہ سننے ،سنانے کا موقع ملتا ہے ۔
ویسے ممات کا شور تو کسی نے نہیں مچایا ، ہمارے محترم فاضل بھائی نے صرف تعارفی طور پر انہیں ’‘ مماتی ’‘ بتایا ہے ۔
آپ کی معلومات کےلئے : ہمارے علاقے یہ لوگ خود اپنے آپ کو بلا جھجک ۔مماتی ۔ کہتے ہیں ۔جس سے انکی مراد یہ ہوتی ہے کہ:
وہ نبی کریم ﷺ کی اس وقت دنیا ،یا قبر ۔۔میں حیات کے قائل نہیں ۔
اور نہ مردوں کے سماع کے قائل ہیں ۔
 
Top