عاجزی اورانکساری اچھی چیز ہے لیکن یہ وہی نظرآتی ہے جہاں خود کو محصور سمجھتے ہیں۔جمشید بھائی،
ہمیں زیادہ علم نہیں۔ لیکن مخالفت حدیث میں نہ تو لفظ مخالفت ہی کوئی عجوبہ ہے اور نہ حدیث۔ دونوں عام سے الفاظ ہیں، کوئی اصطلاح بھی نہیں کہ اس کی تعریف کی ضرورت پیش آئے۔ بہرحال، آپ صاحب علم ہیں، اگر اس کی کوئی تعریف ہے تو آپ ہی پیش فرما دیں، تاکہ ہمارے علم میں بھی اضافہ ہو۔ آپ نے اس موضوع پر کافی سوچ بچار کر رکھی ہوگی۔ اپنا مؤقف پیش کر دیں۔
مخالفت نہ کوئی عجوبہ ہے اورنہ حدیث
یہ تعریف ویسے ہی ہوئی جیسے کسی نے غالب کے مصرعہ ’’درد منت کش دوانہ ہوا ‘‘ا کی تھی
درد کا معنی معلوم ہے،منت کش منت کا مطلب بھی معلوم کش معنی کھینچنااوراوردوانہ ہوناتوسب جانتے ہی ہیں۔
پوچھنے کا مقصد یہ ہے کہ جن لوگوں نے رات دن احناف پرمخالفت حدیث کاطعنہ کساہے توکیاانہوںنے اس سے پہلے مخالفت حدیث پر غورکیاہے یاپھر یوں ہی ’’اندھی تقلید ‘‘کرتے ہوئے مخالفت حدیث کی رٹ لگاتے رہے ہیں۔ قارئین کے سامنے بھی یہ بات رہنی چاہئے کہ مخالفت حدیث کاالزام دینے والے حضرات مخالفت حدیث کے تعلق سے کیاجانتے ہیں اوران کا مبلغ علم کیاہے۔مجھے امید ہے کہ لولی آل ٹائم یادیگرغیرمقلدین حضرات مخالفت حدیث کی کوئی واضح تعریف ضرور کریں گے تاکہ احناف کو پیہم مخالفت حدیث کے طعنوںکا کچھ توجواز نکلے ۔