• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جمعہ کے دن سورت کہف کی تلاوت

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
580
ری ایکشن اسکور
187
پوائنٹ
77
جمعہ کے دن سورت کہف کی تلاوت

تحریر: شیخ الحدیث علامہ غلام مصطفیٰ ظہیر امن پوری


جمعہ کے دن سورت کہف پڑھنے کی فضیلت ثابت نہیں۔ اس بارے میں حدیث ضعیف ہے۔


سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"إِنَّ مَنْ قَرَأَ سُورَۃَ الْکَہْفِ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ أَضَاءَ لَہ، مِنَ النُّورِ مَا بَیْنَ الْجُمُعَتَیْنِ."

'”جس نے جمعہ کے دن سورت کہف کی تلاوت کی، اللہ تعالیٰ اس کے لیے دو جمعوں کے درمیان نور روشن فرما دیتا ہے۔“
[المستدرک للحاکم : 368/2]

سنن دارمی (3450) میں یہی روایت موقوف آئی ہے۔
سند ضعیف ہے۔ ہشیم بن بشیر واسطی نے یہ حدیث ابو ہاشم رمانی سے نہیں سنی۔


امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
"لَمْ یَسْمَعْہُ ہُشَیْمٌ مِنْ أَبِي ہَاشِمٍ."

”یہ روایت ہشیم نے ابو ہاشم سے نہیں سنی۔“

[العِلَل ومعرفۃ الرجال بروایۃ عبد اللّہ : 251/2]

جس سند میں ہشیم کے ''حدثنا'' کہنے کا ذکر ہے، وہ کسی راوی کا وہم ہے یا ہشیم نے خود ایسا کہا ہے، مگر انہوں نے یہ حدیث ابو ہاشم سے نہیں سنی، جیسا کہ امام احمد رحمہ اللہ نے فرمایا ہے، ہشیم ان روایات میں بھی ''حدثنا'' کہہ دیتے تھے، جو انہوں نے اپنے شیوخ سے نہیں سنی ہوتی تھیں، جس کا اقرار وہ خود بھی کرتے ہیں، ملاحظہ ہو۔

امام یحییٰ بن معین رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
"سَمِعْتُ ہُشَیْمًا یُحَدِّثُ یَوْمًا فَقَالَ : حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ زَیْدٍ ثُمَّ ذَکَرَ أَنَّہ، لَمْ یَسْمَعْہُ مِنْ عَلِيِّ بْنِ زَیْدٍ."

'”میں نے ہشیم کو سنا وہ ایک دن حدیث بیان کر رہے تھے : حدثنا علی بن زید، پھر فرمانے لگے کہ میں نے یہ حدیث علی بن زید سے نہیں سنی.“
[تاریخ ابن معین بروایۃ الدوري : 4921]

امام ابن معین رحمہ اللہ مزید فرماتے ہیں:
"أَخْطَأَ عَبْدُ الرَّحْمٰنِ بْنُ مَہْدِيٍّ یَوْمًا فَقَالَ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ قَالَ : حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ وَلَمْ یَکَنْ ہُشَیْمٌ سَمِعَہ، مِنْ مَنْصُورٍ."

”ایک دن عبد الرحمن بن مہدی رحمہ اللہ نے (حدیث بیان کرنے میں) خطا کی، کہنے لگے : حدثنا ہشیم قال : حدثنا منصور۔ جبکہ ہشیم نے اس روایت میں منصور سے سماع نہیں کیا۔“

[تاریخ ابن معین بروایۃ الدوري : 3620]

معلوم ہوا کہ جمعہ کے دن سورت کہف پڑھنے کے بارے میں حدیث ثابت نہیں، کیونکہ ہشیم بن بشیر نے اس روایت میں ابو ہاشم رمانی سے سماع نہیں کیا، جیسا کہ امام احمد رحمہ اللہ نے فرمایا ہے اور جہاں ''حدثنا'' ہے، وہ سماع کی صراحت نہیں۔
 
شمولیت
جون 07، 2015
پیغامات
207
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
86
ماشاء اللہ ۔بہت خوب۔شیخ محترم
یہاں ایک اور مسئلہ میں بھی رہنمائی فرمائیے ۔بعض احادیث میں منقول ہے کہ سورۂ کہف کی تلاوت سےایک مسلمان فتنہ دجال سے محفوظ رہتا ہے ۔
اسی طرح بعض احادیث میں بات بھی وارد ہے کہ جس مسلمان نے سورہ کہف کی ابتدائی دس آیات کو حفظ کر لیا وہ فتنہ دجال سے محفوظ رہے گا ۔
اور بعض دوسری احادیث کے مطابق سورہ کہف کی آخری دس آیات کے بارے میں یہ بات منقول ہے ۔
اب اس حوالے سےمیرا پہلا سوال تو یہ ہے کہ :
سورہ کہف اورفتنۃ الدجال سے بچاؤ کے عمل میں کیا تعلق ہے ،کیونکہ سورہ کہف میں جو مضامین بیان ہوئے ہیں وہ کم و بیش کسی نہ کسی دوسری سورہ میں بھی بیان ہوئےہیں ،پس کیا سورہ کہف کی یہ فضیلت دلائل کی روشنی میں درست ہے ؟ یا یہ بھی کوئی عوامی بات ہے یاغلط فیمی پر مبنی ہے ؟؟؟؟
دوسرا سوال یہ ہے کہ:یہ فضیلت کیا پہلی آیات کے ساتھ درست ہے یا آخری دس آیات کے ساتھ ؟؟؟
یہ سوالات میں نےدینِ اسلام کے ایک ادنیٰ طالبعلم کی حیثیت سےصرف تفہیمِ دین کی نیت سے کیے ہیں ۔مجھے امید ہے کہ شیخ محترم اپنے قیمتی وقت میں سے چند لمحے عطا فرما کراور اس مسئلہ میں درست رہنمائی فرما کر ممنون فرمائیں گے ۔
اللہ تعالیٰ آپ کی تمام علمی کاوشوں کو شرفِ قبول عطا فرمائے اور ذخیرہ آخرت فرمائے اور آپ کواور شیخ ابو یحییٰ نورپوری حفظہ اللہ، اور تمام علمائے حق کو حاسدین کے شر سے محفوظ رکھے۔آمین
 

الرقیم

مبتدی
شمولیت
مارچ 26، 2020
پیغامات
5
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
28
السلام علیکم
بہت اچھا اور معیاری سوال ہے۔
آپ کے تمام سوالات کا جواب اس لنک میں ہے
اردو زبان میں https://archive.org/details/alraqeem-urdu_edition/page/193/mode/2up
انگریزی زبان میں https://archive.org/details/alraqeem-english_edition/page/193/mode/2up
اگر آپ کو یہ مختصر کتابچہ پسند آئے تو اسے احباب کے ساتھ ضرور شیئر کریں۔ اس کو یہاں سے ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے۔
 
شمولیت
جون 07، 2015
پیغامات
207
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
86
جزاک اللہ برادر! ڈاؤنلوڈ کر رہا ہوں ۔مطالعے کے بعد اپنے تاثرات آپ سے شئیر کروں گا ۔نیز اگر مزید رہنمائی کی ضرورت ہوئی تو آپ کو مزید تکلیف بھی دوں گا ۔
 
شمولیت
جون 05، 2018
پیغامات
359
ری ایکشن اسکور
16
پوائنٹ
79
.

جمعہ ‏کے ‏دن ‏سورہ ‏کہف ‏کی ‏تلاوت ثابت نہیں

مامون رشید ہارون رشید سلفی


.
 
شمولیت
جون 05، 2018
پیغامات
359
ری ایکشن اسکور
16
پوائنٹ
79
.


*جمعہ والے دن سورۃ کھف پڑھنے کی فضیلت کے حوالے سے روایات کی اسنادی حیثیت کیا ہے*❓


*بسم اللہ الرحمن الرحیم*



جمعہ *والے دن سورۃ کہف پڑھنے کی فضیلت کے حوالے سے کوئی بھی مرفوع یا موقوف روایت سنداً ثابت نہیں.*


سنن دارمی#3450


حَدَّثَنَا *أَبُو النُّعْمَانِ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، حَدَّثَنَا أَبُو هَاشِمٍ ، عَنْ أَبِي مِجْلَزٍ ، عَنْ قَيْسِ بْنِ عُبَادٍ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ* : مَنْ قَرَأَ سُورَةَ الْكَهْفِ لَيْلَةَ الْجُمُعَةِ، أَضَاءَ لَهُ مِنَ النُّورِ فِيمَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْبَيْتِ الْعَتِيقِ.


جس نے جمعہ کے دن سورۃ کھف کی تلاوت کی,اللہ تعالی اس کے لیے دو جمعوں کے درمیان نور روشن فرمادیتا ہے.


مستدرک حاکم #3392 میں یہ روایت مرفوعاً بھی موجود ہے.


٣٣٩٢ - *حَدَّثَنا أبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ المُؤَمَّلِ، ثنا الفَضْلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الشَّعْرانِيُّ، ثنا نُعَيْمُ بْنُ حَمّادٍ، ثنا هُشَيْمٌ، أنْبَأ أبُو هاشِمٍ، عَنْ أبِي مِجْلَزٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ عَبّادٍ، عَنْ أبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ أنَّ النَّبِيَّ ﷺ قالَ: «إنَّ مَن قَرَأ سُورَةَ الكَهْفِ يَوْمَ الجُمُعَةِ أضاءَ لَهُ مِنَ النُّورِ ما بَيْنَ الجُمُعَتَيْنِ» هَذا حَدِيثٌ صَحِيحُ الإسْنادِ ولَمْ يُخْرِجاهُ "*


لیکن یہ سنداً ثابت نہیں.
یہ روایت ہیشم نے ابوہاشم سے نہیں سنی.
کما قال احمد بن حنبل رحمۃ اللہ


*قالَ أبِي لَمْ يَسْمَعْهُ هُشَيْمٌ مِن أبِي هاشِمٍ*


(العلل ومعرفة الرجال لأحمد رواية ابنه عبد الله ٢/‏٢٥١ أحمد بن حنبل
الجزء الرابع من كتاب العلل ومعرفة الرجال )


ہیشم *کا حدثنا ابوہاشم کہنا وہم ہے*


اسی طرح ایک اور روایت میں ہے کہ


- أخْبَرَنا *إبْراهِيمُ، قالَ: مُحَمَّدُ بْنُ أحْمَدَ، قالَ: أخْبَرَنا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ، قالَ: حَدَّثَنا إسْماعِيلُ، قالَ: أخْبَرَنا يُوسُفُ، عَنْ شَيْبانَ، قالَ: حَدَّثَنِي مُسْلِمُ بْنُ مالِكٍ، عَنْ أبِي عُتْبَةَ، قالَ: قالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلّى اللَّهُ عَلَيْهِ وآلِهِ وسَلَّمَ:* «مَن قَرَأ سُورَةَ الكَهْفِ يَوْمَ الجُمُعَةِ، غُفِرَ لَهُ مِنَ الجُمُعَةِ إلى الجُمُعَةِ وزِيادَةُ ثَلاثَةِ أيّامٍ، وأُعْطِيَ نُورًا يَبْلُغُ إلى السَّماءِ ووُقِيَ فِتْنَةَ الدَّجّالِ.


إسماعيل *بن عمرو البجلي ضعيف، ويوسف بن عطية متروك.*


(الإيماء إلى زوائد الأمالي والأجزاء ٦/‏٢١٠)
الكنى.[452] مسند أبي عنبة الخولاني الحمصي
القرطبي *المفسر التذكار ١٩٥ لا يصح*


من *قرأَ سورةَ الْكَهفِ ليلةَ الجمعةِ، أُعطِيَ نورًا، من حيثُ قرأَها إلى مَكَّةَ، وغُفِرَ لَهُ إلى يوم الجمعَةِ الأخرى، وفضلُ ثلاثةِ أيّامٍ*
اسی طرح امام شوکانی رحمۃ اللہ نے بھی اس کے متعلق روایت کو ضعیف,موضوع قرار دیا ہے.
الشوكاني الفوائد المجموعة ٣١١
سندہ,*موضوع*


وهُوَ *حَدِيثٌ طَوِيلٌ مَوْضُوعٌ*
الفوائد المجموعة ١/‏٣١١ — الشوكاني (ت ١٢٥٠)


كتاب الفضائل,باب فضائل القرآن
لہذا, *سورۃ کھف جمعہ والے دن پڑھنے کی فضیلت پر تمام تر موقوف مرفوع روایات کی اسناد ضعیف ہیں.*


عصر *حاضر کے محقق شیخ امن پوری حفظہ اللہ نے بھی ان کو ضعیف قرار دیا ہے.*


لہذا, *جمعہ والے دن سورۃ کہف پڑھنا مسنون نہیں.*


*ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب*


.
 
Top