ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
فوائد
(١) لوگوں میں اِنکار قراء ات کا فتنہ پرورش پارہا تھا۔
(٢) حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے جمیع صحابہ کو قسم دے کر کہا کہ تمہارے پاس جو کچھ قرآن ہے لے آؤ۔ تو لوگ سب کچھ لے کر حاضر ہوگئے۔
(٣) جب وہ لوگ لے کر حاضر ہوگئے تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے فرداً فرداً ہرایک سے قسم لی کہ کیا یہ تم نے اللہ کے رسولﷺسے سنا ہے اور آپﷺنے تمہیں اس کی اِملاء کروائی ہے؟ تو وہ اِثبات میں جواب دیتے۔
(٤) آپ رضی اللہ عنہ نے لوگوں سے دریافت کیا کہ بہترین کاتب اور عربی دان کون ہے لوگوں نے حضرت زیدرضی اللہ عنہ اور سعید بن عاص رضی اللہ عنہ کا نام لیا۔
(٥) بعد اَزاں اِن مصاحف کو سرکاری سطح پر بلاد اِسلامیہ میں پھیلا دیا گیا۔
(٦) دیگر صحابہ نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے اس کام کی تحسین فرمائی ہے۔
(١) لوگوں میں اِنکار قراء ات کا فتنہ پرورش پارہا تھا۔
(٢) حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے جمیع صحابہ کو قسم دے کر کہا کہ تمہارے پاس جو کچھ قرآن ہے لے آؤ۔ تو لوگ سب کچھ لے کر حاضر ہوگئے۔
(٣) جب وہ لوگ لے کر حاضر ہوگئے تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے فرداً فرداً ہرایک سے قسم لی کہ کیا یہ تم نے اللہ کے رسولﷺسے سنا ہے اور آپﷺنے تمہیں اس کی اِملاء کروائی ہے؟ تو وہ اِثبات میں جواب دیتے۔
(٤) آپ رضی اللہ عنہ نے لوگوں سے دریافت کیا کہ بہترین کاتب اور عربی دان کون ہے لوگوں نے حضرت زیدرضی اللہ عنہ اور سعید بن عاص رضی اللہ عنہ کا نام لیا۔
(٥) بعد اَزاں اِن مصاحف کو سرکاری سطح پر بلاد اِسلامیہ میں پھیلا دیا گیا۔
(٦) دیگر صحابہ نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے اس کام کی تحسین فرمائی ہے۔