• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جملہ اور اس کی اقسام

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
514
ری ایکشن اسکور
167
پوائنٹ
77
جملہ اور اس کی اقسام

تحریر : زاہد خان

بسم اللہ الرحمن الرحیم

جیسے پچھلے پوسٹ میں لکھا تھا کہ مرکب کی دوسری قسم مرکب تام کو مرکب مفید، جملہ، اور کلام بھی کہا جاتا ہے۔ مذکورہ سبق میں اس کی تعریف مع اقسام ذکر ہونگی۔

{ جُمْلَہ }
جملہ دو چیزوں سے مل کر پورا ہوتا ہے :
  1. مسند
  2. مسند الیہ
مُسْنَدْ : کوئی ایسا اسم یا فعل ہوتا ہے ، جس کی نسبت کسی خاص اسم کی طرف ہوتی ہے
مُسْنَدْ اِلَیْہ: وہ خاص اسم ہوتا ہے ، جس کی طرف کسی اسم یا فعل کی نسبت ہوتی ہے، جیسے: اَللّٰہُ خَالِقٌ اور خَلَقَ اللّٰہُ
ان دونوں مثالو ںمیں’’ اَللّٰہُ ‘‘ وہ اسم ِ خاص ہے ،جس کی طرف ’’خَالِقٌ‘‘اسم، اور ’’خَلَقَ‘‘ فعل کی نسبت ہو رہی ہے ۔(مسند الیہ ہونا اسم کی علامتوں میں سے ہے۔)

فائدہ :
  • کلمہ کی تینوں قسموں میں سے صرف اسم مسند اور مسند الیہ دونوں بن سکتا ہے، جیسے اَللّٰہُ خَالِقٌ میں مسند اور مسند الیہ دو نوں ہی اسم ہیں ۔
  • فعل صرف مسند ہوتا ہے مسند الیہ نہیں ہوتا، جیسے اَللّٰہُ خَلَقَ یا خَلَقَ اللّٰہُ ۔
  • حرف نہ مسند ہوتا ہے نہ مسند الیہ،
حقیقت یہ ہے کہ حرف کلام میں مقصود نہیں ہوتا بلکہ وہ محض ربط اور جوڑ کا فائدہ دیتا ہے، اور یہ ربط کبھی دو اسموں میں ہوتا ہے، جیسے نُوْرٌ عَلٰی نُوْرٍ میں ’’ عَلٰی‘‘ نے دو اسموں کو جوڑ دیا، یا اسم اور فعل میں ہو، جیسے جَآئَ بِالْحَسَنَۃِ میں’’ ب‘‘ نے اسم اور فعل کو جوڑ دیا، یا دو فعلوں میں جیسے اُسْجُدُوْا وَ اعْبُدُوْا میں’’ واو‘‘ دو فعلوں کے درمیان ربط کا فائدہ دے رہا ہے۔

{جملہ کی قسمیں }
جملہ کی دو قسمیں ہیں:
  1. جملہ خبریہ
  2. جملہ انشائیہ
جملہ خبریہ: وہ جملہ ہے، جس کے کہنے والے کو سچا یا جھوٹا کہا جا سکے، جیسے کوئی: أَنَا مُسْلِمٌ کہے تو ہوسکتا ہے کہ کہنے والا سچ کہہ رہا ہو اور وہ مسلمان ہو ، یا یہ کہ وہ جھوٹ بول رہا ہو اور غیر مسلم ہو۔

جملہ إِنشائیہ: وہ جملہ ہے ، جس کے کہنے والے کو سچا یا جھو ٹا نہیں کہا جاسکتا ، جیسے کسی نے حکم دیا: إِقْرَأْ (تو پڑھ) تو اب کہنے والے کو یہ نہیں کہا جاسکتا کہ یہ سچا ہے یا جھوٹا ہے۔
 

zahra

رکن
شمولیت
دسمبر 04، 2018
پیغامات
203
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
48
very nice sharing awesome one keep posting
 
Top