مطلب آپ یہ مانتے ہیں کہ آپ نے یہ بات بغیر کسی دلیل کے یہاں لکھی صرف سنی سنائی پر. اور سنی سنائی کو اگے بڑھانے والا ہی جھوٹا ہوتا ہے. ایسا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا. اگر آپ من کے سچے ہوتے تو اپ تک جو علم جس کے متعلق پہنچا آپ پہلے اس شخص سے اس کی تصدیق کرتے کہ آپ تک جو بات. پہنچی وہ سچ بھی ہے یا نہیں.. اور اس کے بعد آپ اسکو آگے بیان کرتے. مگر آپنے ایسا کچھ نہیں کیا. تو آپ خود اندازہ لگائیں کے حدیث کے مطابق آپ کیا ہوئے..
میں اپکو سب بتاؤں گا. مگر پہلے جو پات آپنے اتنے وثوق سے کسی کے نام کے سات لگا دی اسکی تو وضاحت کردیں....
اور رہی بات تربیت کی تو آپکے اس عمل سے آپکی تربیت کا اندازہ ہو رہا ہے کہ آپ لوگوں سے سنی سنائی کو آگے بیان کر دیتے ہیں... اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں بتا دیا کہ ایسے شخص کی تربیت کیسی ہے...
اپنا احتساب کریں میرے بھائی. ایک پل کے لیے سوچیں کہ آپکا یہ عمل آپکو کس کی صف میں کھڑا کر رہا ہے
میں کہہ تو رہا ہوں کہ مجھے غلط ثابت کریں کہ کس مدرسے سے پڑھا ہے یا کس محدث سے باقاعدہ سماعت کی ہے آپ نے
میں معذرت کے لیے تیار ہوں
آپ مجھ سے دلیل مانگ رہے ہیں کہ یہ تو وہ بات ہو گیی کہ
ایک شخص نماز پڑھ کر مسجد سے باہر نکلا تو سامنے کسی کی ایک گاڑی کھڑی ہویی تھی پولیس والے نے اس شخص کو پکڑ لیا اور کہنے لگا کہ دلیل دو کہ یہ گاڑی تمہاری نہیں ہے ۔۔۔۔ منقول،،،،،،
آپ کے ہر پیغام میں جھوٹ کے الزامات تراشیاں ہیں پہلے مجھے غلط ثابت کریں پھر ورنہ ۔۔۔۔