السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
جناب شعیہ اثناءاشعریہ کے ساتھ خلافت کے موضوع پر مناظرہ کرنا تو ایسا ہی ہے جیسے عیسائیوں سے خلافت پر مناظرہ کیا جائے!!
اور یہ آپ نے عجیب نتائج اخذ کئے ہیں!! یہ تو یہ مثال ہوئی کہ اگر آپ 42 کلو میٹر کی دوڑ نہ جیت سکے تو مجھے میراتھن کا ونر قرار دے دیا جائے!! گو کہ میں اس دوڑ میں شریک بھی نہ ہوں!!
اعتصام صاحب! ہمارا آپ کا اختلاف تو دین کے ماخذ میں ہیں!! ہم آپ کی آپ کی کتب الحدیث اور ان میں درج احادیث کو معتبر نہیں جانتے اور نہ آپ ہماری!! باقی رہا قرآن!!! تو ہمارا یہ دعوی ہے کہ ائمہ شعیہ اثناء عشریہ قرآن میں تحریف کے قائل ہیں!!
اور یہ ہی ہمارا موضوع ہے!! کہ شعیہ اثناء عشریہ تحریف القرآن کے عقیدہ کے حامل ہے!!!
کہئے کیسا کیا لگا موضوع؟؟
اولا: آپ نے کیسے کہہ دیا کہ آپ سے خلافت پر مناظرہ عیسائیوں کے مترادف ہے!!!! آپ بھی قرآن سے دلیل لائیں اور ھم بھی اگر آپ کے گمان فاسد کے مطابق شیعہ قرآن کو نہیں مانتے تو بھلا آپ تو مانتے ہیں نا۔۔۔؟
آپ قرآن سے ثابت کریں ہم ماننے کو تیار ہیں بشرطیکہ ثابت کرسکیں تو۔۔۔۔۔۔ اور ہم کبھی نہیں کہیں گے کہ قرآن سے دلیل کیوں دی؟! اب تو راضی ہیں نا آپ۔۔۔۔۔۔؟ اور رہی کتابوں کی بات تو
آپ اپنی ہی کتابوں سے خلافت ثابت کرنا اور
میں بھی آپ ہی کی کتابوں سے ابوبکر کی خلافت کو رد کروں گا۔
آپکو کس نے کہا ہے کہ اختلاف ماخذ(یعنی قرآن) میں ہیں؟! آپ تو اپنی کتابوں اور شیعہ مذھب کی اصطلاح سے ہی نا آشنا ہیں!! مجھے آپ بتائیں کہ آپ شیعوں کو رافضی کیوں کہتے ہیں ؟؟؟ اس لیے ہی کہ شیعہ ، خلافت ثلاثہ کے منکر ہیں؟ نہ اس لیے کہ قرآن کے منکر ہیں!!!!
ثانیا: یہ کہ وقتا فوقتا تمام موضوعات پر مناظرہ ہوگا۔۔۔۔ پر آپ مسئلے خلافت سے کیوں بھاگ رہے ہیں؟
ثانیا: عقلمندی یہ ہے کہ سب سے
پہلے ایسے مسئلے پر مناظرہ ہو جس میں واضح اور کلی اختلاف ہو مثلا ابوبکر رض کی خلافت کا کوئی بھی شیعہ قائل نہیں اور اسی طرح کوئی بھی سنی علی علیہ السلام کی خلافت بلافصل کا قائل نہیں۔۔۔ لیکن قرآن کریم کے بارے میں ایسا نہیں ہے بلکہ شیعہ دعویدار ہیں کہ سنی تحریف کے قائل ہیں اور سنی بھی مدعی ہیں کہ شیعہ تحریف کے قائل ہیں!!!! جبکہ دونوں اپنے آپ کو تحریف سے بری الذمہ سمجھتے ہیں اور اعلان بھی کر رہے ہیں۔۔۔!
یاد رہے کہ آپ پھر بھی قرآن پر ہم سے اس لیے مناظرہ کررہے ہیں کہ ہم شیعہ ہیں اور ہم شیعہ اس لیے ہیں کہ ابوبکر کی خلافت کے منکر اور علی علیہ السلام کی بلافصل خلافت کے قائل ہیں۔۔۔ پھر بھی بنیادی اختلاف، خلافت پر ہے۔۔۔ جب آپ نے ثابت کردیا کہ ابوبکر رض خلیفہ ہے تو ہم سنی ہوجائیں گے تو خود بخود قرآن کے بھی قائل ہوجائینگے۔۔۔