• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جو لوگ پیپر کے ذریعے طلاق دیتے ہیں

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
آپ کا اس صورت میں دی جانے والی طلاق کو طلاق بدعی کہنا ہی ثابت کرتا ہے۔ کہ آپ اس کوبھی یکبارگی تین طلاق دیے جانے کی مثل سمجھتے ہیں۔اور یکبارگی دو یا تین طلاق بارے علمائے اہل حدیث کا مؤقف واضح اور دو ٹوک ہے۔۔۔کیونکہ قوی دلائل سے یہ بات ثابت ہے کہ یکبارگی دو یا تین یا زیادہ طلاقیں ایک ہی طلاق شمار کی جائیں گی۔

یہ ثبوت ایک الگ دھاگہ میں بھی دے چکا ہوں اور اس پر بات بھی ہوچکی ہے۔
اگر آپ کی نظر نہیں پڑی توثبوت ملاحظہ فرمالیں۔
ایک دن کے وقفے سے تین طلاقیں دینا
شکریہ
اسی ہی سائٹ پر موجود ذرا ان فتاویٰ کو بھی پڑھ لیں۔
اشٹام کے ذریعہ سے ایک ہی وقت میں تین طلاقیں دینا
ایک دن میں اور مختلف مجلسوں میں تین طلاقیں دینا
اور پھر محدث ٹیم کی رائے نکال کر بتائیں کہ محدث ٹیم نے بھی نافذ ہونے کا اعلان کردیا ہے۔
 

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79
آپ کا اس صورت میں دی جانے والی طلاق کو طلاق بدعی کہنا ہی ثابت کرتا ہے۔ کہ آپ اس کوبھی یکبارگی تین طلاق دیے جانے کی مثل سمجھتے ہیں۔
ہمارے ہاں طلاق احسن ، طلاق حسن، اور طلاق بدعی کا طریقہ مشہور و معروف ہے۔ وضاحت کی ضرورت نہیں۔​
اور یکبارگی دو یا تین طلاق بارے علمائے اہل حدیث کا مؤقف واضح اور دو ٹوک ہے۔۔۔کیونکہ قوی دلائل سے یہ بات ثابت ہے کہ یکبارگی دو یا تین یا زیادہ طلاقیں ایک ہی طلاق شمار کی جائیں گی۔
یہ مجھے بھی پہلے سے معلوم ہے کہ اہل حدیث کی ایک جماعت کے ہاں ایک مجلس کی تین طلاق ایک ہی ہے۔ لیکن طلاق کے بعض مسائل میں ان کے ہاں اختلاف اور اضطراب پایا جاتا ہے، لہذا مجھے اس مسئلے میں دو ٹوک ، صاف اور واضح سوال ترتیب دینے کی ضرورت محسوس ہوئی تاکہ معلوم ہوسکے کہ عام سوال اور خاص سوال کے ضمن میں ان کا موقف ایک ہی ہے یا تحریر خاص پر ان کے اس موقف میں کوئی لچک موجود ہے۔​
بہر حال یہ واضح ہوچکا ہے کہ جہاں لفظ ایک مجلس اور اس میں یکبارگی تین طلاق کا ذکر ہوا ہوگا اہل حدیث کی اس جماعت کے نزدیک ایک ہی طلاق رجعی ہوگی۔​
اور یہ بھی واضح ہوچکا فتوی محدث کے فتاوی کے ضمن میں کہ ایک مجلس کے علاوہ الگ الگ مجالس میں جو جو وقفہ سے قائم ہو، ان میں الگ الگ دی گئیں طلاقیں جتنی دی گئی ہوں تین کی حد تک ہی تمام شمار ہونگیں۔​
یہاں یہ بات واضح ہوچکی۔​
محترم گڈ مسلم صاحب!​
اس پر آپ نے ثبوت مانگا میں نے آپ کو ثبوت فراہم کردیا،​
میں نے محدث فتوی کے خلاف فتاوی اہل حدیث کے ایک فتوی کا ذکر کیا تھا​
ابو الحسن صاحب کا موقف بدستور موجود ہے کہ ایک طہر میں صرف ایک طلاق ہی طلاق سنی ہے دوسری اور تیسری طلاق طلاق بدعی ہے اور طلاق بدعی واقع نہیں ہوتی۔​
بالکل یہی فتوی فتاوی اہل حدیث میں مولانا عبد اللہ امر تسری صاحب کا موجود ہے جس میں انہوں نے دوٹوک الفاظ میں ایک طہر میں تین طلاق کو بدعت لکھا ہے اور ایک حمل میں تین طلاق کو بھی بدعت لکھا ہے، بلکہ ان کا موقف یہ ہے کہ ہر طہر میں ایک طلاق دینا یہ بھی حدیث کے خلاف ہے۔
آپ نے مولانا عبداللہ امر تسری صاحب کے فتوی کا ثبوت نہیں مانگا؟​
اگر اس فتوی کا آپ کو علم ہے تو آپ کے نزدیک محدث فتوی یا فتوی اہل حدیث میں موجود عبداللہ امرتسری صاحب کا فتوی میں سےکس کا رد ہوگا؟​
میں نے اوپر جو سوال ترتیب دیا ہے اس کی اصل بنیاد کیا ہے فی الحال اس کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی آگے بیان کروں گا۔​
محترم!​
ابھی تک میری اس سوال کے جواب تک رسائی ممکن نہ ہوسکی کہ​
فتوی محدث کے مطابق الگ الگ مجالس میں الگ الگ دی گئی تین طلاق تین ہی نافذ ہونگیں۔یعنی ایک طہر یا ایک حمل میں تین طلاقیں جمع ہوگئیں اور واقع بھی ہوگئیں۔​
سوال یہ ہے کہ ایک طہر میں الگ الگ مجالس میں دی گئی تین طلاقوں میں دوسری طلاق اور تیسری طلاق طلاق سنی ہوگی؟ یا اس کا شمار طلاق بدعی میں ہوگا؟
محترم گڈ مسلم صاحب!​
اگر میرے اس سوال کے جواب تک آپ کی رسائی ہے، یا آپ کو علم ہے تو میری رہنمائی فرمادیں، یا اہل علم سے پوچھ کر بتادیں۔​
آپ کی بڑی نوازش ہوگی۔​
شکریہ​
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
جناب من سوال کچھ یوں شروع ہوا تھا کہ
بذریہ پیپر جو لوگ طلاق دیتے ہیں۔وہ ایک ہی پیپر میں تین طلاق لکھیں گے یا تین طلاق کےلیے تین پیپر استعمال کرنا ہونگے۔۔وہ بھی الگ الگ طہر میں۔۔ کیونکہ سائل کو یہ بات معلوم ہے کہ طلاق تین طہر میں دینی ہے۔۔ کیونکہ سائل نے خود اس بات کی وضاحت کی ہے۔۔
شیخ ابو الحسن علوی کا جواب پڑھنے کے بعد آپ نے ایک بے معنیٰ سوال کھڑا کردیا، جس کا جواب شیخ صاحب کی پوسٹ میں موجود تھا۔آپ کا سوال
میرا سوال یہ ہے کہ

ایک شخص کافی سوچ و بچار کے بعد، تمام حالات کا جائزہ لینے کے بعد ، نتائج پر مکمل ذہنی ہم آہنگی کے بعد، دوٹوک یہ فیصلہ کرتا ہے، اور وہ ایک پیپر پر صاف اور واضح تین طلاق لکھتا ہے، طلاق ،طلاق، طلاق اور اس کی نیت اور ارادہ بھی تین ہی طلاق کا ہے، اور یہ تین طلاق اللہ کو حاضر و ناظر مانتے ہوئے اور گواہ بنا کر لکھتا ہے کہ میں اپنی فلاں بیوی کو تین طلاق دیتا ہوں ، اور آج سے وہ مجھ پر حرام ہے،اور عدت کے بعد دوسرے کے لئے حلال ہے۔
آپ مجھے ایک بات بتائیں کہ شیخ صاحب کے جواب کو آپ نے سمجھا بھی تھا کہ نہیں ؟ ۔۔۔ آپ نے جن الفاظ کی بنیاد پہ سوال گھڑا ہے۔۔۔ آپ ہمیں یہ بتائیں کہ شیخ صاحب کا جواب دونوں صورتوں اور دونوں حالتوں ( ایک غصہ میں دوسرا سوچ سمجھ کر) میں سے کس صورت پہ فٹ آتا ہے؟ ۔۔۔ (یاد رہے آپ کا سوال ایک ہی بار ایک ہی پیپر پر تین بار طلاق کے بارے میں ہے۔۔۔)

برادر شاکر نے بھی اس پر وضاحت پیش کی، لیکن پھر آپ نے اسی بات کو نئے انداز میں دھرایا۔۔۔اور پھر ایک اوربات کردی،
اس اختلاف کی اصل بنیادہی طلاق پر استعمال کئے گئے لفظ بدعت ہے، اگر لفظ طلاق بدعی کا مسئلہ حل ہوجائے تو طلاق پر اختلاف ختم ہوجاتا ہے،
جس پر پہلے بھی آپ اس تھریڈ میں بات کرچکے تھے۔ لیکن ادھوری بات کرکے تھریڈ سے واپس آگئے۔۔اور پھر وہی بات اس تھریڈ میں بھی جاری کرنا چاہتے ہیں۔سبحان اللہ

جب آپ سے یہ پوچھا گیا کہ ایک ہی پیپر پر تین بار دی جانے والی ایسی طلاق جو آپ کے الفاظ میں تمام حالات کا جائزہ لینے کے بعد ، نتائج پر مکمل ذہنی ہم آہنگی کے بعد، دوٹوک فیصلہ ہو آپ اس کو کیا کہتے ہیں طلاق بدعت یا طلاق سنی ؟۔ آپ نے اس کو بدعت میں شمار کیا۔۔۔اس سے ہمیں اتفاق ہے۔ کہ یہ بدعت ہی ہے۔ اس پر اب کوئی بات نہیں۔


جب آپ نے یہ کہا
اس کے برخلاف فتوی محدث ٹیم نے ایک دن کے وقفہ سے دی گئی تین طلاقوں کو نافذ کردیا
جب آپ سے اس بات کا ثبوت مانگا گیا۔ تو آپ نے محدث فتویٰ سائٹ پہ پوسٹ اس فتویٰ کا لنک دیا۔۔۔ایک دن کے وقفے سے تین طلاقیں دینا۔۔حالانکہ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ فتویٰ جہاں تک میرا خیال ہے۔ محدث فتویٰ کمیٹی کا نہیں۔ بلکہ ’’ قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل ‘‘ کتاب سے پوسٹ کیا گیا ہے۔ جیسا کہ فتویٰ کے آخر میں دیکھ بھی سکتے ہیں۔ اور ہاں ضروری نہیں کہ محدث ٹیم اس فتویٰ سے متفق بھی ہو۔۔۔ اب محدث ٹیم نے اس کو محدث فتویٰ پہ کیوں پوسٹ کیا۔ اور کیا محدث ٹیم اس فتویٰ سے متفق ہے؟۔۔اس کا جواب آپ کو برادر کلیم کی اس پوسٹ کی خصوصیات پڑھنے سے ملے گا۔۔

اگر آپ اسی فتویٰ کو ہی محدث ٹیم کا فتویٰ سمجھ رہے ہیں اور پھر کہہ رہے ہیں کہ محدث ٹیم نے بھی وقفہ سے دی جانے والی طلاق کو تین طلاق نافذ کردیا ہے۔ تو پھر اسی سائڈ پہ یہ فتاویٰ بھی موجود ہیں۔
1۔ اشٹام کے ذریعہ سے ایک ہی وقت میں تین طلاقیں دینا
2۔ ایک دن میں اور مختلف مجلسوں میں تین طلاقیں دینا
اس سے آپ کیا ثابت کریں گے، یہی بات تو آپ سے پوچھی تھی۔ لیکن آپ نے لمبی چوڑی پوسٹ تو کر ماری۔ اس بات کا جواب نہیں دیا۔

جناب من آپ محدث فتویٰ سائٹ کھنگالیں۔ آپ کو دو طرح کے فتاویٰ ملیں گے۔ ایک کا بیک گراؤنڈ کلر ہوگا۔ جس کے آخر میں لکھا ہوگا۔ فتویٰ کمیٹی۔۔محدث فتویٰ۔۔ اور دوسرے فتاویٰ ہونگے۔ جس کا نہ بیک گراؤنڈ ہوگا۔ اور نہ آخر میں فتویٰ کمیٹی لکھا ہوگا۔ بلکہ وہ کسی کتاب سے لیا گیا ہوگا۔ اور فتویٰ کے آخر میں کتاب کا لنک بھی ہوگا۔۔آپ کے اس خارج از موضوع (کیونکہ آپ نے جو پہلے سوال کیا، وہ تو چلو موضوع سے مناسبت رکھتا ہے، لیکن آپ کا وقفہ وقفہ سے دی جانی والی طلاق کو بیچ میں گھسیٹ لانا۔موضوع سے تعلق نہیں رکھتا) کا جواب بھی محدث ٹیم نے دیا ہوا ہے۔ آپ نے محدث ٹیم جو وقفہ وقفہ سے دی جانے والی طلاق کو نافذ کرنے کی بات کی ہے۔۔ اس پر ٹیم کا فتویٰ خود ہی پڑھ لیں۔۔۔ایک کاغذ پہ لکھی تین طلاقوں کا حکم۔۔۔ آپ خود دیکھ لیں کہ آپ کے پیش کردہ فتویٰ میں اور اس فتویٰ میں ٹیکنیکلی کچھ فرق ہے یا نہیں؟ اگر ہے تو کیوں ۔۔؟۔۔ کیوں کا جواب آپ دینا نہیں لیکن سوچنا ضرور۔۔شکریہ
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
مجھے بھی پہلے سے معلوم ہے کہ اہل حدیث کی ایک جماعت کے ہاں ایک مجلس کی تین طلاق ایک ہی ہے۔ لیکن طلاق کے بعض مسائل میں ان کے ہاں اختلاف اور اضطراب پایا جاتا ہے، لہذا مجھے اس مسئلے میں دو ٹوک ، صاف اور واضح سوال ترتیب دینے کی ضرورت محسوس ہوئی تاکہ معلوم ہوسکے کہ عام سوال اور خاص سوال کے ضمن میں ان کا موقف ایک ہی ہے یا تحریر خاص پر ان کے اس موقف میں کوئی لچک موجود ہے۔​
جن طلاق کے بعض مسائل میں جماعت اہل حدیث کے ہاں اختلاف پایا جاتا ہے۔ وہ بھی تو پیش فرمادیں۔ تاکہ یہ واضح ہوسکے کہ عام سوال اور خاص سوال کے ضمن میں ان کا مؤقف کیسے اور کس بنیاد پہ بدلتا ہے۔۔۔۔​
بہر حال یہ واضح ہوچکا ہے کہ جہاں لفظ ایک مجلس اور اس میں یکبارگی تین طلاق کا ذکر ہوا ہوگا اہل حدیث کی اس جماعت کے نزدیک ایک ہی طلاق رجعی ہوگی۔
ایک پیپر پر دی جانے والی تین اکھٹی طلاقیں یکبارگی میں نہیں آتیں۔۔؟​
اور یہ بھی واضح ہوچکا فتوی محدث کے فتاوی کے ضمن میں کہ ایک مجلس کے علاوہ الگ الگ مجالس میں جو جو وقفہ سے قائم ہو، ان میں الگ الگ دی گئیں طلاقیں جتنی دی گئی ہوں تین کی حد تک ہی تمام شمار ہونگیں۔
یہاں یہ بات واضح ہوچکی۔​
اس کی تفصیلی وضاحت ماقبل پوسٹ میں کر چکا ہوں۔ امید قوی ہے کہ اب آپ اس بات سے رجوع کرلیں گے کہ محدث فتویٰ کا کیا مؤقف ہے۔۔وہی جو آپ بیان کیے جارہے ہیں یا کوئی اور ؟​
محترم گڈ مسلم صاحب!
اس پر آپ نے ثبوت مانگا میں نے آپ کو ثبوت فراہم کردیا،​
تو بھائی آپ کے ثبوت پر میں نے جو ثبوت پیش کیے۔ آپ نے اس پر تو کوئی بات ہی نہیں کی۔۔ اور پھر اب تو ٹیم کا واضح فتویٰ کا لنک بھی پیش کردیا ہے۔۔الحمد للہ​
آپ نے مولانا عبداللہ امر تسری صاحب کے فتوی کا ثبوت نہیں مانگا؟
اگر اس فتوی کا آپ کو علم ہے تو آپ کے نزدیک محدث فتوی یا فتوی اہل حدیث میں موجود عبداللہ امرتسری صاحب کا فتوی میں سےکس کا رد ہوگا؟​
جب آپ محدث فتویٰ کمیٹی کے فتوے اور فاتح قادیان کے فتوے میں فرق پیش کردیں گے۔ رد ردود کی بات اس کے بعد ہوگی۔​
ابھی تک میری اس سوال کے جواب تک رسائی ممکن نہ ہوسکی کہ​
فتوی محدث کے مطابق الگ الگ مجالس میں الگ الگ دی گئی تین طلاق تین ہی نافذ ہونگیں۔یعنی ایک طہر یا ایک حمل میں تین طلاقیں جمع ہوگئیں اور واقع بھی ہوگئیں۔​
پوسٹ نمبر14 پڑھنے کے بعد قوی امید ہے کہ آپ یہ بات نہیں کریں گے۔ ان شاءاللہ
محترم گڈ مسلم صاحب!
اگر میرے اس سوال کے جواب تک آپ کی رسائی ہے، یا آپ کو علم ہے تو میری رہنمائی فرمادیں، یا اہل علم سے پوچھ کر بتادیں۔​
آپ کی بڑی نوازش ہوگی۔​
شکریہ​
اس بارے شیخ علوی صاحب اور پھر محدث ٹیم کا فتویٰ آپ کے سامنے ہے۔ لیکن جو فتویٰ آپ محدث ٹیم کی طرف منسوب کیے جارہے ہیں۔ وہ محدث ٹیم کا نہیں۔

آپ مجھے یہ بتائیں کہ آپ نے سوال کیوں بدلا ہے ؟ پہلے آپ کا سوال کچھ اور تھا ۔۔ اب آپ کسی اور سوال کے جواب کی تلاش میں ہیں۔۔ کیا آپ کو پہلےسوال کا جواب مل چکا ہے۔۔۔ یا جو وضاحت کی جا چکی ہے آپ اس سے متفق ہیں ؟
 

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79
محترم گڈ مسلم صاحب:
گڈ مسلم نامی آئی ڈی کی علمی صلاحیت سے میں واقف تھا اور یہ بھی معلوم تھا کہ چند ایک پوسٹ کے بعد اس دھاگہ کا کیا حال ہونا ہے۔
یہ نئی بات نہیں تقریبا دوست آپ کی صلاحیتوں سے واقف ہیں۔
لہذا میں نے اپنے سوال پر صرف اہل علم دوستوں کو مخاطب کیا تھا، جن میں سے چند نام بھی ذکر کئے تھے۔ اگر کوئی رہنمائی کرتا ہے تھیک، کوئی نہیں آتا تب بھی ٹھیک ہے مجھے نہ کو ئی شکوہ ہے نہ شکایت،
محترم گڈ مسلم صاحب!
آپ سے بات کرنا وقت کا ضیاع ہے، اس سے پہلے والے ٹھریڈ میں بھی آپ کی صلاحیتوں کو دیکھ کر از خود خاموش ہوگیا، ورنہ وہاں پر کافی سوالات تھے۔ لیکن آپ میں کسی سوال کے جواب دینے کی صلاحیت ہی نہیں بلکہ چور کوتوال کو ڈانتے کے مصداق دوسرے پر سوالات کی بوچھاڑ کرکے اپنی جان چھڑانے کی کونہ صرف کوشش کرتے ہیں بلکہ متعلقہ دھاگہ کو چوں چوں کا مربہ بنا دیتے ہیں،
یہاں پر بھی آپ نے یہی کمال دکھایا ہے۔
خیر میں فی الحال میں طلاق کے موضوع پر برصغیر کے اہل حدیث کے درمیان اختلاف پر سرچنگ کررہا ہوں، اس کے پیچھے ایک مقصد ہے۔ لہذا مجھے ضرورت ہوتی ہے میں سوال کرتا ہوں۔ اور یہ سوال اہل علم سے کرتا ہوں تاکہ جواب جو حاصل ہو وہ اہل حدیث کے ہاں مستند ، معتبر ہو ہو۔
اب میں آپ سے کیا بات کروں آپ نے تو میرے سوال کو ہی نہیں سمجھا، حتی کہ میں اپنے سوال پر وضاحت کرچکا ہوں،
انا للہ وانا الیہ راجعون
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
دل تو چاہ رہا تھا کہ ایسے ہٹ دھرم لوگوں کو صرف سلام ہی کیا جائے۔لیکن پھر سوچا کہ ایسے چالاک باز لوگوں کی باتوں پہ لکھنا اور ان کی چالاکی کو کھول کھول کر سرعام کرنا ہی مفید عمل ہے۔ سو اس ضمن میں یہ پوسٹ لگا رہا ہوں۔

جناب من سے میری باتوں کا تو کوئی جواب نہیں بن پڑا۔ جب اپنی ہی باتوں کی زد میں آئے تو کیا سے کیا باتیں کرکے جان چھڑا لی۔ اور موصوف کو پہلے بھی اس بارے کہا گیا کہ اس قبیل کی باتیں صرف دبدبہ، رعب، اپنی جہالت چھپانے کے ساتھ دوسروں کی نظر میں ازخود گرنا ہوتا ہے۔ لیکن موصوف کو اس کی کوئی پراہ نہیں۔۔ چلیں خیر۔ہمیں بھی کوئی ٹینشن نہیں۔

محترم گڈ مسلم صاحب:
گڈ مسلم نامی آئی ڈی کی علمی صلاحیت سے میں واقف تھا اور یہ بھی معلوم تھا کہ چند ایک پوسٹ کے بعد اس دھاگہ کا کیا حال ہونا ہے۔
گڈمسلم صاحب کا صرف اتنا قصور ہے۔ جس وجہ سے بےچارہ ظالم اور پتہ نہیں کس کس نام سے پکارا جاتا ہے کہ وہ فریق کی اپنی ہی باتوں سے اس کے مؤقف کو غلط ثابت کر رہا ہوتا ہے۔۔۔اور یہ بات فریق کبھی تو جان رہا ہوتا ہے اور کبھی شروع میں لاعلم ہوتا ہے لیکن جب پھندا مزیڈ ٹائٹ ہوتا ہے۔ تو پھر آنکھیں کھل جاتی ہیں۔ جیسا کہ یہاں پر موصوف کے ساتھ ہوا ہے۔۔۔جس پر موصوف یہ بیان دینے پر مجبور ہوگئے۔۔۔
یہ نئی بات نہیں تقریبا دوست آپ کی صلاحیتوں سے واقف ہیں۔
یہ تو بہت اچھی بات ہے کہ لوگ ہمیں جاہل ہی سمجھتے ہیں۔ اسی جہالت کے سبب ہی تو سیکھنے کا موقع ملتا رہتا ہے۔ کیونکہ جب لوگ صاحب علم سمجھنے لگ جائیں تو اس وقت یا تو علم کا زوال آنا شروع ہوجاتا ہے۔ یا پھر انسان متکبر ہوجاتا ہے۔۔یا پھر ایسی ٹھوکری کھاتا ہے کہ دوبارہ سنبھلنا مشکل ہوجاتا ہے۔۔۔الا قلیل
لہذا میں نے اپنے سوال پر صرف اہل علم دوستوں کو مخاطب کیا تھا، جن میں سے چند نام بھی ذکر کئے تھے۔ اگر کوئی رہنمائی کرتا ہے تھیک، کوئی نہیں آتا تب بھی ٹھیک ہے مجھے نہ کو ئی شکوہ ہے نہ شکایت،
آپ کا سوال بچگانہ، جاہلانہ اور فضول تھا۔کیونکہ آپ کے سوال کا جواب علوی بھائی دے چکے تھے۔ جب ایک سوال کا جواب دیا جاچکا ہے۔ اور پھر ایک بندہ آکر الفاظ کے ردو بدل کے ساتھ وہی سوال پیش کردیتا ہے۔ تو جناب من اہل علم کے پاس اتنا ٹائم نہیں ہوتا کہ وہ ایک ہی بات کا نئے نئے انداز میں جواب دیتے پھریں۔۔۔یہ بات بھی مسلم ہے کہ سوال قائم کرنے سے آپ کی جہالت سب پر واضح ہو ہی گئی تھی۔۔ لیکن ہم وہ لوگ نہیں کہ سپیشلی اعلان بھی کریں۔۔۔یہ جن لوگوں کا کام ہے۔ وہ شروع سے اب تک کررہے ہیں۔ اور کرتے رہیں گے۔۔آپ بھی اسی میں شامل ہیں۔
محترم گڈ مسلم صاحب!
آپ سے بات کرنا وقت کا ضیاع ہے، اس سے پہلے والے ٹھریڈ میں بھی آپ کی صلاحیتوں کو دیکھ کر از خود خاموش ہوگیا، ورنہ وہاں پر کافی سوالات تھے۔ لیکن آپ میں کسی سوال کے جواب دینے کی صلاحیت ہی نہیں بلکہ چور کوتوال کو ڈانتے کے مصداق دوسرے پر سوالات کی بوچھاڑ کرکے اپنی جان چھڑانے کی کونہ صرف کوشش کرتے ہیں بلکہ متعلقہ دھاگہ کو چوں چوں کا مربہ بنا دیتے ہیں،
1۔ جی جی وقت کا ضیاع ہی لگے گا جناب۔ ہمیں معلوم ہی ہے۔ کہ ایسا ہی کہا جاتا ہے۔اور پھر یہ کوئی نئی بات بھی نہیں۔ جس پر افسوس یا غم زدہ ہوا جائے۔
2۔ یہ بھی ہمیں معلوم ہی ہے، اور سب کے سامنے ہی ہے کہ کیوں خاموش ہوگئے تھے۔ آپ کا یا میرا کسی کو بتانے جتانے کی ضرورت نہیں۔ سب سمجھدار ہوتے ہیں۔ لیکن آپ نے بتا دیا اس پر بھی میں تو شکریہ اداء کردیتا ہوں لیکن کوئی اور گلہ پکڑے۔۔اس کے آپ ہی ذمہ دار۔۔
3۔ جب سوال کا جواب دینے کا وقت آتا ہے۔ جواب دے دیا جاتا ہے۔لیکن جب صورت حال ایسی ہو کہ اعتراض پہ اعتراض کرکے یا سوال پہ سوال کرکے جواب دیا جاسکتا ہو تو اس وقت یہی طریقہ اچھا ہوتا ہے۔۔ اور یہ طریقہ ایسے لوگوں کے ساتھ اپنایا جاتا ہے جن کا مقصد کوئی اصلاح نہیں بلکہ کھپ ڈالنا ہوتا ہے۔ یا بے جا اعتراضات کرکے واہ واہ لینا۔۔۔الغرض جن کا مقصود حق بات کو تسلیم کرنا ہی نہ ہو، ان کے ساتھ یہی رویہ اچھا رہتا ہے۔
4۔ دھاگے کو چوں چوں کا مربہ میں نہیں آپ لوگ ہی بناتے ہیں۔ جیسا کہ یہاں پر ہی دیکھ لیں۔ پہلے سوال کچھ اور پھر کچھ اور۔ اور اب پتہ نہیں کیا سوال کیا جائے گا۔۔۔جب آپ لوگوں کی یہی حالت ہوتی ہے تو پھر جوابی طور خود بخود دھاگہ چوں چوں کا مربہ نہیں بنے گا تو کیا بنے گا۔ ؟
یہاں پر بھی آپ نے یہی کمال دکھایا ہے۔
میں نے صرف اتنا قصور کیا ہے۔ کہ آپ کی حقیقت سب کے سامنے رکھ دی۔ اور جو الزام آپ محدث ٹیم پہ لگا رہے تھے۔ اس کی قلعی کھول دی۔۔۔اس کو آپ جو بھی نام دیں۔ آپ بااختیار ہیں۔
خیر میں فی الحال میں طلاق کے موضوع پر برصغیر کے اہل حدیث کے درمیان اختلاف پر سرچنگ کررہا ہوں، اس کے پیچھے ایک مقصد ہے۔ لہذا مجھے ضرورت ہوتی ہے میں سوال کرتا ہوں۔ اور یہ سوال اہل علم سے کرتا ہوں تاکہ جواب جو حاصل ہو وہ اہل حدیث کے ہاں مستند ، معتبر ہو ہو۔
1۔ جناب آپ کس مقصد کےلیے سرچنگ کر رہے ہیں؟۔۔برائے مہربانی آپ صوفی عقیل کی طرح یہ کوشش نہ ہی کریں تو اچھا ہے۔ کیونکہ آپ کو اس سے کوئی فائدہ ملنےوالانہیں۔ کیونکہ ان باتوں کو سمجھنے کےلیے انسان میں عقل وسمجھ بوجھ کا ہونا ضروری ہے۔
2۔ ہمیں معلوم ہے کہ آپ کاکیامقصد ہے۔۔۔ اور جب ہم آپ لوگوں کے مقاصد کو بے نقاب کرتے ہیں تو طرح طرح کی باتیں ہمیں سننے کو ملتی ہیں۔۔ جیسا کہ اب آپ نے بھی کہہ دیں۔۔ حقیقت کیا ہے؟ اس کا علم میرے رب کے پاس ہے۔
اب میں آپ سے کیا بات کروں آپ نے تو میرے سوال کو ہی نہیں سمجھا، حتی کہ میں اپنے سوال پر وضاحت کرچکا ہوں،
انا للہ وانا الیہ راجعون
آپ کے سوال کونہیں سمجھا۔۔؟۔۔اس چالاکی کا مقصد بھی مجھے معلوم ہے۔ کہ یہ بات کہہ کر اگلے نےجو باتیں کی ہیں سب کھوہ کھاتے ڈال دی جائیں اور کوئی ان پہ توجہ ہی نہ کرے۔۔۔انا للہ وانا الیہ راجعون
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
جناب ideal_man صاحب آپ نے مجھے کہا کہ آپ نے میرا سوال سمجھا ہی نہیں۔ تو بات کیا کروں۔ اور پھر زبان سے بآواز بلند انا للہ وانا الیہ راجعون کی بھی گردان شروع کردیں۔ میں بتاتا ہوں کہ آپ کا سوال کیا تھا۔ جناب عالی آپ نے یہ سوال کیا۔
قطع نظر اس بحث سے،
میرا سوال یہ ہے کہ

ایک شخص کافی سوچ و بچار کے بعد، تمام حالات کا جائزہ لینے کے بعد ، نتائج پر مکمل ذہنی ہم آہنگی کے بعد، دوٹوک یہ فیصلہ کرتا ہے، اور وہ ایک پیپر پر صاف اور واضح تین طلاق لکھتا ہے، طلاق ،طلاق، طلاق اور اس کی نیت اور ارادہ بھی تین ہی طلاق کا ہے، اور یہ تین طلاق اللہ کو حاضر و ناظر مانتے ہوئے اور گواہ بنا کر لکھتا ہے کہ میں اپنی فلاں بیوی کو تین طلاق دیتا ہوں ، اور آج سے وہ مجھ پر حرام ہے،اور عدت کے بعد دوسرے کے لئے حلال ہے۔
ایسی صورت میں کتنی طلاقیں واقع ہونگیں؟؟؟؟
آپ کے سوال کی سمجھ شاید آپ کو نہیں آئی ہوگی۔ میں سمجھا دیتا ہوں۔
’’ آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ایک شخص مکمل ہوش وحواس میں، بغیر زبردستی، بغیر غصہ، بغیر کسی پریشانی، بغیر کسی وجہ اور بغیر کسی کے دھمکانے اور لالچ دینے کے دو ٹوک بیوی کو طلاق دینے کا فیصلہ کرتاہے۔ اور وہ ایک ہی پیپر پر صاف اور واضح انداز میں تین طلاق یعنی طلاق طلاق طلاق لکھ کر دے دیتا ہے۔ اور اس کا ارادہ بھی تین طلاق کا ہی ہے۔ تو اس صورت میں کتنی طلاقیں واقع ہونگیں۔ ایک یا تین ؟ ‘‘
یہی کہناچاہتے تھے ناں ؟ یا میں غلط سمجھ رہاہوں ؟ آپ کے سوال کی وضاحت جو میں نے کی ہے۔ اگر اس سے مختلف ہے تو ہمیں بتائیں اور اگر یہی ہے تو پھر اپنا یہ الزام قبول کریں۔ یا پھر قیامت والے دن اس کاحساب دینے کےلیےتیار ہوجائیں۔
اب میں آپ سے کیا بات کروں آپ نے تو میرے سوال کو ہی نہیں سمجھا، حتی کہ میں اپنے سوال پر وضاحت کرچکا ہوں،
ابھی آپ کے اس الزام کو غلط ثابت کرنا ہے۔ اس کے بعد آپ نے جو محدث ٹیم کےحوالے سے بات کی یا محدث ٹیم پرالزام لگایا۔ اس کی بھی قلعی کھولی جائے گی۔ ان شاءاللہ ۔۔باقی میرے بارے جو آپ نے باتیں کیں، ان پر مجھے کوئی فکر نہیں۔۔۔ میں کیا ہوں، لوگ تو آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کو جادوگر تک کہہ دیا کرتے تھے۔نعوذباللہ
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

طلاق تین طہر میں دینی ہے لیکن جو لوگ پیپر کے ذریعے طلاق دیتے ہیں تو وہ کیا کریں تین بار پیپر دیں؟
ان پر کیا لاگو ہوگا؟ کس طرح سے وہ طلاق دیں؟

بندہ اگر امریکا میں ہے اور وہاں کی عدالت سے طلاق دیتا ہے تو کیا وہ بھی تین بار پیپر دیگا؟
اور اگر پھر وہ رجوع کرنا چاہے تو کیا کرے وہاں کا قانون تو نہیں مانیگا اب ایسے میں اسکے لئے کیا راستہ ہے؟

اہل علم رہنمائی فرماے
جزاکم الله خیرا

السلام علیکم

آپ کا سوال بہت اہم ھے مگر اس کو جواب دینے سے پہلے دو محترم برادران کی گفتگو چل رہی ھے اس کے ختم ہونے کا انتظار کرتے ہیں اس کے کے بعد ہی اس کا جواب دیا جا سکتا ھے۔

والسلام
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
حقیقت یا الزام
جناب ideal_man صاحب آپ نے مجھے پتا نہیں کیا سے کیا کہا۔ لیکن مجھے اس پر فکر نہیں، کیونکہ ایسا اب سے نہیں بلکہ حق بیان کرنے والوں کے ساتھ شروع سے ایسا ہوتا آرہا ہے۔۔۔ اور پھر میں جو انداز اختیار کرتا ہوں، اس کی بھی وضاحت کئی بار مختلف تھریڈ میں پیش کر چکاہوں۔ اگر تو آپ کا مقصد کھپ ڈالنا ہی نہیں تو پھر آپ کوجواب مل چکا ہے۔ اس پر قناعت کیوں نہیں کر لیتے۔ کیوں پھر بیچ میں ایسے اہل حدیث حضرات کی بات کرتے ہیں۔ جو حالات وصورت و واقعہ و سیچوایشن کے مطابق مؤقف میں تبدیلی لاتے رہتے ہیں۔ آپ کو معلوم نہیں کہ آپ لوگ ہمیں غیر مقلد کہتے ہو ؟ ۔۔۔ جب کسی مسئلہ پر بات ہو تو کہا جاتا ہے کہ آپ لوگوں کے دو ہی اصول ہیں۔آپ ان کے علاوہ کسی اور کی بات مانتے ہی نہیں۔لہذا اپنے اصولوں کے مطابق جواب دوں۔۔۔ لیکن پھر دوگلی پالیسی کیوں اختیار کی جاتی ہے۔؟ جیسا کہ یہاں اختیار کی جارہی ہے۔

جو سوال آپ نے کیا، اور پھر مجھے کہا کہ آپ کو تو سوال کی سمجھ ہی نہیں آئی۔ سو آپ کی اس بات کی وجہ سے سوال کی وضاحت بڑے آسان انداز میں آپ کے سامنے پیش کردی ہے۔ اب آپ کا فرض ہے کہ آپ اپنی کہی یہ بات کہ مجھے تو سوال کی سمجھ ہی نہیں آئی ثابت کریں۔ یا پھر قبول کریں کہ میں نے ایسے ہی الزام لگا دیا ہے۔۔۔باقی سوال سے جو میں نے سمجھا وہ آسان انداز میں واضح کردیا ہے۔۔۔ دیکھتے ہیں آپ کی بات کہاں تک حقیقت تھی۔

آپ نے محدث ٹیم کےحوالے سے ایک بات کی کہ
محدث ٹیم نے ایک دن کے وقفہ سے دی گئی تین طلاقوں کو نافذ کردیا یعنی ایک طہر میں تین طلاقیں جمع ہوگئی۔ تو یہاں دوسری طلاق اور تیسری طلاق سنت کے خلاف یا طلاق بدعی میں شمار نہ ہوگی؟
محدث ٹیم کے حوالے سے یہاں پر آپ نے دو باتیں کیں

1۔ محدث ٹیم نے ایک طہر میں وقفہ وقفہ سے دی جانے والی تین طلاق کو تین قرار دے دیا ہے۔
2۔ محدث ٹیم کےنزدیک ایک طہر میں وقفہ سے دی جانے والی طلاق طلاق بدعی نہیں۔تبھی تو نافذ کیا ہے۔
جب آپ سے اس بات کا ثبوت طلب کیا گیا تو آپ نے اس فتویٰ ’’ ایک دن کے وقفے سے تین طلاقیں دینا ‘‘ کا لنک دیا۔(اس بارے بھی آپ کو تفصیل بتا دیا گیا ہے کہ یہ فتویٰ محدث ٹیم کا نہیں بلکہ کتاب سے پوسٹ کیا گیا ہے، ضروری نہیں کہ محدث ٹیم اس سے متفق بھی ہو) جس سے ثابت ہو رہا ہے کہ ایک طہر میں وقفہ وقفہ سے دی جانے والی تین طلاق تین ہی ہونگی۔اس کےجواب میں محدث فتویٰ پر ہی موجود جب اس فتویٰ ’’ایک دن میں اور مختلف مجلسوں میں تین طلاقیں دینا‘‘ کا لنک پوسٹ کیا، اور پھر فیصلہ مانگا تو آپ نے کوئی جواب نہیں دیا۔۔۔

جب آپ کو معلوم ہوگیا کہ محدث فتویٰ پر موجود کونسے فتاویٰ محدث ٹیم کی طرف سے ہیں، اور کونسے فتاویٰ کتب سے لے کر پوسٹ کیے جارہے ہیں۔ تو ابھی تک آپ کا اس بات پر ڈٹے رہنا کہ نہیں محدث فتویٰ نے ایک طہر میں وقفہ وقفہ سے دی جانے والی تین طلاق کو تین ہی نافذ کیا ہے۔یا تو میں اس کو ضداور ہٹ دھرمی کا نام دونگا۔ یا پھر تعصب کا۔

حالانکہ آپ کا یہ سوال پہلے سوال سے مختلف تھا۔ پہلا سوال ایک ہی پیپر پر تین طلاق کا ہے۔ اور یہ سوال ایک طہر میں وقفہ وقفہ سے دی جانے والی تین طلاق کے متعلق ہے۔ اور کہا ہمیں جاتا ہے کہ آپ چوں چوں کا مربہ بنا دیتے ہیں۔۔۔۔سبحان اللہ

آپ کا پہلا سوال کہ ایک ہی پیپر پر دی جانے والی تین طلاق جو پورے حوش وہواس میں دی گئی ہوں، اس پر بھی محدث ٹیم کا فتویٰ پیش کررہا ہوں۔’’ ایک کاغذ پہ لکھی تین طلاقوں کا حکم ‘‘۔یعنی آپ کے دونوں سوالوں کا جواب آپ کو دیا جا چکا ہے۔اب بھی آپ جہالت، لاعلمی، کی باتیں کریں تو اللہ ہی محافظ ہے۔
 
Top