محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
جہاد صرف اسلامک اسٹیٹ کی ذمہ داری ہے --؟
اکثرلوگ یہ کہتے ہوئے سنے جاتے ہیں کہ جہاد صرف اسلامی حکومتوں کی ذمہ داری ہے- سوشل میڈیاء پہ ہمارے ایک بڑے سلجھے ہوئے دوست نے بھی بڑی شائستگی سے یہی سوال کیا اور اہل علم سے اس سلسلے میں راہ نمائی چاہی - میں نہ تو کوئی مفتی یا دین کاعالم ہوں کہ اس پہ کوئی فتوی ارشاد فرماوں یاکچھ حرف آخر کہوں ،مگر تاریخ کا قاری ہونے اوراکثر علماء کی صحبت سے فیضیاب ہونےکے باعث یہاں اپنا نکتہ نظر ضرور بیان کرنا چاہوں گا-
بے شک جہاد اسلامی سٹیٹ کی ایک اہم ذمہ داری ہے -مگر سوال یہ بھی ہے جب ساری اسلامی مملکتیں کفارکیساتھ دوستیاں گانٹھنے کےچکرمیں ہوں ،بدکردراحکمران جہادکےنام سے خوف کھاتے ہوں تو پھر ایسے میں آقاکریم ﷺکے اس فرمان کا آپ کیاکرینگےجس میں آپ ﷺ نے فرمایاجہادقیامت تک جاری رہےگا اس میں جہادکی اہمیت اور ہمیشگی کا بڑا روشن اشارہ ہے اگر کسی اسلامی ملک پہ اندلس کے ابوعبداللہ جیسے حکمران ہوں تو کیا نوجوان اپنی آنکھوں کے سامنے اپنی بیٹیاں بہنیں لٹتی اپنی مساجداورقران جلتے دیکھ کر صبرکرینگے اور اپنے حکمرانوں کی طرف سے جہادکے اعلان کاانتظارکرینگے یا خود انفرادی طورپہ اپنی اپنی جگہ پہ جو بن سکا کرینگے اور اسی طرح بعد میں منظم جہادی تحریکیں وجود میں آتی ہیں-
اگرجہاد صرف اسلامک اسٹیٹ کی ذمہ داری مان لیاجائے -توکشمیر ،برما، افغانستان، فلسطین، اور شام کے مسلمانوں کو آپ کس کےرحم وکرم پہ اور کس کے بھروسے چھوڑیں گے- اور کون ان کی مدد کرے گا عالم اسلام کے چھپن اسلامی ممالک میں سے کس نے آج جہاد کا نعرہ بلند کیا ہے- آپ کے عربی ملک کسی عجمی کو برداشت کرنےکےلیےتیارنہیں-آپ کی حکومتیں غیرمسلموں کے اسلام قبول کرنےپہ پابندیاں لگارہی ہیں -آ پ کے حکمران علماء سے سود کے معاملے میں گنجایش پیدا کرنے کی بات کررہے ہیں - آپ ،سب سے پہلے پاکستان ، کا نعرہ بلند کرکہ سارے عالم اسلام کو کفارکے رحم وکرم پہ چھوڑنا چاہتے ہیں - کیاشام فلسطین کشمیر برما اور دوسرے ایسے اسلامی ممالک جہاں کفار کے ظلم وستم روزبرو انتہاوں کو چھورہے ہیں وہاں کے مسلمان جب تک کسی اسلامی مملکت کی طرف سے جہاد کا اعلان نہیں کیاجاتا پورے صبر و برداشت سے کفار کے مظالم برداشت کرتے رہیں -؟
جہاد صرف اسلامک اسٹیٹ کی ذمہ داری ہے، کاغلغلہ بلندکرنے والے ایک لمحے کو اپنی آنکھیں بندکرکہ تصورکریں خدانہ کرے اگر آپ کی عزت جان ومال کو کوئی شخص نقصان پہنچانا چاہے تو آپ اپنے دفاع میں کیا کچھ نہیں کر گزریں گے-اور آپ کے عزیز دوست بھی آپ کی مدد کرنے سے ہرگزہچکچائنگے نہیں - تو پھر اگر آج کسی جگہ وہاں کے مقیم مسلمان ظلم کے سامنے جھکنے سے انکار کر کہ انفرادی جہاد کا آغاز کرتے ہیں اور دوسرے ممالک کے مسلمان ان کی مدد کے لیے اپنے مال اور جان سے خود کو اپنے بہن بھائیوں کی نصرت کیلیے پیش کرتےہیں تو اس میں کسی کو ایسی کونسی غیر فطری بات نظر آتی ہے-؟
تاریخ اسلامی کا مطالعہ کرنے سے آپکو ایسی بیشمار مثالیں مل جاینگی کہ کچھ لوگوں نے جب انفرادی جہاد شروع کیا تو نہ صرف عوام بلکہ علماء کرام نے بھی انکی حوصلہ افزائی کا سلسلہ جاری رکھا - حقیقت یہ ہے کہ جہاد حکمرانوں سمیت ہرمسلمان کی ذمہ داری ہے جس طرح نماز فرض ہے اسی طرح جہاد بھی - خود کائنات کے امام آقاکریم ﷺکی زندگی سے انفرادی جہاد کی کم ازکم ایک مثال تو ملتی ہے - ابوجندل رضی اللہ عنہ اور ابوبصیر رضی اللہ عنہ کا واقعہ کس کے علم میں نہیں - جب کفار سے معاہدہ ہونے کےبعد اللہ کے نبی ﷺنے انہیں واپس کیاپھرمشرکین کی قید سے انکافرارہونا اور کفارکے خلاف انفرادی جہادی کاروائیوں کاآغاز کرنامکہ کے باقی مجبور و مظلوم مسلمانوں کے لیے کس قدر بابرکت ثابت ہوا - کیا نبی کریم ﷺنے انہیں اس انفرادی جہاد سے منع کیا ؟-مجبوراََ مشرکین کو نبی ﷺکی خدمت میں پیش ہوکر درخواست کرناپڑی کہ آپ انہیں اپنے پاس بلا لیں - یقیناََمیراعلم ناقص ہے نہ میں عالم دین ہوں - لیکن میرا اہل عقل سے ایک سوال ضرورہے ، آپ چاہے توبڑے بڑے علماء کرام سے بھی اس سلسلے میں رجوع کرسکتے ہیں -اس وقت دنیا میں سعودی عرب ،پاکستان سمیت وہ کونسا اسلامی ملک ہے جس نےکفارکے خلاف جہاد کا اعلان کردیاہے ؟
میرے علم میں تو ایسا کوئی ملک فی الحال نہیں ہے- پھر حرمین شریفین ، سمیت پاکستان اور پوری دنیا کے علماء کرام اپنی دعاوں میں رو رو کر جن مجاہدین کی کامیابی نصرت اورفتح کی دعائیں مانگتے ہیں- وہ کس اسلامی ملک کے تحت جہاد کر رہے ہیں ؟
حرمین شریفین میں قیام کے دوران میں نے بارہا دیکھا کہ آئمہ حرمین بہت محبت اور تڑپ سے مجاہدین کے لیے دعائیں مانگتے ہیں - آج دنیامیں جتنی بھی جہادی تحریکں عملی جہادمیں حصہ لے رہی ہیں وہ سب انفرادی ہی تو کررہی ہیں بے شک ان کے پیچھے سارے عالم اسلام کی محبت مدد اور دعائیں موجودہیں مگرکیا کسی اسلامی ملک کی کھلم کھلا تائید وحمائت بھی انہیں حاصل ہے---؟
انفرادی جہاد غیرفطری یا شریعت کے منافی نہیں ، بلکہ غیرفطری بات تو انفرادی جہاد کی مخالفت لگتی ہے ، کمزور سے کمزورانسان کو بھی دنیا بھر کے قوانین یہ حق دیتے ہیں کہ وہ اپنے دفاع کے لیے مرجائے یا ماردے- جبکہ دین و مذہب کا مقام تو انسانی جان ومال سے بہت بلندترہے - اللہ تعالی دنیا بھر کے مجاہدین کی نصرت فرمائے اسلامی ممالک اور حکومتوں کوجہادکا پشتیبان بنائے - شہداءکے درجات بلندفرمائے اورہمیں بھی جہاد جیسا مقدس فریضہ ادا کرنے کی توفیق عطافرمائے -آمین
شاہدمشتاق