میرب فاطمہ
مشہور رکن
- شمولیت
- جون 06، 2012
- پیغامات
- 195
- ری ایکشن اسکور
- 218
- پوائنٹ
- 107
جو لوگ اپنی موجودہ بری حالت کو بدل لینے کی طاقت اور ھمت رکھنے کے باوجود اسے تبدیل نہیں کرتے، وہ لوگ قابل ترس نہیں ھوتے۔
ویسے یہ بات صحیح ھے۔۔مجھے کسی سے کوئی شکایت نہیں ھے، اس لئے میں بھت خوش ھوں۔۔ الحمد للہ :)زندگی کے تئیں جس شخص کی کم سے کم شکایتیں ہیں وہی اس دنیا میں سب سے زیادہ خوش ہے-
ہو سکتا ہے شاید اس بات سے اس مسئلے کا مفہوم اخذ کیا جائے کہ یہاں دینی معاملات میں اجرت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جو کہ ایک فقہی مسئلہ ہے، لیکن میرے خیال میں اس جملے پر غور کیا جائے تو ایسی بات نہیں ہے، یہاں علماء کے تنخواہ دار ملازم نہ ہونے کا مطلب علماء کو اپنے مقام و مرتبے سے اس قدر نہیں گرنا چاہئے کہ جو اسے تنخواہ دیتا ہے وہ اس کی مرضی کے مطابق فتوے بھی دے، یہاں اپنے تنخواہ دینے والے کی ہر برائی کو اچھائی کا لباس پہنانے کی کوشش کرے۔ واللہ اعلمعلماء کرام کو تنخواہ دار "ملازم" نہیں ہونا چاہئے۔
اس نے بھی یہی کہا تھا کہ ارسلان لوگ تنقید کرتے ہیں، آپ غصے نہ ہوا کریں، اگر آپ میں وہ بات نہیں تو پھر غصے ہونے کا کیا مطلب؟ کیا ہی عمدہ سوچ تھی اس کی، اللہ اسے خوش رکھے وہ جہاں بھی رہے۔ آمینآپ کی ذات کی طرف ایسی بات منسوب کی جائے جو آپ میں نہیں ،تو غصہ نہ کریں کیونکہ آپ سے متعلق تو بات ہی نہیں ہو رہی :)
جزاک اللہ خیرا!ہو سکتا ہے شاید اس بات سے اس مسئلے کا مفہوم اخذ کیا جائے کہ یہاں دینی معاملات میں اجرت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جو کہ ایک فقہی مسئلہ ہے، لیکن میرے خیال میں اس جملے پر غور کیا جائے تو ایسی بات نہیں ہے، یہاں علماء کے تنخواہ دار ملازم نہ ہونے کا مطلب علماء کو اپنے مقام و مرتبے سے اس قدر نہیں گرنا چاہئے کہ جو اسے تنخواہ دیتا ہے وہ اس کی مرضی کے مطابق فتوے بھی دے، یہاں اپنے تنخواہ دینے والے کی ہر برائی کو اچھائی کا لباس پہنانے کی کوشش کرے۔ واللہ اعلم
ماشاء اللہ!کافی عرصے سے پروفیسر صاحب کی ملاقات کا اشتیاق ہے؛ان کے ایک شاگرد نے ملانے کا وعدہ بھی کر رکھا ہے؛دیکھیے کب ملاقات ہوتی ہے؛ان کے اس قول نے شوق کو مہمیز کیا ہے۔