حدیثِ نبوی صلی الله علیہ وسلم ہے
حضرت ابو ہریرہ رضی اللّٰہ عنہ سے روایت ہے کہ...
نبی کریم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: سات آدمی ایسے ہیں جنہیں اللّٰہ تعالٰی قیامت کے دن اپنے عرش کے نیچے سایہ دے گا جبکہ اس کے عرش کے نیچے سایہ کے سوا اور کوئی سایہ نہ ہوگا.
1-عادل حاکم
2-وہ نوجوان جس نے اپنی جوانی اللّٰہ کی عبادت میں گزاری
3-ایسا شخص جس نے اللّٰہ کو تنہائی میں یاد کیا اور اس کی آنکھوں سے آنسو نکل پڑے،
4-وہ شخص جس کا دل مسجد میں لگا رہتا ہے۔
5-وہ دو آدمی جو اللّٰہ کیلئے محبت کرتے ہیں۔
6-وہ شخص جسے کسی بلند مرتبہ اور خوبصورت عورت نے اپنی طرف بلایا،اور اس نے جواب دیا کہ میں اللّٰہ سے ڈرتا ہوں۔
7-اور وہ شخص جس نے اتنا پوشیدہ صدقہ کیا کہ اس کے بائیں ہاتھ کو بھی پتہ نہ چل سکا کہ دائیں نے کتنا اور کیا صدقہ کیا ہے۔
صحیح البخاری۔ (حدیث۔نمبر۔ 6806)
تشریح: اس حدیث میں ہر مسلمان مومن کے لئے ایک بہترین پیغام ہے،
ذرا سوچئیے کہ ...روزِ محشر جب ایک نفسا نفسی کا عالم ہوگا اور حشر کے میدان میں سوائے اللّٰہ کے عرش کے سائے کے کوئی دوسرا سایہ نہ ہوگا تب صرف یہ خوش قسمت ترین لوگ جن کی صفات کا ذکر درج بالا حدیث میں کیا گیا ہے کتنے آرام میں ہونگے.(سبحان اللّٰہ)
اگر آخرت کی زندگی اور میدان حشر کے اس سخت ترین دن کو ذہن میں رکھا جائے تو ہمیں یقیناً ان صفات کو اپناتے میں کوئی مشکل نہ ہو، بیشک! اللّٰہ تو اپنے بندوں کیلئے نہایت مہربان ہے۔ جبھی قرآن وحدیث کے ذریعہ ہماری ہر طرح سے بہترین رہنمائی فرمادی ہے.آخرت کے مدارج حاصل کرنے اور دین ودنیاکی سعادتیں پانے کیلئے یہ حدیث ہر مومن مسلمان کو ہروقت یادرکھنے کے قابل ہے۔اللّٰہ پاک ہر مومن مسلمان کو روزِ محشر میں اپنی ظلِ عافیت میں جگہ نصیب فرمائے.آمین