اس حدیث کو حدیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منانے کی بناء پر ہی تو میں ان لوگوں کی مخالفت کررہا ہوں جو یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ صرف قرآن و حدیث، لیکن ان کو تصاویر کی حرمت کے بارے میں کچھ بھی پتہ نہیں۔بہرام جناب آپ اس حدیث کو اسلئے مانتے ہیں کے یہ الله کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے یا پھر اسلئے کے سعودی حکومت کی مخالفت کی جاۓ؟
سعودی حکومت ہی نہیں چاہے ساری دنیا بھی ایک ہو جائے الله کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے سامنے سب ہیچ ہیںاس حدیث کو حدیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منانے کی بناء پر ہی تو میں ان لوگوں کی مخالفت کررہا ہوں جو یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ صرف قرآن و حدیث، لیکن ان کو تصاویر کی حرمت کے بارے میں کچھ بھی پتہ نہیں۔
آپ ہی کی طرح میں بھی یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب ہوں کہ آپ سعودی گورنمٹ کی حمایت صرف اس وجہ سے کررہے ہیں کہ وہ اس حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف اپنے کرنسی نوٹوں پر اپنے بادشاہوں کی تصویر چھاپ رہے ہیں ۔ یا پھر اس کی وجہ کوئی اور ہے؟
جو حدیث مبارکہ پہلی پوسٹ میں آپ نے کوٹ کی ہے، اس میں قبروں کو اونچا کرنے کی صرف ممانعت نہیں بلکہ اونچی قبروں کو ڈھانے کا حکم ہے۔میں یہ مناتا ہوں کہ قبروں کو اونچا نہیں کرنا چاہئے
کرنسی نوٹوں پر بادشاہ کی تصویر سعودی حکومت نے چھاپی ہے، اس پر فورم انتظامیہ پر تنقید چہ معنیٰ دارد؟؟؟ کیا سعودی عرب نے یہ معاملہ محدث فورم کے مشورہ سے کیا ہے؟؟؟لیکن ایسی حدیث کی رو سے میں یہ بھی مانتا ہوں کہ کرنسی نوٹوں پر اپنے بادشاہوں کی تصاویر چھپنا بھی حرام ہے تو پھر صرف آدھی حدیث پر عمل اور تصاویر کے معاملے میں حدیث کے خلاف کیوں کیا گیا
کیا آپ کرنسی نوٹ پر تصویر کی حرمت کے قائل نہیں ؟؟؟؟؟
آپ نے میری پوسٹ کو دیکھا نہیں میں نے دونوں پہلوں کا ذکر کیا ہے اور پہلوئے شر کی مذمت اور رد کیا ہے لیکن اس شر کی مذمت کی وجہ سے لوگ ناراض ہورہے ہیں اور آپ سے میں یہ امید کرنگا کہ آپ اس پہلوئے شر کی مذمت کریں گے جو کہ اب تک کسی نے نہیں کیہر انسان میں خیر یا شر دونوں پہلو موجود ہوتے ہیں۔ لہذا اس کے خیر کے پہلو کی تعریف کرنی چاہیے اور اس کے شر کے پہلو کا رد کرنا چاہیے۔ یہی معتدل منہج ہے۔ سعودی حکمرانوں میں بھی انسان ہونے کے ناطے خیر اور شر دونوں پہلو موجود ہیں۔ پس خیر کی تعریف کریں اور شر کا انکار کریں۔ یہ اعتدال ہے اور یہی ہر مسلمان سے مطلوب ہے۔ اس مسئلہ میں خیر کا پہلو یہ ہے کہ انہوں نے قبروں اور مزاروں پر ہونے والے شرک و بدعات کو ختم کرنے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرمان پر عمل کرتے ہوئے قبوں، مزاروں اور قبروں کو زمین کے برابر کرنے میں تعاون کیا ہے اور اس کی ہر کسی کو تحسین کرنی چاہیے بغیر کسی مذہبی تعصب اور فرقہ وارانہ چپقلش کے اور جو شر کا پہلو ہے کہ انہوں نے کرنسی نوٹوں پر اپنی تصاویر چھاپ رکھی ہیں تو اس کا انکار کرنا چاہیے۔
جب آپ کسی کے شر کے پہلو ہی کو نمایاں کریں گے تو درست اور مناسب عمل نہیں ہے۔ جزاکم اللہ خیرا
نہیں محترم! آپ نے ابھی تک اصل پہلوئے شر واضح ہی نہیں کیا۔ بلکہ توجہ دلانے پر بھی آپ اسے گول کر گئے، میں نے لکھا تھا:آپ نے میری پوسٹ کو دیکھا نہیں میں نے دونوں پہلوں کا ذکر کیا ہے اور پہلوئے شر کی مذمت اور ردّ کیا ہے
اگر آپ واقعی ہی شر کی مذمت اور ردّ کرنا چاہتے ہیں تو واضح فرمائیے میں دوبارہ سوال کرنے کی جسارت کر رہا ہوں کہ جو حدیثِ مبارکہ آنجناب نے خود ہی پہلی پوسٹ میں کوٹ کی ہے، اس میں اونچی قبروں کو ڈھانے کا حکم ہے جو نبی کریمﷺ نے سیدنا علی کو حکم دیا، پھر سیدنا علی نے نبی کریمﷺ کی سنت مبارکہ کی پیروی کرتے ہوئے اپنے دورِ خلافت میں ابو الہیاج اسدی کو اسی مقصد کیلئے بھیجا۔جو حدیث مبارکہ پہلی پوسٹ میں آپ نے کوٹ کی ہے، اس میں قبروں کو اونچا کرنے کی صرف ممانعت نہیں بلکہ اونچی قبروں کو ڈھانے کا حکم ہے۔
کیا آپ اسے بھی مانتے ہیں؟؟؟
یا پھر میٹھا میٹھا ہپ ہپ، کڑوا کڑوا تھو تھو!!!
آپ نے شائد اوپر کی پوسٹس بغور نہیں پڑھیں، علمی نگران ابو الحسن علوی صاحب اور میری پوسٹ کے علاوہ بھی کئی پوسٹس پر نوٹوں پر تصویر کی مذمت کی گئی اور اسے شر قرار دیا گیا ہے۔لیکن اس شر کی مذمت کی وجہ سے لوگ ناراض ہورہے ہیں اور آپ سے میں یہ امید کرنگا کہ آپ اس پہلوئے شر کی مذمت کریں گے جو کہ اب تک کسی نے نہیں کی
یہ ہے میری پوسٹ جو میں نے ٢٩۔٩۔٢٠١٢کو کی ہے پوسٹ نمبر ٩نہیں محترم! آپ نے ابھی تک اصل پہلوئے شر واضح ہی نہیں کیا۔ بلکہ توجہ دلانے پر بھی آپ اسے گول کر گئے، میں نے لکھا تھا:
اگر آپ واقعی ہی شر کی مذمت اور ردّ کرنا چاہتے ہیں تو واضح فرمائیے میں دوبارہ سوال کرنے کی جسارت کر رہا ہوں کہ جو حدیثِ مبارکہ آنجناب نے خود ہی پہلی پوسٹ میں کوٹ کی ہے، اس میں اونچی قبروں کو ڈھانے کا حکم ہے جو نبی کریمﷺ نے سیدنا علی کو حکم دیا، پھر سیدنا علی نے نبی کریمﷺ کی سنت مبارکہ کی پیروی کرتے ہوئے اپنے دورِ خلافت میں ابو الہیاج اسدی کو اسی مقصد کیلئے بھیجا۔
کیا آپ مانتے ہیں کہ اونچی قبروں (اور مزاروں وغیرہ) کو ڈھا دینا چاہئے؟
اگر آپ جواب نہیں دیں گے تو میں سمجھوں گا کہ آپ کا مقصد افہام وتفہیم نہیں بلکہ کچھ اور ہے؟!!
آپ نے شائد اوپر کی پوسٹس بغور نہیں پڑھیں،
اب میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ آپ نےیقینا اوپر کی پوسٹس بغور نہیں پڑھیں!!میں یہ مناتا ہوں کہ قبروں کو اونچا نہیں کرنا چاہئے لیکن ایسی حدیث کی رو سے میں یہ بھی مانتا ہوں کہ کرنسی نوٹوں پر اپنے بادشاہوں کی تصاویر چھپنا بھی حرام ہے تو پھر صرف آدھی حدیث پر عمل اور تصاویر کے معاملے میں حدیث کے خلاف کیوں کیا گیا
کیا آپ کرنسی نوٹ پر تصویر کی حرمت کے قائل نہیں ؟؟؟؟؟
اس حدیث میں پہلا حکم یہ ہے کہ کسی تصویر کو مٹائے بغیر نہ چھوڑنا اب جب پہلے حکم کو ہی نہیں مانا جارہا بلکہ اس حکم کے خلاف کیا جارہا ہے اور میں نے ایسی چیز کی نشاندہی کی ہے ۔ابو الھیاج اسدی کہتے ہیں علی رضی اللہ عنہ نے مجھ سے فرمایا:
((أَلَا أَبْعَثُكَ عَلَى مَا بَعَثَنِي عَلَيْهِ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ لَا تَدَعَ صُورَةٌ إِلَّا طَمَسْتَهَا وَلَا قَبْرًا مُشْرِفًا إِلَّا سَوَّيْتَهُ)(صحیح مسلم، الجنائز، باب الامر بتسویۃ القبر، ح:969)
“کیا میں تمہیں اس کام پر نہ بھیجوں جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بھیجا تھا ۔ وہ یہ کہ تم کسی تصویر کو مٹائے بغیر اور کسی بلند قبر کو زمین کے برابر کیے بغیر نہ چھوڑنا”
جزاک اللہ خیرا رجا بھائی! آپ نے بالکل صحیح کہا۔ بہرام صاحب تصویر کے مسئلے کو ’بلا وجہ‘ اُچھال رہے ہیں حالانکہ اس مسئلے میں ابھی تک فورم پر کسی نے ان کی مخالفت نہیں کی۔ اس مسئلے میں صرف سعودی عرب نہیں بلکہ باقی تمام مسلم حکومتیں بھی مجرم ہیں۔بہرام صاحب،
آپ کسی واقعی مسئلے پر گفتگو کریں تاکہ آپ کا اور ہمارا وقت کسی اچھے کام میں صرف ہو۔
آپ اور ہم میں جس بات پر اختلاف ہی نہیں، اس کو لے کر اختلاف "پیدا" کرنے کا کیا فائدہ۔
جبکہ واقعتاً کئی سنگین اختلافات ہیں، ان پر گفتگو کی جانی چاہئے۔
یہاں کھل کر کئی بھائیوں نے کہا، میں بھی یہی کہتا ہوں کہ سعودی عرب کا شرک و بدعت کے اڈے یعنی قبریں زمین کے برابر کر دینے کا کام لائق صد تحسین ہے۔
اور دوسری طرف کرنسی نوٹوں پر تصاویر شائع کرنے کا کام قابل مذمت ہے۔
یہی کچھ آپ بھی کہہ رہے ہیں۔ لہٰذا کسی حقیقی مسئلے پر گفتگو کیجئے۔ شکریہ!