• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حدیث پر عمل

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
بہرام جناب آپ اس حدیث کو اسلئے مانتے ہیں کے یہ الله کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے یا پھر اسلئے کے سعودی حکومت کی مخالفت کی جاۓ؟
اس حدیث کو حدیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منانے کی بناء پر ہی تو میں ان لوگوں کی مخالفت کررہا ہوں جو یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ صرف قرآن و حدیث، لیکن ان کو تصاویر کی حرمت کے بارے میں کچھ بھی پتہ نہیں۔

آپ ہی کی طرح میں بھی یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب ہوں کہ آپ سعودی گورنمٹ کی حمایت صرف اس وجہ سے کررہے ہیں کہ وہ اس حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف اپنے کرنسی نوٹوں پر اپنے بادشاہوں کی تصویر چھاپ رہے ہیں ۔ یا پھر اس کی وجہ کوئی اور ہے؟
 

ابن خلیل

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 03، 2011
پیغامات
1,383
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
332
اس حدیث کو حدیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منانے کی بناء پر ہی تو میں ان لوگوں کی مخالفت کررہا ہوں جو یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ صرف قرآن و حدیث، لیکن ان کو تصاویر کی حرمت کے بارے میں کچھ بھی پتہ نہیں۔

آپ ہی کی طرح میں بھی یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب ہوں کہ آپ سعودی گورنمٹ کی حمایت صرف اس وجہ سے کررہے ہیں کہ وہ اس حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف اپنے کرنسی نوٹوں پر اپنے بادشاہوں کی تصویر چھاپ رہے ہیں ۔ یا پھر اس کی وجہ کوئی اور ہے؟
سعودی حکومت ہی نہیں چاہے ساری دنیا بھی ایک ہو جائے الله کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے سامنے سب ہیچ ہیں
 
شمولیت
اگست 05، 2012
پیغامات
115
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
57
میں یہ مناتا ہوں کہ قبروں کو اونچا نہیں کرنا چاہئے
جو حدیث مبارکہ پہلی پوسٹ میں آپ نے کوٹ کی ہے، اس میں قبروں کو اونچا کرنے کی صرف ممانعت نہیں بلکہ اونچی قبروں کو ڈھانے کا حکم ہے۔

کیا آپ اسے بھی مانتے ہیں؟؟؟

یا پھر میٹھا میٹھا ہپ ہپ، کڑوا کڑوا تھو تھو!!!

لیکن ایسی حدیث کی رو سے میں یہ بھی مانتا ہوں کہ کرنسی نوٹوں پر اپنے بادشاہوں کی تصاویر چھپنا بھی حرام ہے تو پھر صرف آدھی حدیث پر عمل اور تصاویر کے معاملے میں حدیث کے خلاف کیوں کیا گیا
کیا آپ کرنسی نوٹ پر تصویر کی حرمت کے قائل نہیں ؟؟؟؟؟
کرنسی نوٹوں پر بادشاہ کی تصویر سعودی حکومت نے چھاپی ہے، اس پر فورم انتظامیہ پر تنقید چہ معنیٰ دارد؟؟؟ کیا سعودی عرب نے یہ معاملہ محدث فورم کے مشورہ سے کیا ہے؟؟؟

علاوہ ازیں اگر آپ کی تنقید سعودی حکومت پر بھی ہے تب بھی ان کے ایک برے عمل (نوٹوں پر تصویر) کی بنا پر اچھے عمل (اونچی قبروں اور مزاروں کو ڈھانا) پر تنقید بہرحال مستحسن رویّہ نہیں ہے!
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
ہر انسان میں خیر یا شر دونوں پہلو موجود ہوتے ہیں۔ لہذا اس کے خیر کے پہلو کی تعریف کرنی چاہیے اور اس کے شر کے پہلو کا رد کرنا چاہیے۔ یہی معتدل منہج ہے۔ سعودی حکمرانوں میں بھی انسان ہونے کے ناطے خیر اور شر دونوں پہلو موجود ہیں۔ پس خیر کی تعریف کریں اور شر کا انکار کریں۔ یہ اعتدال ہے اور یہی ہر مسلمان سے مطلوب ہے۔ اس مسئلہ میں خیر کا پہلو یہ ہے کہ انہوں نے قبروں اور مزاروں پر ہونے والے شرک و بدعات کو ختم کرنے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرمان پر عمل کرتے ہوئے قبوں، مزاروں اور قبروں کو زمین کے برابر کرنے میں تعاون کیا ہے اور اس کی ہر کسی کو تحسین کرنی چاہیے بغیر کسی مذہبی تعصب اور فرقہ وارانہ چپقلش کے اور جو شر کا پہلو ہے کہ انہوں نے کرنسی نوٹوں پر اپنی تصاویر چھاپ رکھی ہیں تو اس کا انکار کرنا چاہیے۔

جب آپ کسی کے شر کے پہلو ہی کو نمایاں کریں گے تو درست اور مناسب عمل نہیں ہے۔ جزاکم اللہ خیرا
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
ہر انسان میں خیر یا شر دونوں پہلو موجود ہوتے ہیں۔ لہذا اس کے خیر کے پہلو کی تعریف کرنی چاہیے اور اس کے شر کے پہلو کا رد کرنا چاہیے۔ یہی معتدل منہج ہے۔ سعودی حکمرانوں میں بھی انسان ہونے کے ناطے خیر اور شر دونوں پہلو موجود ہیں۔ پس خیر کی تعریف کریں اور شر کا انکار کریں۔ یہ اعتدال ہے اور یہی ہر مسلمان سے مطلوب ہے۔ اس مسئلہ میں خیر کا پہلو یہ ہے کہ انہوں نے قبروں اور مزاروں پر ہونے والے شرک و بدعات کو ختم کرنے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فرمان پر عمل کرتے ہوئے قبوں، مزاروں اور قبروں کو زمین کے برابر کرنے میں تعاون کیا ہے اور اس کی ہر کسی کو تحسین کرنی چاہیے بغیر کسی مذہبی تعصب اور فرقہ وارانہ چپقلش کے اور جو شر کا پہلو ہے کہ انہوں نے کرنسی نوٹوں پر اپنی تصاویر چھاپ رکھی ہیں تو اس کا انکار کرنا چاہیے۔

جب آپ کسی کے شر کے پہلو ہی کو نمایاں کریں گے تو درست اور مناسب عمل نہیں ہے۔ جزاکم اللہ خیرا
آپ نے میری پوسٹ کو دیکھا نہیں میں نے دونوں پہلوں کا ذکر کیا ہے اور پہلوئے شر کی مذمت اور رد کیا ہے لیکن اس شر کی مذمت کی وجہ سے لوگ ناراض ہورہے ہیں اور آپ سے میں یہ امید کرنگا کہ آپ اس پہلوئے شر کی مذمت کریں گے جو کہ اب تک کسی نے نہیں کی
 
شمولیت
اگست 05، 2012
پیغامات
115
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
57
آپ نے میری پوسٹ کو دیکھا نہیں میں نے دونوں پہلوں کا ذکر کیا ہے اور پہلوئے شر کی مذمت اور ردّ کیا ہے
نہیں محترم! آپ نے ابھی تک اصل پہلوئے شر واضح ہی نہیں کیا۔ بلکہ توجہ دلانے پر بھی آپ اسے گول کر گئے، میں نے لکھا تھا:
جو حدیث مبارکہ پہلی پوسٹ میں آپ نے کوٹ کی ہے، اس میں قبروں کو اونچا کرنے کی صرف ممانعت نہیں بلکہ اونچی قبروں کو ڈھانے کا حکم ہے۔

کیا آپ اسے بھی مانتے ہیں؟؟؟

یا پھر میٹھا میٹھا ہپ ہپ، کڑوا کڑوا تھو تھو!!!
اگر آپ واقعی ہی شر کی مذمت اور ردّ کرنا چاہتے ہیں تو واضح فرمائیے میں دوبارہ سوال کرنے کی جسارت کر رہا ہوں کہ جو حدیثِ مبارکہ آنجناب نے خود ہی پہلی پوسٹ میں کوٹ کی ہے، اس میں اونچی قبروں کو ڈھانے کا حکم ہے جو نبی کریمﷺ نے سیدنا علی﷜ کو حکم دیا، پھر سیدنا علی﷜ نے نبی کریمﷺ کی سنت مبارکہ کی پیروی کرتے ہوئے اپنے دورِ خلافت میں ابو الہیاج اسدی﷫ کو اسی مقصد کیلئے بھیجا۔

کیا آپ مانتے ہیں کہ اونچی قبروں (اور مزاروں وغیرہ) کو ڈھا دینا چاہئے؟

اگر آپ جواب نہیں دیں گے تو میں سمجھوں گا کہ آپ کا مقصد افہام وتفہیم نہیں بلکہ کچھ اور ہے؟!!

لیکن اس شر کی مذمت کی وجہ سے لوگ ناراض ہورہے ہیں اور آپ سے میں یہ امید کرنگا کہ آپ اس پہلوئے شر کی مذمت کریں گے جو کہ اب تک کسی نے نہیں کی
آپ نے شائد اوپر کی پوسٹس بغور نہیں پڑھیں، علمی نگران ابو الحسن علوی صاحب اور میری پوسٹ کے علاوہ بھی کئی پوسٹس پر نوٹوں پر تصویر کی مذمت کی گئی اور اسے شر قرار دیا گیا ہے۔
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
نہیں محترم! آپ نے ابھی تک اصل پہلوئے شر واضح ہی نہیں کیا۔ بلکہ توجہ دلانے پر بھی آپ اسے گول کر گئے، میں نے لکھا تھا:


اگر آپ واقعی ہی شر کی مذمت اور ردّ کرنا چاہتے ہیں تو واضح فرمائیے میں دوبارہ سوال کرنے کی جسارت کر رہا ہوں کہ جو حدیثِ مبارکہ آنجناب نے خود ہی پہلی پوسٹ میں کوٹ کی ہے، اس میں اونچی قبروں کو ڈھانے کا حکم ہے جو نبی کریمﷺ نے سیدنا علی﷜ کو حکم دیا، پھر سیدنا علی﷜ نے نبی کریمﷺ کی سنت مبارکہ کی پیروی کرتے ہوئے اپنے دورِ خلافت میں ابو الہیاج اسدی﷫ کو اسی مقصد کیلئے بھیجا۔

کیا آپ مانتے ہیں کہ اونچی قبروں (اور مزاروں وغیرہ) کو ڈھا دینا چاہئے؟

اگر آپ جواب نہیں دیں گے تو میں سمجھوں گا کہ آپ کا مقصد افہام وتفہیم نہیں بلکہ کچھ اور ہے؟!!

آپ نے شائد اوپر کی پوسٹس بغور نہیں پڑھیں،
یہ ہے میری پوسٹ جو میں نے ٢٩۔٩۔٢٠١٢کو کی ہے پوسٹ نمبر ٩
میں یہ مناتا ہوں کہ قبروں کو اونچا نہیں کرنا چاہئے لیکن ایسی حدیث کی رو سے میں یہ بھی مانتا ہوں کہ کرنسی نوٹوں پر اپنے بادشاہوں کی تصاویر چھپنا بھی حرام ہے تو پھر صرف آدھی حدیث پر عمل اور تصاویر کے معاملے میں حدیث کے خلاف کیوں کیا گیا
کیا آپ کرنسی نوٹ پر تصویر کی حرمت کے قائل نہیں ؟؟؟؟؟
اب میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ آپ نےیقینا اوپر کی پوسٹس بغور نہیں پڑھیں!!
آپ بھی صرف آدھی حدیث ہی بیان کررہے ہیں جبکہ پوری حدیث اس طرح ہے

ابو الھیاج اسدی کہتے ہیں علی رضی اللہ عنہ نے مجھ سے فرمایا:
((أَلَا أَبْعَثُكَ عَلَى مَا بَعَثَنِي عَلَيْهِ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ لَا تَدَعَ صُورَةٌ إِلَّا طَمَسْتَهَا وَلَا قَبْرًا مُشْرِفًا إِلَّا سَوَّيْتَهُ)(صحیح مسلم، الجنائز، باب الامر بتسویۃ القبر، ح:969)
“کیا میں تمہیں اس کام پر نہ بھیجوں جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بھیجا تھا ۔ وہ یہ کہ تم کسی تصویر کو مٹائے بغیر اور کسی بلند قبر کو زمین کے برابر کیے بغیر نہ چھوڑنا”
اس حدیث میں پہلا حکم یہ ہے کہ کسی تصویر کو مٹائے بغیر نہ چھوڑنا اب جب پہلے حکم کو ہی نہیں مانا جارہا بلکہ اس حکم کے خلاف کیا جارہا ہے اور میں نے ایسی چیز کی نشاندہی کی ہے ۔
یقینا ایسی کو کہتے ہیں
میٹھا میٹھا ہپ ہپ
کڑوا کڑوا تھو تھو
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
بہرام صاحب،
آپ کسی واقعی مسئلے پر گفتگو کریں تاکہ آپ کا اور ہمارا وقت کسی اچھے کام میں صرف ہو۔
آپ اور ہم میں جس بات پر اختلاف ہی نہیں، اس کو لے کر اختلاف "پیدا" کرنے کا کیا فائدہ۔
جبکہ واقعتاً کئی سنگین اختلافات ہیں، ان پر گفتگو کی جانی چاہئے۔

یہاں کھل کر کئی بھائیوں نے کہا، میں بھی یہی کہتا ہوں کہ سعودی عرب کا شرک و بدعت کے اڈے یعنی قبریں زمین کے برابر کر دینے کا کام لائق صد تحسین ہے۔
اور دوسری طرف کرنسی نوٹوں پر تصاویر شائع کرنے کا کام قابل مذمت ہے۔

یہی کچھ آپ بھی کہہ رہے ہیں۔ لہٰذا کسی حقیقی مسئلے پر گفتگو کیجئے۔ شکریہ!
 
شمولیت
اگست 05، 2012
پیغامات
115
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
57
بہرام صاحب،
آپ کسی واقعی مسئلے پر گفتگو کریں تاکہ آپ کا اور ہمارا وقت کسی اچھے کام میں صرف ہو۔
آپ اور ہم میں جس بات پر اختلاف ہی نہیں، اس کو لے کر اختلاف "پیدا" کرنے کا کیا فائدہ۔
جبکہ واقعتاً کئی سنگین اختلافات ہیں، ان پر گفتگو کی جانی چاہئے۔
یہاں کھل کر کئی بھائیوں نے کہا، میں بھی یہی کہتا ہوں کہ سعودی عرب کا شرک و بدعت کے اڈے یعنی قبریں زمین کے برابر کر دینے کا کام لائق صد تحسین ہے۔
اور دوسری طرف کرنسی نوٹوں پر تصاویر شائع کرنے کا کام قابل مذمت ہے۔

یہی کچھ آپ بھی کہہ رہے ہیں۔ لہٰذا کسی حقیقی مسئلے پر گفتگو کیجئے۔ شکریہ!
جزاک اللہ خیرا رجا بھائی! آپ نے بالکل صحیح کہا۔ بہرام صاحب تصویر کے مسئلے کو ’بلا وجہ‘ اُچھال رہے ہیں حالانکہ اس مسئلے میں ابھی تک فورم پر کسی نے ان کی مخالفت نہیں کی۔ اس مسئلے میں صرف سعودی عرب نہیں بلکہ باقی تمام مسلم حکومتیں بھی مجرم ہیں۔

لیکن!

بہرام صاحب در اصل سعودی حکومت پر تنقید کرنے کے شوق میں ایک بند گلی میں پہنچ گئے ہیں۔ اب ان کیلئے ’اُگلے بن پڑے نہ نگلے‘ والی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
جو حدیث ِ مبارکہ اپنی پہلی پوسٹ میں بہرام صاحب نے پیش کی تھی، اس میں تصویروں کو مٹانے کے ساتھ ساتھ اونچی قبروں کو ڈھانے کا حکم بھی موجود ہے۔ لیکن بہرام صاحب اس حکم نبویﷺ کو ماننے کو قطعاً تیار نہیں۔
أفتؤمنون ببعض الكتاب وتكفرون ببعض فما جزاء من يفعل ذلك منكم إلا خزي في الحيوة الدنيا ويوم القيامة يردون إلى أشد العذاب وما الله بغافل عما تعملون ۔۔۔ سورة البقرة
اسی لئے کئی دفعہ پوچھنے پر بھی انہوں نے اس بارے میں اپنا موقف واضح نہیں کیا۔ اور کریں بھی کیسے؟ کہ انہی مزارات پر تو شیعہ اور بریلوی مسالک کی بنیاد ہے۔ مزارات ختم ہوگئے تو ان کے پاس کرنے کیلئے کیا باقی بچے گا؟

حالانکہ

اس حدیث مبارکہ کے راوی بھی سیدنا علی﷜ ہیں۔ اور انہوں نے نبی کریمﷺ کی مبارک سنّت پر عمل کرتے ہوئے اونچی قبروں کو ڈھانے کیلئے ابو الہیاج اسدی﷫ کو بھیجا تھا۔ صد افسوس کہ نبی کریمﷺ سے نام نہاد عشق اور مولا علی﷜ کے شیعہ ہونے کا دعویٰ رکھنے والے ان کی سنّتوں کو ہی ماننے کو تیار نہیں۔

اس سے یہ بات بھی بخوبی واضح ہو جاتی ہے کہ بہرام صاحب کا مقصد اصلاح نہیں بلکہ تنقید برائے تنقید ہے۔ جس حدیث مبارکہ کی بناء پر وہ محدث فورم پر تنقید کرنا چاہ رہے تھے وہ خود ہی اس حدیث مبارکہ کو تسلیم نہیں کر رہے۔ اللہ معاف فرمائے۔
 
Top