اس سوال کو ہم ایک لفظ میں
" حقیقت کی تلاش " کہہ سکتے ہیں لیکن اسکا اگر تجزیہ کریں تو یہ بہت سے سولات کا مجموعہ نکلے گا- یہ سوالات کیا ہیں – ان کو مختلف الفاظ میں ظاہر کیا جاسکتا ہے مگر میں اپنی آسانی کیلئے ان کو مندرجہ ذیل تین عنوانات کے تحت بیان کرونگا :
١۔ خالق کی تلاش ٢۔ معبود کی تلاش ٣۔ اپنے انجام کی تلاش
میرے نزدیک حقیقت کی تلاش دراصل نام ہے ان ہی تینوں سوالات کا جواب معلوم کرنے کا – آپ خواہ جن الفاظ میں بھی اس سوال کی تشریح کریں – مگر حقیقتا وہ اسی کی بدلی ہوئی تعبیر ہوگی اور انہیں تین عنوانات کے تحت انھیں اکٹھا کیا جاسکے گا –
بظاہر یہ سوالات ایسے ہیں جن کے بارے میں ہم کچھ نہیں جانتے اور نہ کسی پہاڑ کی چوٹی پر ایسا کوئی بورڈ لگا ہوا نظر آتا ہے جہاں ان کا جواب لکھ کر رکھ دیا گیا ہو – مگر حقیقت یہ ہے کہ جو سوال ہے اسی کے اندر ان کا جواب بھی موجود ہے – کائنات اپنی حقیقت کی طرف آپ اشارہ کرتی ہے اگر چہ وہ ہم کو یقینی علم تک نہیں لے جاتی لیکن یہ اشارہ اتنا واضح اور قطعی ہے کہ اگر ہم کو کسی ذریعہ سے حقیقت کا علم ہوجائے تو ہمارا ذہن پکار اٹھتا ہے کہ یقینا یہی حقیقت ہے ،اسکے سوا کائنات کی کوئی اور حقیقت نہیں ہو سکتی-