• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حنفيوں کا عقيدہ تصوف

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
زرا ان الفاظ کے متعلق غور کی جیئے یہ کس کے متعلق کہے گئے ہیں۔
(یہ تو فضول بکواس کی گئی ہے ۔۔۔ لگتا ہے کسی پاگل خانے کی ایجاد ہے یہ ۔۔۔۔
پرانے زمانوں میں جدید سہولیات تو ہوتی نہیں تھیں ۔۔۔ وہ پاگلوں کو بہلانے کے لیے قلم اور ورق تھما دیتے ہوں گے )
کیا یہ الفاظ گالیوں سے کم ہیں۔
صوفیاء پہ جو حال گزرتا ہے،آپ اسکی الف ،ب سے بھی واقف نہیں،کیونکہ حال ایک کفیت ہیں اور الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے،البتہ اگر آپ اس علم تصوف کو سیکھنا چاہتے ہیں،تو آپ خلوص کیساتھ کسی رہنما کو تلاش کر کے سیکھ سکتے ہیں۔اسکا حصول کثرت ذکر ہے،آپ کے لیے میرا مشورہ یہی ہے کہ آپ اس موضوع پر اظہارِ خیال کریں جسے آپ جانتے ہیں
قریشی بھائی !
آپ ہماری باتوں پر زیادہ توجہ دیتے ہیں اوپر جو بکواسات کی گئیں ہیں ان کو بڑی آسانی سے ہضم کیے ہوئے ہیں ۔
اللہ تعالی کا ظہورعورتوں میں کروا کر ان کا مطیع و منقاد ہونے والے کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے ؟
آپ بزرگوں کی تعظیم کے نام پر اللہ کی عظمت و کبریائی کی توہین کرنے پر تلے ہوئے ہیں ۔
اپنے بزرگوں کی زبان سے ’’ حال ‘‘ کی ’’ حالت ‘‘ میں نکلےہوئے بکواسات کو نظر انداز کر دیتے ہیں
لیکن اگر اس کے رد عمل میں غیرت ایمانی کے تقاضے سے کوئی بات نکل آئے تو بات کا بتنگڑ بنانے لگتے ہیں ۔
یہ تو فضول بکواس کی گئی ہے ۔۔۔ لگتا ہے کسی پاگل خانے کی ایجاد ہے یہ ۔۔۔۔
پرانے زمانوں میں جدید سہولیات تو ہوتی نہیں تھیں ۔۔۔ وہ پاگلوں کو بہلانے کے لیے قلم اور ورق تھما دیتے ہوں گے ۔۔۔
نحن نحکم بالظواہر و اللہ أعلم بالسرائر

البتہ اگر ہماری عقلیں ان اسرار و رموز کو سمجھنے سے قاصر ہیں تو گزارش ہے کہ ان فضولیات کی کوئی صحیح تعبیر کسی جگہ ہے تو یہأں اس کا دہاگہ پیش کردیا جائے ۔۔
آپ کو صرف چند ایک باتیں یاد رہی ہیں ۔ باقی سب کچھ نظر انداز کر گئے ہیں ۔
میں تصوف کے بارے میں اپنی لا علمی کا اعتراف کرتا ہوں اور آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ اسطرح کی جو باتیں جو آپ حضرات کےنزدیک بھی ’’شطحیات ‘‘ ہیں اس کے علاوہ بھی اگر صوفیاء میں کوئی خوبی ہے تو بتائیں ۔
اور اگر صرف یہی خوبی ہے تو یہ ہمارے نزدیک صوفیت کی سب سے بڑی خامی ہے جس میں خالق و مخلوق اور عبد و معبودکا بھی کوئی فرق نہیں ہے ۔
یہ صوفیاء جتنے بھی اپنے آپ کو مقرب سمجھتے رہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام علیہم الرضوان سے زیادہ نیک نہیں ہوسکتے ۔
حضور نے تو کبھی اس طرح کا دعوی نہیں کیا تھا
کسی صحابی سے اس طرح کا عروج منقول نہیں ہے
اگر کوئی اس طرح کا معاملہ ہےتو وضاحت فرمائیں تاکہ ہمارے علم میں اضافہ ہو ۔
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
آپ ہماری باتوں پر زیادہ توجہ دیتے ہیں اوپر جو بکواسات کی گئیں ہیں ان کو بڑی آسانی سے ہضم کیے ہوئے ہیں
قریشی صاحب!آئندہ ان کی باتوں پر توجہ نہ دیاکریں۔یاکم دیاکریں(ا بتسامہ)
 

qureshi

رکن
شمولیت
جنوری 08، 2012
پیغامات
235
ری ایکشن اسکور
392
پوائنٹ
88
ھائی خضر ا جمشید صاحب عرض یہ ہے مکتوبات مجدد صاحب کو سمجھنا اور سمجھانا ہر کس و نا کس کی بات نہیں ہے ،اس کے لیے جب تک علم تصوف کی کوئی شد بد نہ تو سمجھنا مشکل نہیں نا ممکن ہے،اسی مکتوبات کا ایک حصہ عقائد اور فقہ پر مشتمل ہے،جو کہ بلکل آسان ہے،اور باقاعدہ اہلحدیث اور مکتبہ توحید وسنت والوں نے چھوایا ہے،وہ آپ کے لیے مفید رہے گا مطالعہ فرما کر آگاہ کی جیے گا۔
تاریخ برصغیر میں جس شخص نے بدعت کو اکھیڑا اورحیائے دین کا عظیم کام کیا وہ مجدد صاحب ہیں،اور یہ ایسی ہستی ہیں جن کے شاگردوں میں مقلد اور غیر مقلد دونوں شامل ہیں ۔دور نہ جائیے ،مولانا عبدلجبار ،واود غزنوی صاحب مسلک اہلحدیث وغیرہ اور بہت سارے اہل حدیث علماء ہیں جنہوں نے سلسلہ نقشبندیہ سے تربیت حاصل کی،کراماتِ اہل حدیث مین کچھ کا ذکر ہے،مطالعہ فرما لینا،
ہر بات کرنے کا ایک طریقہ ہوتا ہے،اور پھر اہل علم تو سراپا ادب ہوتے ہیں،اگر مکتوبات مجدد صاحب میں کوئی بات پلے نہیں پڑھ رہی تو آپ فرماتے کہ عورتوں کالباس اور عروج عرش کا اور جنت ،دوزخ یہ کیا لکھا ہے ؟کو یئ صاحب سمجھا دےاس طرح لکھ کر سوال کرتے تو کتنا مزہ آتا کہ آپ نے صاحب علم ہونے کا ثبوت دیا ہے،مگر یہ کیا طریقہ ہے کہ پاگل اور بکواسات اور اسی طرح کی باتیں لکھ کر کہنا کہ ابھی سمجھا دو،یہ آپ سمجھنا چاہ رہے ہیں مسلک پرستی کہ چادر کو پھیلا رہے ہیں؟
جب کوئی بات سمجھنے کیلئے لکھنی ہے تو ایک طالبِ علم کی حثیت سے لکھے ،اور اپنے آپ کو ارسطو سمجھنا چھوڑ دے مہربانی ہو گئی۔با ادب با مراد بے ادب بے مراد
اگر آپ کے اندر اتنا جذ بہ توحید ہے تو بڑی خوسی کی بات ہے،مجدد صاحب نے تو شنہشاہ جانگیر کو توبہ کرا دی تھیں، اور آپ اپنے محلے دار کی بھی اصلاح نہہی کر سکتے،ابھی تو جو اہل حدیث کے متقی علماء ہیں وہ پریشان ہیں کہ انکو کیا ہو گیا ؟جب توحید بیان کرتے تو پوری امت کو مشرک ثابت کرنے پر تل جاتے ہیں ،اور اسکا ثبوت علما ء اہل حدیث جو اہل سنت میں داخل ہیں انکی تقریریں ماجود ہیں کبھی موقعہ ملیں شرک کے فتووں سے ملنا داود غزنوی رحمہ اللہ علہیہ کو بھی پڑھ لینا،ہو سکتا وہ آپ کے نز دیک مشرک ہوں کیو نکہ وہ صوفی تھیں ،اور اس امت کے تما م اکابر مشرک تھے،جاہل تھے،دہکھو شاہ اسماعیل صاحب بڑے شرک کے داعی تھیں کہ تصوف پر کتا بیں لکھ ڈالی ،خاندانِ شاہ ولی اللہ تو بڑا مشرک ہے کہ سب ان میں صوفی ملتے ہیں ،اور صوفی تو مشرک ہوتے ہیں ،یہ دیں صرف صرف آپ یا آپ کے رفقیاء سمجھے ہیں اہلحدیث کے اکابر اور علاء دیو بند کے اکا بر شرک ی تعلیم دیتے رہے ہیں نا کیو نکہ سارے صوفی تھیں نا، اور صوفی تو ہوتے ہی مشرک ہیں۔
آپ کو میں مان جاوں گا کہ آپ جرات کرکہ یہ لکھ دے کہ خاندانِ شاہ ولی الہہ شاہ اسماعیل صاحب سمیت اور ابن قیم ،ابنِ تیمیہ اور شاہ عبد القادر اور تمام وہ اہل حدیث صوفی جنکا تذکرہ کراما تِ اہل حدیث اور دیگر کتب میں آیا ہے وہ سب جاہل ا ور مشرک تھیں اور انہوں نے شرک کی تعلیم دی ہے؟
یا مان جاو کہ ہم کم علم ہیں اور وہ ہم سے بہتر تھے۔اور مانو اس بات کو کہ ہم خواہشِ نفس اور مسلک پرستی، مقابلہ بازی اور کم فہم ہیں

اللہ تعالی کا ظہورعورتوں میں کروا کر ان کا مطیع و منقاد ہونے والے کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے ؟
اور دوسری یہ بات کہ عروج کیا ہے اور تصوف میں عروج کسے کہتے ہیں اور عرش کو دیکھنا کیا ہے ،اس پر میں اگلے تھریڈ میں بات کروں گا،آپ میری اوپر والی باتوں پر اظہار فر ما ہیں
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
اللہ ہمیں قرآن وسنت کے صحیح فہم کی توفیق عطا فرمائے ۔
قریشی بھائی آپ نے لکھا :
ھائی خضر ا جمشید صاحب عرض یہ ہے مکتوبات مجدد صاحب کو سمجھنا اور سمجھانا ہر کس و نا کس کی بات نہیں ہے ،اس کے لیے جب تک علم تصوف کی کوئی شد بد نہ تو سمجھنا مشکل نہیں نا ممکن ہے
گویا کہ ہمیں بزرگوں کی ’’شطحیات ‘‘ کو’’ خوبیاں ‘‘ بنانے کے لیے کوئی الگ سے نصاب پڑھنا پڑے گا ۔ بھائی ہمیں اس نصاب کی طرف رہنمائی کریں اور ساتھ اس کے اساتذہ کے نام بھی بتادیں تاکہ ہم اگر ہو سکاتو ان سے ہی اس ’’ فن ‘‘ کے اسرار و رموز سمجھنے کی کوشش کریں گے ۔ کیونکہ آپ کے ساتھ تو ایک دفعہ ہم گستاخی کر چکے ہیں اب آپ تو ’’ پڑھانا ‘‘ قطعا گوارا نہیں کریں گے ۔
ویسےتعلموا العلم و علموہ الناس کے تحت آپ کو کوشش کرنی چاہیے کہ جو لوگ اس ’’ خیر کثیر ‘‘ سے اب تک محروم رہے ہیں ان کو یہ بات سمجھائی جائے ۔
ہے،اسی مکتوبات کا ایک حصہ عقائد اور فقہ پر مشتمل ہے،جو کہ بلکل آسان ہے،اور باقاعدہ اہلحدیث اور مکتبہ توحید وسنت والوں نے چھوایا ہے،وہ آپ کے لیے مفید رہے گا مطالعہ فرما کر آگاہ کی جیے گا۔
نیٹ پر دستیاب ہے ؟
تاریخ برصغیر میں جس شخص نے بدعت کو اکھیڑا اورحیائے دین کا عظیم کام کیا وہ مجدد صاحب ہیں،اور یہ ایسی ہستی ہیں جن کے شاگردوں میں مقلد اور غیر مقلد دونوں شامل ہیں ۔دور نہ جائیے ،مولانا عبدلجبار ،واود غزنوی صاحب مسلک اہلحدیث وغیرہ اور بہت سارے اہل حدیث علماء ہیں جنہوں نے سلسلہ نقشبندیہ سے تربیت حاصل کی،کراماتِ اہل حدیث مین کچھ کا ذکر ہے،مطالعہ فرما لینا،
اگر آپ کے اندر اتنا جذ بہ توحید ہے تو بڑی خوسی کی بات ہے،مجدد صاحب نے تو شنہشاہ جانگیر کو توبہ کرا دی تھیں، اور آپ اپنے محلے دار کی بھی اصلاح نہہی کر سکتے،ابھی تو جو اہل حدیث کے متقی علماء ہیں وہ پریشان ہیں کہ انکو کیا ہو گیا ؟جب توحید بیان کرتے تو پوری امت کو مشرک ثابت کرنے پر تل جاتے ہیں ،اور اسکا ثبوت علما ء اہل حدیث جو اہل سنت میں داخل ہیں انکی تقریریں ماجود ہیں کبھی موقعہ ملیں شرک کے فتووں سے ملنا داود غزنوی رحمہ اللہ علہیہ کو بھی پڑھ لینا،ہو سکتا وہ آپ کے نز دیک مشرک ہوں کیو نکہ وہ صوفی تھیں ،اور اس امت کے تما م اکابر مشرک تھے،جاہل تھے،دہکھو شاہ اسماعیل صاحب بڑے شرک کے داعی تھیں کہ تصوف پر کتا بیں لکھ ڈالی ،خاندانِ شاہ ولی اللہ تو بڑا مشرک ہے کہ سب ان میں صوفی ملتے ہیں ،اور صوفی تو مشرک ہوتے ہیں ،یہ دیں صرف صرف آپ یا آپ کے رفقیاء سمجھے ہیں اہلحدیث کے اکابر اور علاء دیو بند کے اکا بر شرک ی تعلیم دیتے رہے ہیں نا کیو نکہ سارے صوفی تھیں نا، اور صوفی تو ہوتے ہی مشرک ہیں۔
آپ کو میں مان جاوں گا کہ آپ جرات کرکہ یہ لکھ دے کہ خاندانِ شاہ ولی الہہ شاہ اسماعیل صاحب سمیت اور ابن قیم ،ابنِ تیمیہ اور شاہ عبد القادر اور تمام وہ اہل حدیث صوفی جنکا تذکرہ کراما تِ اہل حدیث اور دیگر کتب میں آیا ہے وہ سب جاہل ا ور مشرک تھیں اور انہوں نے شرک کی تعلیم دی ہے؟
یا مان جاو کہ ہم کم علم ہیں اور وہ ہم سے بہتر تھے۔اور مانو اس بات کو کہ ہم خواہشِ نفس اور مسلک پرستی، مقابلہ بازی اور کم فہم ہیں
جن جن حضرات نے دین کی نشر و اشاعت میں حصہ ڈالا ہے اللہ ان کی مساعی جمیلہ کو شرف قبولیت سے نوازے ۔
ویسے ہمارے مقلد بھائی عام طو ر یہ بھول جاتے ہیں کہ ہمارے نزدیک قرآن وسنت معیار ہے کھوٹے اور کھرے کی تمیز کے لیے نہ کہ اس کے برعکس ۔ لہذا کوئی دلیل قائم کرتے ہوئے اس پہلو کو مد نظر رکھنا چاہیے ۔
ایک اور بات یاد رکھیں امید ہے فائدہ ہوگا کہ کائنات میں محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات کے سوا ہر ایک کی بات صحیح اور غلط ہونے کا امکان رکھتی ہے ۔ لہذا صحیح باتوں کو لینا چاہیے اور غلط باتوں سے اجتناب کرنا چاہیے ۔ اسی بات کو امام مالک رحمہ اللہ نے یوں بیان فرمایا ہے
كل يؤخذ من قوله و يترك إلا صاحب هذا القبر
لیکن میرے بھائی یہ ممکن اسی وقت ہے جب معیار قرآن وسنت ہو گا نا کہ بذات خود اس آدمی کے اقوال و افعال ۔
ہر بات کرنے کا ایک طریقہ ہوتا ہے،اور پھر اہل علم تو سراپا ادب ہوتے ہیں،اگر مکتوبات مجدد صاحب میں کوئی بات پلے نہیں پڑھ رہی تو آپ فرماتے کہ عورتوں کالباس اور عروج عرش کا اور جنت ،دوزخ یہ کیا لکھا ہے ؟کو یئ صاحب سمجھا دےاس طرح لکھ کر سوال کرتے تو کتنا مزہ آتا کہ آپ نے صاحب علم ہونے کا ثبوت دیا ہے،مگر یہ کیا طریقہ ہے کہ پاگل اور بکواسات اور اسی طرح کی باتیں لکھ کر کہنا کہ ابھی سمجھا دو،یہ آپ سمجھنا چاہ رہے ہیں مسلک پرستی کہ چادر کو پھیلا رہے ہیں؟
بھائی ہمارے نزدیک ابھی تک یہ باتیں بکواس ہی ہیں ۔ اور کئی مہینے گزر گئےہیں کہ آپ ان کی کوئی معقول توجیہ نہیں کر سکے اس سے ہم کیا سمجھیں ؟
دوسری بات میں نے مجدد سرہندی صاحب کا نام لے کر نہیں کہا تھا بلکہ میں نے مطلقا کہا تھا کہ جس نے بھی یہ بکواس کی ہے ۔
اور میرے خیال سے اگر کوئی کہے کہ :
اللہ کا تعالی کا ظہور عورتوں میں ہوا بلکہ ان کے الگ الگ اجزاء میں ظہور ہوا اور پھر اسی وجہ سے میں ان کا مطیع و منقاد بلکہ اپنے آپ کو ان کے آگے بے اختیار ہو کر پانی کی طرح پگھلا ہوا محسوس کرنے لگا
تو یہ اللہ تعالی جو کہ مستوی بر عرش ہے اس کی توہین ہے ۔ خدا کاخوف کرنا چاہیے ایسی بے ہودہ باتیں کرتے ہوئے ۔ اس میں اسلام یا اہل اسلام کی کیا خدمت ہے ؟ بجائے اس طرح کی غلطیاں تسلیم کرنے کے ان کو عین اسلام و ایمان بلکہ ولایت کی معراج بتائی جاتی ہے ۔ اگر یہی اسلام ہے تواس کا ’’ مأ أنا علیہ و أصحابی ‘‘ سے کوئی تعلق نہیں ۔ سیدھی سی بات ہے جب اس طرح کی بیہودگی اور بکواس ہوگی تو ہم سے کوئی نرمی کی امید نہیں رکھنی چاہیے ۔
تعجب آپ پر یہ ہے کہ اللہ کی توہین کو آپ بصدر رحب برداشت کر رہے ہیں جبکہ انسان جوکہ ہے ہی خطا کا پتلا اس کا آپ بے جا اور بے تکا ( بلا دلیل ) دفاع کررہےہیں ۔
اللہ فرماتا ہے کہ میں عرش پر ہوں اور آپ ایسی بات کا دفاع کر رہے ہیں جس کے مطابق اللہ تعالی کائنات کی ہرہر چیز ( جن میں پاک و پلید سب کچھ شامل ہے )میں ہے۔ اور اوپر سےہمیں ادب سکھا رہے ہیں ۔ کیا اللہ کی ذات زیادہ حق نہیں رکھتی کہ اس کا ادب کیا جائے ۔ کیا مشرک اور وجودی سے بڑا دنیا میں کوئی بے ادب ہے ؟

اسی طرح اگر کوئی کہ کہ :
مجھے عرش پر بہت سارے عروجات واقع ہوئے ۔
اور اگر اس کی کوئی گرفت کی جائے تو ’’ ادب ، ادب ‘‘ کی صدائیں گونجیں تو یقین مانیے ادب کا لبادہ اوڑی ہوئی اس بکواس سےبراءت کا اظہار کرنا غیرت ایمانی کا تقاضا ہے ۔
شاید ساری عمر آپ نے تصوف کی بھول بھلیاں سیکھنے میں گزار دی ہے اگر کبھی قرآن وسنت کا مطالعہ کیا ہوتا تو آپ کو معلوم ہوتا کہ عرش اللہ کے مستوی ہونے کی جگہ ہے ۔ کوئی عام جگہ نہیں جہاں ہر کوئی صوفی ’’ حال ‘‘ کراکے پہنچ جاتا ہے ۔
قارئین کرام سے گزارش ہے کہ اوپر تصویر ( اسکین شدہ حوالہ ) میں مزید تفصیل سے ملاحظہ کر لیں کہ عرش پر عروج کےعنوان کے تحت اللہ پاک کی ذات کے ساتھ کتنے ادب ( نعوذ باللہ ) کا مظاہرہ کیا گیا ہے ۔
اللہ تعالی کا ظہورعورتوں میں کروا کر ان کا مطیع و منقاد ہونے والے کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے ؟
اور دوسری یہ بات کہ عروج کیا ہے اور تصوف میں عروج کسے کہتے ہیں اور عرش کو دیکھنا کیا ہے ،اس پر میں اگلے تھریڈ میں بات کروں گا،آپ میری اوپر والی باتوں پر اظہار فر ما ہیں
ضرور کریں ۔
لیکن آپ سے گزارش ہے کہ اللہ ذو الجلال أور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام و تابعین عظام کے مقام و مرتبہ اور ادب کا بھی خاص خیال رکھیے گا ۔ کہیں ایسا نہ کہ اپنے صوفیاء کا دفاع کرتے ہوئے کوئی اور ’’ گل ‘‘ کھلا دیں ۔
 

qureshi

رکن
شمولیت
جنوری 08، 2012
پیغامات
235
ری ایکشن اسکور
392
پوائنٹ
88
تمام دوست جواس بحث میں شریک ہیں میری ان سے گذارش ہے کہ آپ اس بحث میں حصہ لیں اوراپنی رائے سے آگاہ کریں

جناب خضر حیات رکن مجلس شوریٰ ہم تو واقعی عمر تصوف میں برباد کر بیٹھے ہیں ہمیں کیا سمجھ کہ قران و حدیث کیا ہے،مگرآپ کی علمی کملات سے ضرور مستفید ہو رہے ہیں، ویسے آپ کو مولانا احمد رضا خان صاحب کا شاگرد ہونا چاہیے تھا،کیونکہ وہ بھی آپ کی طرح ہر کسی کو گستاخ،بے آدب،کافر ہی سمجھتے رہے ہیں،اور آپ بھی ان ہی کے ہم مزاج معلوم ہوتے ہیں،مگر انہوں نے یہ فتوی مجدد صاحب والا ادھارا چھو ڑا تھا خیر یہ کمی آپ نے پوری کر دی،لائق شاگرد استادوں کی لاج رکھتے ہیں۔
بک تو نیٹ پر ملنا مشکل ہے میں نے راولپنڈی مینونسپل لائبریری میں پڑھی تھی آپ کو شش کریں کیہں سے مل جا ئے گی،
مقلد بھا ئی ہو یا غیر مقلد ہو دین کے بنیادی اصول ایک ہیں،تشریحات میں فرق ہے،مگر فروعات کو کفر اور اسلام کا جھگڑا سمجھنا جہالت ہے،مجھے مقلد اور غیر مقلد سے کوئی غرض نہیں،میرے اساتذہ میں دونوں مسالک ماجود تھے،آپ کو ایک بہت بڑی غلطی لگی ہے اور وہ یہ ہے کہ اپنی رائے کو حرفِ آخر سمجھنا،اگر آپ تحقیق سے کام لینے والے ہوتے تو شاید مختلف بحثیں چھیڑنے کے بجائے بحیثیں سمیٹنے کی کوشش کرتے ،امت کو توڑنے کے بجائے جوڑنے کی کوشش کرتے،میرا مشورہ ہے کہ آپ فورم میں کوئی امت کے اتحاد کیلئے بھی کوشش کریں،اور ایسے موضعوع کو نہ چھیڑے جس کو جا نتے نہیں اور پھر اپنی رائے کو حتمی جنانا ،یہ
سب باتیں بہت کمزوری کی علامات ہیں
آپ کو تصوف میں استاد چاہیے تو کرامات اہل حدیث کے مصنف صاحب سے رابطہ کر لیں وہ آپ کو اپنے ہم مسلک استاد دے گے،اگر مسلک اہل حدیث سے نہ ملیں تو رابطہ کرنا میں آپ کو اہلحدیث صوفی ملا دوں گا،تصوف کیلئے خلوص فنیت اور خلوص فلعمل کا جذبہ ہونا ضروری ہے اوراسکا حصول کژرت ذکر ہے
آب اصل بات آپ سے کرتا ہوں اسکا جواب ضرور دینا۔کیونکہ ان سوالوں کے بعد میں آپ کو مجدد صاحب کی بات سمجھا سکوں گا ،کیونکہ غیر صوفی کو سمجھانا آسان نیہں بلکہ ناممکن ہے ،اور پھر اہلحدیث کو اللہ یی سمجھائے،چلو کوشش کر کے دیکھتے ہیں۔
کیا آپ اس بات ک تسلیم کرتے ہیں کہ اللہ قادر ہے۔اور وہ کسی کا محتاج نہیں؟
کیا آپ اس بات کے ساتھ اتفاق کرتے کہ انبیاء علیہ اسلام کو جو علوم عطاہوتے ہیں وہ امت میں تقسیم ہو جاتے ہیں،مثلا نبی کو اللہ کی پیچان ہوتی ہے تو امتی کو بھی ہوتی ہے،نبی کو معجزہ تو امتی کے پاس کرامات،اسطرح تمام کملات امت میں بھی ہوتے ہیں،مگر اس بنیادی فرق
نبی اور غیر نبی کا ہوتا ہے یعنی نبی کو بحثیت نبی اور امتی بحثیت امتی حاصل کرتا ہے ، نبی کو وہبی اور امتی کو کسبی،نبی کو ہمیشہ کیلے اور امتی جب تک اطاعت کریں گا
آپ میرے صرف ان دو اصولوں کو اچھی طرح سمجھ کر جواب دینا، پھر میں بتاوں گا بکواس کون کر رہا ہے۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام وعلیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
کیا آپ اس بات ک تسلیم کرتے ہیں کہ اللہ قادر ہے۔اور وہ کسی کا محتاج نہیں؟
ہر مسلمان یہ تسلیم کرتا ہے!!
قریشی صاحب! اب یہ نہ کہہ دینا کہ اللہ نے اپنی صفت قدرت کی تجلی آپ کو نبی بنا کر کی ہے(معاذاللہ) جیسا کہ مرزا غلام احمد قادیانی اور اس کے پیروکاروں کا دعوی ہوا کرتا ہے!!!
کیا آپ اس بات کے ساتھ اتفاق کرتے کہ انبیاء علیہ اسلام کو جو علوم عطاہوتے ہیں وہ امت میں تقسیم ہو جاتے ہیں،مثلا نبی کو اللہ کی پیچان ہوتی ہے تو امتی کو بھی ہوتی ہے،نبی کو معجزہ تو امتی کے پاس کرامات،اسطرح تمام کملات امت میں بھی ہوتے ہیں،مگر اس بنیادی فرق نبی اور غیر نبی کا ہوتا ہے یعنی نبی کو بحثیت نبی اور امتی بحثیت امتی حاصل کرتا ہے ، نبی کو وہبی اور امتی کو کسبی،نبی کو ہمیشہ کیلے اور امتی جب تک اطاعت کریں گا
آپ کی بات مکمل طور پر صحیح نہیں!! کرامات کسبی نہیں ہوتیں!! اور نہ ہی امت میں انبیاء کے تمام کمالات ہوتے ہیں!!
اس امت میں کسی امتی کو غیب کے متعلق صرف وہ اخبار ہی ہوتی ہیں جو قرآن و سنت میں مذکور ہیں ، اس کے علاوہ کسی اور غیب کے علم کا دعوی کرنے والا کفریہ شرکیہ دعوی کا مدعی ہے!!!
آپ میرے صرف ان دو اصولوں کو اچھی طرح سمجھ کر جواب دینا، پھر میں بتاوں گا بکواس کون کر رہا ہے۔
ان دونوں سوالات کا جواب آپ کو دے دیا ہے !!
اور آپ کو یہ بھی بتلاتا چلوں کہ شطحیات صوفیاء کی اصطلاح سے تو آپ واقف ہونگے!! شطحیات جمع ہے شطح کی، جس کے معنی ہیں شریعت کے خلاف بکواس!!
اب آپ کو معلوم ہو گیا ہوگا کہ بکواس کون کرتا ہے!!!!!!
 

qureshi

رکن
شمولیت
جنوری 08، 2012
پیغامات
235
ری ایکشن اسکور
392
پوائنٹ
88
(آپ کی بات مکمل طور پر صحیح نہیں!! کرامات کسبی نہیں ہوتیں!! اور نہ ہی امت میں انبیاء کے تمام کمالات ہوتے ہیں!!
اس امت میں کسی امتی کو غیب کے متعلق صرف وہ اخبار ہی ہوتی ہیں جو قرآن و سنت میں مذکور ہیں ، اس کے علاوہ کسی اور غیب کے علم کا دعوی کرنے والا کفریہ شرکیہ دعوی کا مدعی ہے!!!)
میرے بھائی آپ واقعی کمال کے آدمی ہیں ،میری یہ بات اپنے استاتذہ کے پاس لے جانا،اور ان سے پوچھنا،کیا امتی سب کہچھ نبی علیہ اسلام کے واسطے سے حاصل نہیں کرتا،کیا ہم جو دین ،فقہ،تفسیر کی بات کرتے ہیں،کیا یہ سب نبی اکرم ٖصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہیں سکھایا،نبی کے کمالات یا فیض یا جو بھی مناسب لفظ کہے کیا امت میں منتقل نہیں ہوتی،واسطہ یا بلاواسطہ،
کرامات کسبی نہیں ہوتی مگرولایت کسبی ہوتی ہے،امتی تقوی اختیار کرتا ہے تو اسکو ملتی ہے، امتی کے جہاں تک خبار کا تعلق ہے،اسکا حصول قران سے لیتے ہیں ،اور اسی اصول پر ہم فیصلہ کرتے ہیں،لیکن ایسا نہیں ہوتا کہوئی کشف یا مشاہدات کی وجہ سسے بڑا ہو جائے،رتبے والا وہی ہے جس کو اللہ نے دیا ہے،
دیکھے کشف،مشاہدہ کی بات تو ہم احصول کو دیکھے گے،جو بات اصل پر پوری اترے گی وہ قابل قبول ہو گی،رہی یہ بات کہ فلاں بات عہد نبوی میں نہیں تھی اب کہاں سے آگئی
دیکھو فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ منبر کھڑ ے ہو کر لشکر کو ہٹانے کا کہ رہے ہیں(بخاری) اور نبی اکرم ٖصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نےکتنے لشکر بیجے ہیں مگر کسی کو اس طرح دور سے نہیں پکارا
تو کیا اب فتوی لگانا شروع کردے کہ عہد نبوی میں نہیں ہوا اب کیسے ہو گیا؟
اسطرح بہت سے علمی معملات ہیں جن پر آپ کی نظر نہین ہے،آپ اگر اسطرح کی بات سمجھ نہیں پا رہے تو پھر آپ کا قصور نہیں آپ مجدد صاحب کو جو چا ہیے کہ سکتے ہیں۔
غلام احمد قادیانی کی جو بات آپ نے کہی ہے،اسکو علماء نے بڑا اچھا جواب دیا ہے
میں ایک لنک دے رہا ہوں نظر انداز نہ کرنا کہچھ بنیادی سوالوں کے جوابات ہیں اور دعوت بھی ہے۔میں انشاء اللہ علماء اہلحدیث اور تصوف عنوان بنا کر لکھوں گا اور بتا ؤں گا کرامات اہل حدیث غلط نہیں آپ غلط ہیں
Shaikh e Tariqathttp://naqshbandiaowaisiah.com/library/ilm_o_irfan/Ilm-O-Irfan.zip
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
(آپ کی بات مکمل طور پر صحیح نہیں!! کرامات کسبی نہیں ہوتیں!! اور نہ ہی امت میں انبیاء کے تمام کمالات ہوتے ہیں!!
اس امت میں کسی امتی کو غیب کے متعلق صرف وہ اخبار ہی ہوتی ہیں جو قرآن و سنت میں مذکور ہیں ، اس کے علاوہ کسی اور غیب کے علم کا دعوی کرنے والا کفریہ شرکیہ دعوی کا مدعی ہے!!!)
میرے بھائی آپ واقعی کمال کے آدمی ہیں ،میری یہ بات اپنے استاتذہ کے پاس لے جانا،اور ان سے پوچھنا،
آپ کی بات میں نقص بتلا دیا ہے۔ آپ ذرا اپنے اساتذہ سے رجوع کریں اور معلوم کریں کہ آیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے کچھ امور خاصہ بھی ہیں یا نہیں!! جب آپ کے اساتذہ جواب اثبات میں دیں تو آپ کی بات غلط اور ہماری یہ بات کہ "اور نہ ہی امت میں انبیاء کے تمام کمالات ہوتے ہیں!!"صحیح اور اگر آپ کے اساتذہ جواب نفی میں دیں تو انہیں بھی اس فورم پر لے آئیے گا!!!
کیا امتی سب کہچھ نبی علیہ اسلام کے واسطے سے حاصل نہیں کرتا،کیا ہم جو دین ،فقہ،تفسیر کی بات کرتے ہیں،کیا یہ سب نبی اکرم ٖصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نہیں سکھایا،نبی کے کمالات یا فیض یا جو بھی مناسب لفظ کہے کیا امت میں منتقل نہیں ہوتی،واسطہ یا بلاواسطہ،
جناب من ! اپنی تحریر کو غور سے پڑھیں اور میری تحریر کو بھی، اصل مدعا "تمام" کا ہے!!
کرامات کسبی نہیں ہوتی مگرولایت کسبی ہوتی ہے،امتی تقوی اختیار کرتا ہے تو اسکو ملتی ہے،
جناب من! آپ نے کرامات کو کسبی لکھا تھا!!!!
امتی کے جہاں تک خبار کا تعلق ہے،اسکا حصول قران سے لیتے ہیں ،اور اسی اصول پر ہم فیصلہ کرتے ہیں،
جناب من! آپ کیا احادیث کی اخبار کے انکاری ہیں!!! اور یہ بتلائیے کہ کیا آپ احادیث سے اصول اخذ کرنے کے انکاری ہیں؟؟
لیکن ایسا نہیں ہوتا کہوئی کشف یا مشاہدات کی وجہ سسے بڑا ہو جائے،رتبے والا وہی ہے جس کو اللہ نے دیا ہے،
جناب ! کس کا کیا رتبہ ہے یہ تو موضوع بحث ہی نہیں!!
دیکھے کشف،مشاہدہ کی بات تو ہم احصول کو دیکھے گے،جو بات اصل پر پوری اترے گی وہ قابل قبول ہو گی،
جناب! یہ بات بھی ہوتی رہے گی کہ کشف کیا بلا ہے!! بہرحال جو قرآن و حدیث سے ثابت ہو وہ مقبول ہے!!!
رہی یہ بات کہ فلاں بات عہد نبوی میں نہیں تھی اب کہاں سے آگئی
دیکھو فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ منبر کھڑ ے ہو کر لشکر کو ہٹانے کا کہ رہے ہیں(بخاری) اور نبی اکرم ٖصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نےکتنے لشکر بیجے ہیں مگر کسی کو اس طرح دور سے نہیں پکارا
اس اثر کو صحیح بخاری سے پیش کریں!!! بمع عربی متن ، اور باب کے نام کے ساتھ!!!! اور یہ حوالہ پیش کرنا آپ پر لازم ہے!!
تو کیا اب فتوی لگانا شروع کردے کہ عہد نبوی میں نہیں ہوا اب کیسے ہو گیا؟
پہلے بخاری سے عبارت تو پیش کریں!!!
اسطرح بہت سے علمی معملات ہیں جن پر آپ کی نظر نہین ہے،آپ اگر اسطرح کی بات سمجھ نہیں پا رہے تو پھر آپ کا قصور نہیں آپ مجدد صاحب کو جو چا ہیے کہ سکتے ہیں۔
جناب من! ابھی آپ کو علمی باتیں سمجھ آنا تو دور کی بات علم ہی کتنا ہے واضح ہو جائے گا!!
اور رہی بات آپ کے مجدد صاحب کی عبارت کی تو یہ بھی معلوم ہو جائے گا کہ کس کو کتنی سمجھ آتی ہے!! آپ کے طحاوی دوراں یعنی جمشید میاں آپ کے اس مجدد کی عبارت کو کفریہ قرار دے چکے ہیں!!! اور قصور یہاں آپ کے مجدد صاحب کا ہی ہے!!!
غلام احمد قادیانی کی جو بات آپ نے کہی ہے،اسکو علماء نے بڑا اچھا جواب دیا ہے
جناب! میں نے تو آپ کو نصحت کر دی تھی کہ کہیں جوش جذبات میں ایسی بات نہ کہہ جاو!!
میں ایک لنک دے رہا ہوں نظر انداز نہ کرنا کہچھ بنیادی سوالوں کے جوابات ہیں اور دعوت بھی ہے۔میں انشاء اللہ علماء اہلحدیث اور تصوف عنوان بنا کر لکھوں گا اور بتا ؤں گا کرامات اہل حدیث غلط نہیں آپ غلط ہیں
Shaikh e Tariqathttp://naqshbandiaowaisiah.com/library/ilm_o_irfan/Ilm-O-Irfan.zip
جناب! لنک لنک کا کھیل نہیں!!
اور جناب! کرمات صرف اہل الحدیث کی حق ہیں!! باقی اہل البدعت کے کرتوت ہوتے ہیں!!!
 

qureshi

رکن
شمولیت
جنوری 08، 2012
پیغامات
235
ری ایکشن اسکور
392
پوائنٹ
88
کیا خوبصورت آپ نے ارشاد فرمائیں،کاش جو لنک دیا تھا آپ اسکا مطالعہ کر لیتے تو مزید جرح نہ کرتے،اور اگر آپ ایک فیصد بھی عتدالانہ روش رکھنے والےانسان ہوتے تو کبھی یہ بات نہ لکھتےکہ:
جناب! لنک لنک کا کھیل نہیں!!
اور جناب! کرمات صرف اہل الحدیث کی حق ہیں!! باقی اہل البدعت کے کرتوت ہوتے ہیں!!!
جمشید میاں اور حنفی اور غیر حنفی سے مجھے کوئی غرض نہیں،زیادہ مقابلہ بازی ہے،خدا کا خوف ہو تو زبان کیہنچی کی طرح نہیں چلتی،
کشف کا واقعہ میں نے آپ کی سمجھ کیلئے لکھا ہے ،آپ خود تحقیق کر لیں۔مشہور واقعہ ہے،اگر بحاری نہ ملا تو اور کسی بک سے مل جائے گا۔
امور خاصی ہیں ،میرا ٖ مٖقصد آپ کو اصول بتانا تھا
ہم قران اور حدیث دونون کو لے کر چلنے والے ہیں۔


 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
کیا خوبصورت آپ نے ارشاد فرمائیں،کاش جو لنک دیا تھا آپ اسکا مطالعہ کر لیتے تو مزید جرح نہ کرتے،اور اگر آپ ایک فیصد بھی عتدالانہ روش رکھنے والےانسان ہوتے تو کبھی یہ بات نہ لکھتےکہ:
جناب! لنک لنک کا کھیل نہیں!!
اور جناب! کرمات صرف اہل الحدیث کی حق ہیں!! باقی اہل البدعت کے کرتوت ہوتے ہیں!!!
جمشید میاں اور حنفی اور غیر حنفی سے مجھے کوئی غرض نہیں،زیادہ مقابلہ بازی ہے،خدا کا خوف ہو تو زبان کیہنچی کی طرح نہیں چلتی،
کشف کا واقعہ میں نے آپ کی سمجھ کیلئے لکھا ہے ،آپ خود تحقیق کر لیں۔مشہور واقعہ ہے،اگر بحاری نہ ملا تو اور کسی بک سے مل جائے گا۔
امور خاصی ہیں ،میرا ٖ مٖقصد آپ کو اصول بتانا تھا
ہم قران اور حدیث دونون کو لے کر چلنے والے ہیں۔
قریشی صاحب کی تو علمی و فنی حثیت نے جواب دے دیا ہے!! قریشی صاحب! آپ کے کشف کی تو بنیاد ہی گر پڑی!!
جناب آپ عبارت تو پیش کریں!! پھر یہ بھی بتلا دیں گے کہ یہ کیسا مشہور ہے!!!
جناب! جناب جب امور خاصا بھی ہیں تو "تمام" کمالات تو امت کو حاصل نہیں!!
جناب آپ نے پہلے صرف قرآن سے اصول اخذ کرنے کا کہا تھا اس لئے سوال لازم تھا!!
ا ور ہماری اس بات پر کوئی نقد نہیں کیا جا سکا!!!
آپ کی بات مکمل طور پر صحیح نہیں!! کرامات کسبی نہیں ہوتیں!! اور نہ ہی امت میں انبیاء کے تمام کمالات ہوتے ہیں!!
اس امت میں کسی امتی کو غیب کے متعلق صرف وہ اخبار ہی ہوتی ہیں جو قرآن و سنت میں مذکور ہیں ، اس کے علاوہ کسی اور غیب کے علم کا دعوی کرنے والا کفریہ شرکیہ دعوی کا مدعی ہے!!!
 
Top