ارسلان بھائی آپ نے میرے سوال کے جواب میں جلد بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلے یہ امیج اپلوڈ کی
اور صرف قرآن کو اپنے عقائد کی کتاب سمجھا پھر کچھ دیر کے بعد یاد آیا کہ یہ کیا کر بیٹھا تو جناب نے دوسری امیج اپلوڈ کی
اور لکھا کہ کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
میرے بھائی کیوں تذبذب کا شکار ہو ، کبھی لکھتے ہو (صرف) قرآن اور کبھی کہتے ہو کہہ کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ سوچ سمجھ کر لکھا کریں
اب آتا ہوں جناب کی دو رنگی کی طرف جناب نے اسی فورم پر "عقیدہ اہلسنت و الجماعت" کے نام سے کتاب کمپوز کر کے اپلوڈ کی ہے اور اس میں اپنے عقائد کو لکھا ہے
نام کتاب
عقیدہ اہلسنت و الجماعت
تالیف
فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین
ناشر
دارالسلام
کمپوزنگ
محمد ارسلان ملک
آپ تو کہتے تھے کہ قرآن و سنت عقیدہ کی کتابیں ہیں یہ شیخ صالح العثمین کی کتاب کیسے عقیدہ کی کتاب ہو گئی؟
اس کتاب کی فصل اول میں جناب نے یہ عقیدہ لکھا
ہمارا عقیدہ
ہمارا عقیدہ اللہ تعالیٰ،اس کے فرشتوں ،اس کی کتابوں، اس کے رسولوں،روز آخرت اور اس بات پر ایمان لانا ہے کہ اچھی بُری تقدیر اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے۔ہم اللہ تعالیٰ کی ربوبیت پر ایمان رکھتے ہیں کہ وہ پرورش کرنے والا اور پیدا کرنے والا ہے اور ساری چیزوں کا مالک او مدبر ہے اور ہم اس کی الوہیت پر ایمان رکھتے ہیں کہ وہ معبود برحق ہے اور اس کے علاوہ سارے معبود باطل ہیں۔اور اس کے اسماء و صفات پر ایمان رکھتے ہیں کہ اسماء حسنی اور صفات کاملہ اسی کے لیے خاص ہیں۔ہم اللہ تعالیٰ کی وحدانیت پر بھی ایمان رکھتے ہیں ۔یعنی ربوبیت،الوہیت اور اسماء و صفات میں اس کا کوئی شریک نہیں
بھائی سے گزارش کرونگا کہ یہ مکمل عقیدہ اگر قرآن میں ہے تو قرآن سے حدیث میں ہو تو حدیث سے نقل کر دیں اور ان باتوں کا "عقیدہ " ہونا (یعنی قرآن و سنت نے ان کو عقیدہ کہا ہو) وہ آیت یا حدیث بھی نقل کر دیں ۔ کسی اُمتی کا قول پیش نہیں کریں گے کیونکہ جناب لکھ چکے ہیں کہ ہمارے عقائد کی کتابیں قرآن و سنت ہیں
آج صرف جناب کی عقیدہ کی کتاب "عقیدہ اہلسنت و الجماعت" سے یہ ایک عقیدہ نقل کیا ہے اسکا جواب دیں باقی بھی نقل کرتا ہوں