lovelyalltime
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 28، 2012
- پیغامات
- 3,735
- ری ایکشن اسکور
- 2,899
- پوائنٹ
- 436
ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ نے کیا دلائل دیے ہیں؟ وہ پیش کرو۔بھائی سب سے پہلے آپ اپنے شیخ الاسلام حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کو ہمارے ساتھ ملائیں پھر ہمارا تعارض حدیث سے کرائیں،اس لئے حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے اپنے مجموع الفتاوی جلد: 28 : صفحہ : 189 میں لکھا ہے کہ جن چیزوں کی حفاظت نہیں کی جاتی ، ان کے چوری پر حد نہیں :
اب قبروں کے تو چوکیدا ر نہیں ہوتے ، تو حد نہیں ہوگا :حوالہ پیش ہے
4818 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
استغفر اللہ۔۔۔اسلامی حکومت کو چاہئے کہ ربع دینار یا اس سے زیادہ کی چوری پر ہاتھ کاٹیں۔ یہی صحیح طریقہ ہے، کیونکہ حدیث میں ایسا لکھا ہوا ہے۔
اور اگر کفن چور کا ہاتھ نہ کاٹا گیا تو یہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی ہو گی، اور نافرمانی کی سزا جہنم ہے۔ اللہ ہمیں نارِ جہنم میں محفوظ فرمائے آمین
بھائی سب سے پہلے آپ اپنے شیخ الاسلام حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کو ہمارے ساتھ ملائیں پھر ہمارا تعارض حدیث سے کرائیں،اس لئے حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے اپنے مجموع الفتاوی جلد: 28 : صفحہ : 189 میں لکھا ہے کہ جن چیزوں کی حفاظت نہیں کی جاتی ، ان کے چوری پر حد نہیں :
اب قبروں کے تو چوکیدا ر نہیں ہوتے ، تو حد نہیں ہوگا :حوالہ پیش ہے
4818 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں