• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

حکمران کی ذمہ داری

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم​
حکمران کی ذمہ داری

ایک مرتبہ خلافت عثمانیہ کے حکمران سلیمان قانونی (66-1520ء)کی خدمت میں ایک بوڑھی خاتون یہ شکایت لے کر حاضر ہوئی کہ خلیفہ کے سپاہیوں نے اس کے مویشی چرا لیے ہیں جبکہ چوری کے وقت وہ اپنے گھر کے اندر سو رہی تھی۔
سلیمان ذی شان نے بڑھیا کی سرزنش کرتے ہوئے کہا:
کان علیک ان تسھری علی مواشیک والا تنامی
"تمہارے لیے ضروری تھا کہ اپنے مویشیوں کی حفاظت کے لیے رات کو جاگتیں اور سونے سے اجتناب کرتیں۔
خلیفہ کی بات سن کر بڑھیا ٹکٹکی باندھے کچھ دیر اسے دیکھتی رہی پھر اس کی سرزنش کا جواب ان الفاظ میں دیا:
ظننتک ساھرا علینا یا مولای ،فنمت مطمئنۃ البال
"میرے آقا! میں نے سمجھا آپ ہماری دیکھ بھال کے لیے جاگ رہے ہیں اسی لیے میں کسی پرواہ کے بغیر اطمینان کی نیند سو رہی تھی۔"
بڑھیا کا اطمینان بخش جواب سن کر سلیمان کو اپنی غلطی کا اعتراف کیے بغیر کوئی چارہ نہ رہا،چنانچہ وہ گویا ہوا:
معک حق
تمہارے ساتھ حق ہے (یعنی تم حق پر ہو)
(مجلۃ الفصیل :126/264،نساء ذکیات جدا:43)
(سنہری کرنیں ازعبدالمالک مجاہد)​
 
Top